اشتہار

نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی پراستقبال ہوگا یا نہیں ہوگا؟ ن لیگی رہنما شش وپنج کا شکار

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور : لیگی رہنما جاوید لطیف مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی لندن سے وطن واپسی پر استقبال کے حوالے سے شش وپنج کا شکار ہے۔

تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما جاویدلطیف نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ نوازشریف کےوطن واپسی کےفیصلےمیں کوئی تبدیلی نہیں آئی ہے، وہ چاہتے ہیں کہ ان کی آمد پر روڈ رستے بلاک نہ ہوں۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں چاہتے کہ پورا شہرجام ہواور نوازشریف 20 گھنٹے بعد گھر پہنچیں، شادیوں کا سیزن ہے،رش کی وجہ سےایمبولنس پھنسنے کا خدشہ ہے۔

- Advertisement -

ن لیگی رہنما نے کہا کہ نواز شریف چاہتے ہیں جلوس کی وجہ سے عوام پریشان نہ ہوں ، عوام کو کہہ رہیں ایئرپورٹ نہیں جلسہ گاہ آئیں، نوازشریف کے ایئر پورٹ پہنچنے کے گھنٹے 2 گھنٹے بعد ہی جلسہ ہوگا۔

انھوں نے بتایا کہ نوازشریف نے کہا ہے کہ صرف مینار پاکستان پر جلسہ ہی کریں گے، خطاب اسی دن کریں گے یا دوایک دن بعد یہ ابھی طے ہونا باقی ہے۔

نواز شریف کی سزا سے متعلق جاوید لطیف نے کہا کہ 2014 سے2017 تک جو کچھ ہوا کیا وہ آئینی طور پر درست تھا، ایک شخص کو بے گناہ ہوتے ہوئے بھی سزاسنا دی گئی، ایک شخص اپنی بیٹی کے ساتھ لندن سےواپس جیل جانے کے لیے آیا، نواز شریف کو بےگناہی کے باوجود سزا دینے والوں نے اعتراف جرم کیا۔

ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں بہت سے حادثے ہوئے جنہوں نے جنجھوڑ کررکھ دیا، 2017میں جو واقعہ ہوا اس نے ملکی معیشت کو تباہ کردیا، کی 2017 کے واقعات پر مٹی ڈال دیں؟، فیض آباد دھرنے کی جج منٹ دینے والے کے خلاف کس کے کہنےپر ریفرنس آیا؟ جب تک ان کرداروں کو کٹہرے میں لاکرسزا نہیں دیں گے یہ ہوتا رہے گا۔

انھوں نے مزید بتایا کہ نوازشریف رنجیدہ ہیں کہ ہمسایہ ملک کہاں پہنچ گیا اور ہم کہاں ہیں، نوازشریف کسی سے انتقام اور بدلہ نہیں لینا چاہتے،وہ پاکستان کے دشمنوں کو کٹہرے میں لانے کی بات کرتے ہیں، وہ سمجھتے ہیں مخصوص لوگوں کو کٹہرے میں لائیں اور دوسروں کو چھوڑیں تو یہ ناانصافی ہوگی۔

جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ مشرف کے خلاف سزاپر عمل کیاجاتا تو بعد کے کردار پیداہی نہ ہوتے، 2017کے کردار کو کٹہرےمیں نہیں لائیں گےتوآئندہ بھی ثاقب نثارپیدا ہوسکتا ہے، کٹہرے میں نہ لائے توآئندہ بھی کوئی بندیال ،باجوہ اور فیض بننے کی خواہش کرسکتا ہے.

سابق چیف جسٹس پر تنقید کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ بندیال اب آزاد ہیں وہ اٹک جیل کےباہربھی کھڑے ہوجائیں تو ہمیں اعتراض نہیں ہوگا، ہمیں اعتراض تھا کہ 9،10مئی واقعات کے مجرمان کو سہولتکاری دی جارہی تھی، کیا آپ کچے کو ڈاکوؤں کو بھی گڈ ٹو سی یو کہیں گے؟سہولتکاری کریں گے؟

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں