اسلام آباد: وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے کہا ہے کہ پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا۔
وزیر مملکت خزانہ عائشہ غوث پاشا نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مستقل بنیاد پر بات چیت جاری ہے، آئی ایم ایف کی ایف بی آر اور اسٹیٹ بینک سے بھی بات چل رہی ہے۔
وزیر مملکت خزانہ نے کہا کہ امید ہے آئی ایم ایف کے ساتھ نویں اقتصادی جائزے کیلئے بات آگے بڑھے گی، پاکستان اور آئی ایم ایف دونوں معاہدے کے خواہاں ہیں۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ پاکستان پیرس کلب یا دیگر عالمی مالیاتی اداروں سے قرضے ری شیڈول نہیں کرائے گا، لیکن بعض ممالک کے ساتھ دوطرفہ قرضوں کی ری اسٹرکچرنگ کیلئے سوچا جا سکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے نہیں معلوم گورنر اسٹیٹ بینک نے ری اسٹرکچرنگ کے بارے میں کیا کہا ہے لیکن وزیر خزانہ اسحاق ڈار پہلے ہی اس حوالے سے وضاحت کر چکے ہیں۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ حکومت اوورسیز پاکستانیوں کو بجٹ میں کوئی ایمنسٹی نہیں دے رہی، ایک لاکھ ڈالر کی رقوم بھجوانے سے متعلق شق پہلے ہی قانون میں موجود ہے۔
عائشہ غوث پاشا نے کہا کہ ہم اس وقت آئی ایم ایف کے پروگرام میں ہیں، آئی ایم ایف پروگرام میں کیے گئے وعدوں کے مطابق چلیں گے، پاکستان پیرس کلب یا عالمی اداروں سمیت بیرونی ادائیگیوں میں ڈیفالٹ نہیں کرے گا، تمام ادائیگیاں بروقت کریں گے۔