بدھ, مئی 15, 2024
اشتہار

حکومت کے اتحادی کی الیکشن ایکٹ بل پر شدید تنقید

اشتہار

حیرت انگیز

وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت جمعیت علماء اسلام (ف) کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے الیکشن ایکٹ کے سیکشن 230 میں ترمیم کو خلاف آئین قرار دے دیا۔

اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’خبر‘ میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما جے یو آئی (ف) کامران مرتضیٰ نے کہا کہ الیکشن سے متعلق ایکٹ کی تیاری کیلیے ایک بھی میٹنگ نہیں چھوڑی، میری عادت ہے ہر کسی پر اعتماد کرتا ہوں لیکن آج میں نے ایسا نہیں کیا، سیکشن 230 میری نظر سے نہیں گزرا تھا جس پر آج اعتراض اٹھایا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سیکشن 230 کی منظوری کیلیے جعلی طریقے سے دستخط کروائے گئے، کاغذوں کے درمیان سیکشن 230 کا کاغذ ڈال کر دستخط کروائے گئے، میرے پاس سافٹ کاپی موجود ہے جس میں سیکشن 230 کی ترمیم نہیں ہے، مجوزہ ترمیم آئین سے متصادم ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ ہم حکومت کی مدد اور سسٹم کو آگے لے کر چلنے کیلیے تیار ہیں لیکن اس طرح کی جعلی سازی پر یقین نہیں رکھتے بلکہ مخالفت کرتے ہیں، دوتہائی اکثریت نہیں ہے اس لیے آئین میں ترمیم تو نہیں کر سکتے۔

ان کا کہنا تھا کہ پارلیمان میں مختلف جماعتوں کے لوگ ہیں اگر پروپوزل ہے تو بحث کروائیں، ایسا نہیں ہو سکتا کہ حکومت کو کچھ بھی اچھا لگے تو اسمبلی سے منظور کروا لے۔

رہنما جے یو آئی (ف) نے کہا کہ کسی کے پاس الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے متعلق کاپی نہیں تھی، ایجنڈے کی کاپی بھی کسی ممبر کے پاس نہیں تھی، اتفاق سے اسمبلی میں آگیا تھا پتا چلا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کو پیش کیا گیا۔

کامران مرتضیٰ نے کہا کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم سے متعلق تمام جماعتوں کو ساتھ بیٹھنا ہوگا، ایسے نہیں چلے گا کہ بل پیش کر دیا بعد میں ’سوری سوری‘ کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ بہت ضروری ہے تو سب پارٹیوں کو اعتماد میں لیں، میں بھی پارٹی کو جواب دہ ہوں اگر ترمیم منظور ہوتی تو مجھ سے پوچھا جاتا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں