ہوم بلاگ صفحہ 12583

دبئی سے آنے والے مسافر کی چپلوں سے کیا برآمد ہوا، حکام حیران

0

چنائی: بھارتی ریاست تامل ناڈو میں کسٹم حکام نے لاکھوں روپے مالیت کے سونے اور غیر ملکی کرنسی کی اسمگلنگ کی کوشش ناکام بنا دی۔

بھارتی خبر رساں ادارے اے این آئی کی رپورٹ کے مطابق چنائی انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر تعینات کسٹم اہلکاروں نے دبئی سے آنے والے مقامی مسافر کی مشکوک حرکات دیکھنے کے بعد اُس کی تلاشی لینے کا فیصلہ کیا۔

چنائی ایئر کسٹم کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ مسافر کو جب روک کر تفتیش کی گئی تو اُس کے چہرے کا رنگ اور تاثرات تبدیل ہوگئے جس کے بعد اُس کو روک کر باقاعدہ تلاشی لی گئی۔

مسافر جب اسکینگ مشین سے گزرا تو بجنے والے الارم نے اہلکاروں کو خفیہ چیزوں‌ کے حوالے خبردار کردیا تھا۔

کسٹم اہلکاروں نے مسافر کا سامان کھول کر اُسے چیک کیا اور تلاشی لی مگر انہیں کوئی چیز نہیں مل سکی جب انہوں نے مسافر کی چپلیں اتراوائیں تو سر پکڑ کر بیٹھ گئے۔

مسافر نے اپنی ایک چپل میں 239 گرام سونا چھپایا ہوا تھا جس کی مالیت 12 لاکھ روپے کے قریب بنتی ہے جبکہ اُس کی دوسری چپل سے ساڑھے 6 لاکھ روپے مالیت کی غیر ملکی کرنسی (ڈالرز اور سعودی ریال کی صورت میں) بھی برآمد ہوئی۔

کسٹم حکام نے برآمد ہونے والی تمام اشیاء کو قبضے میں لے کر مسافر کے خلاف کسٹم ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کرلیا تاکہ اُس سے مزید تفتیش کی جاسکے۔

اس کتے کی آن لائن کمائی کتنی ہوگی؟ تمام اندازے غلط ثابت ہوئے

0

عصر حاضر میں بڑھتے ہوئے آن لائن کمائی کے رجحان سے گو کہ سب ہی فائدہ اٹھارہے ہیں مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ ایک کتا ایسا بھی جو انٹرنیٹ استعمال کرکے کروڑوں روپے کما رہا ہے۔

یہ کوئی معمولی کتا نہیں بلکہ تصویر اور ویڈیو شیئرنگ ایپ انسٹاگرام کا اسٹار ہے جہاں اس کے ایک کروڑ سے زائد فالوورز ہیں، جس کی وجہ سے بڑی بڑی کمپنیاں ’جف پوم‘ سے اپنی تشہیری مہم چلواتی ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایک ویب سائٹ نے پیسے کمانے والے جانوروں کی فہرست جاری کی تھی جس میں جف پوم پہلے نمبر پر براجمان تھا جو اپنی خوبصورت اور معصومیت کی بناپر 3 ارب 60 کروڑ روپے کماتا ہے۔

جف پوم کا مالک تشہیری مہم چلانے کےلیے کمپنیوں سے 45 ہزار ڈالر یعنی 74 لاکھ پاکستانی وصول کرتا ہے۔

ہم ایک دوسرے سے کیسے مختلف ہیں؟

0

کیا آپ نے کبھی غور کیا ہے کہ ایک جیسے قد کاٹھ، جسمانی طاقت اور وزن کے حامل دو افراد یکسر مختلف ماحول اور مقام کی تبدیلی کے بعد‌ اکثر وہ کام یا سرگرمی انجام نہیں‌ دے پاتے جس کی ان سے توقع کی جاسکتی ہے۔

مثال کے طور پر ایک میدانی علاقے کے باشندے کو اگر کسی پہاڑی مقام پر بھیج دیا جائے اور اسے روز کام کاج کی غرض سے بلندی پر بنے اپنے مکان سے نیچے اترنا اور واپسی پر دوبارہ چڑھنا پڑے تو وہ زیادہ عرصہ یہ نہیں‌ کرسکے گا۔

اسی طرح کسی ٹھنڈے مقام پر رہنے والے کو ایسے علاقے میں‌ رہنا پڑے جہاں‌ شدید گرمی پڑتی ہو تو اسے نہ صرف مشکل پیش آئے گی بلکہ وہ مختلف بیماریوں اور جسمانی تکالیف میں‌ مبتلا ہوسکتا ہے۔

اس کی عام وجہ تو جسم اور ماحول میں مطابقت اور مخصوص فضا اور حالات کے مطابق جسم کا ردعمل ہوسکتا ہے جس میں انسان کی صحّت اور کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے، لیکن بعض‌ صورتوں میں یہ جینیاتی تغیر و تبدل کا نتیجہ ہوتا ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق زیادہ تر انسان ایسے ہیں جن کا جسم سردی یا ٹھنڈے علاقوں میں رہنے کا عادی نہیں اور اس کے مقابلے میں وہ گرم موسم میں بہتر محسوس کرتے ہیں۔ ان کے جسم اپنے اپنے ماحول سے مطابقت رکھتے ہیں۔

قطبِ شمالی(آرکٹک) کے باسی "انوئٹ” یا شمالی روس کے رہنے والے "نینٹ” انسانوں کے اس گروہ سے تعلق رکھتے ہیں جو منجمد کردینے والے درجۂ حرارت سے مطابقت پیدا ہوجانے کی وجہ سے وہاں سرگرمیاں انجام دینے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ یہ لوگ اس ماحول کے عادی ہوچکے ہیں۔

سائنس بتاتی ہے کہ ان کے جسم ٹھنڈک میں عام لوگوں سے مختلف ردّعمل ظاہر کرتے ہیں کیوں کہ وہ حیاتیاتی طور پر‌ بھی ان سے مختلف ہیں۔

سائنسی تحقیق کے مطابق عام لوگوں کی نسبت ان کی جلد زیادہ گرم ہوتی ہے اور یہی نہیں‌ بلکہ ان کی میٹابولک شرح بھی زیادہ ہے۔ محققین کے مطابق ان باشندوں کے پسینے کے کم گلینڈز ہوتے ہیں اور یہی وجہ ہے سردی میں ان کا جسم عام لوگوں‌ طرح کانپتا نہیں۔

وہ سردی برداشت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ اسے ان کی خصوصیت کہا جاسکتا ہے اور ماہرین کے مطابق یہ خالصتاً جینیاتی ہے۔

سائنس دانوں کے مطابق عام علاقوں کے باشندے قطب شمالی پر کئی دن اور طویل مدت تک قیام کرنے کے باوجود ٹھنڈک اور سردی کو برداشت کرنے میں ان کا مقابلہ نہیں کرسکتے۔

کسی بلند مقام پر روزانہ آمدورفت یا رہائش اختیار کرنا ہر ایک کے لیے ممکن نہیں۔ آپ کا کسی ایسے مقام پر جانا ہوا ہو تو شاید زیادہ بلندی کی وجہ سے طبعیت بھی خراب ہوئی ہو اور سوچا ہو کہ آپ کو فوری یہاں سے لوٹ جانا چاہیے۔

اینڈیز اور ہمالیہ کے بلند بالا مقامات پر رہنے والے اس لحاظ سے عام انسانوں سے مختلف ہیں۔

جیسے جیسے ہم بلندی کی طرف بڑھتے ہیں تو فضا میں آکسیجن کی مقدار کم سے کم ہوتی جاتی ہے اور عام لوگ چکر، سّر درد محسوس کرتے ہیں۔ ان کا بلڈ پریشر کم ہونے لگتا ہے اور سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے۔لیکن پہاڑی سلسلے کے باسیوں پر تحقیق سے معلوم ہوا کہ ایسے مقامات کے رہائشی خاص صلاحیت کے حامل اور جینیاتی طور پر بلندی پر رہنے کے قابل ہوتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق ان کے پھیپھڑوں کی گنجائش بھی وقت کے ساتھ ساتھ بڑھ جاتی ہے اور وہ بلندی کی طرف جاتے ہوئے زیادہ بہتر طریقے سانس لے سکتے ہیں۔

وارنر کے زخمی ہونے پر بھارتی کرکٹر خوش، سوشل میڈیا صارفین برس پڑے

0

بھارتی کرکٹر راہول اسپورٹس مین اسپرٹ بھول گئے، مایہ ناز اوپنر ڈیوڈ وارنر کے زخمی ہونے پر خوشیاں منانے لگے۔

راہول کے ریمارکس پر سوشل میڈیا صارفین نے سخت ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور انہیں حریف کھلاڑی کے زخمی ہونے پر اظہارِ مسرت کرنے کی بجائے اسپورٹس مین اسپرٹ کا سبق یاد دلا دیا۔

ڈیوڈ وارنر اتور کو سڈنی میں کھیلے گئے دوسرے ون ڈے میں فیلڈنگ کے دوران انجرڈ ہو کر میدان سے باہر چلے گئے تھے اور ڈاکٹرز نے ان کی انجری کو سنجیدہ نوعیت کی قرار دیتے ہوئے آرام کا مشورہ دیا تھا۔

بھارت کے خلاف آخری ون ڈے

سے قبل آسٹریلوی ٹیم کو دھچکا

انجری کے شکار وارنر بھارت کے خلاف تیسرے ون ڈے اور ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے۔ اس متعلق میچ کے بعد جب پریس کانفرنس میں کے ایل راہول سے سوال کیا گیا تھا تو وہ مسکرانے لگے اور خطرناک بیٹسمین کے انجرڈ ہونے پر مسرت کا اظہار کرنے لگے۔

راہول نے مسکراتے ہوئے کہا کہ وارنر کا انجرڈ ہونا ہمارے لیے خوش آئند ہے، مجھے نہیں معلوم کہ وہ کتنا براُ زخمی ہوئے ہیں لیکن اچھا ہے کہ اگر وہ طویل عرصہ انجرڈ رہتے ہیں، یہ تو ہمارے حق میں بہتر ہے۔

بھارتی کرکٹر کے ریماریکس پر انہیں شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اور شائقین کرکٹ نے ایسے بیانات پر سخت ناراضی کا اظہار کیا ہے۔

دسمبر شروع ہوتے ہی پرانی یادیں تازہ، پاکستانی اداکارہ نے تصویر شیئر کردی

0

شوبز انڈسٹری اور دیگر شعبوں سے وابستہ معروف شخصیات مداحوں و دوستوں کے ساتھ رابطہ رکھنے کے لیے سوشل میڈیا  پر کافی متحرک نظر آتی ہیں۔

سوشل میڈیا صارفین اور خصو صاً مداح تصاویر اور ویڈیوز  کو نہ صرف پسند کرتے ہیں بلکہ اپنی ہردل عزیز شخصیت کو نئے روپ میں دیکھ کر خوش بھی ہوتے ہیں۔

ان تصاویر یا ویڈیوز کو شیئر کرنے کا مقصد مداحوں کے ساتھ وقتاً فوقتاً رابطہ رکھنا اور انہیں اپنے کام یا زندگی سے متعلق آگاہی دینا ہوتا ہے۔

انٹرنیٹ پر ایک چھوٹی بچی کی تصویر سامنے آئی جو ٹائر والے جھولے پر بیٹی ہوئی ہے۔

فوٹو اینڈ ویڈیو شیئرنگ ویب سائٹ انسٹاگرام پر اپنے بچپن کی تصویر دراصل ماہرہ خان نے خود ہی شیئر کی جس کے ساتھ انہوں نے دسمبر کو مخاطب کر تے ہوئے دلچسپ جملہ بھی لکھا۔

ماہرہ خان نے لکھا کہ ’میرے دسمبر تمھیں معلوم ہے کہ تم میرے پسندیدہ (ماہ) ہو لہذا مجھے نا امید مت کرنا‘۔

 

View this post on Instagram

 

A post shared by Mahira Khan (@mahirahkhan)

اداکارہ کی تصویر کو مداحوں نے پسند کیا اور تبصرے بھی کیے۔

جرمنی: پیدل چلنے والوں پر گاڑی چڑھ دوڑی ، 2 افراد ہلاک

0

میونخ: جرمنی میں افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے، جہاں پیدل چلنے والے افراد پر تیز رفتار گاڑی چڑھ ڈوری ہے۔

بین الاقوامی میڈیا رپورٹ کے مطابق واقعہ جرمنی کے شہر ٹریر میں پیش آیا ہے، واقعے کے فوری بعد پولیس نے کار ڈرائیور کو گرفتار کرلیا ہے۔

ٹریر شہر کے میئر نے جائے حادثے پر پہنچنے کے بعد میڈیا کو دئیے گئے بیان میں بتایا کہ اس دلخراش واقعے میں دو افراد ہلاک جبکہ پندرہ زخمی ہوئے ہیں، فوری طور پر حادثے کی وجوہات معلوم نہیں ہوسکی ہیں۔

https://twitter.com/disclosetv/status/1333771938766917632?s=20

ٹریئر پولیس کی جانب سے جاری ابتدائی بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ حادثہ تھا یا اس کا محرک کچھ اور ہے، واقعے پر فوری طور پر تبصرہ نہیں کرسکتے۔

دوسری جانب سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ واقعے کے فوری بعد پولیس نے کار سوار کو گرفتار کرتے ہوئے اسے زمین پر لٹا رکھا ہے۔

ٹریئر کے مقامی اخبار نے ایک عینی شاہد کے حوالے سے بتایا کہ ایک گہری سرمئی رنگ کی گاڑی تیز رفتاری کے چلاتے ہوئے آیا اور پیدل چلنے والے افراد کو ہوا میں پھینک دیا، واقعے کے بعد ہیلی کاپٹر نے پورے علاقے کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

کمسن بچہ پُراسرار بیماری میں مبتلا

0

کینبرا : آسٹریلوی بچہ سورج سے الرجی کی انتہائی نایاب بیماری میں مبتلا ہے جو اس کےلیے جان لیوا بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق آسٹریلوی ریاست وکٹوریہ سے تعلق رکھنے والے ڈیڑھ سالہ جارج کو انتہائی نایاب بیماری لاحق ہے جس کے باعث وہ دن میں گھر سے باہر بھی نہیں نکل سکتا۔

میلبرن میں مقیم جارج میڈرن کو سورج سے الرجی ہے اور ’Xeroderma pigmentosum‘ نامی بیماری اس قدر نایاب ہے کہ کروڑوں افراد میں سے صرف کسی ایک کو ہی لاحق ہوتی ہے جس کے باعث متاثرہ شخص کو سورج کی روشنی سے تکلیف ہوتی ہے۔

مذکورہ بیماری کے باعث جارج اور اس کے والدین کو تکالیف اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔

وکٹورین بچے کو جب سورج کی روشنی میں باہر لیجانا ہوتا ہے تو والدین جارج کو اچھی طرح کپڑوں میں لپیٹتے ہیں جبکہ گھر میں کھیلنے اور گھومنے پھرنے کےلیے بھی گھر کے تمام کھڑیوں اور روشن دانوں پر پردے لگائے گئے ہیں تاکہ سورج کی کرنوں کو اندر آنے سے روکا جاسکے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ مذکورہ بیماری اس قدر خطرناک ہے کہ جارج کے جلد کے کینسر میں مبتلا ہونے کے خدشات کئی گناہ زیادہ ہوگئے ہیں۔

پی سی بی کا سخت ایکشن، ایک کھلاڑی کو گھر بھیج دیا

0

ناردرن سیکنڈ الیون کے کھلاڑی رضا حسن کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے کوویڈ 19 پروٹوکولز کی خلاف ورزی پر گھر بھیج دیا گیا ہے۔

فیصلے کے مطابق اب وہ ڈومیسٹک سیزن21-2020 میں مزید حصہ نہیں لے سکیں گے۔ رضا حسن میڈیکل ٹیم اور پی سی بی ہائی پرفارمنس ڈیپارٹمنٹ سے پیشگی اجازت کے بغیر ہوٹل کے بائیو سیکور ماحول سے باہر گئے۔

‏ ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس پی سی بی ندیم خان کا کہنا ہے کہ یہ ایک افسوسناک امر ہے کہ کوویڈ 19 پروٹوکولز کی اہمیت اور ضرورت کے بارے میں متعدد بار کی یاد دہانیوں اور ایجوکیشن پروگرامز کے بعد رضاحسن نے معاملات کو اپنے ہاتھ میں لیا اورحدود سے تجاوز کیا۔

رضا حسن کو ٹورنامنٹ سے نکال دیا گیا ہے اور اب ان کو رواں سیزن 21-2020 میں شرکت کی اجازت نہیں ہو گی۔

Pakistan's Raza Hassan banned for doping | Cricket – Gulf News

ندیم خان نے مزید کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کویڈ 19 کے طے شدہ ضوابط پر کسی بھی قسم کا سمجھوتانہیں کرے گا یہ قواعد و ضوابط نہ صرف تمام شرکا کی صحت اور حفاظت کے لیے ضروری ہیں بلکہ دنیاپر یہ واضح کرنا بھی ضروری ہے کہ ہم تمام ڈومیسٹک مقابلوں کا انعقاد کامیابی سے کر سکتے ہیں۔ میں یہ سمجھتا ہوں حسن رضا اپنے غیرذمہ دارنہ رویے کو محسوس کریں گے اور طے شدہ ضوابط کی خلاف ورزی کی وجہ سے کرکٹ اور کھیل کو جو نقصان ہوا اس کے ازالہ کی کوشش کریں گے۔

Raza Hassan eyes comeback to the national team after completing 2-year ban

کرونا ویکیسن پاکستان میں‌ کب تک دستیاب ہوگی؟‌ بڑی خبر

0

اسلام آباد: وزیراعظم کے معاونِ خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان نے کہا ہے کہ کرونا ویکسین آئندہ برس کے پہلے سہ ماہی تک پاکستان میں دستیاب ہوگی۔

اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےمعاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ کابینہ کےسامنے ویکسین کے حصول کا طریقہ کار رکھا گیا اور فیصلہ کیا گیا کہ ویکسین پہلے کن لوگوں کو دی جائے گی جبکہ کرونا علاج کے لیے استعمال ہونے والی دوا کی قیمت پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

معاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ’کرونا سے بچاؤ کیلئے مخصوص دوا مختلف صورتوں میں مریضوں کو استعمال کروائی جارہی ہے،جس کی پاکستان میں قیمت 9 ہزار روپے تھی البتہ آج اُس کی قیمت کو چار ہزار روپے کم کردیا گیا جس کے بعد اب وہ دوا 5 ہزار روپے میں دستیاب ہوگی‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’کابینہ اجلاس میں ویکسن کون سی لینی ہے؟ اس کے معیار اور شرائط پر بھی بات ہوئی، ویکسین کے حصول کے لیے 150 ملین ڈالرز کی رقم مختص کی گئی ہے‘۔

معاونِ خصوصی برائے صحت کا کہنا تھا کہ ’کرونا ویکسین اولین بنیادوں پر فرنٹ لائن پر موجود طبی عملے کو دی جائے گی جبکہ بڑی عمر کے افراد دوسری ترجیح ہیں، اسی طرح تیسرے فیز میں عام شہریوں کو ویکسین دی جائے گی‘۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کرونا ویکسین کلینیکل ٹرائلز کے حوالے سے ایک اور بڑی خبر

ڈاکٹر فیصل سلطان کا کہنا تھا کہ ’ویکسین کے حصول کے انتظامات کوشفاف رکھنےکیلئے ایک کمیٹی تشکیل جارہی ہے،جو ہر چیز کا تعین کرے گی‘۔

اُن کا کہنا تھا کہ ’ویکسین کے لیے مختلف کمپنیوں کو شارٹ لسٹ کیاگیا ہے جن سے بات چیت بھی شروع ہوچکی ہے،  ویکسین کیلئے مغربی مینوفیکچررز اور چین سمیت تمام آپشنزپر زیر غور ہیں‘۔

ڈاکٹر فیصل سلطان کا مزید کہنا تھا کہ ’کرونا ویکسین 2021 کی پہلی سہ ماہی تک پاکستان پہنچ سکے گی اور پھر اُس کے بعد ترجیحی بنیادوں پر اس کی تقسیم شروع کی جائے گی‘۔

یہ بھی پڑھیں: کروناویکسین کے حصول سے متعلق اچھی خبر

ادویات کی قیمتوں میں اضافے کے حوالے سے معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ ’94 دوائیاں ایسی ہیں جس کی ناپید پر اُن کی قیمت بڑھائی‘۔

پی ڈیم ایم ملتان جلسہ: یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج

0

ملتان: ضلعی انتظامیہ نے ساؤنڈ ایکٹ اور کرونا ایس او پیز کی خلاف ورزی پر سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے چاروں بیٹوں کے خلاف مقدمہ درج کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق مقدمہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے تھانہ پرانی کوتوالی میں درج کرایا گیا ہے، مقدمہ گزشتہ روز پی ڈی ایم کا جلسہ منعقد کرانے پر پیپلز پارٹی کی مقامی قیادت کیخلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

دائر مقدمے میں سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کےچاروں بیٹوں سمیت دیگر افراد کو نامزد کیا گیا ہے، ان افراد کے خلاف ساؤنڈ ایکٹ اور کرونا ایس اوپیز خلاف ورزی کی دفعات شامل کیں گئیں ہیں۔

اس کے علاوہ ضلعی انتظامیہ نے پی ڈی ایم جلسے میں آتشبازی سے لگنے والی آگ کی ایف آئی آر درج کرلی ہے، آتشبازی سے باعث لگنے والی آگ کی ایف آئی آر بھی کوتوالی تھانے میں درج کی گئی ہے، جس میں لیگی رہنما شاہد محمود خان سمیت ایک سو پچاس سے زائد نامعلوم افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر کے متن میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ رات گودام میں آگ جلسہ کارکنان کی وجہ سے لگی۔

واضح رہے کہ گذشتہ روز ملتان میں پی ڈی ایم کے جلسے سے ایک روز قبل پنجاب پولیس نے پیپلزپارٹی کے رہنما اور سابق وزیراعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحبزادے علی قاسم گیلانی سمیت پی ڈی ایم کے متعدد کارکنا ن کو حراست میں لے لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:  علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

اس کے علاوہ پولیس نے پاکستان ڈیموکریٹک موؤمنٹ (پی ڈی ایم) میں شامل جماعتوں کے متعدد کارکنان کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کیا تھا، پولیس نے علی قاسم گیلانی اور علی حیدرگیلانی کوحراست میں لیا جس کے بعد علی حیدر گیلانی کو چھوڑ دیا گیا تھا۔بعد ازاں ڈپٹی کمشنر ملتان نے 16 ایم پی او کے تحت پیپلز پارٹی کے رہنما علی قاسم گیلانی کی تیس دن تک نظر بندی کے احکامات جاری کئے، علی قاسم گیلانی پر نقص امن اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کے الزامات تھے، ڈپٹی کمشنر ملتان کی جانب سے جاری مراسلہ میں کہا گیا تھا کہ علی قاسم گیلانی کو 30 دن تک زیر حراست رکھا جائے۔