جمعہ, مئی 10, 2024
اشتہار

ٹیکنالوجی کے شعبے میں سعودی عرب اور بھارت میں تعاون

اشتہار

حیرت انگیز

ریاض: سعودی عرب میں کام کرنے والی بھارتی کمپنوں کی نظریں سعودی وژن 2030 کے تحت مزید تکنیکی تعاون پر ہیں، دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔

اردو نیوز کے مطابق کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ انڈین کمپنیاں سعودی عرب کے وژن 2030 کے تحت مزید تکنیکی تعاون پر اپنی توجہ مرکوز کر رہی ہیں۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ایک انڈین وفد نے نئے مواقع تلاش کرنے کے لیے مملکت کا دورہ کیا۔

- Advertisement -

انڈین وفد یونی کارنز اور ٹیک سٹارٹ اپس پر مشتمل ہے اور وہ کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کی قیادت میں دوسری لیپ ٹیک کانفرنس میں شرکت کے لیے ریاض میں موجود ہے۔

6 سے 9 فروری تک جاری رہنے والی اس ٹیک کانفرنس میں 1 لاکھ سے زیادہ عالمی اختراع کاروں اور ماہرین کے جمع ہونے کی توقع ہے۔

اس ایونٹ میں 45 سے زیادہ انڈین کمپنیاں حصہ لے رہی ہیں، ریاض میں قائم انڈین سفارت خانے نے انڈیا اور سعودی عرب کے درمیان ممکنہ تعاون کو سہولت فراہم کرنے کے لیے ایک پویلین کا آغاز کیا ہے۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مملکت کا وژن 2030 دونوں ممالک کے درمیان ٹیکنالوجی میں تعاون کو فروغ دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

کنفیڈریشن آف انڈین انڈسٹری کے سینیئر ڈائریکٹر منیش موہن کا کہنا ہے کہ وژن 2030 بہت اہم ہے اور یہ ان شعبوں میں سے ایک ہے جہاں وہ تعاون کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہم انڈین سٹارٹ اپ ایکو سسٹم کی ترقی کی کہانی میں شراکت تلاش کر رہے ہیں کہ کس طرح بھارتی کمپنیاں سعودی عرب کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعاون کر سکتی ہیں۔

مملکت 2025 تک مختلف ٹیکنالوجیز پر 24 بلین ڈالر سے زیادہ خرچ کرے گی۔

منیش موہن نے کہا کہ وہ تیل کی معیشت سے غیر تیل کی معیشت کی طرف جانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور آئی ٹی جیسے شعبوں میں تعاون کو دیکھنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چونکہ انڈین کمپنیاں آئی ٹی ٹیکنالوجی اور اسٹارٹ اپس میں ممکنہ تعاون سے فائدہ اٹھانے کی امید رکھتی ہیں، اس لیے لیپ کانفرنس نے ایک اچھے پلیٹ فارم کے طور پر کام کیا ہے۔

انڈین وفد ریاض کے دورے کے دوران عالمی سرمایہ داروں کے ساتھ نیٹ ورکنگ کے مختلف مواقع میں حصہ لینے کے ساتھ ساتھ مختلف سعودی کاروبار سے بھی رابطہ قائم کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں