اسلام آباد: وفاقی حکومت نے سائفر کی تحقیقات کے سلسلے میں تعاون نہ کرنے پر سابق وزیر اعظم اور چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی گرفتاری کا عندیہ دے دیا۔
سابق وزیر اعظم کے پرنسپل سیکریٹری اعظم خان کے سائفر سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات کے بعد وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) نے چیئرمین پی ٹی آئی کو تحقیقات کے سلسلے میں طلب کر رکھا ہے۔
آج سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے اپنے بیان میں چیئرمین پی ٹی آئی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’تحقیقات میں تعاون کرو ورنہ جیل جانے کیلیے تیار ہو جاؤ۔‘
رانا ثنا اللہ نے بیان میں کہا کہ ایف آئی اے نے سائفر کے معاملے پر سابق وزیر اعظم کو 25 جولائی کو طلب کر رکھا ہے، اگر انہوں نے تحقیقات میں تعاون نہیں کیا تو انکوائری کے مرحلے پر ہی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے بعد ایف آئی اے سفارش کرے گی کہ شواہد اور ان کے بیان کے بعد کون شریک جرم ہے اور کس کس کے خلاف پرچہ کٹنا چاہیے۔
تحقیقاتی ایجنسی (FIA) نے سائفر کے معاملے پر Chmn. PTI کو 25 Jul کو طلب کرلیاہے، تحقیقات میں تعاون نہ کیاتو انکوائری کے مرحلے پر ہی گرفتار کیا جاسکتاہے۔تحقیقات کر کے FIA سفارش کرے گی کہ شواہد اور C. PTI کے بیان کے بعد کون شریکِ جرم ہے اور کس کس کے خلاف جرم کا مقدمہ درج ہونا چاہیے۔
— Rana SanaUllah Khan (@RanaSanaullahPK) July 20, 2023
دوسری جانب ایف آئی اے کے انسداد دہشتگردی ونگ کی جانب سے سابق وفاقی وزرا شاہ محمود قریشی اور اسد عمر کو بھی نوٹس جاری کیے گئے جن میں انہیں 24 جولائی کو پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔