منگل, مئی 14, 2024
اشتہار

نہال ہاشمی کو ایک بارپھرتوہین عدالت کا نوٹس جاری

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: توہین عدالت کیس میں سزا پانے کے بعد مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کو ایک بار پھر توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا گیا۔ نہال ہاشمی نے رہائی کے بعد عدلیہ کے خلاف توہین آمیز گفتگو کی تھی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں دوسری بار توہین عدالت کیس میں مسلم لیگ ن کے سابق سینیٹر نہال ہاشمی کی نظر ثانی درخواست پر سماعت ہوئی۔

سماعت کے دوران نہال ہاشمی کی رہائی کے بعد توہین آمیز گفتگو دوبارہ عدالت میں دکھائی گئی۔ نہال ہاشمی نے توہین آمیز الفاظ ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ توہین آمیز الفاظ میرے نہیں ہیں، میں ایکٹنگ کر رہا تھا۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ لوگوں کے حالات و جذبات دیکھ کر ایکٹنگ کر رہا تھا۔ نہال ہاشمی کے اس بیان پر عدالت میں قہقہہ بلند ہوا۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ کیوں نہ آپ کو اور بارکونسل کو نوٹس جاری کیا جائے کہ آیا عدالت کی توہین کرنے والا شخص وکیل رہ سکتا ہے یا نہیں۔ کیوں نہ آپ کا وکالت کا لائسنس منسوخ کردیا جائے جس پر نہال ہاشمی نے کہا کہ میرے بچے بھوکے مر جائیں گے۔

چیف جسٹس نے کہا کہ جسےخوش کرنے کے لیے توہین آمیز الفاظ ادا کیے وہ یہ معاملہ دیکھیں۔ نہال ہاشمی نے کہا کہ مجھے مسئلہ یہ ہے کہ میں ہائپر ہو جاتا ہوں۔ میں عدالت کی توہین کا سوچ بھی نہیں سکتا۔

سپریم کورٹ نے نہال ہاشمی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 12 مارچ تک جواب داخل کروانے کا حکم دے دیا۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس کراچی میں ایک تقریر کے دوران نہال ہاشمی نے پاناما کیس کی تحقیقات کرنے والی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے ارکان کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ حساب لینے والوں، سن لو تم کل ریٹائر ہوجاؤ گے، ہم تمہارے خاندان کے لیے زمین تنگ کردیں گے۔

نہال ہاشمی کی توہین آمیز تقریر کے بعد انہیں توہین عدالت کے جرم میں ایک ماہ کی سزا سنادی گئی تھی تاہم رہائی کے بعد انہوں نے ایک بار پھر سخت زبان استعمال کرتے ہوئے عدلیہ مخالف الفاظ کہے تھے۔


خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں