ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

سویلنز کو آئین کے برخلاف فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجا جاسکتا، چیف جسٹس

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سےمتعلق کیس میں ریمارکس دیئے کہ سویلنز کو آئین کے برخلاف فوجی عدالتوں میں نہیں بھیجا جاسکتا۔

تفصیلات کے مطابق فوجی عدالتوں میں سویلینز کے ٹرائلز سےمتعلق کیس کی سپریم کورٹ میں سماعت کے دوران چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے کہ سپریم کورٹ کا 9 رکنی بینچ بنایا جو اب 6 رکنی بینچ ہو چکا ہے، خوشی ہے حکومت نے گرفتار افراد کی اہلخانہ سے ملاقات کرائی۔

چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ عدالت اٹارنی جنرل کو آئینی نکات پر سننا چاہتی ہے، اس مرحلے پر فل کورٹ بنانا ممکن نہیں، اٹارنی جنرل کے موقف کو مکمل سنا جائے گا کیونکہ ملک کے ہر شہری کو تشویش ہے کہ سختی سے نہیں نمٹنا چاہیے۔

- Advertisement -

جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ فوج کا قانون سخت قانون ہے ، درخواست گزاران کا مؤقف ہے ملزمان کو اےٹی سی میں پیش کیا جاسکتاہے، 9مئی کےواقعات کو ہر کوئی سنجیدہ جرم تسلیم کرتا ہے، کوئی بھی ملزمان کوچھوڑنے کی بات نہیں کر رہا۔

چیف جسٹس کا ریمارکس میں مزید کہنا تھا کہ سویلینز کو کچھ آئینی تحفظ حاصل ہیں ، فل کورٹ کے حوالے سے عدالت مشاورت کرے گی ، کل کیس کو دوبارہ سنتے ہیں ، سویلنز کو آئین کے برخلاف ٹرائل میں نہیں بھیجاجا سکتا۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں