حماس نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد کا خیرمقدم کیا ہے لیکن ساتھ ہی اپنے موقف پر بھی زور دیا ہے جو اس نے جنگ بندی اور قیدیوں کی رہائی پر بات چیت کے دوران رکھی ہے۔
حماس کا کہنا ہے کہ ہم ایک مستقل جنگ بندی تک پہنچنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں جو غزہ کی پٹی سے تمام اسرائیلی افواج کے انخلاء اور بے گھر افراد کی اپنے گھروں کو واپسی کا باعث بنے گی۔
ہم فوری طور پر قیدیوں کے تبادلے کے عمل میں شامل ہونے کے لیے اپنی تیاری کی تصدیق کرتے ہیں جس سے دونوں طرف کے قیدیوں کی رہائی ممکن ہو سکے۔
قرارداد کے متن کے تناظر میں ہم غزہ کی پٹی کے تمام علاقوں میں فلسطینی شہریوں کی نقل و حرکت کی آزادی اور انسانی ضروریات تک رسائی کی اہمیت پر زور دیتے ہیں۔
ہم اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائیل پر جنگ بندی پر عمل کرنے اور جنگ بند کرنے کے لیے دباؤ ڈالے۔
ہم فلسطینی عوام کے اس حق کی توثیق کرتے ہیں کہ وہ ایک آزاد، خودمختار مملکت کے قیام کے لیے جس کا دارالحکومت یروشلم ہو، اور بین الاقوامی قراردادوں اور بین الاقوامی قانون کے مطابق واپسی اور خود ارادیت کے حق کا۔