جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

معیشت کے نقصان کا ذمہ دار آئی ایم ایف ہے، ڈاکٹر اشفاق حسن

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی : نامور ماہر معاشیات ڈاکٹر اشفاق حسن خان نے کہا ہے کہ پاکستان کی معیشت کے نقصان کا زیادہ ذمہ دار آئی ایم ایف ہے کیونکہ وہ بار بار اپنی شرئط تبدیل کرتا رہا۔

یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ سب سے پہلے پاکستان کی معیشت کو دہشت گردی کیخلاف جنگ میں 130بلین ڈالر کا نقصان ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اس کے بعد آئی ایم ایف معاہدہ وقت پر نہ ہونے سے بھی بہت فرق پڑا اور ، ساڑھے4سال میں ہمارا135بلین ڈالر کا خسارہ سامنے آیا، ان کا کہنا تھا کہ وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی سخت باتوں کی وجہ سے بھی مسائل کھڑے ہوئے پھر آئی ایم ایف معاہدے کے لیے وزیراعظم شہباز شریف کو بیچ میں آنا پڑا۔

- Advertisement -

ڈاکٹراشفاق حسن کا واضح الفاظ میں کہنا تھا کہ پاکستان کی معیشت کے نقصان کا زیادہ ذمہ دار آئی ایم ایف ہے کیونکہ آئی ایم ایف پاکستان کے لیے بار بار اپنی شرئط تبدیل کرتا رہا، شرائط ماننے کے باوجود آئی ایم ایف مزید نئی شرائط لگائے جارہا تھا۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف نے جتنی شرائط لگائیں وہ بھی ہم نے پوری کیں، گزشتہ مالی سال میں ایکسپورٹ گری، بیرونی سرمایہ کاری بھی نہ ہوئی، جس گھر میں آگ لگی ہو تو کون ایسی جگہ پر سرمایہ کاری کرے گا؟

ان کا کہنا تھا کہ ملک کے آئی ایم ایف میں ہونے سے عوام کو کبھی ریلیف نہیں ملتا، معاہدہ سامنے آئے گا تو پتا چلے گا ہم نے آئی ایم ایف سے کیسی ڈیل کی ہے، آئی ایم ایف کے نسخے پرعمل درآمد کریں گےتو مزید تباہی ہوگی، ہمیں دعا کرنی چاہیے کہ آئی ایم ایف معاہدے سے جلد نکلیں، آئی ایم ایف روپے کی قدر گرائے گا اور شرح سود بھی بڑھائے گا۔

ڈاکٹراشفاق نے کہا کہ آئی ایم ایف میں جب بھی کوئی ملک ہوتا ہے وہاں ریلیف نہیں ہوتا، ذہن میں رکھ لیں جہاں آئی ایم ایف ہے وہاں عوام کے لیے کوئی ریلیف نہیں، جو لوگ غلطی سے ٹیکس نیٹ میں آگئے وہی مرغے بن گئے، الیکشن کے موقع پرحکومت ٹیکس نیٹ کو نہیں بڑھا سکتی۔

ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ ہم جس بھونچال سے گزرے معیشت پر اسی کے اثرات ہیں، ملک میں موجود سرمایہ کار بھی سائیڈ پر ہیں، بہتر وقت کا انتظار کررہے ہیں، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن سینٹر کا اقدام بہترین ہے،

انہوں نے کہا کہ سویلین سائیڈ میں وقت کے ساتھ ساتھ صلاحیت میں کمی ہوگئی ہے، وزیراعظم سیکریٹریٹ میں بورڈ آف انویسٹمنٹ بھی موجود ہے جس کی کارکردگی ہم سب کے سامنے ہے، سرمایہ کاری نہیں آرہی تو یہ بورڈ آف انویسٹمنٹ کی کارکردگی ہے، بورڈ آف انویسٹمنٹ موجود ہے لیکن سرمایہ کاری کا کام نہیں ہورہا۔

ڈاکٹراشفاق کا کہنا تھا کہ سب کو احساس ہے کہ معیشت کی حالت بہت خراب ہوچکی ہے، سویلین اور فوجی قیادت کے مل کر کام کرنے سے بہتری ہوگی، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن سینٹر سے سرمایہ کاری میں تیزی آئے گی۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کورونا کے دنوں میں این سی اوسی بنا تھا جس میں سویلین اور فوجی قیادت تھی، اسپیشل انویسٹمنٹ فیسی لیٹیشن سینٹر بھی این سی اوسی کی طرح کام کرے گا،
اس اقدام سے سرمایہ کاری کے لیے چیزیں رکیں گی نہیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں