اتوار, جنوری 5, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19930

مچھلی کی جلد سے خوبصورت ماحول دوست اشیا تیار

0

دنیا بھر میں کئی ممالک میں ماہی گیری لوگوں کا ذریعہ معاش ہے، مچھلیاں پکڑنے کے بعد ان کی جلد نکال دی جاتی ہے جسے عموماً پھینک دیا جاتا ہے۔

بعض افراد مچھلی کی جلد کو کھاد بنانے میں استعمال کرلیتے ہیں تاہم 70 فیصد مچھلی کی جلد کچرے کے ڈھیروں کی زینت بن جاتی ہے۔

افریقی ملک کینیا میں ایک ڈیزائنر نے اس جلد کو مختلف ڈیزائنر اشیا میں بدل دیا ہے۔ جیمز امبانی نامی اس مقامی ڈیزائنر نے گویا نیا لیدر پیش کیا ہے جو لوگوں میں بے حد مقبول ہورہا ہے۔

اس کے لیے ماہی گیروں سے مچھلی کی کھال خریدی جاتی ہے جس سے انہیں اضافی آمدنی حاصل ہوتی ہے۔ اس کھال کو دھو کر سکھایا جاتا ہے اور مختلف مرحلوں سے گزار کر اس پر مختلف رنگ کیے جاتے ہیں۔

اب اس کھال سے مختلف اشیا بنائی جاتی ہیں جنہیں مقامی افراد اور سیاح نہایت شوق سے خریدتے ہیں۔ یہ اشیا ماحول دوست بھی ہیں اور استعمال کے بعد پھینک دیے جانے کے بعد یہ جلد زمین میں تلف ہوجائیں گی۔

جیمز کا کہنا ہے کہ افریقہ کے کئی ممالک میں میٹھے پانی کی جھیلیں موجود ہیں جہاں سے ماہی گیری کی جاتی ہے، تاہم صرف ماہی گیری کسی خاندان کی معاشی ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی نہیں۔

ان کے مطابق مچھلی کی کھال کی فروخت ایک طرف تو مچھیروں کی اضافی آمدنی کا سبب بنے گی، دوسری طرف اسے ’لیدر‘ بنانے کے عمل کے لیے افرادی قوت درکار ہے جس سے روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے۔

جیمز کو امید ہے کہ یہ لیدر دنیا بھر میں بہت جلد مقبول ہوگا جس سے افریقہ سمیت دنیا بھر کے غریب ماہی گیروں کے لیے خوشحالی کا دروازہ کھلے گا۔

وفاقی وزیرداخلہ اعجاز احمد شاہ نےعہدے کا چارج سنبھال لیا

0

اسلام آباد: بریگیڈئیر ریٹائرڈ اعجاز شاہ نے وزارت داخلہ کا چارج سنبھال لیا، گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیرداخلہ کا قملدان سونپا تھا، اس سے قبل یہ عہدہ شہریار آفریدی کے پاس تھا۔

تفصیلات کے مطابق وزیرداخلہ اعجاز شاہ وزارت داخلہ کے دفتر پہنچے تو سیکریٹری اعظم سلیمان نےاستقبال کیا،جس کے بعد انھوں نے اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں۔

یاد رہے گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی وفاقہ کابینہ بڑی تبدیلیاں کرتے ہوئے وزیرمملکت برائے داخلہ شہریار آفریدی کو عہدے سے ہٹاتے ہوئے وزارت داخلہ کا قلمدان اعجاز شاہ کو سونپا تھا جبکہ اسد عمر کی جگہ ڈاکٹر حفیظ شیخ مشیر خزانہ بنا دیا تھا۔

مزید پڑھیں : وفاقی کابینہ میں بڑی تبدیلیاں، کئی وزرا کے قلم دان تبدیل

فواد چوہدری سے وزیراطلاعات واپس لے کر سائنس اور ٹیکنالوجی کی وزارت دے دی گئی جبکہ وزارت پالیمانی امور اعظم سواتی کے سپرد اور ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان اطلاعات کی مشیر بنا دی گئیں تھیں۔

خیال رہے چند عرصے قبل ہی حکومت نے بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کو بطور وفاقی وزیر برائے پارلیمانی امور تعینات کیا تھا، جس پر پیپلز پارٹی کی جانب سے شدید تنقید کی گئی۔

خیال رہےبریگیڈیئر(ر)اعجازشاہ ننکانہ صاحب سےرکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے اور پرویزمشرف دورمیں آئی بی کےڈائریکٹر رہ چکے ہیں جبکہ بے نظیر بھٹو نے شہادت سے قبل اپنے خط میں خود کو نقصان پہنچنے کی صورت میں‌ جن افراد کو شامل تفتیش کرنے کی کا مطالبہ کیا تھا، ان میں اعجاز شاہ کا نام بھی شامل تھا۔

اوورسیزپاکستانیوں کی شکایات کا جلد سے جلد ازالہ کیا جائے گا،عثمان بزدار

0
Usman Buzdar

لاہور: وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدارکا کہنا ہے کہ بیرون ملک بسنے والے پاکستانی ہمارے لیے قابل احترام ہیں۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے اوورسیز پاکستانیز کمیشن پنجاب کا اچانک دورہ کیا، مختلف دفاترکا معائنہ اورعملے کی حاضری چیک کی۔

وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے مسائل کے حل کے لیے آنے والے اوورسیز پاکستانیوں سے ملاقات بھی کی۔

سردار عثمان بزدار نے حکام کو بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل جلد کرنے کی ہدایت بھی کی۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ بیرون ملک بسنے والے پاکستانی ہمارے لیے قابل احترام ہیں، اوورسیزپاکستانیوں کی شکایات کا جلد سے جلد ازالہ کیا جائے گا۔

یاد رہے کہ رواں ہفتے وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی قیادت میں نئے پاکستان کی بنیادرکھ دی گئی ، اب ہر آدمی سر اٹھا کر فخر سے زندگی بسر کرے گا۔

عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ ہم باتیں نہیں کام کر کے دکھانے والے لوگ ہیں، ماضی میں قومی خزانے پر بے دردی سے ہاتھ صاف کیے گئے مگر اب لوٹ مار کا دور گزر چکا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ نئےپاکستان میں عام آدمی سراٹھاکرجئےگا، قومی وسائل عوام کی امانت ہیں اور یہ اُن ہی پر خرچ ہوں گے، سابق دور میں لوٹ مار کر کے ذاتی تجوریاں بھری گئیں۔

لیبیا میں خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد کی خبریں بے بنیاد ہیں، فرانس

0

پیرس : فرانس نے لیبیا میں جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی حمایت اور مدد کے تاثر کو بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ فرانس لیبیا میں متحارب فریقین کے درمیان جنگ کا حصہ نہیں، جنرل حفتر کی معاونت سے متعلق خبریں بے بنیاد ہیں۔

تفصیلات کے مطابق لیبیا کے دارالحکومت پر قبضہ کرنے کے لیے جنرل خلیفہ حفتر کی فورسز اور نو منتخب جمہوری حکومت کے درمیان گمسان کی لڑائی جاری ہے جس کے نتیجے میں اب تک سینکڑوں لوگ ہلاک ہوچکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے ایک وضاحتی بیان میں کہا کہ طرابلس کی طرف سے جنرل خلیفہ خفتر اوران کی فوج کو سفارتی تحفظ دینے سے متعلق تمام خبریں بنیاد ہیں۔

عرب ٹی وی کا کہنا تھا لیبیا کی وفاق حکومت نے فرانس کے ساتھ سیکیورٹی تعاون ختم کرنے کا اعلان کیا ہے، قومی وفاق حکومت کی طرف سے فرانس پر لیبیا کی سرکاری فوج اور جنرل خلیفہ حفتر کی حمایت کا الزام عاید کیا گیا تھا۔

قومی وفاق حکومت کے وزیرداخلہ فتحی باش اغا نے ایک بیان میں کہا کہ فرانس کے ساتھ طے پائے تمام معاہدوں پرعمل درآمدروک دیا گیا ہے، خاص طورپردو طرفہ سیکیورٹی تعاون ختم کردیا گیا ہے۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ فرانس بے جا طورپر جنرل خلیفہ حفتر کی فوج کی مدد اور حمایت کررہا ہے۔

فرانسیسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے عرب ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ طرابلس کی لڑائی میں دہشت گرد گروپوں کا حصہ لینا تشویش کا باعث ہے۔

مزید پڑھیں : لیبی کی متحدہ حکومت نے جنرل حفتر کے وارنٹ گرفتاری جاری کردئیے

اقوام متحدہ کے خصوصی مندوب برائے لیبیا غسان سلامے کا کہنا تھا کہ اگر لیبیا کے تنازعے پر قابو نہ کیا گیا تو یہ جنگل کی آگ کی طرح پھیل جائے گا، خلیفہ حفتر کو عالمی سطح پر لیبیا کے تنازعے پر تقسیم کے باعث ہمت ملی کہ وہ طرابلس پر حملہ کردے۔

اقوام متحدہ کے مندوب کا کہنا تھا کہ جنرل حفتر کی فوج لیبین نیشنل آرمی نے 4 اپریل کو لیبیا کی جانب پیش قدمی کی تھی تاہم انہیں روک دیا گیا تھا۔

جرمن خبر رساں ادارے کے مطابق عالمی ادارہٴ صحت کے مطابق طرابلس پر قبضے کی جنگ میں اب تک 19 عام شہریوں سمیت 205 افراد ہلاک ہوئے جبکہ زخمیوں کی تعداد 900 سے زائد ہے۔

سیاست کوچھوڑکرنیب کیس کے میرٹس دیکھے، جسٹس احمد علی شیخ

0
NAB

کراچی: سابق وفاقی وزیرظفرعلی لغاری کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نیب والے اپنے قومی ادارے کے پیچھے پڑےہیں؟۔

تفصیلات کے مطابق سابق وفاقی وزیرظفرعلی لغاری کے خلاف اثاثہ جات کیس کی سماعت کے دوران سندھ ہائی کورٹ نے استفسار کیا کہ ظفرعلی لغاری کے خلاف کس کی شکایت پرتحقیقات شروع کی۔

نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ملزم کے خلاف پی ٹی آئی ورکرکی شکایت پرتحقیقات شروع کی، عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیا پی ٹی آئی کا کارکن ہونا انکوائریوں کا پیمانہ ہے۔

سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ نیب کا یہ معیارہوگیا کسی ورکرکی شکایت پرتحقیقات کرے، عدالت نے ڈائریکٹرنیب کوبھی روسٹرم پرطلب کیا۔

جسٹس احمدعلی شیخ نے استفسار کیا کہ کیا نیب ایسے لوگوں کی پگڑیاں اچھالے گا؟ عدالت نے ریمارکس دیے کہ کیوں نیب والے اپنے قومی ادارے کے پیچھے پڑے ہیں؟ ۔

نیب پراسیکیوٹر نے جواب دیا کہ ظفرلغاری1992میں بے نظیربھٹوکے دورمیں وفاقی وزیرتھے، سندھ ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ شکایت کرنے والے کا سورس آف انکم کیا ہے، نیب نے معلوم کیا؟۔

نیب تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ شکایت کنندہ عام شہری ہے، جسٹس احمدعلی شیخ نے ریمارکس دیے کہ سیاست کوچھوڑکرنیب کیس کے میرٹس دیکھے۔

سندھ ہائی کورٹ نے وفاقی وزیرظفرلغاری کوپیشی پرآنے سے روک دیا اور نیب کوشکایت کنندہ کے خلاف تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے 2 ہفتےمیں رپورٹ طلب کرلی۔

والد نے ورلڈ بینک کی سربراہی کی آفر کی تھی جسے میں نے مسترد کردیا، ایوانکا ٹرمپ

0
ایوانکا ٹرمپ

واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحبزادی ایوانکا ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ جب ان کے والد نے انھیں ورلڈ بینک کی سربراہی کی دعوت دی تو انھوں نے اس آفر کو مسترد کر دیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جریدے ’دی اٹلانٹک“ کو بتایا کہ انھوں نے ایوانکا سے بینک کی سب سے سینئر ترین پوزیشن سنبھالنے کی پیشکش کی تھی کیونکہ وہ حساب کتاب کے معاملے میں بہت اچھی ہیں۔

ایوانکا نے اب بتایا ہے کہ صدر ٹرمپ کے پوچھنے پر ان کا جواب تھا کہ وہ وائٹ ہاوس میں مشیر کے طور پر اپنے کام سے خوش ہیں، بعد ازاں ورلڈ بینک کے نئے صدر، معیشت دان ڈیوڈ ملپاس کو منتخب کرنے میں ایونکا کا کردار شامل رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ایک طویل عرصے سے امریکا غیر رسمی طور پر ورلڈ بینک کے رہنما کو منتخب کرنے کا حق رکھتا ہے۔

آیوری کوسٹ کے دورے کے دوران خبر رساں نیوز ایجنسی ایسوسی ایٹڈ پریس سے بات کرتے ہوئے ایوانکا ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ان کے والد نے ملازمت سے متعلق ان سے سوال کے طور پر پوچھا لیکن انھوں نے انکار کر دیا۔

برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق ایوانکا کا مزید کہنا تھا کہ ملپاس اچھی طریقے سے ملازمت سر انجام دیں گے۔

خبر رساں ادارے کے نمائندے نے سوال کیا کہ کیا صدر ٹرمپ نے انھیں کسی اور اہم ملازمت کی پیشکش کی ہے؟ جس پر ان کا کہنا تھا وہ اس بارے میں معلومات صرف اپنے اور صدر ٹرمپ کے درمیان ہی رکھیں گی۔

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ انھوں نے اپنی بیٹی کے لیے مختلف عہدوں کا سوچا تھا جن میں اقوامِ متحدہ میں امریکا کی سفیر کے طور پر بھی ان کی تعیناتی شامل تھی کیونکہ ان کا ماننا ہے کہ وہ فطری طور پر سفیر ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ انھیں اس عہدے کے لیے ایوانکا کو تعینات کرنے کے خدشات سے آگاہ کیا گیا کیونکہ وہ کہتے یہ اقربا پروری ہے، جبکہ اس کا اقربا پروری سے کوئی تعلق نہیں۔

دو بڑوں کی جنگ میں اسد عمر کو ہٹایا گیا ،خورشیدشاہ

0

سکھر : پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ عمران خان نے سہانے خواب دکھائے اور دھوکا دیا، ہمیں دعا کرنی چاہیےکہ ہمارے ملک کی خیر ہو ، دو بڑوں کی جنگ میں اسد عمر کو ہٹایا گیا۔

تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینیئر رہنما خورشید شاہ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا وزارتوں کی تبدیلیاں عام سی چیزیں ہیں ، عمران خان نے سہانے خواب دکھائے اور دھوکا دیا ، اسد عمر جیسے لوگوں کو قرضوں اور تمام چیزوں کا علم تھا ، علم ہونےکےباوجودکہا90 دن میں تبدیلی لائیں گے ، آنے کے بعد صرف کچھ نہیں ہےکارونا رویا گیا۔

خورشیدشاہ کا کہنا تھا وزیراعظم بھارت سےکشیدگی پرساتھ بیٹھنےکوتیارنہیں تھے، عمران خان سنگین حالات میں ساتھ نہیں بیٹھےاب کیابیٹھیں گے، اسد عمر کی ناکامی پرناکامی کےباعث تبدیلی تونظرآرہی تھی، معیشت اتنی خراب ہوئی کہ آئی ایم ایف کی اپنی شرائط آگئیں۔

عمران خان نے سہانے خواب دکھائے اور دھوکا دیا

پی پی رہنما نے کہا چاروں صوبوں کو ہم نے اختیارات دیے تھے ، ان کےہاتھ میں کچھ نہیں فواہدچوہدری کواپنا نہیں پتہ تھا ، ہمیں دعا کرنی چاہیےکہ ہمارے  ملک کی خیر ہو ، عمران نے چین میں جاکر جو تقریر کی توپھریہاں کون آئے گا ، عمران خان کی تقریر میں یہی تھا کہ پاکستان میں کرپشن ہے۔

ان کا کہنا تھا اسد عمر کو ملکی اقتصادیات کاکوئی تجربہ نہیں تھا، ملکی معیشت کےحالات اورگردشی قرضوں سےاسدعمرواقف تھے، اس کے باوجود بھی اسد عمر نے عوام کو خواب دکھائے۔

خورشید شاہ نے کہا ہم سیاستدان ہیں ناکامی تسلیم کرنی چاہیے، حکومتی ناکامی پر سیاست نہیں کریں گے، کہتے آرہے تھے پالیسیوں سے معاشی حالات خراب ہوں گے۔

شہریار آفریدی کواعجاز شاہ کے کہنے پر ہٹا یا گیا

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا دو بڑوں کی جنگ میں اسد عمر کو ہٹایا گیا، شہریار آفریدی کواعجاز شاہ کے کہنے پر ہٹا یا گیا، شہریار آفریدی پی ٹی آئی کا بنیادی کارکن ہے۔

انھوں نے مزید کہا ہم نے 80 لاکھ خواتین کو امداد دی، آج حالات یہ ہیں خاکروب کی نوکری بھی نہیں ، ہم ساری قوم کے آگے کھڑے ہونےکو تیار ہیں ، میں نواز شریف کو بھی کہتا تھا پارلیمنٹ میں آؤ وہ نہیں آئے، عمران خان کو بھی ہم نے کہا کہ پارلیمنٹ میں آؤ لیکن عمران خان کے ذہن میں ابھی بھی کنٹینر ہے۔

خورشیدشاہ کا کہنا تھا ساری چیزیں پارلیمنٹ میں لائیں گےتو ملک ترقی کرنےلگے گا ، عبدالحفیظ شیخ پیپلزپارٹی کے وزیر خزانہ رہے، ثابت ہوا حکومت کوپیپلز پارٹی کی ضرورت پڑی ہے، مختلف پارٹیوں کوجمع کرکےپی ٹی آئی کا وجودعمل میں لایا گیا، اس حکومت میں حکمران محفوظ نہیں ہیں۔

قیمتوں میں جیسےاضافہ کیا گیا تو ڈر ہے لوگ بجلی خریدنا نہ چھوڑ دیں

پی پی رہنما نے کہا قیمتوں میں جیسےاضافہ کیا گیا تو ڈر ہے لوگ بجلی خریدنا نہ چھوڑ دیں، عمران خان سے مولانا فضل الرحمان کا استعفے کامطالبہ ٹھیک ہے، ان ہاؤس تبدیلی بھی ہوسکتی ہے، نواز شریف نے پارلیمنٹ کی بالادستی تسلیم نہیں کی اور عمران خان بھی پارلیمنٹ کی بالادستی کو تسلیم کرنے کو تیار نہیں، خورشید شاہ

ان کا کہنا تھا معیشت کامسئلہ پارلیمنٹ میں لائیوحل ہوجائے گا، چیلنج کرتاہوں مسئلہ پارلیمنٹ میں حل نہ ہواتوسیاست چھوڑدوں گا۔

موٹاپے سے پریشان سعودیوں نے اربوں ریال خرچ کر ڈالے

0
موٹاپے کا شکار سعودی شہری

ریاض : موٹاپے سے نجات کیلئے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے، عالمی سطح پر مشترکا کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025 تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق موٹاپے کو بڑھانے کے لیے انسان کو زیادہ کوشش نہیں کرنا پڑتی لیکن اسے کم کرنا جان جوکھوں کا کام ہے، سعودی عرب کی آبادی کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے اور اس سے نجات حاصل کرنے کے لیے سعودی شہریوں نے سال 2018 میں 3.8 ارب ریال خرچ کرڈالے۔

مقامی اخبار الوطن نے اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کی جانب سے جاری ہونے والی رپورٹ کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی شہریوں نے وزن کم کرانے والی ادویہ کے علاوہ ورزش کے آلات خریدنے اور ورزش کے مراکز کی فیسوں پر 3.8 ارب ریال خرچ کیے۔

سعودی ذیابیطس کونسل کا کہنا ہے کہ آبادی کے تناسب کا 50 فیصد حصہ موٹاپے کا شکار ہے، کونسل کے مطابق سعودی عرب میں مردوں کے مقابلے میں خواتین میں مٹاپے کی شرح کہیں زیادہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ موٹاپے کی بڑھتی ہوئی شرح کو دیکھتے ہوئے ریسرچ اینڈ مارکیٹس کے ماہرین کا اندازہ ہے کہ 2019 میں وزن کم کرانے پر سعودی شہری 5.9 ارب ریال خرچ کریں گے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ موٹاپے کی شرح اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو اخراجات میں بھی اسی تناسب سے اضافہ ہوتا رہے گا۔

عرب خبر رساں ادارے کے مطابق سعودی ذیابیطس کونسل نے گذشتہ ہفتے مشرقی ریجن میں منعقد ہونے والی کانفرنس کے دوران وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کا حوالہ دے کر کہا تھا کہ سعودی عرب میں 25فیصد آبادی ذیابیطس کا شکار ہے جبکہ 50 فیصد مرد و خواتین کو مٹاپا لاحق ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق جدید طرز زندگی اور تساہل پسندی کی وجہ سے ذیابیطس اور مٹاپے کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر مشترکہ کوششیں نہ کی گئیں تو دنیا بھر میں 2.7 ارب افراد 2025ء تک موٹاپے کا شکار ہوجائیں گے۔

کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے دنیا بھر میں سالانہ 5ہزار افراد کے پاؤں کاٹ دیئے جاتے ہیں، اس وقت 3.8 ملین سعودی شہری ذیابیطس کی سنگین حالت سے دوچار ہیں۔

خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ دستیاب معلومات کے مطابق اس مرض کی وجہ سے اب تک 14665 افراد جان سے ہاتھ دھو چکے ہیں۔

کونسل نے کہا ہے کہ ذیابیطس کی وجہ سے لوگوں میں دل، گردوں اور اسی طرح کے دیگر امراض پیدا ہورہے ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق کونسل نے کہا کہ موٹاپے کو کم کرنے کیلئے ضروری ہے کہ مناسب غذا استعمال کی جائے، خواتین خاص طو رپر اپنی صحت کا خیال رکھیں، جسم کو ضرورت کے مطابق کیلوریز دی جائیں۔

عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ طرز زندگی میں تبدیلی لائی جائے، تساہل پسندی کو ترک کرکے جسمانی مشقت اور ورزش کو اپنایا جائے۔

بچوں کو گھر کے کام کس طرح سکھائے جائیں؟

0

ہمارے یہاں اکثر ماؤں کو شکایت ہوتی ہے کہ ان کے بچے اپنے کمرے کو بے ترتیب رکھتے ہیں، اپنا کوئی کام نہیں کرتے اور معمولی سے کام کے لیے بھی انہیں امی یا بہن کی مدد درکار ہوتی ہے۔

یہ عادت نوجوانی تک ساتھ رہتی ہے اور کئی افراد بڑے ہونے کے بعد بھی اپنا کوئی ذاتی کام تک ڈھنگ سے انجام نہیں دے پاتے۔

دارصل مائیں شروع میں تو لاڈ پیار میں بچوں کے سارے کام انجام دے دیتی ہیں لیکن عمر گزرنے کے ساتھ ساتھ انہیں یہ کام کرنا مشکل معلوم ہوتا ہے اور اس وقت انہیں معلوم ہوتا ہے کہ انہوں نے اپنے بچے کو نہایت بدسلیقہ اور کاہل بنا دیا ہے۔

ایسے بچے اس وقت پریشانی کا شکار بھی ہوجاتے ہیں جب انہیں ملک سے باہر اکیلے رہنا پڑے اور سارے کام خود کرنے پڑیں تب انہیں بھی احساس ہوتا ہے انہیں تو کچھ کرنا نہیں سکھایا گیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر بچوں کو بچپن ہی سے نظم و ضبط میں رہنے کی عادت سکھائی جائے تو وہ آگے اپنی زندگی میں بہت سی مشکلات سے بچ جاتے ہیں۔

اب سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بچوں کو کس طرح سے گھر کے کام سکھائیں جائیں؟ آسٹریلیا میں رہنے والی ایک خاتون جینی اس کا بہت شاندار طریقہ تجویز کرتی ہیں۔

جینی 16 عدد بچوں کی والدہ ہیں، جی ہاں 16 بچے۔ جینی کا کہنا تھا کہ جب ان کے بچوں کی تعداد 7 ہوگئی تو انہوں نے سوچا کہ وہ تو سارا وقت ان کے کام کرنے میں مصروف رہیں گی اور ان کی زندگی میں کچھ باقی نہیں بچے گا۔

چنانچہ انہوں نے سوچا کہ وہ بچوں کو بھی اپنے ساتھ کاموں میں مصروف کریں۔

جینی کا کہنا تھا کہ اتنے سارے بچوں کی موجودگی کے باعث وہ انفرادی طور پر کسی پر توجہ نہیں دے سکتیں تھیں اور انہیں ڈر تھا کہ جب بچے بڑے ہو کر خود مختار زندگی گزاریں گے تو ان کے لیے زندگی مشکل ہوگی۔

اب جبکہ جینی کے گھر میں 4 سے 28 سال تک کی ہر عمر کے افراد موجود ہیں، تو ان کے گھر میں ایک ہفتہ وار شیڈول تیار کیا جاتا ہے۔ اس شیڈول میں ہر شخص کو کام دیے جاتے ہیں کہ کس دن اس نے کون سا کام سر انجام دینا ہے۔

یہ شیڈول دیوار پر ٹانگ دیا جاتا ہے۔ ہر شخص کو ہر بار نئے کام دیے جاتے ہیں تاکہ ہر بچہ تمام کام کرنا سیکھ جائے۔

جینی کی اس حکمت عملی کی بدولت اب ان کا 12 سالہ بیٹا 20 افراد کے لیے باآسانی ڈنر تیار کرسکتا ہے اور اسے کسی کی مدد کی ضرورت نہیں پڑتی۔

جینی کا کہنا ہے کہ جب بچے چھوٹے تھے تب انہیں سکھانے کی ضرورت پڑی تھی، اب بڑے بچے چھوٹے بچوں کو سکھاتے ہیں یوں تمام کام باآسانی انجام پاجاتے ہیں۔

جینی دوسری ماؤں کو بھی یہی حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیتی ہے۔ وہ اپنے بچوں پر فخر کرتی ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ نہ صرف ان کے بچے عملی زندگی میں اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کر رہے ہیں، بلکہ وہ گھر کے کاموں میں بھی مہارت رکھتے ہیں۔

کیا آپ اس حکمت عملی پر عمل کرنا چاہیں گے؟

خوشی ہوتی ہے پاکستان میں تعلیم میں بہتری آرہی ہے، شفقت محمود

0
Shafqat Mahmood

اسلام آباد : وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا کہنا ہے کہ قوم اور ملک کی ترقی کے لیے تعلیم پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیرتعلیم شفقت محمود نے پاکستان سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ خوشی ہوتی ہے پاکستان میں تعلیم میں بہتری آرہی ہے۔

شفقت محمود نے کہا کہ تعلیم کے میدان میں ابھی بہت سے کام کرنے ہیں، لوگ تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کردارادا کررہے ہیں۔

وفاقی وزیر تعلیم نے کہا کہ حکومتی سطح پرباتیں نہیں ایکشن کی ضرورت ہوتی ہے، قوم اور ملک کی ترقی کے لیے تعلیم پرکام کرنے کی ضرورت ہے۔

2 کروڑ بچے اسکول نہیں جا رہے جو لمحہ فکریہ ہے: وزیر تعلیم

یاد رہے کہ رواں سال 9 جنوری کو وفاقی وزیر تعلیم کا کہنا تھا کہ غریب پیچھے رہ گیا اور امرا کا طبقہ آگے نکل گیا، ہم نے یکساں نظام تعلیم کی طرف بڑھنا ہے، چاہتے ہیں قوم میں ایک اتفاق رائے پیدا کیا جائے۔

شفقت محمود کا کہنا تھا کہ تعلیمی نظام میں یکسانیت نہیں ہوتی تو دنیا کو دیکھنے کا نظریہ مختلف ہوگا، مختلف تعلیمی نظام کی وجہ سے قوم میں ذہن تقسیم ہوگئے، تقسیم ذہنوں سے ایک قوم بننے میں مشکل ہوتی ہے۔