جمعہ, جولائی 4, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 12246

پاک فوج کے افسر پر تشدد کرنے والے غنڈے گرفتار

0

لاہور میں پاک فوج کے افسر پر تشدد کرنے والے ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے کلمہ چوک کے قریب فوجی افسر پر لینڈ کروزر میں سوار افراد نے تشدد کیا تھا، غنڈے ن لیگ کے رہنما سلمان رفیق اور حافظ نعمان کے ملازم ہیں۔

وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ سلمان رفیق، حافظ نعمان کی فوجی افسران سے معافی تلافی کے لیے منتیں کی جارہی ہیں۔

متاثرہ شخص چیخ چیخ کر بتاتا رہا ہے کہ وہ فوجی افسرہے لیکن غنڈوں نے ایک نہ سنی تشدد کرتے رہے، تشدد سے فوجی افسرکے بازوفریکچر ہوگیا۔

سلمان رفیق کی میڈیا سے گفتگو

خواجہ سلمان رفیق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کل سے سوشل میڈیا پر غلط کہانی پیش کی جارہی ہے، ضروری تھا کہ وضاحت کریں اور قانون کے سامنے پیش ہوں۔

انہوں نے کہا کہ آج کل سیاسی سرگرمیاں زیادہ ہیں، کل اپنی گاڑی خود چلا رہا تھا حافظ نعمان میرے ساتھ تھے، کل گھر پہنچا تودیکھا ہمارے گارڈز کی گاڑی نہیں تھی۔

انہوں نے بتایا کہ پی اےکافون آیا کہ گاڑی سامنے آئی ہےاور ان سے تلخ کلامی ہوئی، کافی فون کرنے کے بعد رابطہ ہوا تو کہا گیا ون فائیو سےرابطہ ہوگیا میں نےکہاپولیس کوبلائیں آپ کاکام نہیں ہے، حارث صاحب ہمارےلئےقابل احترام ہے،کل جو عمل ہواہےاس کی مذمت کرتےہیں،۔

سلمان رفیق کے مطابق پولیس نے کہا گاڑی اور گارڈز ہمارے حوالے کردیں، ذمہ دار شہری کے طور پر گارڈز و گاڑی پولیس کے حوالے کردیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم نےساری زندگی ملک کی خدمت کی ہے،میں اپنےاداروں پراعتمادکرناہے،سوشل میڈیاپرپی ٹی آئی والے ہمارے خلاف پروپیگنڈاکررہےہیں۔

کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں واضح تقسیم

0

پاکستان پیپلز پارٹی نے وفاقی کابینہ کا حصہ بننے کا فیصلہ کرلیا ہے تاہم کابینہ میں شمولیت کے فیصلے پر پیپلز پارٹی میں تاحال واضح تقسیم ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے دو مرکزی رہنماؤں نے کابینہ میں شمولیت کی مخالفت کر دی۔ رہنماؤں نے تجویر پیش کی کہ وزارتوں کے بجائے آئینی عہدوں تک محدود رہا جائے، حکومت ناکام ہونے پر ملبہ پیپلز پارٹی پر گرے گا۔

پارٹی کی اکثریت نے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی کابینہ میں شمولیت کی تجویز کی مخالفت کردی۔ بلاول  بھٹو نے کابینہ میں شمولیت پر حتمی فیصلے کا اختیار شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے سپرد کر دیا۔

پیپلز پارٹی کی کابینہ میں وزارتوں کی تعداد کا تاحال فیصلہ نہیں ہوا۔ پی پی کو اسپیکر اور بی آئی ایس پی پروگرام کی سربراہی ملنے کا امکان ہے۔ پیپلز پارٹی سے راجہ پرویز اشرف اسپیکر اسمبلی کے امیدوار ہوں گے۔ شازیہ مری چیئرپرسن بی آئی ایس پی کی مضبوط امیدوار ہیں۔

ذرائع کے مطابق شمولیت کے فیصلے پر شیری رحمان اور نوید قمر کو بھی وزارتیں ملنے کا امکان ہے۔ حکومت کی جانب سے پیپلز پارٹی کو وزارت تجارت ملنے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ نوید قمر وزیر تجارت کے امیدوار ہوں گے، کابینہ میں شمولیت کا فیصلہ کور کمیٹی میں رکھا جائے گا، کور کمیٹی کی توثیق پر پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ بنے گی۔

مسلم لیگ (ن) کی جانب سے پیپلز پارٹی کو وزارت خارجہ اور تجارت کی پیشکش کی گئی ہے۔ پیپلز پارٹی وزارتوں کے لیے سینئر رہنماؤں کو نامزد کرے گی۔ پی پی کی جانب سے خور شید شاہ اور مصطفیٰ نواز کھوکھر کے نام زیرِ غور ہیں۔

ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کو وزارت مذہبی امور ملنے کا امکان ہے۔

متوسط افراد کے لئے بڑی خبر، مکانات کے لیے سستے قرضوں کی منظوری

0

بینکوں نے مکانات کے لیے 180 ارب روپے کے سستے قرضوں کی منظوری دے دی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بینکوں نے ‘میرا پاکستان میرا گھر’ اسکیم کے تحت حالیہ سرگرمی میں اضافے کے پیشِ نظر ہاؤسنگ قرضوں کی سہولت سے استفادے کے لیے درخواستیں کئی گنابڑھ جانے کے سبب قرضوں کی منظوری اور فراہمی کے حوالےسے اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔

گیارہ اپریل 2022ء تک بینکوں کو مکاناتی قرضوں کی مد میں 409 ارب روپے کی درخواستیں موصول ہوئیں، جن کا حجم گذشتہ برس محض 57 ارب روپے تھا، یعنی اس میں 7 گنا سے زائد اضافہ ہوا۔ اس میں سے بینکوں نے 180 ارب روپے کی درخواستیں منظور کیں اور 66 ارب روپے کے قرضے تقسیم کیے۔ اس طرح ایک سال قبل اپریل 2021کی نسبت قرضوں کی منظوری 11 گنا سے زائد رہی، جب بینکوں نے صرف 16 ارب روپے کے قرضے منظور کیے تھے۔

ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے کے لیے مجموعی قرضوں کے حوالے سے بھی بینکوں کا رجحان اسی طرح کا رہا۔ گذشتہ برس کے 204 ارب روپے کی نسبت 31 مارچ 2022ء تک بینکوں کے ہاؤسنگ اور تعمیراتی قرضوں کا حجم تقریباً دگنا یعنی 404 ارب روپے تک پہنچ گیا۔ بینکو ں نے ہاؤسنگ اور تعمیراتی قرضے بڑھانے کے حوالے سے 2022ء کی پہلی سہ ماہی کا 405 ارب روپے کا ہدف تقریباً 100 فیصد حاصل کرلیا ہے۔

اسٹیٹ بینک نے حکومتِ پاکستان کی مدد سے ہاؤسنگ اور تعمیرات کے شعبے کے لیے قرضے بڑھانے، ملک میں مکانات میں مناسب اضافہ کرنے اور تعمیراتی شعبے کی سرگرمیوں تقویت دینے کی خاطر جولائی 2020ء سے لے کر اب تک متعدد اقدامات کیے ہیں۔

اکتوبر 2020ء میں حکومتِ پاکستان نے ان کوششوں کو جلا بخشتے ہوئے حکومتی مارک اپ سبسڈی اسکیم متعارف کرائی، جسے عرفِ عام میں میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کہا جاتا ہے۔

یہ اسکیم روایتی اور اسلامی دونوں طرز پر دستیاب ہے، جس سے بینکوں کو آبادی کے پست تا متوسط آمدنی والے طبقات کو گھروں کی تعمیر اور خریداری کے لیے سستے قرضے فراہم کرنے میں مدد ملتی ہے۔

کراچی جلسہ؛ پی ٹی آئی کی تردید

0

تحریک انصاف نے 16 اپریل کو کراچی میں ہونے والے جلسے سے متعلق منفی خبروں اور افواہوں کو مسترد کر دیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما خرم شیرزمان نے بیان میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کراچی کے جلسے کے ملتوی ہونےکی خبریں بےبنیاد ہیں مخالفین کی پھیلائی گئی قیاس آرائیوں پرعوام یقین نہ کریں۔

خرم شیرزمان نے کہا کہ پی ٹی آئی 16 اپریل کو باغ جناح میں پاورشو کا مظاہرہ کرے گی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان جلسےسےخطاب کریں گے۔

چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے گزشتہ شب پشاور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا تھا کہ 16 اپریل بروز ہفتہ کراچی میں عظیم الشان جلسہ عام کیا جائے گا۔

انہوں نے پارٹی کارکنوں کو ہدایات دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ کراچی جلسے کے وقت ملک بھر میں سڑکوں پر آکر احتجاج بھی کیا جائے۔

رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ شادی کے بندھن میں بندھ گئے

0

بالی ووڈ کی معروف جوڑی رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوگئے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق اداکار رنبیر کپور اور عالیہ بھٹ نے سات پھیرے لے لیے، رنبیر اور عالیہ نے اس پرمسرت دن کے موقع پر گولڈن رنگ کے لباس کا انتخاب کیا۔

عالیہ بھٹ نے گولڈن رنگ کا عروسی لباس اور جیولری پہن رکھی ہے جبکہ رنبیر کی اسی رنگ کی شیروانی اور کُلا زیب تن کیا۔

رنبیر اور عالیہ کی شادی کی تصاویر اور ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہورہی ہے۔

بالی ووڈ اداکاروں کی جانب سے رنبیر اور عالیہ کو شادی کی مبارک باد دینے کا سلسلہ جاری ہے اور جوڑے کے نئے سفر کے لیے انہیں دعائیں بھی دی جارہی ہیں۔

بھارتی میڈیا کی جانب سے اس شادی کو سال 2022ء کی سب سے بڑی شادی قرار دیا جا رہا ہے جس پر دنیا بھر کی نظریں جمی ہوئی ہیں۔

گزشتہ رات عالیہ اور رنبیر کی مہندی کی تقریب سے شادی کا آغاز کیا گیا ہے جس کے بعد سے رنبیر اور عالیہ کے خاندان کی خواتین کے مہندی لگے ہاتھ سوشل میڈیا پر وائرل ہیں۔

ایسے میں دُلہے کی ماں کی مہندی بھی سوشل میڈیا پر دیکھی جا سکتی ہے جس کے وائرل ہونے کی خاص وجہ یہ ہے کہ نیتو کپور نے مہندی سے اپنے ہاتھ پر شوہر رشی کپور کا نام لکھوایا ہے۔

واضح رہے کہ عالیہ بھٹ کی ساسو ماں نیتو کپور کی ایک اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہے جس میں اُنہیں اپنی بہو کی تعریفیں کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

میڈیا نمائندوں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں نیتو کپور کا کہنا ہے کہ ’اب میں کیا بولوں، عالیہ بھٹ اتنی اچھی اتنی کیوٹ ہے، وہ بہت خوبصورت ہے، عالیہ بھٹ بالکل گڑیا جیسی ہے۔‘

امینُ الملک کا خطاب پانے والے میر معصوم شاہ بکھری کا تذکرہ

0

سندھ کے قدیم اور تاریخی حیثیت کے حامل شہر سکھر میں سب سے نمایاں عمارت میر معصوم شاہ بکھری کا مینار ہے۔ ایک زمانہ تھا جب یہ سکھر کے ہر کونے سے نظر آتا تھا، لیکن آبادی بڑھنے کے ساتھ اس کے اطراف رہائشی اور مختلف دوسری عمارتیں بنتی چلی گئیں اور یہ مینار ان کے درمیان کہیں گم ہوگیا ہے۔ آج میر معصوم شاہ بکھری کا یومِ وفات ہے جنھوں نے یہ مشہور مینار تعمیر کروایا تھا۔

تاریخ کے اوراق میں‌ میر معصوم شاہ بکھری کا سنِ وفات 1606ء درج ہے۔ وہ سندھ کے مشہور شہر سکھر کے ممتاز عالم، مؤرخ اور ادیب اور شاعر ہی نہیں‌ بہادر سپاہی اور فوجی افسر بھی تھے۔ معصوم شاہ اس زمانے کے مشہور علاقے بکھر میں 1528ء میں‌ پیدا ہوئے تھے۔ جائے پیدائش کی نسبت ان کے نام کے ساتھ بکھری لکھا جاتا ہے۔ وادی سندھ کی اس نابغۂ روزگار ہستی کے کار ہائے نمایاں سے نہ صرف سندھ بلکہ ہندوستان کی تاریخ بھی روشن ہے۔ انھیں امینُ الملک کا خطاب دیا گیا تھا۔

وہ فنونِ سپہ گری و تیغ زنی کا شوق بھی رکھتے تھے اور میدانِ جنگ میں اس کا مظاہرہ بھی خوب کیا۔ آپ کی جرأت و بہادری کے کارنامے سکھر شہر کے گرد و نواح میں مشہور تھے۔ ان کی اس بہادری اور کارناموں کی خبر کسی طرح شہنشاہِ ہند جلال الدّین اکبر کو ہوگئی تو اس نے میر معصوم شاہ کو طلب کرکے ان کی عزّت افزائی کی اور انھیں اپنی فوج کا افسر مقرر کیا۔ فوج میں ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد معصوم شاہ 20 سال تک اجمیر سمیت مختلف علاقوں میں فتنوں کو کچلنے میں مصروف رہے۔ اس عرصے میں کئی محاذوں پر لڑائی میں‌ حصّہ لیا۔

میر معصوم کو شعر و ادب سے گہری دل چسپی تھی۔ گجرات کی مہم کے دوران آپ نے ہندوستان کی تاریخ پر مشتمل کتاب ’’طبقاتِ اکبری ‘‘کے مصنّف اور ادبی شخصیت خواجہ نظام الدّین احمد کی معاونت کی تھی اور اسی دوران آپ نے خود بھی سندھ کی تاریخ لکھنے کا ارادہ کیا تھا۔

کئی بغاوتوں‌ کو کچلنے اور شاہی فوج کے لیے جنگی مہمّات انجام دینے کے بعد انھیں‌ ایران میں مغلیہ سلطنت کا سفیر مقرر کیا گیا۔ سفارتی ذمہ داریوں سے سبک دوش ہونے کے بعد وہ وطن واپس آگئے تھے اور یہیں‌ انتقال کیا۔ انھوں نے اپنے شہر میں رفاہِ‌ عامّہ کے کام کروائے اور اپنی پیشہ ورانہ ذمہ داریاں نبھاتے ہوئے تصنیف و تالیف کا شوق بھی پورا کیا۔ میر محمد معصوم شاہ بکھری کی سندھ کی تاریخ پر تاریخِ معصومی نامی کتاب مشہور ہے جو بہت مستند مانی جاتی ہے۔ یہ کتاب انھوں نے فارسی زبان میں‌ تحریر کی تھی۔ ان کی چند دیگر کتب میں ’پنج گنج‘،’طب و مفردات نامی‘، فارسی شاعری کے دو دیوان، رباعیات کا دیوان شامل ہے۔ ان کا یہ علمی اور ادبی سرمایہ سندھ کی ثقافت کا درخشاں باب ہے۔

سندھ کے تاریخی اہمیت کے حامل شہر سکھر میں میر معصوم شاہ بکھری نے ایک مینار تعمیر کروایا تھا جو انہی کے نام سے موسوم ہے۔ اس مینار کی خاص بات یہ بھی ہے کہ اس کی بلندی ہی نہیں بنیادوں پر اس کا قطر بھی 84 فٹ ہے اور اس کی سیڑھیوں کی تعداد بھی 84 ہے۔ مینار کی چوٹی گنبد کی مانند ہے جس پر لوگ چڑھ کر دور تک نظارہ کرسکتے ہیں۔ سیڑھیوں کے درمیان مختلف جگہوں پر خوبصورت کھڑکیاں بنائی گئی ہیں تاکہ روشنی اور ہوا بھی آسکے۔ میر معصوم شاہ بکھری کی وفات کے بعد اس مینار کو ان کے بیٹے نے مکمل کروایا تھا۔

میر محمد معصوم شاہ بکھری کا مزار ان کے تعمیر کردہ مینار سے ملحق قبرستان میں ہے۔

موروثی سیاست سے متعلق سوال پر بلاول گڑ بڑا گئے

0

اسلام آباد: چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری موروثی سیاست سے متعلق سوال پر گڑ بڑا گئے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق امریکی نیوز چینل سی این این کی میزبان نے بلاول بھٹو زرداری سے سوال کیا کہ کہتے ہیں موروثی سیاست ہی پاکستان کا مسئلہ ہے۔

بلاول بھٹو نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ایسے تو ہیلری کلنٹن پر بھی تنقید کی جاسکتی ہے۔

میزبان نے بلاول کو فوری ٹوکا اور کہا کہ نہیں نہیں یہ کوئی اچھا جواب نہیں ہے۔

ورلڈبینک کا پاکستانی معیشت سے متعلق بڑا انکشاف

0

اسلام آباد: ورلڈبینک کی اقتصادی رپورٹ نے پاکستانی معیشت سے متعلق خوفناک انکشافات کردئیے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک نے اپنی اقتصادی رپورٹ جاری کردی ہے، رپورٹ میں پاکستان کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے کہ سال دو ہزار بائیس میں اقتصادی ترقی کی شرح ایک فیصد کم کر کے چار اعشاریہ تین فیصد تک کردی گئی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ہزار تیئس میں یہ ترقی کی شرح مزید گر کر چار فیصد تک رہنے کا خدشہ ہے۔

ورلڈبینک کی اقتصادی رپورٹ میں تسلیم کیا گیا کہ بڑھتی ہوئی قیمتوں اور سیاسی چیلنجز نے عمران خان کی حکومت کو بجلی اور تیل میں ریلیف دینے پر مجبور کیا، جس سے بجٹ پر اضافی بوجھ پڑے گا اورآئی ایم ایف کے پروگرام کو بھی خطرہ ہوسکتا ہے۔

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ روس یوکرین تنازع سےجنوبی ایشیا کے ممالک میں اقتصادی ترقی کی شرح مزید سست ہوسکتی ہے۔

‘شہبازشریف کے وزیراعظم بننے پر امریکی تہنیتی پیغام کا شکریہ’

0

پاکستان نے شہبازشریف کے وزیر اعظم بننے پر امریکی تہنیتی پیغام کا شکریہ ادا کیا ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ شہبازشریف کے وزیر اعظم بننے پر امریکی تہنیتی پیغام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

ترجمان کا کہنا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے باہمی مفاد پر مبنی دیرینہ وسیع تعلقات ہیں پاک امریکاتعلقات خطےکی ترقی اور امن کےمفادمیں ہے۔

امریکا نے شہباز شریف کو وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد دیتے ہوئے کہا پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کو آگے بڑھانے کے منتظر ہیں۔

وزیرخارجہ انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ دیرینہ تعاون کو آگے بڑھانے کے منتظرہیں، خوشحال، جمہوری پاکستان دونوں ملکوں کے مفاد کیلئے اہم ہے۔

یاد رہےشہباز شریف کے وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر وائٹ ہاؤس کی ترجمان جین ساکی نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان میں کسی ایک سیاسی جماعت کی حمایت نہیں کرتے۔

‘ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہمارے موقف کی تائید کر دی’

0

ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس پر تحریک انصاف کا ردعمل آگیا۔

پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی نے بیان میں کہا ہےکہ ڈی جی آئی ایس پی آر کی پریس کانفرنس بیلنس تھی انہوں نے چیزیں بہت واضح کردی ہیں واضح کر دیا گیا روس دورےکافیصلہ تنہانہیں تھا۔

شاہ محمودقریشی نے کہا کہ ڈی جی آئی ایس پی آر نے ہمارے مؤقف کی تائید کر دی ہے ہمارا مؤقف تھا مراسلے میں سیاسی مداخلت کا ذکر ہے آج کی پریس کانفرنس سےہمارےمؤقف کوتقویت ملتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہےچیف جسٹس جوڈیشل کمیشن ترتیب دیں مناسب ٹی اوآرز کیساتھ چھان بین کریں جسے اہمیت دی جائے مناسب حل یہ ہےسپریم کورٹ جوڈیشل کمیشن تشکیل دے کمیشن کے سامنے مراسلہ، قومی سیکیورٹی کمیٹی کےمنٹس رکھیں۔

وائس چیئرمین کا کہنا تھا کہ یہ خفیہ دستاویز ہے پبلک اس طرح نہیں کرنا چاہیے دستاویزمیں سیکیورٹی کوڈ ہے اس سے پاکستان کا خفیہ سسٹم سامنے آسکتاہے مراسلےکا اخباروں میں شائع ہونا مناسب نہیں۔