پارہ چنار : کرم ایجنسی کے صدر مقام، پارہ چنار میں ہونے والے بم دھماکے میں جاں بحق افراد کی تعداد 24 ہوگئی، درجنوں افراد زخمی ہیں جن میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔
تفصیلات کے مطابق جمعہ کو قبائلی علاقے کرم ایجنسی کے دارالحکومت پارہ چنار کے علاقے نور مارکیٹ میں دھماکا ہوا‘ پولیٹیکل انتثظامیہ ذرائع کے مطابق یہ کار بم دھماکہ تھا۔
پولیٹکل انتظامیہ نے شہید ہونے والے افراد کی تعداد کی تصدیق کی ہے اوران کے مطابق زخمیوں کو نزدیکی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ سیکیورٹی فورسزنے جائےوقوعہ کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن بھی کیا۔
سیاسی رہنماؤں کی مذمت
وزیراعظم نواز شریف
وزیراعظم نواز شریف نے پارہ چنار دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ دہشت گردوں کا نیٹ ورک توڑ دیا گیا ہے‘ اور بچے کچھے دہشت گردوں کو بھی کیفرِ کردار تک پہنچایا جائے گا۔
انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ انتظامیہ کے ساتھ مکمل تعاون کیا جائے۔ وزیراعظم نے دھماکے میں جاں بحق اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدری بھی کیا۔
آصف زرداری
پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے دھماکے کی مذمت کرتے ہوئے پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کو ہدایات دیں کہ خون کے زیادہ سے زیادہ عطیات دیں۔
انیوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ معصوم انسانوں کو نشانہ بنانے والے ناقابلِ معافی ہیں۔ دہشت گردوں کی نرسریوں کو ختم کرنا ہوگا۔
عمران خان
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے بھی پارہ چنار دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور کہا کہ یہ دہشت گردی کی بدترین کارروائی ہے۔
ان کا کہناتھا کہ دہشت گردوں اور امن دشمنوں کے خلاف فیصلہ کن حکمت عملی ناگزیر ہے۔ عمران خان نے ہدایات دیں کہ زخمیوں کو علاج معالجے کی بہترین اور ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں۔
اس کے علاوہ علامہ ڈاکٹر طاہر القادری‘ سراج الحق ‘ بلاول بھٹو زرداری‘ چوہدری نثاراور اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ سمیت متعدد شخصیات نے واقعے کی مذمت کی ہے۔
پاک فوج کا ریلیف ہیلی کاپٹر
پاک فوج کے شعبہ نشرواشاعت آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ پاک فوج کا ریلیف ہیلی کاپٹرپارہ چنار روانہ کیا جاچکا ہے جو کہ زخمیوں کو طبی امداد فراہم کرے گا اور شدید زخمیوں کو پشاور منتقل کرے گا۔
اے آروائی نیوز کے بیورو چیف ضیا الحق کے مطابق اس سے قبل جب سبزی منڈی میں دھماکہ ہوا تھا اس وقت بھی پاک فوج کے ریلیف ہیلی کاپٹر نے شدی زخمیوں کو پشاور کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔
سینٹرسجاد طوری کی مذمت
کرم ایجنسی سے تعلق رکھنے والے سینٹر سجاد طوری نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتےہوئے کہا کہ یہ کار بم دھماکہ ہے‘ ان کے مطابق زخمیوں کی تعداد چالیس کے قریب ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس سےپہلے بھی یہاں دھماکے ہوتے رہے ہیں اور اگر پہلے ہی یہاں کی سیکیورٹی پر توجہ دی جاتی تو دوبارہ یہ افسوسناک واقعہ پیش نہیں آتا۔
ذرائع کا کہناہے کہ دھماکے میں زخمی ہونے والے افراد کو شہریوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر پارہ چنار اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
بتایا جارہے کہ کچھ زخمیوں کی حالت قدرے تشویش ناک ہےجنہیں پشاور منتقل کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ سیکیورٹی فورسز نے علاقے کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے علاقے میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔
یاد رہے کہ وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقے فاٹا کی کرم ایجنسی کے علاقے پارا چنار میں رواں سال جنوری میں ہونے والے دھماکے کے نتیجے میں 24 افراد جاں بحق جبکہ 40 سے زائد زخمی ہوئےتھے۔
پارہ چنارہ کا محلِ وقوع
پاکستان کے وفاق کے زیر انتظام فاٹا کرم ایجنسی کا صدر مقام پارہ چنار جو پشاور سے 80 میل کے فاصلے پر مغرب کی طرف کوہ سفید کے دامن میں واقع ہے۔ یہاں سے درہ پیوار سے ہو کر افغانستان کو راستہ جاتا ہے۔
لاہور : امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹرسراج الحق نے کراچی میں کارکنوں پرتشدد کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ گرفتار کارکنوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔ جبر اور تشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق امیرجماعت اسلامی پاکستا ن سینیٹرسراج الحق، سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، نائب امراء حافظ محمد ادریس ، راشد نسیم ، اسد اللہ بھٹو ، ڈاکٹر فرید احمد پراچہ، میاں محمد اسلم اور پروفیسر محمد ابراہیم نے کراچی میں جماعت اسلامی کے کارکنوں کی گرفتاریوں کی شدید مذمت کی ہے۔
رہنماؤں نے کہا ہے کہ گرفتاریوں اور پکڑ دھکڑ سے احتجاج کا حق نہیں چھینا جاسکتا۔ پولیس ظلم و جبر اورتشدد سے کارکنوں کے حوصلے پست نہیں کرسکتی۔ جلسہ جلوس اور احتجاج عوام کا جمہوری حق ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ صوبائی و ضلعی حکومتیں احتجاج روکنے کی بجائے لوڈ شیڈنگ ختم کرائیں، وزیراعلیٰ سندھ کے الیکٹرک کی زیادتیوں کا نوٹس لیں اور شہریوں کو ظالمانہ لوڈشیڈنگ سے نجات دلائیں۔
انہوں نے کہا کہ گرفتارکارکنوں کو فوری رہا نہ کیا گیا تو پورے ملک میں احتجاج کریں گے۔
اسلام آباد : محترمہ بے نظیر بھٹو کی سابق پولیٹیکل سیکرٹری اور ایم این اے ناہید خان نے کہا ہے کہ آصف زرداری نے پاکستان پیپلزپارٹی کی بنیادوں کو مسمار کردیا ہے، نہ میں نے پہلے زرداری کو لیڈر مانا اور نہ آج مانتی ہوں۔ اگر اینٹ سے اینٹ بجانی تھی تو ملک میں رہ کر مقابلہ کرتے۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پرگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ پروگرام میں لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی، صفدر عباسی بھی موجود تھے۔
دوران گفتگو جب ناہید خان سے یہ پوچھا گیا کہ کیا آپ نہیں سمجھتی کہ زرداری کتنے زیرک سیاست دان ہیں جو دور تک دیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں تو ان کا جواب تھا کہ میں زرداری کو لیڈر ہی نہیں مانتی نہ میں نے پہلے زرداری کو لیڈر مانا اور نہ ہی آج مانتی ہوں۔
بدقسمتی سے آصف زرداری محترمہ کی ناگہانی شہادت کے بعد پارٹی پر قابض ہوئے۔ جس نے وفاق کی علامت ایک لبرل ترقی پسند جماعت کو سندھ کی چند اضلاع تک محدود کرکے رکھ دیا ۔ جو شخص پارٹی کی بنیادوں کو ہی تباہ کردیں آپ نے اسے زیرک سیاست دان کہہ دیا مجھے آپ کی وہ لفظ سن کر آفسوس ہوا بہر حال یہ آپ کی رائے ہیں اور میں آپ کے رائے کی قدر کرتی ہوں۔
ناہید خان نے مزید کہا کہ لیڈر وہ ہوتا ہے جس کے اندر احساس ذمہ داری ہو جس کے اندر ہمت، جرات اور بہادری ہو ۔ زرداری کی طرح نہیں جو اینٹ سے اینٹ بجا دینے کی بات کردے اور اپنی ہی پارٹی کی اینٹ سے اینٹ بجا کر باہر جا کربیٹھ جائے،اگر اینٹ سے ہی اینٹ بجانی تھی تو ملک میں رہ کر مقابلہ کرتےجس طرح شہید محترمہ بے نظیر بھٹو نے ضیاءالحق کی آمریت کا مقابلہ کیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ زرداری صاحب تو اس وقت بھی مارشل لاء کا دفاع کررہے تھے۔ وہ تو جنرل راحیل شریف جیسے پروفیشنل سپاہی کا مقابلہ نہ کرسکے۔ پہلے بھی لوگوں کو بے وقوف بنانے کی کوشش کرتے رہے ہیں اب پھر شروع کردیا گیا ہے۔
بے نظیر بھٹو شہید کے 16اکتوبر 2007ء کو لکھے گئے ایک وصیت نامہ کی بابت جب ناہید خان سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ میں تو محترمہ بے نظیر بھٹو شہید کے انتہائی قابل بھروسہ ساتھیوں میں سے ہوں، زرداری کا مجھ سے گلہ بھی یہی تھا، نہایت ایمانداری سے کہہ رہی ہوں کہ بے نظیر بھٹو شہید نے مجھ سے کبھی وصیت کا ذکر نہیں کیا وہ ہمیشہ زندگی سے قریب باتیں کرتی تھیں کہ ہم حکومت میں آکر یہ یہ کام کریں گے۔
اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں زرداری کے ناہید خان پر لگائے گئے الزامات کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ میں زرداری کو چیلنج کرتی ہوں کہ اگر بی بی کے قتل کا مجھ پر شک ہے اور ان میں ذرا سی بھی جرات غیرت اور ہمت ہے تو مجھ پر کیس کریں وہ دبئی میں جاکر ڈرامے بناتے رہے۔ میں اس ملک ہی میں ہوں میں یہاں سے بھاگی نہیں اُن کی طرح بزدل نہیں ہوں ۔
زرداری نے بزورطاقت پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کی تھی
ناہید خان نے مزید کہا کہ سال 2004ء میں بھی زرداری نے بزور طاقت پارٹی کو ٹیک اوور کرنے کی کوشش کی تھی ۔ اس وقت بھی پارٹی کودو دھڑوں میں تقسیم کیا تھا، ایک اے گروپ جس کی قیادت زرداری اور بی گروپ کی قیادت بے نظیر بھٹو صاحبہ کررہی تھیں۔ انہوں نے اپنا گورنر اور وزیراعلیٰ بنایا تھا ان کا علیحدہ سیٹ اپ تھا لیکن بی بی شہید لیڈر تھیں، اس لئے زرداری ا س کا مقابلہ نہیں کرسکتا تھا اور اس میں تھوڑا بہت ہمارا بھی کردار تھا۔
ناہید خان نے کہا کہ زرداری ذاتی حملوں سے باز رہے اگر ہم بولے تو زرداری بولنے کے قابل ہی نہیں رہے گا۔ ہمیں زرداری کے لئے کسی قسم کی کوئی ہمدردی نہیں، زرداری صاحب ہیرو بننے کی کوشش کرتے ہیں میں چیلنج کرتی ہوں کہ میں ایک سیکنڈ میں اسے زیرو کردونگی اگر پھر بھی ذاتیات پر اترے تو مجھے بھی اپنا منہ کھولنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔
ناہید خان نے بلاول بھٹو کی سیاسی مستقبل سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پر کہا کہ بلاول ہمارا بچہ ہے لیکن میرا ان کو مشورہ ہے کہ اگر ان کو سیاست کرناہے تو اپنا سیاسی ناطہ اپنے والد سے جداکرے۔ پانچ سال تک زرداری نے حکومت کی۔ کیوں بی بی کے قاتلوں کو نہیں پکڑا ؟ آج وہ دشمن کی زبان بول رہاہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ میں پورے سو فیصد یقین کے ساتھ یہ کہتی ہوں کہ محترمہ کی شہادت گولی لگنے سے ہی ہوئی تھی، محترمہ کے قتل کے حوالے سے دائر کئے گئے کیس کے حوالے سے ناہید خان نے کہا کہ میں خود اس کیس کو اب بھی فالو کررہی ہوں، بی بی کے کیس کو خواہ مخواہ پیچیدہ بنایا گیا، 13 ماہ بعد اسکارٹ لینڈ یارڈ کی تفتیشی ٹیم کو بلایا گیا ۔زرداری نے مجھے اسکارٹ لینڈ یارڈ کی ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے روک دیا ۔اقوام متحدہ کے اہلکاروں کی رپورٹ کو بھی تبدیل کرنے کی کوشش کی گئی۔
میں پوچھتی ہوں کہ کس نے اس رپورٹ میں تبدیلی کی کوشش کی تھی؟ بی بی کی تصویر لگا کر اقتدار کے مزے لوٹتے رہے، زرداری صاحب نے زندگی میں سچ کبھی بولا ہی نہیں۔ صفدر عباسی نے کہا کہ بی بی گولی چلنے سے گر گئی پھر دھماکہ ہوگیا ۔
آصف علی زرداری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے، جوکرلیا۔ ڈاکٹر صفدرعباسی
پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے بے نظیر بھٹو پر فلم بنانے کی بابت آصف زردای کے الزام کے جواب میں صفدرعباسی کا کہنا تھا کہ کسی شخص کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے فلمیں بنتی ہیں۔ قائد اعظم محمد علی جناح پرفلم بنی، گاندھی پر فلم بنی عظیم لیڈروں کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے ان پر فلمیں بنائی جاتی ہیں۔ فلم بنانا کوئی غلط کام تو نہیں، آصف علی زرداری پارٹی پر قبضہ کرنا چاہتے تھے جو کرلیا جو فلم انہوں نے بنائی تھی وہ چل رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابھی محترمہ کو شہید ہوئے صرف تین دن ہی گزرے تھے کہ 30دسمبر کو وصیت کے نام پر انہوں نے پارٹی پر قبضہ جمالیا، میں نے زرداری پر کبھی ذاتی حملے نہیں کئے لیکن اگر وہ ذاتیات پراترآئے تو مجھے بھی جواب دینے کا حق ہے۔
بات یہ ہے کہ بی بی کی شہادت کو آٹھ دس روز گزر چکے تھے میں اور ناہید خان نے زرداری سے فلم کی بابت کہا تو ان کا جواب تھا کہ رابرٹ ریڈ فورڈ محترمہ پر فلم بنا رہا ہے ۔میں پوچھتا ہوں کدھر ہے وہ رابرٹ ریڈ فورڈ ؟ کیوں ابھی تک فلم نہیں بنائی گئی ؟
اسی ملاقات میں ناہید خان نے زرداری سے کہا کہ تھا کہ آپ کی پارٹی کے اندر کیپی سٹی کم اور لیمیٹیشن زیادہ ہے آپ کو پارٹی میں قبولیت حاصل نہیں۔ آج ہمارا زرداری کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، موروثی سیاست کے حوالے سے عدالت میں دائر کیس کے حوالے سے ڈاکٹر صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان پیپلز پارٹی عوام کی پارٹی ہے کسی کے باپ کی ذاتی جاگیر نہیں جس پر قبضہ جما لیا جائے۔
موروثی سیاست کے متعلق ایک کیس کے حوالے سے صفدر عباسی کا کہنا تھا کہ اصل میں وہ پٹیشن ناہید خان نے دائر کی ہے ۔ زرداری پاکستان پیپلز پارلیمنٹرین کا چئیرمین ہے پاکستان پیپلز پارٹی سے ان کا کوئی تعلق نہیں۔ 2013ء میں زرداری نے پاکستان پیپلز پارٹی کو رد کیا۔
دوہزار تیرہ ء میں لاہور ہائی کورٹ میں لکھ کر دیا کہ پاکستان پیپلز پارٹی اب پولیٹیکل ایسوسی ایشن بن چکی ہے اس کا کوئی سیاسی کردار نہیں، اصل پارٹی پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرین ہے اس وقت ہمارا کیس سپریم کورٹ میں چل رہا ہے اور امید ہے کہ آنے والے وقتوں میں اس کیس پر پیش رفت ہوگی۔
حسین حقانی اور ڈان لیکس کے معاملے کو دبایا جا رہا ہے، لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ
پروگرام میں بات چیت کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفیٰ نے کہا کہ حال ہی میں حسین حقانی کے آرٹیکل اور ڈان لیکس پرجس قسم کا جواب آیا ہے اس سے تاثر یہ ابھر ا ہے کہ ان کیسز کو دبانے کی کوشش ہورہی ہے، قومی سلامتی سے متعلق ایسے مسائل سے فوج خود کو الگ نہیں رکھ سکتی۔
کور کمانڈر اجلاس میں واضح کردیا گیا ہے کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہے چاہے وہ کتنے ہی بڑ ے کیوں نہ ہو ان کے خلاف قانون کے مطابق کاروائی ہونی چاہئے اس پر کسی قسم کا کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔
ایک سوال پر کہ ڈان لیکس پر کب ایکشن ہونے کی امید ہے کیونکہ پچھلے کئی مہینوں سے کور کمانڈر اجلاسوں میں ڈان لیکس مسلسل زیر بحث ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل غلام مصطفی نے کہا کہ میری اطلاع کے مطابق جب چیف آف آرمی اسٹاف سے اس بابت پوچھا گیا تو ان کا جواب تھا اگر اتنی دیر انتظار کیا گیا تو کچھ انتظار اور سہی۔ رپورٹ آنی ہے رپورٹ آجائے گی۔
غلام مصطفی نے کہا کہ عسکری قیادت نے حکومت سے یہ بھی کہا ہے کہ رپورٹ جس انداز میں بھی ہے ان کو سامنے لایا جائے ۔ تاکہ عوام اور افواج پاکستان کو پتہ چل سکے۔ کورکمانڈر اجلاس میں حکومت کو واضح کردیاگیاہے کہ جو لوگ بھی اس میں ملوث ہے انہیں سزا دی جائے۔
راولپنڈی: آرمی چیف کا قومی انسداد دہشت گردی سینٹر پبی کا دورہ کیا اور جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو تنہا کرنے کا پروپیگنڈا کرنے والے اس کی اہمیت دیکھ لیں، پوری دنیا پاکستان کو خصوصی اہمیت دیتی ہے۔
آئی ایس پی آر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کاقومی انسداددہشت گردی سینٹرپبی کادورہ کیا، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جنرل قمر باجوہ نے کہا کہ ’’دہشت گردی نےپوری دنیاکومتاثرکیاہے اس کے خاتمے کے لیے مشترکہ اور مربوط حکمتِ عملی اپنانا ہوگی‘‘۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان امن دوست ملک ہے اور امن وامان کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کررہا ہے یہی وجہ ہے کہ پوری دنیا پاکستان کو خصوصی اہمیت دیتی ہے، آج پاکستان کو تنہاء کرنے کا پروپیگنڈا کرنے والے ملک کی اہمیت کو دیکھ لیں۔
جنرل قمر باجوہ نے کہاکہ غیرملکی ٹیموں کی یہاں موجودگی ہماری کوششوں کو تسلیم کیے جانے کا ثبوت ہے، دنیا امن و استحکام کے لیے ہماری کوششوں کو تسلیم کرتی ہے۔
لاہور : بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کردیا۔ پی سی بی نےبنگلادیش کو دو ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلنے کی پیشکش کی تھی۔
تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد نے پاکستان دشمنی کی ایک اورمثال قائم کردی۔ بھارت کیجانب سے سیریز کھیلنے سے انکار کے بعد بنگلادیش کرکٹ بورڈ نے پاکستان آکر کھیلنے کی آفر ٹھکرادی۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے بی سی بی کو جولائی میں دو ٹی ٹوئنٹی سیریز کھیلنے کی پیشکش کی تھی، لیکن بنگلادیشی بورڈ کے آفیسر نے رپورٹ کو بہانہ بنا کر پاکستان آنے سے انکار کردیا۔
ان کا کہنا ہے کہ رپورٹ اطمینان بخش نہیں، اس لئے ٹیم پاکستان نہیں بھیج سکتے۔ یاد رہے کہ پاکستان نے جولائی میں بنگلادیش کا دورہ کرنا ہے، جس کے بعد پی سی بی نےجوابی دورے کیلئے بی سی بی کو دعوت دی تھی، بنگلادیش نےآخری بار دو ہزار آٹھ میں پاکستان کا دورہ کیا تھا۔
کراچی : وزارت پانی و بجلی نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2018ء تک بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا خاتمہ نہیں ہوسکے گا۔
تفصیلات کے مطابق موسم گرما کے آغاز پر ملک کے مختلف شہروں اور دیہی علاقوں میں لوڈ شیڈنگ کا دورانیہ 16 گھنٹے تک جا پہنچا، بجلی کی طویل بندش سے شہری بلبلا اُٹھے۔
لوڈ شیڈنگ کے خاتمے کے حکومتی دعوے دھرے رہ گئے، بجلی کی طلب 17 ہزار 5 سو میگا واٹ ہے، پیدوار صرف 11 ہزار میگا واٹ ہے، حکومتی اعلانات کے برعکس اگلے سال بھی لوڈ شیڈنگ ختم نہیں ہوسکے گی۔
وزارت پانی و بجلی نے بھی لوڈشیڈنگ پر قابو نہ پانے کا اعتراف کرلیا، ملک میں بجلی کے ساڑھے 5 ہزارمیگا واٹ شارٹ فال کے آگے حکومت بے بس نظر آتی ہے،
ہائیڈل ذرائع سےصرف 1400 سو میگا واٹ بجلی مل رہی ہے۔ آئی پی پیز بھی واجبات کی عدم ادائیگی کے باعث صرف 7 ہزار8 سو میگا واٹ بجلی پیدا کر رہے ہیں۔
علاوہ ازیں زیر گردش قرضوں کا حجم 414 ارب روپے ہونے پر یہ مسئلہ بھی شدت اختیار کرگیا ہے، حکومت نے پاور سیکڑ کو 50 ارب روپے فراہم کر دیئے ہیں۔
کراچی: گلشن اقبال میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 3 ڈاکو گرفتار کرلیے، ملزمان کے 4 ساتھی فرار ہوگئے، ایس پی کے مطابق پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے گلشن اقبال میں پولیس نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے 3 ڈاکو گرفتار کرلیے جب کہ 4 ملزمان فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔
ایس پی ایسٹ کے مطابق ملزمان سے 3 پسٹل، موبائل فون، نقدی اور موٹر سائیکل برآمد کرلی گئی، گرفتار ملزمان میں باسط و دیگر شامل جبکہ ملزمان کے چار ساتھی فیصل، ناصر، سجاد، وسیم فرار ہوگئے۔
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں ابو الحسن اصفہانی روڈ پر کارروائی کرتے ہوئے مبینہ ٹاؤن پولیس نے بھی چار اسٹریٹ کرمنلز گرفتار کرکے موبائل فون، نقدی اور موٹر سائیکل برآمد کی تھی۔
کراچی : سابق صدر آصف زرداری اور چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ڈاکٹرعاصم حسین کو ضمانت پر رہا ہونے پر مبارک باد پیش کی۔
تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کراچی کے صدر کو رہائی پر مبارکبادیں دینے کا سلسلہ جاری ہے، پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے ڈاکٹر عاصم نے ظالمانہ کارروائیوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا، اب وہ جلد صحت یاب ہو کر پارٹی میں فعال کردار ادا کریں گے۔
پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے کہا کہ ڈاکٹرعاصم نے انیس ماہ بہادری کے ساتھ ذہنی اور جسمانی صعوبتیں برداشت کیں، جھوٹے اور خود ساختہ مقدمات ڈاکٹر عاصم کو توڑ نہ سکے۔ انتہائی کمزور صحت کے باوجود انتہائی مشکل حالات کو بہادری سے سامنا کیا۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ وفاقی حکومت کی انتقامی کارروائیاں ہمیں خوفزدہ نہیں کرسکتیں، پی پی قیادت اورکارکنوں نے ماضی میں خوفناک آمریتوں کا مقابلہ کیا۔ اور قربانیاں دے کر تاریخ میں ہیروز بنے ہیں۔
یاد رہے کہ سابق وزیر پیٹرولیم ڈاکٹر عاصم حسین کو 19 ماہ بعد رہا کردیا گیا ہے، رہائی کے بعد ڈاکٹر عاصم جناح اسپتال سے ضیا الدین اسپتال کلفٹن روانہ ہوگئے، وہ دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزام میں قید تھے۔
پیپلز پارٹی ڈاکٹر عاصم پر دہشت گردوں کا علاج کرنے اور اربوں روپے کی کرپشن کے الزامات میں جیل میں ہونے کے باوجود انہیں پیپلز پارٹی کراچی کا صدر بھی مقرر کر چکی ہے۔
کراچی: ڈی جی اے ایس ایف میجر جنرل سہیل احمد خان کا کہنا ہے کہ ملک بھر کے تمام بین الاقوامی ہوائی اڈوں پر جدید انٹرگریٹیڈ سسٹم نصب کیا جائے گا جس کے لیے حکومت سے مشاورت جاری ہے۔
تفصیلات کے کراچی میں اے ایس ایف کے تعمیراتی منصوبے کی بیلٹنگ کے موقعے پر ڈی جی اے ایس ایف میجر جنرل سہیل احمد خان نے میڈیا سے گفتگو کی۔ انہوں نے بتایا کہ کوئیک رسپانس فورس، جدید آلات اور ہتھیاروں کے بعد ملک بھر کے تمام ایئر پورٹس محفوظ ہیں۔
ڈی جی اے ایس ایف نے کہا کہ مجھ سمیت اے ایس ایف کے ہر افسر اور جوان کی 95 فیصد توانائی اور وقت اپنے پیشہ ورانہ ذمہ داریوں پر خرچ ہورہا ہے جبکہ آپریشنلی مضبوط ہونے کے بعد 5 فیصد دیگر سرگرمیوں پر توجہ مرکوز کی ہے۔ کسی بھی فورس کا مورال بلند رکھنے کے لیے فلاح و بہبود کے کام بھی نہایت اہم اور ضروری ہیں۔
میجر جنرل سہیل احمد کا کہنا تھا کہ اے ایس ایف کو جدید ہتھیاروں، آلات اور بکتر بند گاڑیوں سے لیس کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے سیکیورٹی اور تعمیراتی منصوبوں کی بنیاد رکھی ہے اور انہیں پروان چڑھائیں گے۔ اے ایس ایف اسمارٹ سٹی میں دنیا کے جدید طرز تعمیر کو متعارف کروایا جائے گا۔
ان کے مطابق اپارٹمنٹس، بنگلوز اور پلاٹ کے منصوبوں سے جہاں عام شہریوں کو بہترین طرز رہائش میسر آئے گی، وہیں اے ایس ایف کے ریٹائرڈ ملازمین اور شہدا کو بھی اس منصوبے کے تحت زمینیں الاٹ کی جائیں گی۔
میجر جنرل سہیل احمد خان نے مزید کہا کہ کسی بھی ادارے سے افراد کے چلے جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ وہ ذاتی طور اب تک ہونے والے کاموں سے مطمئن ہیں۔
برطانیہ: برطانوی نژاد پاکستانی نوجوان نے اپنی سادہ اور حیرت انگیز ایجاد سے سب کو حیران کردیا ہے ، جس کی بدولت اب تک 13 کروڑ روپے (10 لاکھ برطانوی پونڈ) کی رقم بطور سرمایہ جمع کرچکا ہے۔
تفصیلات کے مطابق برطانوی نژاد پاکستانی طالبعلم نے کمال کردکھایا ، 21سالہ یاسر خٹک نے اسکول کے دور میں ایک سادہ سوئچ اور ساکٹ بنایا تھا، جسے اسمارٹ فون ایپ کے ذریعے کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے، اس کے علاوہ ان کی ایپ استعمال ہونے والی بجلی کی مقدار اور حفاظتی اقدامات سے بھی ہاتھوں ہاتھ آگاہ کرتی ہے۔
موبائل کا بطور ریموٹ کنٹرول استعمال
یاسر نے اس کا عملی مظاہرہ اسکول کے ایک پروجیکٹ میں کیا تھا، موبائل کو ریموٹ کنٹرول کے طور پر استعمال کرکے گھریلو روشنیاں اور برقی آلات کھولے اور بند کیے جاسکتے ہیں، اس ایپ کے لیے پہلے سے استعمال ہونے والے سوئچ کو دور سے آن آف کرنے کے قابل بنایا جاسکتا ہے۔
ریموٹ کنٹرول سوئچ تقریبا 20 میٹر کے دائرہ کار کے اندر اندر کام کرتا ہے جبکہ ایپ وائی فائی حب کے ذریعے منسلک ہوتا ہے، جو اس کے بعد سوئچ کو حکم دیتا ہے۔
یاسر کے مطابق اس سسٹم سے بچے، بوڑھے اور دیگر ایسے افراد بھی فائدہ اٹھاسکتے ہیں، جنہیں اٹھنے اور بیٹھنے میں مشکل پیش آتی ہے یا جن کا ہاتھ بجلی کے نظام تک نہیں پہنچ پاتا۔
یاسر کی ایجاد نے برطانیہ بھر میں دھوم مچادی ہے، اسکول کے زمانے سے لے کر اب تک یاسر اس سادہ سی ایجاد کی بدولت تیرہ کروڑ روپے کی رقم بطورسرمایہ جمع کرچکا ہے, اب یاسر خٹک نے ایک ٹیکنالوجی کمپنی (اسٹارٹ اپ) بنالی ہے اور ان کی ایجاد کو اگر صرف برطانیہ میں ہی استعمال کیا جائے تو اس سے سالانہ پونے 2 ارب پونڈ کی بچت کی جاسکتی ہے۔