اتوار, اپریل 20, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19935

گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی

0

کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے کے دوران ڈالر کی قیمت میں 13 پیسے کمی ہوئی جس کے بعد ڈالر کی قیمت 156.19 روپے ہوگئی۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ ہفتے ڈالر کی قیمت میں معمولی کمی دیکھنے میں آئی، انٹر بینک میں ڈالر 13 پیسے سستا ہوا جس کے بعد ہفتے کے آخری روز انٹر بینک میں ڈالر 156.32 سے 156.19 روپے کا ہوگیا۔

رپورٹ کے مطابق اوپن مارکیٹ میں ایک ہفتے میں ڈالر 40 پیسے سستا ہوا اور ڈالر 156.70 سے کم ہو کر 156.30 روپے کا ہوگیا۔

گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں بھی تیزی دیکھی گئی اور 100 انڈیکس میں 3.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 1 ہزار 14 پوائنٹس بڑھ کر 31 ہزار 4 سو 81 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 124 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6312 ارب روپے ہوگئی۔ امریکی ڈالر میں مارکیٹ کا حجم 40 ارب ڈالر ہوگیا۔

گزشتہ ہفتے پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی

0

کراچی: گزشتہ کاروباری ہفتے میں پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی، 100 انڈیکس میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں گزشتہ ہفتے عاشورہ کی چھٹیوں کی وجہ سے صرف 3 دن کام ہوا۔ ان 3 دنوں میں 100 انڈیکس میں 3.3 فیصد کا اضافہ ہوا۔

ہفتے کے آخری روز 100 انڈیکس 1 ہزار 14 پوائنٹس بڑھ کر 31 ہزار 4 سو 81 پوائنٹس پر بند ہوا۔

اس دوران مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی 124 ارب روپے کا اضافہ ہوا جس کے بعد مارکیٹ کیپٹلائزیشن 6312 ارب روپے ہوگئی۔ امریکی ڈالر میں مارکیٹ کا حجم 40 ارب ڈالر ہوگیا۔

معاشی ماہرین کے مطابق بنیادی شرح سود میں کمی اور ایف اے ٹی ایف میں مثبت خبروں کی وجہ سے مارکیٹ میں تیزی رہی۔

اس سے گزشتہ ہفتے بھی پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تیزی دیکھی گئی تھی اور 100 انڈیکس میں 2.7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔

2 سے 6 ستمبر کے دوران 100 انڈیکس 795 پوائنٹس اضافے سے 30 ہزار 467 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔

اس ہفتے شیئرز کی قیمت میں بھی اضافہ ہوا جس کے باعث مارکیٹ کپیٹلائزئشن 105 ارب روپے اضافے سے 6187 ارب روپے ہوگئی تھی۔

کروڑوں برس قبل گم ہونے والا براعظم دریافت

0
گم شدہ بر اعظم

ایمسٹرڈیم : نیشنل جیو گرافک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سائنس دانوں نے اسپین سے ایران تک کے پہاڑی سلسلوں میں اس گمشدہ براعظم کے حصوں کو دریافت کرلیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق نیشنل جیوگرافک کی رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ گریٹر ایڈریا نامی یہ براعظم یورپ سے ٹکرانے کے بعد زمین اور سمندر کے اندر دفن گیا ہوگیا جبکہ اس کا ملبہ پہاڑوں کی شکل اختیار کرگیا اور کروڑوں سال بعد بھی یہ باقیات موجود ہیں۔

 رپورٹ کے مطابق اس تحقیق میں زمین کی 24 کروڑ سال پرانی تاریخ کو دوبارہ مرتب کیا گیا ہے، یہ بحیرہ روم کے علاقے کی ارضیاتی اسٹڈی ہے۔

سائنسدانوں نے اس ریسرچ میں اسپین سے  لے کرایران تک کے پہاڑی سلسلوں میں ماضی قدیم میں گمشدہ ہوجانے والے براعظم کے حصوں کو دریافت کیا ہے۔ تحقیق سے انکشاف ہوا ہےکہ گریٹر ایڈریا سے ٹکراﺅ کے بعد ممکنہ طور پر اٹلی، ترکی، یونان اور جنوب مشرقی یورپ میں پہاڑی سلسلے بنے۔

تحقیقی ٹیم کے قائد اور نیدرلینڈز کی یوٹریکٹ یونیورسٹی کے پروفیسر ڈووی وان ہینسبرگن کا کہنا ہے کہ گریٹر ایڈریا کبھی زمانہ قدیم کے سپر براعظم گونڈوانا کا حصہ تھا جو بعد ازاں تقسیم ہوکر افریقہ، انٹارکٹیکا، جنوبی امریکا، آسٹریلیا اورایشیا و مشرق وسطیٰ کے بڑے حصوں میں تقسیم ہوگیا تھا۔

غیرملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ سال پہلے گریٹر ایڈریا گونڈوانا سے الگ ہوا اورخود براعظم کی شکل اختیار کرلی، مگر اس کا بیشتر حصہ سمندر کے اندر ڈوبا ہوا تھا اور سائنسدانوں کے خیال میں اس براعظم میں مختلف جرائز کا گروپ بن گیا جو کہ برطانیہ یا فلپائن جیسے ہوں گے۔

لائیو سائنس  کی رپورٹ کے مطابق  24 کروڑ سال پہلے یہ براعظم شمال کی جانب بڑھنے لگا اور 10 سے 12 کروڑ سال قبل اس کا ٹکراﺅ یورپ سے ہوا اور وہ نیچے کی جانب دھنسنے لگا، مگر چونکہ اس کی کچھ چٹانیں بہت ہلکی تھیں تو زمین کی پرت میں غائب نہیں ہوئیں۔

تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق۱ن دونوں کے ٹکڑاﺅں سے عظیم پہاڑی سلسلے جیسے کوہ الپس کی بنیاد بنی اور یہ ٹکڑاﺅ لاکھوں یا کروڑوں برسوں میں مکمل ہوا ہوگا کیونکہ ہر براعظم ایک سال میں محض 4 سینٹی میٹر ہی آگے بڑھتا ہے۔

اس سست رفتاری کے باوجود اس ٹکراﺅنے گمشدہ  براعظم کو یورپی براعظم کی تہہ کہ نیچے گہرائی میں دبا دیا اوراب اس کی باقیات ایک اسرار ہیں، یہ حقیقت کہ اس کی باقیات مغربی یورپ سے مشرق وسطیٰ تک پھیلی ہوئی ہیں ، اس پر تحقیق کرنا اور اسےثابت کرنا سائنس دانوں کے لیے ایک مشکل امر تھا جس کے لیے انہوں نے تیس ملکوں کے جیالوجی ڈیپارٹمنٹس کے مرتب کردہ ڈیٹا پر دس سال کام کیا اور بالاخر الگ الگ ٹکڑوں میں موجود معلومات کو جوڑ کر یہ صورت حال وضع کی ہے۔

ہم مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں: فردوس عاشق اعوان

0

اسلام آباد: وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان کا کہنا ہے کہ کل دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان کا ہر طبقہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے اطلاعات و نشریات فردوس عاشق اعوان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ مظفر آباد آزاد جموں و کشمیر اور پاکستان کی عوام آپ کا شکریہ کہ آپ نے کشمیر کے حق میں اپنی آواز بلند کی۔

معاون خصوصی نے کہا کہ دنیا کو پیغام دیا ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے بہن بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستانی اور انٹرنیشنل میڈیا اور خصوصی آرٹس کمیونٹی آپ کا شکریہ کہ آپ نے اپنی موجودگی سے یہ احساس دلایا ہے کہ پاکستان کا ہر طبقہ کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب میں دنیا کو پاکستان اور کشمیر میں بسنے والوں کے جذبات و احساسات سے آگاہ کریں گے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعظم عمران خان نے آزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے تاریخی جلسے سے خطاب کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ نریندر مودی کو یہاں سے پیغام دینا چاہتا ہوں کہ بزدل انسان ہی کشمیریوں پر ظلم کرسکتا ہے، نریندر مودی نے کشمیریوں کو 40 دن سے گھروں میں بند کر رکھا ہے۔

عمران خان نے کہا تھا کہ نریندر مودی سے کہتا ہوں جس میں انسانیت ہوتی ہے وہ کبھی ایسا نہیں کرسکتا، دلیر انسان کبھی عورتوں اور بچوں پر تشدد نہیں کرسکتا۔ جتنا ظلم کرنا ہے کرلیں نریندر مودی آپ کامیاب نہیں ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ کشمیر کےعوام میں موت کا خوف ختم ہوچکا ہے، مودی جو مرضی کرلے کشمیری عوام کو شکست نہیں دے سکتا۔

یمن، بھارتی جنرل الحدیدہ میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے سربراہ مقرر

0
UN Mission in Yemen

واشنگٹن : اقوام متحدہ نے ایک اعلان میں بتایا ہے کہ بھارت کے ایک ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل ابھجیت گوہا کو یمن کے الحدیدہ میں نئی صف بندی کی رابطہ کار کمیٹی کا سربراہ مقرر کیا گیا ہےجوالحدیدہ میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے چیف کی ذمے داریاں بھی انجام دیں گے۔

تفصیلات کے مطابق جنرل گوہا ڈنمارک سے تعلق رکھنے والے جنرل مائیکل لولزگارڈ کی جگہ لیں گے۔ اس طرح وہ الحدیدہ شہر میں فائر بندی کے سمجھوتے کی نگرانی کے واسطے مقرر کیے جانے والے اقوام متحدہ کے تیسرے ذمے دار بن جائیں گے۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ترجمان کے مطابق اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل گوٹیرس ،،، جنرل لولزگارڈ کی مثالی خدمات کے لیے ممنون ہیں اور ہم جنرل ابھجیت گوہا کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

جنرل گوہا نے 2009 سے 2013 کے درمیان اقوام متحدہ کی امن فوج کے آپریشنز کی انتظامیہ کے عسکری امور کے بیورو میں بطور نائب عسکری مشیر کام کیا،انہوں نے 2013 میں امن اور تزویراتی شراکت داری کا بیورو قائم کیا۔

جنرل گوہا نے بھارتی فوج میں انفنٹری بریگیڈ اور انفنٹری کے کمانڈر کے طور پر بھی فرائض انجام دیے اسی طرح انہوں نے 1992 سے 1993 تک کمبوڈیا میں اقوام متحدہ کی عبوری اتھارٹی میں بطور عسکری مبصر کام کیا۔

سال 2013 میں بھارتی فوج سے ریٹائر ہونے کے بعد گوہا نے 2014 میں اقوام متحدہ کے امن آپریشنز میں ٹکنالوجی اور جدت سے متعلق ماہرین کی ٹیم کے رکن کے طور پر خدمات انجام دیں ،الحدیدہ میں نئی صف بندی سے متعلق کمیٹی میں یمن کی تسلیم شدہ آئینی حکومت اور حوثی ملیشیا کے 3، 3 ارکان شامل ہیں۔

کمیٹی کا مشن الحدیدہ شہر اور اس کی بندرگاہوں سے حوثی ملیشیا کے انخلاءکے واسطے رابطہ کاری انجام دینا ہے، اس کے علاوہ بین الاقوامی مبصرین کی ٹیم فائر بندی پر عمل درامد اور الحدیدہ سے متعلق اسٹاک ہوم معاہدے پر عمل درامد کی نگرانی کا کام کر رہی ہے۔

واضح رہے کہ الحدیدہ میں اقوام متحدہ کے مبصر مشن کے پہلے سربراہ ہالینڈ کے پیٹرک کیمرٹ گذشتہ برس 23 دسمبر کو یمن پہنچے تھے۔ اس کے بعد سے انہیں حوثی ملیشیا کی جانب سے کھڑی کی جانے والی رکاوٹوں کے سبب مشکلات کا سامنا رہا۔

رواں سال 17 جنوری کو ان کی سواری کو اس وقت فائرنگ کا نشانہ بنایا گیا جب وہ یمنی حکومت کی ٹیم کے ساتھ اجلاس سے باہر آ رہے تھے۔ تاہم فائرنگ سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ مبصر مشن کے دوسرے سربراہ جنرل لولزگارڈ کی مہم جوئی بنا کسی پیش رفت کے اختتام کو پہنچی۔ وہ فریقین کے بیچ مشاورت کو اپنے پہلے مرحلے میں معلق چھوڑ گئے۔

اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی سویڈن معاہدے پر دستخط کو نو ماہ سے زیادہ گزر چکے ہیں تاہم حوثی ملیشیا الحدیدہ کے معاملے کو ناکام بنانے کے درپے ہے، اس نے الحدیدہ شہر میں نئی صف بندی کی نگراں کمیٹی کے اجلاسوں اور ملاقاتوں کے عدم انعقاد کی ٹھان رکھی ہے، لہذا ان کا انعقاد بین الاقوامی پانی میں اقوام متحدہ کے بحری جہازوں پر ہوتا ہے۔

شام سے ایرانی دھمکیوں کا بھرپور جواب دیا جائے گا، نیتن یاہو

0

تل ابیب : اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے کہا ہے شامی سرزمین سے ایرانی جارحیت کی دھمکیوں سے قطعی طور پر احتمال نہیں برتیں گے۔

تفصیلات کے مطابق نتین یاہو کا سامنے آنے والا یہ بیان دراصل انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پوتین سے سوچی میں ایک ملاقات کے دوران دیا،دونوں رہنماؤں کے درمیان بحیر اسود کے سامنے روس کے صحت افزاءمقام سوچی پر ملاقات ہوئی۔

روسی خبر رساں ادارے کے مطابق ملاقات روسی صدر نے اسرائیل اور ماسکو کے درمیان فوجی اور سیکیورٹی تعاون کی تعریف کیاس سے قبل نیتن یاہو کے دفتر سے ایک اعلان سامنے آیا تھا کہ وہ سوچی میں ہونے والی ملاقات کے دوران شام کی صورتحال اور ماسکو کے ساتھ بہتر کوارڈینیشن کے لئے روسی صدر سے تبادلہ خیال کریں گے۔

کریملن کے ترجمان دمیتری بیسکوف نے بتایا کہ روسی صدر پوتین نے اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کی بڑھوتری اور مشرق وسطیٰ کی صورتحال پر جمعرات کے روز تبادلہ خیال کیا۔نیتن یاہو کے دفتر کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم نے شام میں ایران کی بڑھتی ہوئی موجودگی پر اپنی تشویش سے روسی قیادت کو مطلع کیا۔

بھارت کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی ذمے داری قبول کرے: امریکی رکن کانگریس

0

واشنگٹن: امریکی رکن گانگریس راشدہ طلیب کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں، بھارتی حکومت ان پامالیوں کی ذمے داری قبول کرے۔

امریکی رکن گانگریس راشدہ طلیب نے مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے کہا کہ بھارتی حکومت انسانی حقوق کی پامالیوں کی ذمے داری قبول کرے، مقبوضہ کشمیر میں آرٹیکل 370، 35 اے کی منسوخی کی مذمت کرتی ہوں۔

راشدہ طلیب کا کہنا تھا کہ وادی میں ذرائع مواصلات پر پابندیاں عائد ہیں، زندگی بچانے والی ادویات کا فقدان ہے۔

انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بڑے پیمانے پر انسانی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں، وادی میں جاری کرفیو اور ذرائع مواصلات پر سے پابندی ہٹائی جائے۔

خیال رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہوئے 41 روز ہوگئے، وادی میں مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پر سخت پابندیاں عائد ہیں۔

کشمیری 41 روز سے بھارتی جبر میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مقبوضہ کشمیر میں اسکول اور تجارتی مراکز بند ہیں۔

کشمیری میڈیا کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

بھارت میں پودے کھانے پر دو بکریاں گرفتار

0
Goats arrested

نئی دہلی:بھارتی ریاست تلنگانہ کی پولیس نے دو بکریوں کو گرفتار کرکے حیران کن مثال قائم کردی، پولیس نے بکریوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مالک پر ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کردیا۔

بھارتی ٹی وی کے مطابق تلنگانہ کے علاقے حضورآباد میں ریاستی سطح پر درخت اگاؤ مہم کے تحت لگائے گئے پودوں کو یہ دونوں بکریاں نقصان پہنچا رہی تھیں جس کے بعد مقامی این جی او سیو دی ٹریز سے تعلق رکھنے والے رضاکاروں انیل اور وکرانت نے پولیس میں ان بکریوں اور ان کے مالک کے خلاف شکایت درج کروائی۔

رپورٹ کے مطابق ان دونوں رضاکاروں نے علاقے میں درخت اگاؤ مہم کے تحت پودے لگائے تھے، جن کو ان بکریوں نے نقصان پہنچایا۔

پولیس کا کہنا تھا کہ این جی او سے تعلق رکھنے والے رضاکاروں نے اپنی شکایت میں کہا کہ انہوں نے علاقے میں مہم کے تحت 900 پودے لگائے تھے جن میں سے 250 پودے ان بکریوں نے کھالیے،جس کے بعد پولیس نے ان دونوں بکریوں کو گرفتار کرکے تھانے کے باہر باندھ دیا۔

پولیس نے بکریوں کو گرفتار کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مالک پر ایک ہزار روپے کا جرمانہ عائد کیا، جسے بھرنے کے بعد ان دونوں بکریوں کو مالک کے حوالے کیا گیا۔

بھارتی فوج کی حاجی پیر سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ، حوالدار ناصر حسین شہید

0

اسلام آباد: بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول حاجی پیر سیکٹر پر ایک بار پھر بلا اشتعال فائرنگ کی، بھارتی فائرنگ سے 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگیا۔

تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول حاجی پیر سیکٹر پر پھر بلا اشتعال فائرنگ کی ہے۔ بھارتی بلا اشتعال فائرنگ سے 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگیا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق حوالدار ناصر حسین شہید کا تعلق نارووال سے تھا، ناصر حسین 16 سال سے پاک فوج میں خدمات انجام دے رہے تھے۔

بھارتی فوج نے ایک روز قبل جارحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے حاجی پیر سیکٹر پر ہی بلا اشتعال فائرنگ کی تھی جس کے نتیجے میں سپاہی غلام رسول شہید ہوگئے تھے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شہید سپاہی غلام رسول کا تعلق بہاولنگر سے تھا۔

گزشتہ ماہ 27 اگست کو بھی بھارتی فوج کی جانب سے ایل او سی کے نکرون سیکٹر پر بلااشتعال فائرنگ کی گئی تھی جس کے نتیجے میں بچی سمیت 2 شہری شہید ہوگئے تھے، فائرنگ سے 3 شہری زخمی اور 3 گھر بھی تباہ ہوئے تھے۔

زندگی خطرے میں ڈالنے والی تین خواتین صحافیوں‌ کے لیے ایوارڈ کا اعلان

0
female journalists

برلن: تین خاتون صحافیوں کو عالمی تنظیم رپورٹرز وِد آوٹ بارڈرز نے رواں برس کے آزادی صحافت ایوارڈز کا اعلان کیا ہے، صحافتی ذمہ داریوں کی وجہ سے ان خواتین نے اپنی زندگیاں خطرے میں ڈال لیں۔

تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز رپورٹرز وِد آوٹ بارڈرز کی جانب سے ان صحافیوں کو ایوارڈز دینے کی تقریب منعقد کی گئی تاہم ان میں سے دو صحافی کو اس تقریب میں شرکت کے لیے ملک چھوڑے کی اجازت نہ مل سکی، ان تین خواتین صحافیوں کا تعلق مالٹا، سعودی عرب اور ویت نام سے ہے۔

مالٹا سے تعلق رکھنے والے کیرولین مسکاٹ کے مطابق کبھی کبھی آزادیءصحافت کے لیے لڑائی اتنی اہم ہو جاتی ہے کہ ایک صحافی ایک ایکٹیویسٹ بننے پر مجبور ہو جاتا ہے۔

مالٹا سے تعلق رکھنے والے مسکاٹ تین انعام یافتگان صحافیوں میں وہ واحد صحافی تھیں، جو اس تقریب میں شریک ہو پائیں، اس حوالے سے تقریب جرمن دارالحکومت برلن میں منعقد کی گئی۔ مسکاٹ کو اس تقریب میں انعامِ آزادی دیا گیا۔

ویت نامی بلاگر پھام ڈوان ترانگ کے حصے میں ‘انعامِ تاثیر‘ دیا گیا جب کہ سعودی عرب سے تعلق رکھنے والی خاتون صحافی اور انسانی حقوق کی سرگرم کارکن ایمن النفجان کو ‘انعامِ بہادری‘ دینے کا اعلان کیا گیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ یہ دونوں خواتین پر اپنے اپنے وطن کو چھوڑنے پر پابندی عائد ہے، جب کہ ان کی ویب سائٹس بلاک ہیں اور یہ دونوں صحافی گرفتاری جیسے خطرات کا شکار ہیں۔