جمعہ, جون 27, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 22628

رانا ثناءاللہ کیخلاف کروڑوں روپے بے ضابطگی کی شکایت نیب کو موصول

0

لاہور: سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کیخلاف کروڑوں روپے بے ضابطگی کی شکایت نیب کو موصول ہوگئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سابق صوبائی وزیر کے خلاف درخواست کا جائزہ لے کر کاروائی شروع ہوگی۔

تفصیلات کے مطابق نیب ذرائع کا کہنا ہے سابق وزیر قانون پنجاب رانا ثناءاللہ کیخلاف کروڑوں روپے بے ضابطگی کی شکایت موصول ہوئی، رانا ثناءاللہ پر فیصل آباد میں انڈرپاس کا نقشہ تبدیل کرانے کا الزام ہے۔

[bs-quote quote=”رانا ثناءاللہ پر فیصل آباد میں انڈرپاس کا نقشہ تبدیل کرانے کا الزام” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

شکایت کنندہ نے کہا کہ انڈرپاس کا روٹ تبدیل کر کے من پسند افراد کو کروڑوں روپے کا فائدہ پہنچایا گیا، ذرائع کے مطابق سابق صوبائی وزیر کے خلاف درخواست کا جائزہ لے کر کاروائی شروع ہوگی۔

یاد رہے نیب کی مسلم لیگ ن کی رہنما مریم اورنگزیب کیخلاف 8 الزامات پر تحقیقات جاری ہے ، جن میں ریاستی اداروں کےفنڈز اور سرکاری گاڑیوں کے غلط استعمال جبکہ اثاثے خریدنے اور پی ٹی وی میں لیگی ورکرز کی بھرتیوں کے الزامات شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: نیب کی مریم اورنگزیب کیخلاف 8الزامات کے تحت تحقیقات

گذشتہ روز چیئرمین نیب جاوید ا قبال کی زیرصدارت ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس ہواتھا ، جس میں‌ 16 اہم انکوائریوں کی منظوری دی گئی، جس میں‌ نثار کھوڑو، محکمہ خوراک سکھر کے افسران کے خلاف انکوائری بھی شامل تھی۔

نیب نے ایم ڈی نیشنل ٹیلی کام کارپوریشن وقار زاہد میر، قائم مقام ایم ڈی اوگرا، او جی ڈی سی ایل انتظامیہ، ایم پی اے عبدالکریم سومرو، شرجیل میمن، قیصر عباس کے خلاف انکوائری کی بھی منظوری دی۔

چیئرمین نیب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ فیس نہیں کیس دیکھتےہیں!احتساب سب کا۔ کی پالیسی پرقانون کےمطابق عمل پیراہیں،میگاکرپشن کےمقدمات کو منطقی انجام تک پہنچایاجائےگا۔

پاکستانی عدالتوں میں 3 لاکھ 50 ہزار سے زائد مقدمات زیر التو

0

اسلام آباد : وزارت قانون کا کہنا ہے کہ  پاکستانی عدالتوں میں زیر التوامقدمات کی تعداد تین لاکھ پچاس ہزار چار سو چوہتر تک جا پہنچی جبکہ صرف سپریم کورٹ میں انتالیس ہزارسات سو مقدمات زیرالتوا ہے۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ سمیت اعلیٰ عدالتوں میں زیر التوامقدمات کی تفصیلات سینیٹ میں پیش کردی گئی، وزارت قانون کی جانب سےبتایا گیا ہے کہ سپریم کورٹ اور ہائی کورٹس میں زیر التوامقدمات کی تعداد تین لاکھ پچاس ہزار چار سو چوہترہے۔

[bs-quote quote=”سپریم کورٹ میں 39 ہزار700 مقدمات زیرالتوا” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

وزارت قانون نے بتایا 15 اکتوبر 2018 تک سپریم کورٹ میں انتالیس ہزارسات سو مقدمات زیرالتوا تھے، لاہور ہائی کورٹ میں ایک لاکھ پینسٹھ ہزار آٹھ سو مقدمات اور سندھ ہائی کورٹ میں اکیانوے ہزار پانچ سو جبکہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں سترہ ہزار مقدمات زیر التوا ہیں۔

سینیٹ میں پیش کی گئی تفصیلات میں کہا گیا ہے کہ پشاور ہائی کورٹ میں 29 ہزار 4 سو چوالیس مقدمات اور بلوچستان ہائی کورٹ میں 6 ہزار 852مقدمات زیر التوا ہے۔

مزید پڑھیں : لوگ چیخ چیخ کر مر جاتے ہیں مگر انصاف نہیں ملتا، اب سب ججز کا احتساب ہوگا، چیف جسٹس

یاد ررہے چیف جسٹس ثاقب نثا‌‌ر نے دو ٹوک الفاظ میں واضح کر چکے ہیں کہ سب ججز کا احتساب ہو گا، لوگ چیخ چیخ کرمررہےہیں انصاف نہیں مل رہا، سپریم کورٹ کے بینچ نمبر ون نے سات ہزار کیس نمٹانے ہیں ججز سے پوچھتے ہیں تو وہ کہتے ہیں بیس کیس نمبٹائے ہیں کم کیسز کے فیصلے کرنے والے ججز کے خلاف بھی آرٹیکل دو سو نو کے تحت کاروائی ہوگی۔

چیف جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا آج سب سے زیادہ تنخواہ جج کی ہے لیکن ججز کے پاس مقدمات کئی کئی دن زیر التواء رہتے ہیں۔ جب جج ذمہ داری پورے نہیں کریں گے تو فیصلوں میں تاخیر ہو گی۔ ججز کئی کئی دن تک مقدمات کی سنوائی نہیں کرتے ہیں اور تاریخیں ڈال دی جاتی ہیں، ججز پوری ایمانداری سے فیصلے کریں۔

کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے: سوئی سدرن گیس

0
سی این جی اسٹیشن بند

کراچی: صوبے بھر میں گیس کی بندش کے 4 روز گزرنے کے بعد پانچویں روز سوئی سدرن گیس حکام نے یقین دہانی کروائی ہے کہ کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق کئی دن کی اذیت ناک صورتحال کے بعد بالآخر کراچی سمیت سندھ بھر میں کل سے سی این جی اسٹیشن کھولنے کا اعلان کردیا گیا۔

سوئی سدرن گیس حکام نے وزیر پیٹرولیم غلام سرور کو یقین دہانی کروائی ہے کہ کل سے سندھ میں سی این جی اسٹیشن کھل جائیں گے۔ حکام کا کہنا ہے کہ سی این جی اسٹیشنز کو متبادل ذرائع سے گیس فراہم کی جائے گی۔

سوئی سدرن گیس کے ترجمان کا کہنا ہے کہ گیس پریشر میں بہتری آرہی ہے، بہتری رہی تو سی این جی اسٹیشنوں کو گیس کی ترسیل بحال کردی جائے گی۔

ترجمان کے مطابق سسٹم میں گیس آتے ہی حالیہ بحران ختم ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ سوئی سدرن گیس کمپنی نے صوبے بھر میں سی این جی سیکٹر کو گیس کی فراہمی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی تھی۔

بعد ازاں گیس کا بحران مبینہ طور پر مصنوعی نکلا اور انکشاف ہوا کہ سندھ کی گیس پنجاب کو فراہم کی جارہی ہے۔

پی پی ایل کے ذرائع نے انکشاف کیا تھا کہ گمبٹ گیس فیلڈ میں کوئی خرابی نہیں ہے بلکہ گیس بحران کی اصل وجہ آر ایل این جی ٹرمینل میں خرابی ہے۔

دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے گیس بحران کا نوٹس لیتے ہوئے سوئی ناردرن اور سدرن گیس کے بورڈز آف ڈائریکٹرز کو فوری طور پر ہٹانے کا فیصلہ کیا تھا۔

وزیر اعظم نے نااہلی کا مظاہرہ کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا حکم دیتے ہوئے فوری رپورٹ بھی طلب کرلی تھی۔

سعودی امدادی پیکج کے مزید ایک ارب ڈالرپاکستان کو موصول

0
سعودی امدادی پیکج

کراچی: وزیراعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب کے نتیجے میں پاکستان کو سعودی عرب سے ملنے والے امدادی پیکج کے تحت مزید ایک ارب ڈالر کی رقم موصول ہوگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے رقم موصول ہونے کی تصدیق کی ہے جس کے بعد ملک میں غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب 24 کروڑ ڈالر ہوگئے ہیں۔

ترجمان اسٹیٹ بنک کا کہنا ہے کہ آئندہ سال جنوری میں سعودی عرب سے وعدے کے مطابق ایک ارب ڈالر کی مزید قسط موصول ہوجائے گی، جس سے ذرمبادلہ کے ذخائر کی بہتری میں مدد ملے گی اور پاکستانی روپے کو استحکام ملے گا۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اکتوبر میں سعودی عرب کا دورہ کیا تھا اور اس موقع پر برادر ملک نے ایک سال کے لیے پاکستان کے اکاؤنٹ میں 3 ارب ڈالر ڈپازٹ رکھنے اور 3 سال تک سالانہ 3 ارب ڈالر کا تیل ادھار پر دینے کے لیے رضامندی ظاہر کی تھی۔

سعودی عرب نے اپنے وعدے کے مطابق گزشتہ ماہ ایک ارب ڈالر ڈپازٹ کئے تھے اور رواں ماہ مزید ایک ارب ڈالر دپازٹ کردئیے گئے ہیں۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ سعودی ڈپازٹس سے پاکستان کے اکاؤنٹ میں رکھنے سے پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر پر دباؤ میں کمی آئے گی اور ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت میں استحکام آئے گا۔

یاد رہے کہ پاکستان میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کی جارہی تھی اور اس کی نسبت ڈالر اوپر جارہا تھا جس سے ملک کے بیرونی قرضوں میں اضافہ ہورہا تھا۔ روپے کی قدر بڑھنے سے قرضوں کا حجم بھی کم ہوگا۔

سرکاری اشتہارات میں تصاویر، پرویز خٹک کو 13 لاکھ 65 ہزار جمع کرانے کا حکم

0

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے سرکاری اشتہارات کیس میں سابق وزیراعلی خیبر پختونخواہ پرویز خٹک کی تصاویر آویزاں کرنے پر انہیں 13 لاکھ 65 ہزار دس دن میں جمع کرانے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سرکاری اشتہارات سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل خیبر پختونخواہ نے عدالت کو بتایا کہ سابق وزیر اعلی پرویز خٹک 13 لاکھ 65 ہزار ادا کرنے کو تیار ہیں اور وہ یہ رقم اپنی جیب سے ادا کریں گے۔

عدالت نے پرویز خٹک کو 10 دن میں تیرہ لاکھ 65 ہزار جمع کروانے کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ پیش طلب کر لی۔

واضح رہے رواں سال مارچ میں چیف جسٹس آف پاکستان نے لیپ ٹاپ اسکیم، ہیلتھ کارڈز پرشہبازشریف کی تصاویرشائع کرنے پرازخود نوٹس لیتے ہوئے چیف سیکرٹری پنجاب سے استفسار کیا کہ وزیراعلی ٰپنجاب کی تصویر ہر جگہ کیوں آجاتی ہے۔

مزید پڑھیں : شہبازشریف نے اپنی اشتہاری مہم کےعوض 55 لاکھ کا چیک عدالت میں جمع کرادیا

بعد ازاں چیف جسٹس نے سرکاری اشتہارات از خود نوٹس کیس میں وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو سرکاری اشتہار کے 55 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کروانے کا حکم دیا تھا اور سیاسی رہنماؤں اور متعلقہ وزرائے اعلیٰ کی تصویر شائع کرنے سے روک دیا تھا۔

سابق وزیر اعلی پنجاب شہباز شریف 55 لاکھ روپے جبکہ وزیر اعلی سندھ مراد علی شاہ بھی 14 لاکھ روپے جمع کرائے تھے جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نےاشتہارات میں تصاویرشائع نہ کرنےکی یقین دہانی کرائی تھی۔

سوناکشی سنہا کو’آن لائن شاپنگ کمپنی‘ نے لوٹ لیا

0

کیا آپ کو آن لائن شاپنگ کرنے پر کوئی غلط شے موصول ہوئی ہے ، لیکن مشہور بھارتی اداکارہ کو آن لائن شاپنگ ایمازون انڈیا نے جو بھیجا اس کا آپ تصور بھی نہیں کرسکتے۔

تفصیلات کے مطابق دبنگ بھارتی اداکارہ سوناکشی سنہا نے اپنے لیے ایک ہیڈ فون آن لائن آرڈر کیا لیکن جب انہوں نے اپنا پارسل کھولا تو اس میں سے لوہے کا ایک زنگ آلود بے کار ٹکڑا برآمد ہوا ، جسے دیکھ کر اداکارہ حیران رہ گئیں۔

اداکارہ نے اپنے ٹویٹر پر آن لائنس کمپنی کو مخاطب کرکے لکھا ہے کہ ’’ایمازون انڈیا! دیکھو میں نے باس کے ہیڈفون آرڈر کیے تھے اور مجھے کیا ملا! ڈ بہ پیک تھا اور کھلا ہوا بھی نہیں تھا، یعنی ہر کام طریقے سے ہوا لیکن صرف باہر سے۔ اور اوپر سے آپ کی کسٹمر سروس بھی اس معاملے کو حل کرنے کے لیے ذرا سی بھی کوشش کرتی نظر نہیں آرہی ‘‘۔

سوناکشی سنہا نے کمپنی کی جانب سے موصول شدہ ڈبے اور اس میں سےنکلنے والے جنک کی تصویر بھی سوشل میڈیا پر اپ لوڈ کردیں۔

ساتھ ہی انہوں نے معاملے کو پرمزاح بناتے ہوئے اپنے مداحوں سے پوچھا ہے کہ ’’ کیا کوئی اس بالکل نئے چمکدار کچرے کے ٹکڑے کو 18 ہزار روپے میں خریدنا چاہے گا؟ ( جی ہاں، یہ اسٹیل کا بنا ہوا ہے)۔ فکر مند نہ ہوں ، یہ ایمازون نہیں بلکہ میں بیچ رہی ہوں سو آپ کو بالکل وہی شے ملے گی جسے آپ آرڈر کررہے ہیں‘‘۔

احتساب عدالت میں نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی

0
Nawaz Sharif

اسلام آباد: احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت پیر تک ملتوی کردی گئی، وکیل صفائی نے احتساب عدالت کے اس سوال پر کہ ’سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا نواز شریف صادق و امین نہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو ہم کیسے سچا مان لیں؟‘ عدالت کو مطمئن کرنے کی کوشش کی۔

تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں سابق وزیر اعظم نواز شریف کے خلاف العزیزیہ اور فلیگ شپ ریفرنسز کی سماعت ہوئی۔ سماعت احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے کی۔

سماعت کے آغاز پر نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ صادق اور امین والے معاملے پر بات کرنا چاہتا ہوں۔ جس بنیاد پر نواز شریف کو نااہل کیا اس کا عدالت سے تعلق نہیں، سپریم کورٹ نے نااہل کیا اور کرمنل کارروائی کا حکم دیا۔

خواجہ حارث نے کہا کہ فلیگ شپ کی فرد جرم میں کہا گیا کہ بیٹوں کے نام پر بے نامی جائیداد بنائی، فلیگ شپ سرمایہ کاری کے وقت حسن اور حسین نواز بالغ تھے۔ فرد جرم میں کہا گیا حسن نواز 1989 سے 1994 تک زیر کفالت تھے۔

انہوں نے کہا کہ لکھا ہے 1995 سے 1999 تک حسن نواز کے ذرائع آمدن نہیں تھے۔ فرد جرم بھی نہیں کہہ رہی کہ حسن نواز 1994 کے بعد والد کے زیر کفالت تھے۔ کمپنیوں کے قیام اور نواز شریف کے منسلک ہونے میں 5 سال کا فرق ہے۔

خواجہ حارث نے کہا کہ شواہد میں ایسا کچھ نہیں کہ نواز شریف کا تعلق ملازمت سے زیادہ ہو، صرف تفتیشی افسر نے کہا کہ نواز شریف مالک تھے۔

خواجہ حارث نے فلیگ شپ ریفرنس کے 3 نکات پر العزیزیہ ریفرنس میں بھی اصرار کیا۔ انہوں نے کہا کہ بے نامی دار، جے آی ٹی اور ایم ایل اے سے متعلق دلائل وہی رہیں گے۔ عدالت العزیزیہ ریفرنس میں دیے گئے دلائل کو فلیگ شپ کا حصہ بنالے۔

سماعت کے دوران حسن نواز کی برطانیہ میں جائیداد سے متعلق نئی دستاویزات پیش کی گئیں۔ خواجہ حارث نے 3 کمپنیوں کی دستاویزات عدالت کو دکھائیں۔ نواز شریف نے دستاویزات کے لیے برطانوی لینڈ رجسٹری کو درخواست دی تھی۔

خواجہ حارث نے کہا کہ حسن نواز کا کاروبار ہی یہ تھا جائیداد خریدنا اور فروخت کرنا۔ عدالت نے ریفرنسز کی مزید سماعت پیر تک ملتوی کردی۔

اس سے قبل گزشتہ روز کی سماعت میں جج نے خواجہ حارث سے سوال کیا تھا کہ سپریم کورٹ نے فیصلہ دیا نواز شریف صادق و امین نہیں، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نواز شریف کو ہم کیسے سچا مان لیں؟

العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کے وکیل نے اپنے حتمی دلائل مکمل کرلیے تھے جس کے بعد نیب پراسیکیوٹر سردار مظفر نے جواب الجواب جمع کروایا تھا۔

سردار مظفر کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کے وکیل کا موقف مختلف ہے، نواز شریف نے حسن اور حسین کی پیش دستاویز کو تسلیم کیا۔ مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) میں حسن، حسین کی پیش دستاویزات کو انڈورس کیا۔ عدالت نے نواز شریف سے ان دستاویزات کے حوالے سے سوال کیا۔

انہوں نے کہا کہ استغاثہ نے عدالت کو مطمئن کرنا ہوتا ہے، استغاثہ نے کیس اسٹیبلش کرنا ہوتا ہے پھر بار ثبوت ملزمان پر ہوتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ثابت کیا نواز شریف کے بیٹے بے نامی دار کے طور پر جائیداد کے مالک ہیں۔ نواز شریف جائیداد کے اصل بے نامی مالک ہیں، استغاثہ نےثابت کیا۔

نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ اثاثوں کی ملکیت کو دوسری جانب سے کبھی بھی رد نہیں کیا گیا۔ ملکیت ثابت ہونے کے بعد ملزم نے اپنی بے گناہی ثابت کرنی ہوتی ہے۔ وکیل نے دلائل میں کہا کہ 1980 کے معاہدے، خطوط اور دستاویز پر انحصار نہیں کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملزم نے اپنے بیان میں تمام باتوں کو تسلیم کیا، بیانات میں تضاد ہے۔ عدالت میں ثبوت نہیں دیا گیا کہ بچوں نے جائیداد اپنے ذرائع سے لی۔ ہم نے ثابت کیا بچے اپنا کوئی ذرائع آمدن نہیں رکھتے تھے۔

وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں غریبوں کے لئے شیلٹر ہوم کا افتتاح کردیا

0

پشاور : وزیراعظم عمران خان نے پشاور میں غریبوں کے لئے شیلٹرہوم کاافتتاح کردیا ہے، شیلٹرہوم میں 150 سے 200 مسافر رات گزار سکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ایک روزہ دورے پر پشاور پہنچے ، جہاں عمران خان نے شیلٹر ہوم کا افتتاح کیا اور پناہ گاہ میں سہولتوں کاجائزہ لیا ، وزیراعظم کو پناہ گاہ سے متعلق بریفنگ دی گئی۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ محمود خان اور گورنر خیبر پختونخوا بھی وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ ہیں۔

وزیراعظم عمران خان گورنر ہاوس جائیں گے، جہاں وزیر اعلیٰ محمود خان اور گورنر خیبر پختونخوا سے ملاقات کریں گے اور صوبائی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں شریک ہوں گے، صوبائی حکومت کی جانب سے سو روزہ پلان سے متعلق تفصیلی بریفنگ وزیراعظم کو دی جائے گی۔

وزیراعظم خیبر پختونخوا حکومت کی کارکردگی اور ترقیاتی سکیموں کا جائزہ لیں گے اور صوبائی حکومت کو نئے اہداف بھی دیں۔

یاد رہے 10 دسمبر کو وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا تھا ، شیلٹرہومز بے سہارا اور غریب عوام کے لیے بنائے جائیں گے۔

وزیراعظم عمران خان نے لاہور میں شیلٹر ہوم پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھ دیا

پہلے مرحلےمیں لاہور میں 5 شیلٹر ہوم قائم ہوں گے، ریلوے اسٹیشن کے سامنے بنایا گیا شیلٹر ہوم ایک کنال اراضی پر محیط ہے ، شیلٹر ہوم کی جگہ صوبائی حکومت اور ٹرانسپورٹ ڈیپارٹمنٹ کی ملکیت ہے ، اس میں 93 مرد اور 27 خواتین قیام کرسکیں گی۔

بعد ازاں وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر بے گھرافراد کے لیے لاہور میں فٹ پاتھوں پرعارضی خیمےلگا دیئے گئے تھے۔

وزیر اعلیٰ سندھ اور وفاقی وزرا کی ملاقات، گیس کے بحران پر گفتگو

0

کراچی: وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان اور وزیر برائے پیٹرولیم غلام سرور سے ملاقات ہوئی جس میں صوبے میں بجلی و گیس کے مسائل اور ان کے حل کے حوالے سے گفت و شنید کی گئی۔

تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور وفاقی وزیر پیٹرولیم غلام سرور کی ملاقات ہوئی۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے گیس لوڈ شیڈنگ سے متعلق وزیر پیٹرولیم کو آگاہی دی۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ صنعتی یونٹ بند اور ہزاروں مزدور بے روزگار ہوگئے۔ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب اور سی این جی اسٹیشنز بند ہیں۔ یہ صورتحال ہمارے لیے باعث تشویش ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ سندھ کو گیس کمپنیوں میں نمائندگی دی جائے۔ وفاقی وزیر پیٹرولیم نے وزیر اعظم عمران خان کو تمام صورتحال سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کروا دی۔

وزیر اعلیٰ کی وفاقی وزیر برائے بجلی عمر ایوب خان سے بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں وزیر اعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ بجلی کے علاوہ ٹرانسمیشن بھی صوبائی معاملہ ہے، پاور جنریشن ٹھیک ہے لیکن ترسیل بہتر کرنے کی ضرورت ہے۔

وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ تقسیمی نظام بہتر کرنے کی ضرورت ہے، حکومت سندھ نے حیسکو اور سیپکو کے 27 ارب ادا کر دیے تھے، معاہدہ تھا کہ سندھ میں ایم آر یا چیک میٹر لگیں گے تاکہ چوری کو روکیں۔

انہوں نے کہا کہ میٹر 6 ماہ میں لگانے تھے لیکن 2 سال ہو گئے میٹر نہیں لگے۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے یقین دہانی کروائی کہ میٹر جلد لگائیں گے، ہر ماہ ایک ارب سے زائد حیسکو اور سیپکو کو ادا کرتے ہیں۔

وفاقی وزیر عمر ایوب نے سندھ میں کنڈا کلچر کے خاتمے کے لیے سندھ حکومت سے تعاون کی درخواست کی جس پر وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بجلی چوری چند لوگ کرتے ہیں اور بندش پورے گاؤں کی ہوتی ہے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ بجلی چوری کو ٹیکنالوجی کے ذریعے روکیں۔

ملاقاتوں میں صوبائی اور وفاقی سیکریٹریز بھی موجود رہے۔

خواجہ برادران سالگرہ منانےنہیں، تفتیش کےلئے نیب کی تحویل میں ہیں ، فیاض الحسن چوہان

0

لاہور : وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ حمزہ شہبازشریف جانتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت گرفتارہوسکتے ہیں،سعدرفیق سالگرہ منانے نہیں، تفتیش کےلئے نیب کی تحویل میں ہیں ۔نیب نے خواجہ برادران کو لوٹ مار میں پکڑا ہے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ پروڈکشن آرڈر پرن لیگ پنجاب اسمبلی میں منافقانہ رویہ اختیارکررہی ہے ، وفاق اور سینٹ میں پروڈکشن آرڈر کا قانون موجود ہے، پنجاب اسمبلی میں نہیں۔ دس بار قانون اسمبلی لایا گیا، لیکن افسوس ہے کہ ن لیگ نے پروڈکشن آرڈر قانون پاس نہیں ہونے دیا، ن لیگ اپنے کھودے ہوئےگڑھے میں خود گررہی ہے۔

[bs-quote quote=” خواجہ برادران سالگرہ منانے یا شالیمار باغ سیر کے لئے نہیں آئے، نیب نے لوٹ مار میں پکڑا ہے” style=”style-6″ align=”left”][/bs-quote]

وزیر اطلاعات پنجاب کا کہنا تھا کہ دو دن سے خواجہ برادران چیخ رہے ہیں کہ ناشتہ میں انڈے آملیٹ نہیں مل رہا، آپ سالگرہ منانے یا شالیمار باغ سیر کے لئے نہیں آئے، نیب نے لوٹ مار میں پکڑا ہے اور وہ بھی بے حساب ہے، قورمہ نہاری چنے چھولے مانگ رہے ہو، جس استقامت سے کرپشن کی، اب اسی استقامت سے سزا بھی بھگتیں ۔

انھوں نے کہا کہ نیب قانون کے مطابق کام کر رہی ہے، حمزہ شہباز کا ضروری سمجھیں گے تو نیب گرفتار کر لے گی، قیصر امین بٹ نے اعتراف کیا ہے کہ وہ اور ندیم ضیا فرنٹ مین تھے، خواجہ سعد رفیق اور سلمان رفیق سرغنہ ہیں، حمزہ شہباز نے بھی پکڑے جاناہے۔

فیاض الحسن چوہان کا آصف زرداری اور بلاول کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ سن لیں یہ بلاول ہاؤس نہیں کہ مرضی سے گھومیں کھائیں اور پیئیں گے، یہ ریاست ہے، جب ادارے بلائیں گےتو پیش ہونا ہوگا، ریاستی ادارے مجھےیاعمران خان کوطلب کریں گےتوپیش ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ وعدہ معاف گواہ نیب کی ایجاد نہیں، ہر معاشرے اور قانون میں موجود ہوتا ہے، حمزہ شہبازشریف جانتے ہیں کہ وہ کسی بھی وقت گرفتار ہوسکتے ہیں، ان کو ائیرپورٹ نہیں، اسمبلی میں آنا چاہیئے۔

مزید پڑھیں : خواجہ برادران ہمٹی ڈمٹی ہیں، وزیراطلاعات پنجاب فیاض الحسن چوہان

فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ ، حمزہ شہبازلندن فرارہونےکی کوشش کررہےتھے، ن لیگ ابھی بنیادی طورپرنیب لیگ بن چکی ہے، عوام کوپتہ ہےان کے ہاتھوں پاکستان کی ترقی نہیں لکھی۔

گذشتہ روز وزیر اطلاعات پنجاب نے کہا تھا کہ مافیا کو پیغام ہے الٹا بھی لٹک جائیں ہمیں مجبور نہیں کرسکتے، جب تک وزیر ہوں کسی مافیا کو چلنے نہیں دوں گا۔

اس سے قبل فیاض الحسن چوہان کا خواجہ برادران پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہنا تھا خواجہ برادران ہمٹی ڈمٹی ہیں، انہوں نے لوگوں کو ڈرا دھمکا کے زمینوں کی خرید و فروخت کی، خواجہ برادران نے کرپشن کے چوکے چھکے مار کر موجودہ اسٹیٹس حاصل کیا۔