13 C
Dublin
ہفتہ, مئی 25, 2024
اشتہار

پانی میں ڈوبے ہاتھ پیروں کی جلد سُکڑنا کس بات کی علامت ہے؟

اشتہار

حیرت انگیز

اکثر لوگ اپنے پیروں کو نیم گرم پانی سے بھرے ٹب میں ڈبو کر رکھتے ہیں تاکہ نمی سے اس کی جلد نرم و ملائم رہے اور ایڑھیاں بھی نہ پٹھیں۔

لیکن بعض اوقات دیکھا گیا ہے کہ اس عمل سے زیادہ تر لوگوں کے پیروں کے پنجوں کی نچلی سطح پر کھال سُکڑ جاتی ہے جو جھریوں کی شکل اختیار کرلیتی ہیں۔

یہی نہیں بلکہ نہانے کے بعد بھی ہاتھوں کو دیکھ کر اکثر یہ گمان ہوتا ہے کہ جیسے ہم 80 سال کے بزرگ ہوں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟

- Advertisement -

wrinkles

اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اس عمل کے پیچھے اعصابی نظام کار فرما ہوتا ہے، پہلے وقتوں میں ایسی جھریوں کی وجہ جلد میں پانی کے جذب ہونے کو سمجھا جاتا تھا تاہم حالیہ مطالعات نے اسے غلط ثابت کیا ہے۔

ہاتھوں اور پیروں کو اگر گرم پانی میں ڈبوئیں تو اس میں جھریاں بننے کے لیے تقریباً 3اعشاریہ 5 منٹ لگتے ہیں جبکہ ٹھنڈے پانی میں 10 منٹ کا وقت لگ سکتا ہے تاہم زیادہ تر مطالعات سے معلوم ہوا کہ زیادہ سے زیادہ 30 منٹ میں ہاتھوں اور پیروں میں زیادہ جھریاں نمودار ہوتی ہیں۔

اکثر یہ مانا جاتا ہے کہ یہ ردعمل گیلے ماحول میں گرفت کو بڑھانے کیلئے ہوتا ہے اور اشیاء کو بہتر طریقے سے سنبھالنے میں مدد کرتا ہے، پانی میں ڈوبنے پر اعصابی نظام جلد کی اوپری تہوں میں خون کی نالیوں میں تھوڑا تغیر آجاتا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ سے جلد سکڑ جاتی ہے اور جھریاں نمایاں ہوجاتی ہیں۔

ہاتھوں پر جھریاں پڑنے کا یہ عمل ایک خود مختار اعصابی نظام کے تحت ہوتا ہے، یہ ان افراد میں نہیں ہوتا ہے جن کی انگلیوں میں کوئی اعصابی حسیات کا نقص ہو۔ یہ ایک عارضی اور بے ضرر سا ردعمل ہے جو جلد کے خشک ہونے کے بعد معمول پر آجاتا ہے لہٰذا اس میں کسی پریشانی کی بات نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں