اشتہار

برطانیہ: بوائے فرینڈ پر تشدد کرنے کےجرم میں خاتون کو 7سال قید کی سزا

اشتہار

حیرت انگیز

لندن : برطانوی عدالت نے بوائے فرینڈ پر تشدد کرنے اور حبسِ بےجا میں رکھنے کے جرم میں برطانیہ کی رہائشی خاتون کو سات برس قید کی سزا سنا دی۔

تفصیلات کے مطابق برطانیہ کے علاقے بریڈ فورڈ میں ایک شہری کی شکایت پر برطانوی پولیس نے 22 سالہ لڑکی جورڈن ورتھ کو اپنے بوائے فرینڈ پر گھریلو تشدد اور حبس بےجا میں رکھنے کے جرم میں گرفتار کرکے عدالت کے سامنے پیش کردیا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ 22 سالہ ایلکس پر ان کی خاتون دوست اکثر تشدد کرتی تھیں، اس تشدد کا سلسلہ گذشتہ سال اس وقت ختم ہوا ختم ہوا جب پڑوسی نے گھر سے چیخیوں کی آوازیں سن کر پولیس کو فون کردیا تھا۔

- Advertisement -

پولیس نے متاثرہ شخص کو خاتون کی قید سے آزاد کروانے کے بعد 22 سالہ جورڈن ورتھ کو مرد پر تشدد کرنے کے جرم میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا تھا۔

برطانیہ کی مقامی عدالت میں ایلکس نے بیان دیا کہ ان کی سابقہ گرل فرینڈ مختلف اوقات میں انہیں جسمانی چوٹیں اور ایذائیں پہنچانے کے ساتھ ساتھ کھانے پینے پر پابندی لگاتی تھیں، حتیٰ کہ گھر والوں سے بھی ملاقات کی اجازت نہیں دیتی تھیں۔

ایلکس نے عدالت کو بتایا اپنے نو ماہ کے رشتے میں جورڈن نے متعدد دفع تشدد کرنے کے بعد اکثر علاج کروانے کی بھی اجازت نہیں دیتی تھیں۔

عدالت نے ایلکس کا مؤقف سننے کے بعد جورڈن ورتھ کو اپنے پارٹنر کو حبس بےجا میں رکھنے اور جسمانی تشدد کرنے کے جرم میں سات سال کی سزا سناتے ہوئے جیل بھیج دیا ہے۔

بریڈ فورڈ پولیس کا کہنا ہے کہ جورڈن ورتھ برطانیہ کی واحد خاتون ہیں جنہیں ساتھی مرد پر تشدد کرنے کے جرم میں سزا سنائی گئی ہے۔

ایلکس کا کہنا تھا کہ ’جورڈن نے میرے موبائل بھی توڑ دیئے تھے تاکہ میں اپنے اہل خانہ اور دوستوں سے رابطہ کرکے اپنے حالات کے بارے میں نہ بتا سکوں۔

ان کا کہنا تھا کہ تشدد کے باعث ایسی چوٹیں لگی جس کے لیے میرے سر کا کئی مرتبہ آپریشن بھی ہوچکا ہے، آکر دفع اسپتال میں ڈاکٹروں نے بتایا کہ ’آپ موت سے صرف دس دن دور ہیں‘۔

پولیس کے مطابق دونوں کی ملاقات سنہ 2012 میں کالج میں ہوئی تھی جب دونوں کی عمریں 16 برس تھی، جورڈن آغاز سے ہی ایلکس پر اپنا اختیار رکھتی تھی اور کالج کے دنوں میں بھی ان پر ہاتھ اٹھاتی تھیں۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں