بدھ, مئی 29, 2024
اشتہار

منی پور نسلی وقبائلی فسادات کی آگ

اشتہار

حیرت انگیز

منی پورنسلی وقبائلی فسادات کی آگ میں جل رہا ہے، فسادات اس قدر شدت اختیارکرچکے ہیں کہ لوک سبھا کے امیدواران اپنی انتخابی مہم چلانے سے بھی قاصر ہیں۔

جہاں ایک جانب ہندوستان میں انتخابی عمل پورےزوروشورسےجاری ہے، وہیں دوسری جانب منی پورنسلی وقبائلی فسادات کی آگ میں جل رہا ہے۔

منی پورمیں قبائلی فسادات اس قدرشدت اختیارکرچکےہیں کہ لوک سبھا کے امیدواران اپنی انتخابی مہم چلانے سے بھی قاصر ہیں۔

- Advertisement -

منی پور کی عوام بھی عام انتخابات میں کسی قسم کا حصہ لینے سے انکار کر چکی ہے تاہم مودی سرکار نے منی پور میں جاری فسادات کے ذمہ داران کیخلاف کوئی قانونی کاروائی نہیں کی جس کے باعث عوام انتہائی متنفر ہیں.

منی پور فسادات کے دوران 220 سے زائد ہلاکتیں اور 10 ہزار سے زائد افراد بے گھر ہوچکے ہیں۔

حال ہی میں منی پور میں دو نوجوانوں کی ہلاکت نے صورتحال کو مزید سنگین کردیا ہے۔

صحافی کا کہنا ہے کہ مودی سرکار وفاقی اور صوبائی سطح پر منی پور فسادات پر قابو پانے میں بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔

543 نشستوں پرمشتمل لوک سبھااسمبلی میں منی پورکی نمائندگی کرنےکیلئےمحض دو نشستیں مختص کی گئیں ہیں اوران پربھی بی جے پی قابض ہے۔

اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیمیں منی پور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر شدید مذمت کااظہارکرچکی ہیں لیکن اقوام متحدہ اور دیگر انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے بارہا متنبہ کرنے کے باوجود مودی سرکاربے حسی کا مظاہرہ کررہی ہے۔

بھارتی ریاست میں میتی اور کوکی قبائل کے مابین تنازعے اور اسکے نتیجے میں جاری فسادات کو ایک سال مکمل ہوچکا ہے۔

منی پورمیں انتخابی عمل کےدوران بےشمارتشدداورجھڑپوں کےواقعات رپورٹ ہوچکے ہیں، یہاں جاری قتل و غارت اور انسانی حقوق کی تشویشناک خلاف ورزیاں تاریخ میں سیاہ ترین باب کے طور پر لکھی جائیں گی۔

Comments

اہم ترین

لئیق الرحمن
لئیق الرحمن
لئیق الرحمن دفاعی اور عسکری امور سے متعلق خبروں کے لئے اے آروائی نیوز کے نمائندہ خصوصی ہیں

مزید خبریں