جمعرات, جنوری 30, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 19951

حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں28 مئی تک توسیع

0

لاہور : لاہور ہائی کورٹ نے رمضان شوگر ملز ، صاف پانی اور آمدن سے زائد اثاثے کیس میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28مئی تک توسیع کردی، وکیل نیب نے کہا حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کیا گیا تو خدشہ ہے ملک سے فرار ہو جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس علی باقرنجفی کی سربراہی میں 2رکنی بنچ نے رمضان شوگر ملز ، صاف پانی اور آمدن سے زائد اثاثے کیس میں حمزہ شہباز کی عبوری ضمانتوں میں توسیع کیلئے درخواستوں پر سماعت کی۔

عبوری ضمانتوں میں توسیع کیلئے حمزہ شہباز لاہور ہائی کورٹ میں پیش ہوئے ،وکیل نیب نے کہا حمزہ شہبازکےوکلا کوگرفتاری کی وجوہ، انکوائری و تفتیشی ریکارڈ فراہم کر دیا ، عدالت کو اختیار ہے ضمانت خارج کردے یا منظور ، جو دستاویزات حمزہ شہباز کے وکلا نے مانگی انہیں فراہم کر دیں ہیں۔

وکیل نیب کا کہنا تھا حمزہ شہباز نےاربوں کے اثاثے بنائے جن کےذراائع نامعلوم ہیں ، بھائی سلمان اور والدہ کے اکاونٹ میں بیرون ملک سےاربوں روپے آئے ، حمزہ شہباز سے تحقیقات کرنے کے لیے گرفتاری ضروری ہے ، حمزہ شہباز کو گرفتار نہ کیا گیا تو خدشہ ہے ملک سے فرار ہو جائیں گے۔

وکیل حمزہ شہباز نے کہا انکوائری پرچیئرمین نیب کی اجازت کاتحریری حکم نہیں دیا جا رہا، اجازت نامہ موجود نہیں تو تمام کارروائی غیر قانونی ہے، جس پر وکیل نیب کا کہنا تھا انکوائری کی اجازت اورگرفتاری کی وجوہات فراہم کر دی گئی ہیں، بہت دستاویزات دفتری ریکارڈ کاحصہ ہیں فراہم نہیں کی جاسکتیں،وکیل نیب

وکیل نیب نے مزید کہا حمزہ شہباز کے اکاؤنٹس میں 50کروڑکی مشکوک ٹرانزیکشنز پائی گئیں، 18 کروڑ 10 لاکھ باہرسےآئے، حمزہ شہباز نے بے نامی جائیدادیں بنائیں اور 20 لاکھ سےزائد والدہ اوربھائی کےاکاؤنٹ سےوصول کیے۔

وکیل نیب کا کہنا تھا 2000 میں شہبازشریف فیملی کےاثاثے 5سے 6کروڑ روپے کےتھے ، اب اثاثوں کی قیمت اربوں میں ہے ، :حمزہ شہباز اور سلمان شہباز نے 9 صنعتی یونٹ قائم کئے۔

وکیل صفائی نے کہا نیب نےحمزہ شہبازکیخلاف بغیرٹھوس ثبوت کارروائی کی، حمزہ شہباز کو بدنام کرنے کیلئے بے بنیاد الزامات کا ڈھنڈورا پیٹاگیا، جس پر ینچ نے حمزہ شہباز کے وکیل سے مکالمے میں کہا بدنام ہوں گے تو کیا نام نہیں ہوگا۔

وکیل نے بتایا قانون کےمطابق منی لانڈرنگ کیسزمیں نیب کا دائرہ اختیارنہیں، منی لانڈرنگ کیس میں نیب کاتفتیشی افسر مقرر کیا جاسکتا ہے، تفتیشی افسر کی تقرری کے بعد چیئرمین نیب کا اختیار ختم ہوجاتا ہے، اختیار ختم ہونے کے بعد چیئرمین نیب وارنٹ جاری نہیں کرسکتا۔

بعد ازاں لاہور ہائی کورٹ نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 28مئی تک توسیع کردی۔

حمزہ شہباز شریف کی پیشی کے موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں ، پولیس کی بھاری نفری ہائی کورٹ کے اندر اور اطراف میں تعینات کی گئی ، ن لیگی کارکنوں کواحاطہ عدالت میں داخل ہونےسےروک دیا گیا۔

خیال رہے لاہور ہائی کورٹ نے آج تک کیلئے حمزہ شہباز کو عبوری ضمانت دے رکھی ہے۔

مزید پڑھیں : حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت میں 22 مئی تک توسیع

دوسری جانب نیب نے حمزہ شہباز کی عبوری ضمانت خارج کرانے کی حکمت عملی وضع کرلی ہے اور نیب تفتیشی افسران نےحمزہ شہبازکےخلاف چارج شیٹ بھی تیار کرلی ہے۔

تفتیشی افسران کی جانب سے شواہد اور ریکارڈ پراسیکیوشن ٹیم کے حوالے کئے جائیں گے، شہبازشریف خاندان کےگرفتار فرنٹ مینوں سے تفتیش اور شریف فیملی کی کمپنیوں میں ملازمین کےاکاؤنٹس سے آگاہ کیاجائےگا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ کمپنی کےچپراسی کےاکاؤنٹ سے3ارب سےزائدٹرانزیکشن ہوئی، مقصود احمدشریف فیملی کی ملکیت چنیوٹ انرجی آفس میں چپراسی ہے، اربوں روپے چپراسی کے اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے۔

نیب ذرائع کے مطابق حمزہ شہباز اورسلمان شہبازاکاؤنٹ میں رقم رکھتےجسے کیش کرایاجاتا ، شہبازشریف،حمزہ شہبازاورسلمان شہبازنےخطیررقم بیرون ملک بھجوائی،رقم فضل داد عباسی کی معاونت سے بیرون ملک بھجوائی گئی جبکہ حمزہ شہباز سے تحقیقات میں عدم تعاون کا الزام عائد کیا جائے گا۔

خیال رہے منی لانڈرنگ اورآمدن سےزائد اثاثوں پر شریف فیملی کےخلاف مختلف زاویوں سےتحقیقات جاری ہے ، الزامات کے مطابق شریف فیملی کے انیس سو ننانوے میں اثاثہ جات پانچ کروڑچھتیس لاکھ تھے،اب ان کی دولت سواتین ارب کیسےہوگئی؟

واضح رہے کہ 6 اپریل کو آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس اور منی لانڈرنگ کیس میں نیب نے دو بار حمزہ شہباز کی گرفتاری کے لئے ان کے گھر پر چھاپہ مارا تھا تاہم نیب انھیں گرفتار کرنے میں ناکام رہی تھی۔

شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات، اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی

0

کراچی: سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن کیس میں اہم انکشافات ہوئے ہیں، شرجیل میمن کے اثاثوں کی اصل تفصیل سامنے آ گئی۔

تفصیلات کے مطابق شرجیل میمن کے اثاثے اصل میں کتنے تھے اور ظاہر کتنے کیے گئے، اے آر وائی نیوز نے نیب کی تحقیقاتی رپورٹ حاصل کر لی۔

رپورٹ کے مطابق 2011-18 تک ٹیکس کی مد میں 22 کروڑ 64 لاکھ 61 ہزار 991 روپے آمدن ظاہر کی گئی تھی، اور ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن 28 کروڑ 94 لاکھ 94 ہزار 591 روپے ظاہر کی گئی۔

ادھر نیب کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کے مطابق خاندان کی آمدن، جائیداد اور اثاثہ جات کی کُل مالیت میں بڑا فرق پایا گیا ہے، شرجیل میمن کی اصل انکم 1 ارب 71 کروڑ 53 لاکھ 60 ہزار 700 روپے ہے۔

اصل اور ظاہری مالیت میں 1 ارب 42 کروڑ 58 لاکھ 66 ہزار 109 روپے کا بڑا فرق نکل آیا ہے، تحقیقات میں ملزم پر بد عنوانی اور کرپشن میں مسلسل ملوث ہونا پایا گیا۔

نیب کا کہنا ہے کہ ملزم شرجیل میمن کے خلاف نیب کی دفعہ سیکشن 9 اے وی 1999 کے تحت کارروائی کی جائے گی۔

بتایا گیا کہ ملزم شرجیل میمن کے بیرون ملک اربوں روپے کے اثاثہ جات ہیں، سابق وزیر دبئی میں کئی فلیٹس اور ولاز کا بھی مالک ہے، ملزم انٹرنیشنل گلف گروپ میں کاروباری شراکت بھی رکھتا ہے، نیب نے کہا کہ ملزم کے خلاف تحقیقات ابھی جاری ہیں۔

دریں اثنا، آج احتساب عدالت میں محکمہ اطلاعات میں پونے 6 ارب روپے کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی، سابق صوبائی وزیر شرجیل میمن اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔

تاہم، نیب کے گواہ کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کر دی گئی، عدالت نے نیب کے گواہ کو حاضری یقینی بنانے کا حکم جاری کیا اور سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

پہلےنو ماہ میں مالیاتی خسارے کا حجم 1922ارب روپے تک جا پہنچا

0
سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پینشن میں اضافے کا اعلان

اسلام آباد : رواں مالی سال کےہلے 9ماہ کے دوران بجٹ خسارہ 1922ارب روپے تک پہنچ گیا، جو جی ڈی پی کا پانچ فیصد ہے، مالیاتی خسارے میں اضافے کی اہم وجہ قرضوں پر سود کی ادائیگی ہے

تفصیلات کے مطابق رواں مالی سال کے 9ماہ میں بجٹ اخراجات و آمدنی کی تفصیلات جاری کر دی گئیں، جس میں کہاگیاکہ پہلے 9ماہ کے دوران بجٹ خسارہ 1922ارب روپے تک پہنچ گیا، جو جی ڈی پی کا پانچ فیصد ہے، گزشتہ سال کے ایسی عرصے میں مالیاتی خسارے کا حجم چودہ سو اسی ارب روپےتھا۔

وزارت خزانہ کے مطابق رواں مالی سال کے بجٹ میں بجٹ خسارے کا ہدف تخمینہ 1891ارب روپے تھا جبکہ بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے مقامی ذرائع سے 1398ارب روپے کا قرضہ لیا گیا، صوبوں نے وفاق کو 285 ارب روپے ہدف کے برعکس 292ارب روپے فاضل بجٹ دے دیا۔

وزارت خزانہ کا کہنا تھا بجٹ خسارے کو پورا کرنے کیلئے بیرونی ذرائع سے 524ارب روپے کا قرضہ لیا، رواں مالی سال کے پہلے 9ماہ میں مجموعی آمدنی 3584ارب روپے رہی اور 5506ارب روپے کے اخراجات رہے۔

وزارت خزانہ کے مطابق 1459ارب روپے سود کی مد میں 775ارب روپے دفاع پر خرچ کئے گئے، بجٹ میں سود کی ادائیگی کیلئے 1678ارب روپے اور دفاع کیلئے 1100ارب روپے مختص تھے۔

وزارت خزانہ کے مطابق ٹیکس آمدنی 3162ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی 421ارب روپے رہی،ٹیکس آمدنی کا ہدف 4888ارب روپے اور نان ٹیکس آمدنی کا ہدف772ارب روپے تھا۔

پہلے 9ماہ میں این ایف سی کے تحت صوبوں کو 1779ارب روپے کے فنڈز دئیے گئے،این ایف سی کے تحت صوبوں کو 2590ارب روپے منتقل کرنے کا ہدف مقرر تھا۔

اخراجات میں اضافے کی اہم وجہ قرضوں پرسودکی ادائیگیاں ہیں، ادائیگیوں کاحجم جی ڈی پی کاتین اعشاریہ آٹھ فیصدہوگیاجوکہ دوہزارنو سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

خیال رہے سال دوہزارکے بعدسب سےزیادہ مالیاتی خسارہ مالی سال دوہزار بارہ تیرہ میں ریکارڈ کیاگیا تھا۔ پاکستان پیپلزپارٹی کےآخری سال میں مالیاتی خسارہ جی ڈی پی کا آٹھ فیصد تک پہنچ گیا تھا۔

ادائیگیوں کاحجم جی ڈی پی کاتین اعشاریہ آٹھ فیصدہوگیاجوکہ دوہزار نو سے اب تک کی بلند ترین سطح ہے۔

درختوں کے زیر زمین نیٹ ورک کا نقشہ تیار

0

آپ نے ڈبلیو ڈبلیو ڈبلیو یعنی ورلڈ وائیڈ ویب کے بارے میں تو ضرور سنا ہوگا، لیکن کیا آپ نے کبھی ووڈ وائیڈ ویب کا نام سنا ہے؟

ووڈ وائیڈ ویب وہ نیٹ ورک ہے جو درختوں کو آپس میں جوڑے رکھتا ہے، یہ دراصل درختوں کی جڑوں کے درمیان اگی ہوئی فنجائی ہوتی ہے جو درختوں کے نیٹ ورک کی حیثیت رکھتی ہے۔

یہ فنجائی مٹی سے نمکیات لے کر درختوں کو فراہم کرتی ہے جبکہ درخت غذا بنانے کے دوران جو شوگر بناتے ہیں انہیں یہ فنجائی مٹی میں جذب کردیتی ہے۔ اس نیٹ ورک کے ذریعے درخت ایک دوسرے سے نمکیات اور کیمیائی اجزا کا تبادلہ بھی کرتے ہیں۔

اب ماہرین نے اس نیٹ ورک کا ایک مفصل نقشہ تیار کرلیا ہے۔ اسٹینڈ فورڈ یونیورسٹی کی جانب سے تیار کردہ اس نقشے کے بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ اس کی حیثیت ویسی ہی ہے جسے دماغ کے ایم آر آئی اسکین کی۔

جس طرح دماغ کا ایم آر آئی اسکین یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ دماغ کس طرح کام کرتا ہے، اسی طرح یہ نیٹ ورک بتاتا ہے کہ جنگلات کس طرح کام کرتے ہیں اور یہ موسمیاتی تغیرات یعنی کلائمٹ چینج پر کس طرح ردعمل دیں گے۔

یہ نقشہ تیار کرنے کے لیے 70 ممالک کے 10 لاکھ سے زائد جنگلات کا مطالعہ کیا گیا۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ تحقیق کے بعد معلوم ہوا کہ دنیا کے 60 فیصد درخت ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔

ماہرین کے مطابق یہ نقشہ بتاتا ہے کہ کس طرح کے ایکو سسٹم میں کس طرح کے درخت نشونما پاسکیں گے جس کی وجہ سے دنیا بھر میں کی جانے والی شجر کاری مہمات کو مزید کامیاب بنایا جاسکے گا۔

یہ نیٹ ورک کیا کام کرتا ہے؟

زیر زمین درختوں کا نیٹ ورک خاصا اہمیت رکھتا ہے جو درختوں کے درمیان نمکیات اور خوراک کے تبادلے کا کام کرتا ہے۔ درخت کسی بھی مشکل صورتحال میں اسی نیٹ ورک کے ذریعے ایک دوسرے کو ہنگامی پیغامات بھی بھیجتے ہیں۔

ان پیغامات میں درخت اپنے دیگر ساتھیوں کو خبردار کرتے ہیں کہ وہ قریب آنے والے کسی خطرے جیسے بیماری، حشرات الارض یا قحط کے خلاف اپنا دفاع مضبوط کرلیں۔

اس نیٹ ورک کے ذریعے پھل دار اور جاندار درخت، ٹند منڈ اور سوکھے ہوئے درختوں کو نمکیات اور کاربن بھی فراہم کرتے ہیں۔

اسی طرح اگر کبھی کوئی چھوٹا درخت، قد آور ہرے بھرے درختوں کے درمیان اس طرح چھپ جائے کہ سورج کی روشنی اس تک نہ پہنچ پائے اور وہ اپنی غذا نہ بنا سکے تو دوسرے درخت اسے غذا بھی پہنچاتے ہیں۔

بڑے درخت اس نیٹ ورک کے ذریعے ان نو آموز درختوں کی نشونما میں بھی مدد کرتے ہیں جو ابھی پھلنا پھولنا شروع ہوئے ہوتے ہیں۔

لیکن کیا ہوگا جب درختوں کو کاٹ دیا جائے گا؟

اگر جنگل میں بڑے پیمانے پر درختوں کی کٹائی کردی جائے، یا موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج یا کسی قدرتی آفت کے باعث کسی مقام کا ایکو سسٹم متاثر ہوجائے تو زیر زمین قائم درختوں کا یہ پورا نیٹ ورک بھی متاثر ہوتا ہے۔

یہ ایسا ہی ہے جیسے کسی ایک تار کے کٹ جانے سے پورا مواصلاتی نظام منقطع ہوجائے۔ اس صورت میں بچ جانے والے درخت بھی زیادہ عرصے تک قائم نہیں رہ سکتے اور تھوڑے عرصے بعد خشک ہو کر گر جاتے ہیں۔

امریکا ایران کشیدگی ، ایرانی وزیر خارجہ کل 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہے ہیں

0
ایران امریکا کشیدگی

اسلام آباد : ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں، اس دوران اہم ملاقاتیں کی جائیں گی، شاہ محمودقریشی اپنے ایرانی ہم منصب کےاعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی وزیرخارجہ جواد ظریف کل2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچ رہےہیں ، دورے کے دوران ایرانی وزیرخارجہ پاکستانی ہم منصب شاہ محمود قریشی ، وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کریں گے۔

وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی اپنےایرانی ہم منصب جواد ظریف کے اعزاز میں افطارڈنردیں گے۔

خیال رہے ایرانی وزیرخارجہ جوادظریف اسے وقت میں پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ، جب ایران اور امریکہ میں کشیدگی عروج پرہے۔

یاد رہے چند روز قبل پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ میں تاخیر کے معاملے پر پاکستان نے ایرانی خط کا جواب دیتے ہوئے ایران پر عالمی پابندیوں کو جواز قرار دیا تھا۔

پاکستانی وزارتِ پٹرولیم نے اس نوٹس پر اپنے جواب میں موقف اختیار کیا تھا کہ ایران پرعالمی پابندیاں منصوبہ کی تکمیل میں رکاوٹ ہیں،پابندیاں ختم ہونے پرمنصوبہ مکمل کرلیں گے۔

یاد رہے کہ 30  مئی کو خلیج تعاون کونسل اورعرب لیگ کے ہنگامی اجلاس مکہ معظمہ میں ہوں گے ، جس مین خطے کو درپیش سلامتی کے خطرات پرغور اور ان سے نمٹنے کے لیے مشترکہ لائحہ عمل پرطے کیا جائے گا جبکہ اگلے روز 31 مئی کو اسلامی سربراہ اجلاس بھی مکہ معظمہ میں طلب کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں : پاکستان ایران کے ساتھ تعلقات مزید مضبوط کرنے کا خواہاں ہے، وزیراعظم

واضح رہے 21 اپریل کو وزیرِ اعظم عمران خان نے ایران کا دورہ کیا تھا ، دورے کے دوران عمران خان نے ایرانی صدر اور سپریم لیڈر اور اعلیٰ سطح وفد کے ہمراہ ایرانی قیادت سے ملاقاتیں کیں تھیں جبکہ پاک ایران تعلقات پر وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے تھے۔

اعلامیے میں کہا گیا تھا دوطرفہ معاہدوں پر فوری طور پر عمل درآمد کیا جائے گا، دونوں ممالک نے دہشت گردی کے خاتمے کیلئے مشترکہ اقدامات پر اتفاق کرتے ہوئے فیصلہ کیا کہ پاک ایران بارڈر کا استعمال امن اور دوستی کیلئے بڑھایا جائے گا اور دہشت گردی کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی، اس کے علاوہ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کیلئےحکمت عملی بنائی جائے گی۔

اس کے علاوہ دونوں ممالک کا مشترکہ قونصلر کمیشن اجلاس بلانے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، مشترکہ قونصلر کمیشن کا اجلاس رواں سال جون میں ہو گا۔

دونوں ممالک میں صحت کے شعبے میں تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی ہوئے، باہمی اشتراک سے شعبہ صحت میں تکنیکی سہولتوں کو فروغ دیا جائے گا، پاکستان اور ایران میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ پر بھی اتفاق کیا گیا، معاشی، تجارتی اور اقتصادی فروغ کیلئے مشترکہ اقدامات کئے جائیں گے۔

وزیراعظم نے ایرانی صدرحسن روحانی کو دورہ پاکستان کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی، دورے کی تاریخوں کا تعین سفارتی رابطوں کے بعد کیا جائے گا۔

کراچی: نیو سبزی منڈی کے قریب 2 گروہوں میں جھگڑا، ایک شخص ہلاک 4 زخمی

0

کراچی: سائٹ سپر ہائی وے نیو سبزی منڈی کے قریب 2 گروہوں میں جھگڑا ہو گیا، جھگڑے میں فائرنگ سے ایک شخص ہلاک جب کہ 4 افراد زخمی ہو گئے۔

تفصیلات کے مطابق ریسکیو ذرایع کا کہنا ہے کہ سپر ہائی وے پر نیو سبزی منڈی کے قریب جھگڑے میں ایک شخص ہلاک جب کہ چار افراد زخمی ہوئے ہیں۔

ایس ایس پی ملیر نے بتایا کہ 2 افراد کو گرفتار کر کے ان سے اسلحہ برآمد کر لیا گیا ہے، دوسری طرف جھگڑے کے بعد سبزی منڈی کو بند کر دیا گیا۔

ادھر سبزی منڈی میں کام کرنے والے مزدور نے الزام عائد کیا ہے کہ فائرنگ میں پولیس اہل کار بھی ملوث ہیں، انھوں نے بسم اللہ گروپ کے لوگوں سے رشوت لی۔

نیو سبزی منڈی پرفائرنگ کے تبادلے کے بعد تاجروں نے احتجاج شروع کر دیا، اور سبزی منڈی کے اندر جمع ہو گئے، مظاہرین نے پولیس چوکی کا گھیراؤ کیا، اور احتجاج کے دوران بکتر بند گاڑی پر پتھراؤ کر کے اس کے شیشے توڑ دیے۔

یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں پولیس کا کومبنگ آپریشن، 8 مشتبہ افراد گرفتار

پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا، بتایا گیا ہے کہ بکتر بند گرفتار ملزمان کو پولیس چوکی سے تھانے منتقل کرنے آئی تھی۔

دوسری طرف سپر ہائی وے پر سبزی منڈی کے تاجروں کا احتجاج ختم کرانے کے لیے رینجرز پہنچ گئی، تاجروں نے رینجرز کی یقین دہانی کے بعد احتجاج ختم کر دیا، تاجروں کو یقین دہانی کرائی گئی کہ فائرنگ کرنے والے ملزمان کے خلاف کارروائی ہوگی، تاہم تاجروں کا کہنا تھا کہ اگر 2 دن تک کارروائی نہیں ہوئی تو دوبارہ احتجاج کریں گے۔

ادھر سبزی منڈی میں فائرنگ کے بعد سے پولیس چوکی پر کشیدگی برقرار ہے، پولیس چوکی پر مشتعل مظاہرین نے دھاوا بول کر توڑ پھوڑ کی تھی، مظاہرین نے پولیس موبائل کے شیشے بھی توڑ دیے اور گاڑی الٹا دی۔

کراچی میں پورا ہفتے موسم کیسا رہے گا ؟

0

کراچی : محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کراچی میں پوراہفتہ موسم گرم اورمرطوب رہےگا، مرطوبیت بڑھنے سے 40 ڈگری محسوس کیا جائے گا جبکہ درجہ حرارت چھتیس سے سینتیس ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی توقع ہے۔

تفصیلات کے مطابق محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کراچی میں پوراہفتہ موسم گرم اورمرطوب رہےگا اور درجہ حرارت چھتیس سے سینتیس ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کی امکان ہے۔

چیف میٹرولوجسٹ عبدلرشید کا کہنا ہے کہ مئی کا پورا مہینہ اسی طرح گرم رہے گا، فلحال رمضان میں ہیٹ ویو کا کوئی بھی امکان نہیں جبکہ 15 جون سے موسم میں تبدیلی آئے گی۔

کراچی کاموجودہ درجہ حرارت35ڈگری سینٹی گریڈہے، مرطوبیت بڑھنےسے40ڈگری محسوس کیاجارہاہے، ہوا22کلومیٹرفی گھنٹہ کی رفتار سےچل رہی ہے جبکہ ہوا میں نمی کاتناسب 47فیصدہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ آج ملک کے بیشترعلاقوں میں موسم گرم اورخشک رہیگا تاہم خیبرپختونخوا، پنجاب اوربالائی علاقوں میں بارش کا امکان ہے، آج ملتان، بہاولپور، فیصل آباد، لاہور، راولپنڈی، اسلام آباد اورکشمیرمیں کہیں کہیں جبکہ کوئٹہ، قلات، ژوب اورگلگت بلتستان میں چند مقامات پرآندھی اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔

اندرون سندھ گرمی زور دکھائے گی ، حیدر آباد نوابشاہ میں پارہ تینتالیس ڈگری تک چڑھا رہے گا اور سکھر میں بیالیس ٖ ڈگری سینٹی گریڈ رہنے کا امکان ہے۔

گزشتہ روزسب سے زیادہ درجہ حرارت نوابشاہ میں چوالیس ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے: وزیر خارجہ کا ایس سی او اجلاس سے خطاب

0

بشکک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدارامن کے لیے خطے میں استحکام ضروری ہے، دہشت گردی خطے کے ممالک کے لیے سنگین خطرہ ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود بشکک، کرغزستان میں شنگھائی تعاون تنظیم کی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ ایس سی او خطے کے ممالک کے درمیان رابطوں کا اہم ذریعہ ہے، پاکستان ایس سی او کے چارٹر پر عمل درآمد کے لیے پر عزم ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ مشترکہ خوش حالی کے لیے پاکستان خطے کے ملکوں میں رابطوں کا فروغ چاہتا ہے، پاکستان ایس سی او ممالک کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف کام کر رہا ہے۔

انھوں نے کہا کہ چینی صدر کے ون روڈ ون بیلٹ منصوبے سے خطے کے ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔

شاہ محمود کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں مفاہمتی عمل کی حمایت کرتا ہے، پاکستان ہر قسم کی دہشت گردی کی مذمت کرتا ہے، خطے کے امن کے لیے مستحکم افغانستان ضروری ہے۔

انھوں نے خطاب میں کہا ترقی، ماحول اور اجتماعی سلامتی جیسے چیلنجز دنیا میں اہمیت پا رہے ہیں، مسائل کا حل اجتماعی کوششوں اور تعاون پر مبنی فکر میں مضمر ہے، ہماری پختہ سوچ ہے پاکستان کی منزل ایس سی او سے جڑی ہے، ہماری سوچ میں ایشیا میں مشترکہ خوش حالی کا تصور پنہاں ہے۔

وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہمیں سب سے بڑا مسئلہ دہشت گردی کی صورت میں درپیش ہے، پاکستان نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کا کام یابی سے مقابلہ کیا، پاکستان ایس سی او کے تحت تجربہ اور مہارت بانٹنے کو تیار ہے، دہشت گردی کی بنیادی وجوہ کا حل انتہائی نا گزیر تقاضا ہے، اگر ہم امن چاہتے ہیں تو پھر انصاف سے کام لینا ہوگا۔

شاہ محمود نے کہا کہ جنوبی ایشیا مختلف قسم کے چیلنجز کی بنا پر باقی دنیا سے پیچھے ہے، ان چیلنجز میں معیار زندگی، غربت، ناخواندگی اور امراض شامل ہیں، ہم نے کرتارپور راہداری کے ذریعے شنگھائی اسپرٹ کا مظاہرہ کیا۔

انھوں نے مزید کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم کو مزید فعال اور نتیجہ خیز بنانے کے لیے ہم نے 7 نکاتی ایجنڈا دے دیا ہے، ایس سی او کو ادارہ جاتی فریم ورک اور دائرہ کار میں وسعت لانی چاہیے، ایس سی او کو ادارہ جاتی استعداد کار بڑھانے پر توجہ دینی ہوگی، پاکستان ایس سی او یوتھ کونسلز میں شمولیت کا بھی منتظر ہے۔

تمام صنعتی صارفین کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے،چیئرمین ایف بی آر کا عزم

0

اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے کہا تمام صنعتی صارفین کوٹیکس نیٹ میں لائیں گے، ماضی کے واجبات پر صرف دو فیصد ٹیکس مانگ رہے ہیں، ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے والوں کو ٹیکس ریٹرن جمع کروانا لازمی ہوگا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں چیئرمین ایف بی آر شبرزیدی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ڈسکوز کے پاس رجسٹرڈ صارفین کی تعداد 3 لاکھ 48ہزار ہے، ملک میں ٹیکس فائلرزکی تعدادکم ہے، ہمیں کاروبار کے لیے پہلے بہترماحول مہیا کرنا ہے، اس میں ٹیکس وصولی کی بات بعد میں آئےگی۔

چیئرمین ایف بی آر کا کہنا تھا بجلی کےصنعتی صارفین کی تعداد3لاکھ71ہزار304ہے، سکیم کی مدت میں ابھی وقت ہے،دیکھتےہیں کیاردعمل آتاہے، ڈسکوزکی سطح پر مینوفیکچررز کا ڈیٹاجمع کررہے ہیں۔

اثاثے ظاہرکرنے پر ٹیکس ریٹرن بھرنے کی شرط عائد ہے

شبرزیدی نے کہا ہراسمنٹ سے روکنےپرآپ بتائیں مزیدکیاکروں، میں پہلے ہی اس پر3حکم جاری کرچکاہوں ، قانون میں کوئی کمی ہے تو بیٹھ کر دیکھیں گے ، اثاثے ظاہر کرنےکی اسکیم میں فائلر کی شرط لازم عائد کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا نان کسٹم پیڈگاڑیوں کے لیے ابھی کوئی اسکیم نہیں ، ماضی کے واجبات پر صرف 2 فیصدٹیکس مانگ رہے ہیں، اثاثے ظاہرکرنے پر ٹیکس ریٹرن بھرنے کی شرط عائد ہے۔

مزید پڑھیں : چند خام مال پر تو ٹیکس چھوٹ دی جا سکتی ہے سب پر نہیں: شبر زیدی

چیئرمین ایف بی آر نے کہا ایک نکاتی ایجنڈا ہے تمام صنعتی صارفین کو ٹیکس نیٹ میں لائیں، 31 لاکھ تجارتی صارفین ہیں، ٹیکس نادہندگان کے اکاؤنٹ منجمد کرنے کا اختیار ابھی بھی ہمارے افسر کے پاس ہے، 24 گھنٹے میں مطلع کیے بغیر اکاؤنٹ منجمد نہیں کیا جائے گا۔

شبرزیدی کا کہنا تھا سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کو آرڈیننس میں شامل کر رہے ہیں، ملک میں 3 لاکھ 41 بجلی کے صنعتی صارفین ہیں، سوئی گیس کمپنیوں کے7 ہزار صنعتی صارفین ہیں، ملک میں رجسٹر صنعتی سیلز ٹیکس صرف 38 ہزار ہیں۔

ایک لاکھ کمپنیاں رجسٹر ہیں اور ٹیکس فائلر 50 ہزار سے بھی کم ہیں

انھوں نے مزید کہا اسکیم میں سیلز ٹیکس کی رجسٹریشن کرانی ہوگی، اسکیم میں 2 فی صد ٹیکس دےکر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کرانا ہوگی، اسکیم کا وقت 30 جون کو ختم ہوگا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی، ایک لاکھ کمپنیاں رجسٹر ہیں اور ٹیکس فائلر 50 ہزار سے بھی کم ہیں۔

سان فرانسیسکو ملازمین کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر قرار

0
san-francisco

برلن : ڈوئچے بنک نے سالانہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر سان فرانسیسکو ہے جبکہ دوسرے اور تیسرے نمبر پر زیورخ اور نیویارک ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جرمنی کے ڈوئچے بنک کی جانب سے سال 2019ء کی سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والے شہروں کی ایک فہرست جاری کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اس فہرست میں امریکا کے مغربی ساحل پر واقع کیلیفورنیا ریاست کے شہر سان فرانسیسکو کو سب سے زیادہ تنخواہیں دینے والا شہر قرار دیا گیا ہے۔ اس شہرمیں لوگوں کا معیار زندگی سب سے بہتر اور بلند ہے۔

غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ اس کی بنیادی وجہ امریکا بالخصوص شہر میں ٹیکنالوجی کی منصوعات کی ترقی اور کاروبار ہے۔

عرب نشریاتی ادارے کے مطابق ایک سال قبل یہ اعزاز سوئٹرزلینڈ کے شہرزیورخ کو حاصل تھا مگر سان فرانسیسکو نے پچھلے پانچ سال میں اپنا ریکارڈ مسلسل بہتر بنانے کے بعد تنخواہوں کے حوالے سے دنیا کے نمبر ون شہر کا درجہ حاصل کرلیا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنخواہوں کے اعتبار سے زیورخ اب دوسرے نمبر پر چلا گیا ہے، سال 2019ء کے انڈیکس کے مطابق سان فرانسیسکو کی معیشت میں بہتری میں ٹیکنالوجی اور سائنسی ترقی نے اہم کردار ادا کیا ہے۔

دوسرے نمبر پر زیورخ، تیسرے پرنیو یارک، چوتھے پر امریکی شہر بوسٹن، پانچویں پر شکاگو، چھٹے پر آسٹریلیا کا شہر سڈنی، آٹھویں پر ڈنمارک کا کوپن ہیگن، نویں پر آسٹریلیا کا دارالحکومت ملبرن اور دسویں نمبر پر برطانیہ کا دارالحکومت لندن شامل ہے۔