نگران حکومت پر آئی ایم ایف کے دباؤ کے پیش نظر ترقیاتی بجٹ میں150سے200ارب روپے کی کمی کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق نگران وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیرصدارت صوبائی وزرائے خزانہ کا اجلاس ہوا جس میں وزیراعلیٰ سندھ وفاقی وصوبائی سیکرٹری خزانہ وپلاننگ نے بھی شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرخزانہ نے ہول سیل مارکیٹ ازور ریٹیل کی قیمتوں کے فرق کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے سرکاری ترقیاتی منصوبوں کی ازسرنو ترجیحات طے کرنے کی بھی ہدایت کی۔
اس موقع پر نگران وزیرخزانہ نے ہدایات جاری کی کہ صحت اور تعلیم کے شعبوں میں خدمات کو بہتر بنایا جائے اور صوبائی حکومتیں اخراجات اور اہداف کو پورا کریں۔
نگران وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ اخراجات کو کم کرنے کے حوالے سے کافی گنجائش موجود ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ نگران وزیرخزانہ نے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی سے متعلق صوبوں کو آگاہ کردیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نگران وزیرخزانہ نے آگاہ کیا کہ صوبے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے منصوبوں کی ترجیحات طے کریں کیونکہ خسارے کے اہداف کیلئے ترقیاتی بجٹ میں کٹوتی ناگزیر ہے۔