جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

رام مندر کا افتتاح قریب، ایودھیا کے مسلمانوں کی تلخ یادیں تازہ

اشتہار

حیرت انگیز

بھارتی شہر ایودھیا میں متنازع رام مندر کے افتتاح میں چند روز باقی ہیں لیکن تاریخی بابری مسجد کی شہادت کے 30 سال بعد بھی یہاں کے مسلمانوں کی تلخ یادیں تازہ ہیں۔

ایودھیا میں تاریخی بابری مسجد شہید کرکے اس کی جگہ متنازع رام مندر کی تعیمر کے حوالے سے الجزیرہ نے ایک رپورٹ شائع کی  ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بابر مسجد کو انتہا پسند ہندوؤں نے 6 دسمبر 1992 کو شہید کیا تھا اور اب متنازع رام مندر اسی شہید مسجد کی جگہ پر بنایا گیا ہے۔ 30 سال گزرنے کے بعد بھی شہر کے مسلمانوں کی تلخ یادیں تازہ ہیں۔

بابری مسجد کی شہادت کے حوالے سے ایودھیا کے رہائشی شاہد نے اپنی دکھ بھری داستان سنائی۔ شاہد نے بتایا کہ بابری مسجد کی شہادت والے دن انتہا پسند ہندوؤں نے اس کے والد کو زندہ جلا دیا تھا جب کہ اس دلخراش واقعے میں اس کے چچا اور دیگر رشتے دار بھی شہید ہوئے تھے۔

- Advertisement -

شاہد کا کہنا تھا کہ متنازع رام مندر کا افتتاح ہندوؤں کے لیے تو اچھا دن ہو سکتا ہے مگر ہمارا سینہ آج بھی چھلنی ہے۔ اس دن ہم سے ہماری بابری مسجد اور ہمارے پیاروں کو ہم سے چھین لیا گیا۔

ایک سماجی کارکن کا کہنا ہے کہ بابری مسجد کی جگہ متنازع رام مندر کی تعمیر سے مسلمانوں اور ہندوؤں میں دوریاں بڑھیں۔ بابری مسجد کو شہید کرنے والے ہندو آج بھی زخموں پر نمک پاشی کر رہے ہیں۔

بابری مسجد شہید کرنے والے ایک ہندو انتہا پسند کا ڈھٹائی سے کہنا ہے کہ مجھے بابری مسجد گرانے پر کوئی افسوس نہیں ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں