اسلام آباد: مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ 2016 کی بانسبت رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی معاشی حالت بہتر ہوچکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق ریجنل پیس انسٹی ٹیوٹ اورامریکی سفارتخانے کیجانب سے منعقدہ مذاکرات سے خطاب کرتے ہوئے مشیرخارجہ سرتاج عزیز نے کہا کہ پاکستان تمام سطح پر امریکا سے بات چیت کرنا چاہتا ہے، پاکستان امریکا کے ساتھ سیکیورٹی اور معاشی تعلقات کواہمیت دیتا ہے،سفارت کاری جاری عمل ہے اور اسے جاری رہنا چاہیے۔
مشیرخارجہ نے کہا کہ آپریشن ضرب عضب سے دہشت گردی کے خاتمے میں مدد ملی ہے،2016 کی بانسبت رواں سال دہشت گردی کے واقعات میں 70 فیصد کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے ملک کی معاشی حالت بہتر ہوچکی ہے، ضرب عضب شروع نہ کرتے تو داعش پاکستان میں پنجے گاڑ لیتی۔
سی پیک کے حوالہ دیتے ہوئے سرتاج عزیز نے کہا کہ سی پیک سے معاشی ترقی کے مزید راستے ہموار ہوئے ہیں، پاکستان ، چائنا راہ داری کی وجہ سے عالمی برادری میں پاکستان کاتشخص اجاگر ہوا ہے۔
انھوں نے کہا پاکستان امریکا کے ساتھ سیکورٹی اورمعاشی تعلقات کواہمیت دیتا ہے۔
پاکستان اورامریکا کے تعلقات سات دہائیوں پرمشتمل ہیں، امریکی سفیر
مذاکرات سے خطاب میں امریکی سفیرڈیوڈہیل نے کہا کہ پاکستان اورامریکا کے تعلقات سات دہائیوں پرمشتمل ہیں۔ تعلقات میں اتارچڑھاؤ کے باوجودتعطل نہیں آیا، پاکستان سے باہمی اعتماد اوراحترام کا رشتہ ہے۔
امریکی سفیرنے کہا کہ باہمی بات چیت سے تعلقات کومزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔پاکستانی قوم نے دہشتگردی کیخلاف جنگ میں بہت قربانیاں دی ہیں۔