15.1 C
Dublin
منگل, مئی 21, 2024
اشتہار

غیرقانونی تارکین وطن کی ملک بدری سے متعلق اپیل مسترد

اشتہار

حیرت انگیز

واشنگٹن : امریکہ کی اعلیٰ عدلیہ نے غیرقانونی تارکین وطن کے حوالے سے حکومت کے قواعد و ضوابط سے متعلق قوانین پر کیے جانے والے اعتراضات کو مسترد کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے صدر جوبائیڈن کی انتظامیہ کی جانب سے وضع کردہ "مہاجرین کی ملک بدری کے عمل میں مشکلات پیدا کرنے والے” بل سے متعلق اعتراضات مسترد کردیے۔

سپریم کورٹ کے جاری بیان کے مطابق عدالت نے متفقہ طور پر بائیڈن انتظامیہ کی اس ہدایت کو منسوخ کرنے کی درخواست کو مسترد کر دیا جو تارکین وطن کی ملک بدری کو مزید مشکل بناتی ہے۔

- Advertisement -

عدالت نے قرار دیا کہ انتظامیہ کی امیگریشن پالیسی درست ہے اور ریاستوں کے پاس اس حوالے سے مقدمات دائر کرنے کے اختیارات نہیں ہیں۔

سپریم کورٹ کے جسٹس بریٹ کیواناہ کا کہنا ہے کہ امیگریشن پالیسی طے کرنے کا اختیار وفاقی حکومت کے پاس ہے۔

یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غیر قانونی طور پر ملک میں داخل ہونے والے ہر شخص کو حراست میں لے کر ملک بدر کرنے کی پالیسی کا اطلاق کیا تھا۔

سال 2021میں جب امریکی صدر جو بائیڈن نے عہدہ سنبھالا تو انہوں نے صرف ان تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کا قانون وضع کیا جو ضابطہ طور پر دہشت گردی یا پرتشدد جرائم میں ملوث ہوں۔

اسی سلسلے میں ٹیکساس اور لوزیانا کی ریپبلکن ریاستوں نے اس ہدایت کو منسوخ کرنے کے لیے ایک مقدمہ دائر کیا جس میں الزام لگایا گیا کہ بائیڈن انتظامیہ کی پالیسیاں امیگریشن قانون سے متصادم ہیں، کہ جس کی وجہ سے بہت زیادہ تارکین وطن آئے اور اس طرح انہیں نقصان اٹھانا پڑا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں