ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

دو بیڈ سے شروع ہونے والے ڈاؤ کینسر سینٹر کی بڑی کامیابی

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ڈاؤ کینسر سینٹر ایک سال کے مختصر عرصے کے اندر ملک اور بیرون ملک مریضوں کی سہولت کا اہم مرکز بن گیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق ڈاؤ کینسر سینٹر دو بیڈ سے شروع ہوا تھا جو اب 10 بیڈ تک پہنچ گیا ہے، جہاں کیمو تھراپی سمیت کینسر کے علاج کے لیے دی گئی سہولتیں رعایتی ہونے کی وجہ سے یہ ملک اور بیرون ملک مریضوں کے لیے ایک اہم مرکزِ صحت بن گیا ہے۔

سال بھر کے دوران کراچی سے 78.33، اندرون ملک 19.65، اور بیرون ملک سے 0.27 مریض اس مرکز سے مستفید ہو چکے ہیں، جب کہ سال بھر او پی ڈی میں لگ بھگ 2000 مریض فیض یاب ہوئے۔

- Advertisement -

ڈاؤ یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر محمد سعید قریشی نے اوجھا کیمپس میں ڈاؤ کینسر سینٹر کا ایک سال مکمل ہونے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سال قبل ڈاؤ کینسر سینٹر کا قیام بے سروسامانی کے عالم میں عمل میں آیا تھا۔

میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاؤ یونیورسٹی اسپتال ڈاکٹر جہاں آرا نے کہا کہ ڈاؤ کینسر سینٹر نے ہر قسم کے کینسر کے علاج کے لیے خصوصی انتظامات کیے ہیں یہی وجہ ہے کہ کم وقت میں مریضوں کا رجحان اس جانب بڑھ رہا ہے۔

نیشنل انسٹیٹیوٹ آف لیور اینڈ گیسٹرو انٹرالوجی ڈیزیز کے ڈائریکٹر ڈاکٹر زاہد اعظم نے کہا کہ دو بیڈ سے شروع ہونے والا کینسر سینٹر 10 بیڈ تک پہنچ چکا ہے، ہمارے پوسٹ گریجویٹ ٹرینیز کے لیے یہ ایک مثال ہے، وہ سیکھیں تاکہ مریضوں کے علاج کے لیے نئے شعبے قائم ہو سکیں۔

ڈاکٹر مریم نے کہا کہ کینسر سینٹر آنے والے مریضوں میں بریسٹ کینسر کے 40 فی صد مریض آئے جن میں تمام ہی خواتین تھیں، علاوہ ازیں سارکوما کے 6 فی صد، ہیڈ اینڈ نیک کے 5 فی صد، اینڈومیٹریم 5 فی صد، کولوریکٹل 9 فی صد، اپر جی آئی 9 فی صد، پھیپھڑے کے 4 فی صد، اووری کے 7 فی صد مریضوں کا علاج کیا گیا۔

ڈاکٹر مریم نے کہا کہ ڈاؤ کینسر سینٹر میں او پی ڈی کے نرخ دیگر اسپتالوں سے 10 گنا تک کم ہیں، کینسر کے مریضوں کے لیے کیمو تھیراپی، پیتھالوجی، ریڈیالوجی، سرجیکل آنکالوجی، یہ سب سہولتیں ایک ہی چھت تلے اور بہت ہی معمولی نرخوں پر دی جا رہی ہیں، کیموتھراپی ایک مہنگی سروس ہے لیکن اس کے نرخ بھی دیگر اسپتالوں کے مقابلے میں 30 سے 50 فی صد تک کم لیے جا رہے ہیں۔

Comments

اہم ترین

انور خان
انور خان
انور خان اے آر وائی نیوز کراچی کے لیے صحت، تعلیم اور شہری مسائل پر مبنی خبریں دیتے ہیں

مزید خبریں