11.7 C
Dublin
بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

فریڈی مرکری: ’کوئین‘ کا شہزادہ

اشتہار

حیرت انگیز

مشہورِ زمانہ میوزیکل بینڈ ’کوئین‘ کے بانی گلوکار فریڈی مرکری کے مداح آج بھی اسے یاد کرتے ہیں۔ فریڈی مرکری 24 نومبر 1991ء میں چل بسا تھا، لیکن اس برطانوی گلوکار، نغمہ نگار اور پیانو نواز کو آج بھی بہت شوق سے سنا جاتا ہے۔

فریڈی مرکری کا تعلق افریقی ملک زنجبار سے تھا۔ وہ 1946 میں پیدا ہوا۔ اس کا اصل نام فرخ بلسارہ تھا جس کے والدین ممبئی میں پارسی زرتشت تھے۔ فریڈی مرکری کی ابتدائی تعلیم بھارت میں ہوئی اور 1964 میں یہ خاندان لندن چلا گیا۔ لندن میں فریڈی مرکری فنون لطیفہ کی تعلیم حاصل کی اور موسیقی کی دنیا میں قدم رکھا۔ وہ راک میوزک میں اپنے منفرد اور پرجوش انداز کی وجہ سے خاص طور پر نوجوانوں میں مقبول ہوئے اور ان کے میوزک بینڈ کوئین کا دنیا بھر میں چرچا ہوا۔ اس بینڈ کی بنیاد 1970 میں رکھی گئی تھی۔ اس میں فریڈی کے دو ساتھی بطور گٹارسٹ اور ڈرمر شامل تھے۔

فریڈی کو کم عمری سے ہی میوزک کا بے انتہا شوق تھا۔ وہ ایک باصلاحیت نوجوان تھا اور کچھ کر دکھانے کی امنگ اس کے دل میں تھی۔ فریڈی کی والدہ نے اپنے انٹرویو میں بتایا تھا کہ ان کا بیٹا ہر طرح کا میوزک پسند کرتا تھا، اسے انڈین، کلاسیکی اور پاپ میوزک سننا پسند تھا۔ فریڈی نے بھارت کے بورڈنگ اسکول میں داخل ہونے کے بعد اپنے دوستوں کے ساتھ مل کر ’ہیکٹکس‘ کے نام سے ایک میوزک بینڈ بنایا۔ اس طرح وہ اپنے اساتذہ اور طالبِ علم ساتھیوں میں مشہور ہوگیا اور اسی بنیاد پر فریڈی کو ایک قریبی ہوٹل میں پیانو بجانے کے لیے رکھ لیا گیا۔ دل چسپ بات یہ ہے کہ وہ ہوٹل میں آنے والے مقامی لوگوں اور غیر ملکیوں کے سامنے صرف اور صرف مفت کھانے کے بدلے پرفارم کرتا تھا۔ فریڈی سولہ سال کا ہوا تو لندن آگیا۔ والدین کی خواہش تھی کہ وہ پڑھ لکھ کر اکاؤنٹنٹ یا وکیل بنے مگر فریڈی سمجھتا تھا کہ وہ اتنا عقل مند یا ذہین نہیں ہے اور اپنے والدین کا یہ خواب پورا کرنے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ میوزک میں‌ اس کا جنون دیکھتے ہوئے والدین نے خاموشی اختیار کرلی۔ فریڈی اپنے چھوٹے سے گھر میں گانے اور دھنیں ترتیب دینے میں‌ مشغول رہا اور وہ وقت آیا جب اس کا شمار عالمی شہرت یافتہ گلوکاروں میں ہوا۔

- Advertisement -

عالمی شہرت یافتہ فریڈی مرکری نے لندن میں میوزیکل شوز کا سلسلہ شروع کیا تو بہت پذیرائی ملی اور مقبولیت کے اسی دور میں اسے اپنے کام کی وجہ سے اپنے والدین کا گھر چھوڑنا پڑا۔ وہ دوسرے پُرسکون مقام پر منتقل ہوگیا، مگر باقاعدگی سے والدین سے ملنے جاتا رہا۔ وقت نے فریڈی مرکری کو سپر اسٹار بنا دیا اور دولت کی دیوی اس پر مہربان ہوگئی۔ اس کی والدہ کے مطابق جب وہ رولز رائس پر ہمارے گھر آتا تو تمام پڑوسی بہت خوش ہوتے تھے۔ یہ وہی لوگ تھے جو کبھی ہمارے گھر سے آنے والی میوزک کی آوازوں‌ پر شکایت کرتے تھے۔

راک میوزک میں فریڈی مرکری کا نام عظیم برطانوی گلوکار کے طور پر لیا جاتا ہے۔ اس نے اپنے بینڈ کے لیے کئی دھنیں ترتیب دیں اور بہت سے نغمات تحریر کیے۔ فریڈی مرکری کی ایک وجہِ شہرت اس کی اسٹیج پرفارمنس تھی جس میں وہ حاضرین اور اپنے مداحوں سے مخاطب ہوکر اُن کے لیے اپنے جذبات کا اظہار کرتا ہے۔ اسے اکثر اپنی شرٹ سے بے پروا اور جوشیلے انداز میں گاتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔ 1987 میں اسے ایڈز جیسا مہلک مرض لاحق ہوا۔ فریڈی مرکری کے بارے میں مشہور ہے کہ وہ مجمع کو اپنی جانب متوجہ کرنے میں ماہر تھا۔ فریڈی نے اس دور میں لائیو پرفارمنس سے اپنے مداحوں کی تعداد میں زبردست اضافہ کیا۔ اس کے متعدد البمز کام یاب ہوئے اور اس کے تحریر کردہ نغمات کو بہت پسند کیا گیا۔

فریڈی مرکری نے لندن اور بیرونِ ملک بھی اپنے فن کی بدولت کئی اعزازات اپنے نام کیے۔ 1985 میں اس نے مالی امداد اور عطیات جمع کرنے کے لیے پرفارم کیا تھا۔ اسے فریڈی مرکری کے کیریئر کی قابلِ ذکر پرفارمنس سمجھا جاتا ہے۔ فریڈی مرکری اور میوزیکل بینڈ کوئین کے آرٹسٹوں نے دنیا بھر میں‌ لگ بھگ 700 کنسرٹس کیے۔ فریڈی مرکری کو ہم جنس پرست ہونے کی وجہ سے اکثر ناپسندیدگی کا بھی کرنا پڑا۔ ایڈز کی تشخیص کے چند سال بعد اس مرض کی پیچیدگیوں نے فریڈی مرکری کو زندگی سے محروم کر دیا تھا۔ فن کاروں‌ اور اہلِ قلم نے ایک راک اسٹار اور میوزک کی دنیا کے بڑے نام کی اس موت کو ایک سانحہ قرار دیا تھا۔

لندن اور مختلف ممالک میں میوزک اور آرٹ اکیڈمیوں اور دیگر مقامات پر فریڈی مرکری کے مجسمے نصب ہیں جو اس کی یاد تازہ کرتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں