راولپنڈی: آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ افغان شہری پاکستانیوں کی طرح عزیز ہیں اگر کوئی افغان دہشت گردی کا شکار ہو تو بہت دکھ ہوتا ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 13 رکنی افغان صحافیوں کے وفد نے آئی ایس پی آر، وزارت خارجہ، وزارت تجارت کا دورہ کیا، اس موقع پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے صحافیوں کے وفد کو افغان بارڈر پر کی جانے والے کاوشوں سے آگاہ کیا۔ دورانِ ملاقات افغان وفد کو آرمی چیف کے دورہ انگلینڈ کے حوالے سے بھی تفصیلی آگاہ کیا گیا۔
اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ ’’افغان شہری پاکستانی شہریوں کی طرح عزیز ہیں اگر وہاں کا شہری دہشت گردی کا شکار ہو تو بہت رنج ہوتا ہے‘‘۔
واضح رہے افغانستان کی سرزمین کو استعمال کرتے ہوئے دہشت گردوں نے متعدد بار پاکستان پر حملے کیے، حالیہ دنوں لاہور چیئرنگ کراس پر ہونے والے واقعے کی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی تھی کہ حملے کی پلاننگ افغانستان میں کی گئی تھی۔
پاکستان کی جانب سے ہر بار افغانستان سے بردرانہ بات کی جاتی ہے، دہشت گردوں کی نقل و حرکت روکنے کے لیے چمن بارڈر سمیت افغان سرحدی پٹی پر باڑ لگانے کا کام تیزی سے جاری ہے جبکہ سرحد پار کرنے کے لیے ویزا کی شرط بھی لازمی قرار دے دی گئی ہے۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیرکے کراچی میں امن کی بحالی سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے پی ایس پی کے مرکزی رہنما انیس ایڈوکیٹ نے کہا ہے کہ گورنر سندھ شاہ سے بڑھ کر شاہ کے وفادار بن رہے ہیں، نواز شریف نے ان کو سندھ کی گورنر شپ عنایت کی ہے تو انہیں بھی نمک حلالی تو کرنی ہوتی ہے۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی، خاور گھمن، ضمیر حیدر اورانیس ایڈووکیٹ بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگر صوبائی و وفاقی حکومتوں کا بس چلتا توکراچی آپریشن ہونے ہی نہیں دیتے، ہزاروں فوجی جوانوں نے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کئے ہر مشکل صورتحال میں فوج کو بلایا جاتا ہے اور پھر ان کی تضحیک بھی کی جاتی ہے۔
انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکمران اپنے منظور نظر افسران کو نواز رہے ہیں، کرپٹ افسروں کو مادر پدر آزادی دی گئی ہے، سندھ کے بڑے بڑے آفیسرز کرپشن کرکے ملک سے بھاگ گئے بعض نیب سے اپنی ضمانتیں کروا چکے ہیں جو آفیسرایمانداری سے کام کرتے ہیں ان کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا جاتاہے۔
ملک میں آوے کا آوا ہی بگڑا ہوا ہے، انیس ایڈ ووکیٹ
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حکمرانوں کی من مانیوں کو برداشت نہیں کیا تو ان کا تبادلہ کیا جارہاہے، سندھ کے اندر ہر بیورو کریٹ کے کسی ایم این اے یا ایم پی اے سے ذاتی تعلقات ہیں، ملک کا تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہواہے۔
انیس ایڈووکیٹ نے کہا کہ پورے ملک میں حکمرانوں نے جوطریقہ کار اپنایا ہوا ہے اس کی وجہ سے غریب عوام پس رہی ہے، ہرجانب لاقانونیت اور کرپشن کا راج ہے، ایسے حالات میں پاک سر زمین پارٹی عوام کے لئے امید بن کے ابھری ہے ،ہم عوام کی آواز بن کر آئے ہیں۔
رہنما پی ایس پی انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ خواجہ سعد رفیق کو شرم آنی چاہئے بجائے گورنر سندھ کی سرزنش کرنے اور ان سے اپنا بیان واپس لینے کے ان کے بیان کو ذاتی رائے کہہ دیا، ایک گورنر کی ذاتی رائے ہو ہی نہیں سکتی ۔جب تک وہ اپنے عہدے پر موجود ہے، ان کی رائے کو مسلم لیگ (ن) اور میاں نواز شریف کی رائے ہی سمجھی جائے گی۔
ایک سوال پر کہ پی ایس پی کے قیام کو ایک برس کا عرصہ بیت گیا ابھی تک عوام کی فلاح وبہبود کے لئے کیا کیا گیا؟ انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ہم گزشتہ ایک برس سے پارٹی کو منظم کررہے ہیں اس کے علاوہ ہم کر بھی کیا سکتے ہیں کیونکہ نہ قومی اسمبلی میں ہماری کوئی نمائندگی ہے اور نہ ہی صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں ہمارا نمائندہ موجود ہے۔
ہم بھی عوام کی طرح پسے ہوئے ہیں، ہم عوام کو حکمران ٹولے کے خلاف شعور دے رہے ہیں، لوگوں میں خوداعتمادی کو اجاگر کیا جارہا ہے ۔ ہم نے عوام کو یہ درس دیا کہ اگر اپنی حالتِ زار کو تبدیل کرنا ہے تو اُٹھ کر حکمرانوں کے گریبانوں پر ہاتھ ڈالنا ہوگا۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ سندھ ہو یا وفاق موروثی سیاست کا خاتمہ کئے بنا ترقی ممکن نہیں، آج سندھ کے شہراور دیہات ایک ہی منظر پیش کررہے ہیں۔ لاڑکانہ کے لو گ مچھر کے مارے ہوئے ہیں تو کراچی گندگی کا ڈھیر بن چکا ہے، وفاق کی صورتحال بھی ہم سب کے سامنے ہیں۔
نواز شریف تو پنجاب میں بھی کوئی کارنامہ نہیں کر پائے، عارف حمید بھٹی
تجزیہ نگار عارف حمید بھٹی نے گورنر سندھ محمد زبیر کے راحیل شریف سے متعلق بیان پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ گورنرسندھ محمد زبیر نے پاکستان کی موجودہ صورتحال کو سامنے رکھ کر گفتگو نہیں کی۔ میاں نواز شریف تو 80کی دہائی سے پنجاب میں برسر اقتدار ہیں صرف لاہور ہی میں تعلیمی نظام بہتر نہیں بنا سکے، قانون نام کی چیز کہیں نظر نہیں آتی صحت کا شعبہ خستہ حالی کا شکار ہے۔
اگر کراچی آپریشن کا سو فیصد کریڈٹ میاں نواز شریف کو دینا ہے تو پھر سوال یہ اٹھتا ہے کہ انہوں نے پنجاب میں کوئی کارنامہ ابھی تک کیوں انجام نہیں دیا؟ انہوں نے مزید کہا کہ آرمی پبلک اسکول کا سانحہ نہ ہوتا تو میاں نواز شریف کو آپریشن ضرب عضب کا علم ہی نہیں تھا یہ لوگ شہیدوں کے زخموں پر نمک پاشی کررہے ہیں۔
صحافی وتجزیہ نگا رخاور گھمن کا کہنا تھا کہ گورنر سندھ محمد زبیر کے بیان کو سمجھنے کے لئے ضروری ہے کہ محمد زبیر ہے کون۔ محمد زبیر آئی بی ایم کے ریجنل منیجر تھے، وہ پی ایم ایل (ن) کا منشور لکھنے والی کمیٹی کے ممبر رہے اس کے بعد انہیں بورڈ آف انوسٹمنٹ کا چیئرمین لگایا گیا پھر پرائیوٹائزیشن کمیشن میں رہے اس میں بھی فلاپ ہوگئے۔
مریم بی بی جس اسٹریٹیجک میڈیا سیل کو چلاتی ہیں محمد زبیر اس کے ممبر بھی تھے اور ان کے مشورے پر ہی محمد زبیر کو گورنرسندھ لگایا گیا۔ اسلام آباد میں یہ خبر بھی محوِ گردش ہے کہ پاناما کیس کا فیصلہ شریف خاندان کے خلاف آنے والا ہے۔ اس سے قبل ہی ایسے حالات پیدا کئے ہیں کہ جونہی پانامہ کیس کا فیصلہ آئے عوام کو یہ بتادیا جائے کہ دراصل عدلیہ اور اسٹبلشمنٹ نے مل کر ان کے خلاف سازش کی ہے، گورنر سندھ کا حالیہ بیان اس سلسلے کی ایک کڑی ہے۔
کراچی میں امن کا کریڈٹ نواز شریف کو دینا درست نہیں، ضمیر حیدر
سنیئر تجزیہ نگار ضمیرحید رکا کہنا تھا کہ کراچی میں امن لانے کی کوشش 1992 ءسے چل رہی تھی اس کا کریڈٹ میاں نواز شریف کو دینا زیادہ مناسب نہیں ۔محمد زبیر کو سندھ کی گورنری ملی ہے تو ان سے اس کے علاوہ اور کیا توقع رکھ سکتے ہیں، لگتا ہے کہ حکمران جماعت ایک ادارے کو ٹارگٹ کرکے حالات کو تبدیل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
ایک سوال پر کہ کیا سپریم کورٹ کے اوپر ایک نیا سورج طلوع ہونے والا ہے؟ پر تجزیہ نگار ضمیر حیدر کا کہنا تھا کہ ایک وقت تھا جب وزیراعظم ہاﺅس کے اوپر سیاہ بادل منڈلا رہے تھے اور اب بھی موجود ہیں بلکہ پورے اسلام آباد کے اوپر سیاہ بادل موجود ہیں۔
کہا جاتا ہے کہ جاتی امراء کے اوپر بھی گہرے سیاہ بادل موجود ہیں کے جواب میں خاور گھمن نے کہا کہ حکمران جماعت کو نوشتہ دیوار نظر آنے لگی ہے اس لئے کوشش کررہے ہیں کہ پانامہ کے فیصلے کے بعد عوام کے سامنے یہ کہا جائے کہ دیکھا ہم نے اسٹبلشمنٹ سے ٹکر لی اسی وجہ سے ہمیں فارع کردیا گیا۔
حکمران خاندان کے اوپر گہرے سیاہ بادل چھٹنے کا نام نہیں لے رہے ہیں اگر ملک کو درست ڈگر پرچلانا ہے تو سپریم کورٹ سے درست فیصلے کی امید ہے جو بھی فیصلہ آئے انصاف پر مبنی فیصلہ ہو۔ ہماری سیاست کے اندر کرپشن کا جو ناسور پیوست ہوچکا ہے کی کیموتھراپی انتہائی ضروری ہے۔ عارف بھٹی نے کہا کہ اب فیصلہ ہونا ہے کہ کیا ایک خاندان کی کرپشن کو بچانا ہے یا بیس کروڑ عوام کو؟
ملک میں موروثی سیا ست اور مریم نواز کے داماد راحیل منیر کی سیاست میں انٹری سے متعلق عارف بھٹی نے کہا راحیل منیر ضلع رحیم یار خان کے رہائشی ہیں ان کے والد چودھری منیر کے پچھلے دنوں بہت چرچے تھے حکمران خاندان کے لوگ بھی ان سے ملتے تھے۔
انہوں نے کہا کہ قطرسے جو خط آیا تھا انہی ایام میں چودھری منیر کاوہاں آنا جانا رہتا تھا، مسلم لیگ (ن) جو خود کو قائد اعظم کی مسلم لیگ کہتی ہے ان کو 1947سے آج تک ان کو کوئی ایسا شخص نہیں ملا جو ملک کو ان حادثات سے بچا سکے اور اب راحیل منیر کو لایا جارہا ہے۔ عارف بھٹی نے کہا کہ تماشہ یہ ہوگا کہ اگلے انتخابات میں میاں شہباز شریف اور حمزہ شہباز شریف راحیل منیر کے پاس ٹکٹ لینے جائیں گے۔
خاور گھمن کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاﺅس کے زیادہ تر اختیارات مریم نواز کے پاس ہیں، فیڈرل سیکٹریز کو وہ ہدایت دیتی ہیں، انفارمنل فیصلہ سازی میں مریم نواز پیش پیش ہیں۔ پچھلے دنوں مریم اورنگزیب نے اعلان کیا تھا کہ مریم نواز آنے والے الیکشن کی قیادت کریں گی۔
ضمیرحیدر نے کہا کہ اگر پانامہ کیس کا فیصلہ مریم نواز کے خلاف آتا ہے اور وہ آئین کے آرٹیکل 62/63کے تحت نااہل ہوتی ہیں تو ان کی جگہ ان کے داماد راحیل منیر کو مسلم لیگ (ن) کی قیادت سونپی جائے گی۔
ایک سوال پر کہ کیا موروثی سیاست ہی پاکستانیوں کا مقدر ہے؟ پر انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ ان حکمرانوں سے اچھی توقع رکھنا خام خیالی ہے۔ انہوں نے اس ملک کو اپنی ذاتی جاگیر سمجھ لیا ہے، ملک کو ہر طرف سے لوٹا جارہا ہے لیکن پی ایس پی ان کے خلاف لڑے گی ۔ ہم خود کو عوام کے سامنے پیش کرتے ہیں، ہر جگہ ہم حکمراں ٹولے کو بے نقاب کریں گے اور عوام کو یہ حوصلہ دیں گے کہ ان سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ان کے گریبانوں میں ہاتھ ڈالا جائے۔
انیس ایڈوکیٹ نے کہا کہ حکمران اپنے منظور نظر افسران کو نواز رہے ہیں، کرپٹ افسروں کو مادر پدر آزادی دی گئی ہے، سندھ کے بڑے بڑے آفیسرز کرپشن کرکے ملک سے بھاگ گئے بعض نیب سے اپنی ضمانتیں کروا چکے ہیں۔ جو آفیسرایمانداری سے کام کرتے ہیں ان کو مستعفی ہونے پر مجبور کردیا جاتاہے۔
انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے حکمرانوں کی من مانیوں کو برداشت نہیں کیا تو ان کا تبادلہ کیا جارہاہے، سندھ کے اندر ہر بیورو کریٹ کے کسی ایم این اے یا ایم پی اے سے ذاتی تعلقات ہیں، ملک کا تو آوے کا آوا ہی بگڑا ہواہے۔
عارف حمید بھٹی کا کہنا تھا کہ اگر کوئی آفیسر دیانتدار ہے تو اس حکومت میں ان کے لئے کوئی جگہ نہیں قابل اور دیانت دار بیوروکریٹ حکمرانوں کی من مانی نہیں کرتے جتنا بڑا کرپٹ آفیسر ہوگا اس کو اتنی بڑی پوسٹ پر تعینات کیا جاتا ہے۔
خاور گھمن نے کہا کہ وزارت خارجہ میں جونیئر آفیسر تہمینہ جنجوعہ کو ترقی دی گئی جبکہ انتہائی سنیئر آفیسرعبدالباسط کو بائی پاس کیا گیا چونکہ تہمینہ جنجوعہ مشیرخارجہ طارق فاطمی صاحب کی منظور نظر تھیں اس لئے ان کو نوازاگیا، اسی طرح وزارت اطلاعات بھی کئی مہینوں سے جوائنٹ سیکٹریز کے ہاتھوں چلتی رہی ہے۔
جارج ٹاؤن: ویسٹ انڈیز اور پاکستان کے درمیان تین میچوں کی سیریز کے پہلے میچ میں محمد حفیظ کی شاندار بیٹنگ کی بدولت سرفراز الیون نے مخالف ٹیم کو جیت کے لیے 309 رنز کا ہدف دے دیا۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور ویسٹ انڈیز کی ٹیموں کے مابین تین ایک روزہ سیزیز کا پہلا میچ جارج ٹاؤن میں کھیلا جارہا ہے، جیسن ہولڈر نے ٹاس جیت کر سرفراز لیون کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔
پاکستان کی جانب سے احمد شہزاد اور کامران اکمل نے ٹیم عمدہ آغاز فراہم کیا اور پہلی وکٹ کی شراکت میں 85 رنز بنائے تاہم کامران اکمل 47 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے اور پویلین روانہ ہوئے۔
احمد شہزاد نے چھ چوکوں کی مدد سے اپنی نصف سینچری مکمل کی اور 67 کے انفرادی سکور پر نرس کی گیند پر بولڈ ہوگئے جبکہ بابر اعظم 13 رنز بنا کر نرس کا دوسرا نشانہ بنے۔ محمد حفیظ نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے تین چھکوں اور چھ چوکوں کی مدد سے 92 گیندوں پر 88 رنز بنائے اور نرس کی گیند پر والٹن کے ہاتھوں کیچ آوٹ ہوئے۔
نئے آنے والے کھلاڑی شعیبت ملک 53 رنز بناکر پویلین لوٹے اور اس طرح پاکستان نے مقررہ پچاس اوور میں 5 وکٹ کے نقصان پر 308 رنز بنائے۔ ویسٹ انڈیز کی جانب سے نرس نے چار اور ہولڈر نے ایک وکٹ حاصل کی۔
ٹی ٹوئنٹی میں عمدہ کارکردگی کی بدولت مین آف دا سیریز کا اعزاز اپنے نام کرنے والے لیگ اسپینر شاداب خان کو اس میچ مٰں ڈیبیو کروایا جارہا ہے جبکہ احمد شہزاد اور کامران اکمل بھی لمبے عرصے بعد ٹیم کی نمائندگی کررہے ہیں۔
لاہور: محکمہ ایکسائز کے اہلکاروں نے فینسی نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے پاکستان کے معروف اداکار شان کو بھی نہ بخشا اور گاڑی سے فینسی نمبر پلیٹ اتار دی۔
تفصیلات کے مطابق محکمہ ایکسائز نے گزشتہ ایک ماہ سے فینسی نمبر پلیٹس کے خلاف کریک ڈاؤن جاری کیا ہوا ہے، ایکسائز کے اہلکار پنجاب کے مختلف علاقوں میں کارروائی کر کے فینسی نمبر پلیٹ گاڑیوں کے خلاف سخت ایکشن لے رہے ہیں۔
محکمہ ایکسائز کی جانب سے شہر کے مختلف علاقوں میں ناکہ بندی کی جاتی ہے اور گاڑیوں کو روک کر اُن کے کاغذات چیک کیے جاتے ہیں، لاہور کے علاقے لبرٹی میں ناکے پر موجود اہلکاروں نے گاڑی روکی تو اُس میں اداکار شان موجود تھے۔
اہلکاروں نے فلم اسٹار شان کی گاڑی پر فینسی نمبر پلیٹ آویزاں دیکھی تو اجازت لے کر انہیں فوری طور پر اتار دیا اور قانون کے مطابق سادہ نمبر پلیٹ لگانے کی ہدایت بھی کی۔
کراچی: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستانی نژاد مشیر ساجد تارڑ نے کہا ہے کہ امریکا کا شام پر حملہ پوری دنیا کے لیے ایک سگنل ہے کہ ٹاؤن میں نیا شیرف آگیا ہے، گزشتہ آٹھ سال تک ڈیمو کریٹس نے دنیا کا توازن خراب رکھا لیکن اب ایسا نہیں ہوگا۔
یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے کہی (دیکھیں ویڈیو)
انہوں نے کہا کہ یہ حملہ جنگ کا بہانہ نہیں، دنیا بھر کے میڈیا نے دکھایا ہے کہ شامی فوج نے کیمیائی حملہ کیا جس میں بچے مارے گئے جس کے بعد حملہ کیا گیا، پہلی بات تو یہ ہے کہ اس بات کا ثبوت موجود ہے اور تحقیق کی گئی کہ شامی فوجی ایئر بیس سے جن طیاروں نے پرواز کی وہ کیمیکل ساتھ لے کر چلے تھے اور کیمیکل حملہ بچوں، بوڑھوں اور عورتوں پر کیا گیا۔
دوسری بات یہ ہے کہ حملے سے قبل تمام مغربی اور مڈل ایسٹ کی ایئرلائنز کو بھی آن بورڈ لیا گیا تھا۔
ساجد تارڑ نے کہا کہ تیسری اہم بات یہ ہے کہ 8 سال تک امریکا بغیر خارجہ پالیسی چلتا رہا ہے، کئی ریڈ لائن ڈرا کرتا رہا ہے اور ہمیشہ کمزوری دکھاتا رہا ہے لیکن یہ اقدام ایک سگنل ہے پوری دنیا کے لیے بالخصوص شام اور داعش کے لیے کہ ٹاؤن میں نیا شیرف آگیا ہے۔
ایک سوال پرٹرمپ کے مشیر کا کہنا تھا کہ ایران خطے میں ایک منی سپر پاور بن چکا ہے جو کہ امریکن ایئرلائنز، امریکی مفادات اور امریکی نیشنل سیکیورٹی کے لیے خطرے کا باعث ہے، ایران کھل کھلا کر سامنے آچکا ہے، شام میں اس کی فوجیں بیٹھی ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ جب روس شام میں داخل ہوا تو امریکا سے پوچھ کر یا امریکا کی مرضی سے نہیں آیا، اب امریکا نارتھ کوریا اور مڈل ایسٹ میں مضبوط اقدامات کرے گا کیوں کہ سابقہ آٹھ برس تک ڈیموکریٹس نے دنیا کا توازن خراب رکھا۔
ساجد تارڑ کا مزید کہنا تھا کہ یہ سب باتیں ٹرمپ کے مینڈیٹ کا حصہ تھیں اور وہ انہیں اپنے سو دن کے وعدے کے مطابق پورا کررہے ہیں اور وہ پہلے صدر ہیں جو اپنے کافی وعدے سو دن کے اندر ہی پورا کرچکے ہیں۔
کراچی: شہر قائد میں دھرنوں کی سیاست عروج پر پہنچ گئی ہے، پی ایس پی، جماعت اسلامی اور تحریک انصاف کے بعد ایم کیو ایم نے بھی پانی کی عدم فراہمی کے خلاف واٹر بورڈ کے باہر احتجاجی دھرنا دیا اور ایم ڈی واٹر بورڈ کی یقین دہانی کے بعد ختم کردیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈسٹرکٹ سینٹرل میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف متحدہ نے ایم ڈی واٹر بورڈ کے دفتر کے باہر احتجاج کیا، احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے قومی اسمبلی کے رکن شیخ صلاح الدین نے کہا کہ نیو کراچی، نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد سمیت ڈسٹرکٹ سینٹرل کے مختلف علاقوں میں پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا۔
انہوں نے کہا کہ پانی کی عدم فراہمی کے سے شہریوں کو شدید مشکلات درپیش ہیں، اس مسئلے کو لے کر ایم ڈی واٹربورڈ سے ملاقات کی کوشش کی مگر دو ماہ میں انہوں نے ملاقات کرنے کی زحمت تک نہ کی۔ شیخ صلاح الدین نے کہا کہ ڈسٹرکٹ سینٹرل میں سیوریج کا نظام درھم برہم ہوچکا ہے اور کوئی پرسان حال نہیں۔
ایم ڈی واٹر بورڈ ہاشم رضا زیدی مظاہرین سے مذاکرات کے لیے پہنچے اور ایم کیو ایم رہنماؤں کو مسائل کے حل کی یقین دہانی کروائی جس کے بعد متحدہ نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کردیا۔
ہاشم رضا زیدی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گرمی کے موسم میں حب ڈیم سے پانی کی سپلائی کم ہوتی ہے جس کے باعث شہر میں پانی کی ترسیل میں کمی کا سامنا ہے، حب سے آنے والی لائن میں 55 غیر قانونی کنکشن تھے جنہیں ختم کردیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ صاف پانی کی لائنوں میں سیوریج کا پانی آتا ہے جن کی لائنوں کی مرمت کے لیے مطلوبہ فنڈز جاری کردیے گئے ہیں، ایم کیو ایم کے مطالبات جائز ہیں اس لیے اُن کو جلد حل کرنے کی کوشش کریں گے۔
یاد رہے پاک سرزمین پارٹی کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے دو روز سے کراچی پریس کلب پر دھرنے میں بیٹھی ہوئی ہے جبکہ جماعت اسلامی کی جانب سے بجلی کی اوور بلنگ کے خلاف کے الیکٹرک دفتر کے باہر دھرنا دیا گیا علاوہ ازیں تحریک انصاف نے بھی کنٹومنٹ ایریا میں پانی کی عدم فراہمی کے خلاف کنٹومنٹ دفتر کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا۔
لاہور : پی سی بی کے سابق چیئرمین توقیر ضیا نے کہا ہے کہ جسٹس عبدالقیوم کمیشن کی رپورٹ میں جن کھلاڑیوں کے نام آئے ہیں انہیں آگے نہیں لانا چاہئیے۔ فکسنگ اسکینڈل کا اصل مجرم ناصر جمشید ہے جو اینٹی کرپشن یونٹ کی گرفت میں نہیں آرہا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک نجی یونیورسٹی کے سالانہ کھیلوں کے مقابلوں کی تقریب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، توقیرضیاء کا کہنا تھا کہ جسٹس عبدالقیوم کی رپورٹ کے بعد ملوث کھلاڑیوں کو ٹیم میں عہدے دینے سے گریز کیا۔
توقیر ضیا نے کہا کہ عبدالقیوم کمیشن رپورٹ کے مطابق وسیم اکرم کو کپتان نہیں بنایا تھا، اپنےدورمیں وسیم اور مشتاق کوذمہ داریاں نہیں دی تھیں، مشتاق احمد کو کوچ بنانے کی مخالفت کرنے والےدرست ہیں، وسیم اکرم کو عزت مل رہی ہے تو گڑبڑ ہونے پر پکڑ بھی ہوگی۔
ایک سوال کے جواب میں اسپاٹ فکسنگ ٹربیونل کے رکن توقیر ضیا کا کہنا تھا کہ میچ فکسنگ کے مقابلے اسپاٹ فکسنگ پکڑنا مشکل ہے، اس کیلئے گواہ اور ثبوت ہونا بھی ضروری ہے۔
ناصرجمشید پکڑائی نہیں دے رہا۔ وہ اسپاٹ فکسنگ کا اصل مجرم ہے، توقیر ضیاء نے کہا کہ وہ فوجی ہیں، پانچ سے چھ روز میں یہ معاملہ نمٹاسکتے ہیں مگر انصاف کا تقاضہ ہے کہ ان لڑکوں کی بات بھی سُنی جائے۔
کلرسیداں: وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے کہا ہے کہ نئے پاکستان کے دعویداروں کے اردگرد مشرف کے ساتھ وفاداری نبھانے والے لوگ موجود ہیں جو ق لیگ کا بھی دم بھرتے تھے۔
کلرسیداں میں کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ ایسے لوگ کسی کے وفادار نہیں ہوسکتے جو مختلف جماعتوں کا دم بھرتے ہوئے نئے پاکستان کے دعویداروں کے ساتھ شامل ہوئے، وفاداریاں تبدیل کرنے یا جماعتیں بدلنے سے کردار نہیں بدلتے۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں نے آمر کا ساتھ دینے والوں کو بھی ووٹ ڈالے، حلقے سے گلہ ہے کہ انہوں نے ق لیگ کے امیداواران کو بھی ووٹ ڈالے تاہم قوم یہ جانتی ہے کہ کس نے اقتدار ذاتی مقاصد کے لیے استعمال کیا۔
چوہدری نثار نے کہا کہ کچھ لوگوں نے اقتدار میں رہ کر عوام کے لیے کچھ نہیں کیا انہوں نے بس عہدے کو ذاتی مقاصد اور فائدے کے لیے استعمال کیا، تاریخ گواہ ہے کہ عوام کا درد رکھنے والے ہی مسائل حل کرسکتے ہیں۔
وفاقی وزیر داخلہ نے مزید کہا کہ آج ہم چوراہوں پر گالیاں دینے والوں پر بھی تالیاں بجاتے ہیں تاہم میرے حلقے کے لوگوں نے ہمیشہ مجھ پر بھروسہ کیا، آج ہم تم فخر سے کہہ سکتے ہو کہ تمھارا لیڈر دو نمبر نہیں ہے۔
کراچی: بو م بوم شاہد آفریدی کراچی کنگز میں شامل ہوگئے، سلمان اقبال نے انہیں خوش آمدید کہا ہے۔اے آر وائی نیوز کے نمائندہ خصوصی شاہد ہاشمی نے کہا کہ یہ پی ایس ایل کی بڑی خبر ہے اور کراچی کنگز کے مداحوں کے لیے ایک دھماکا ہے کہ لیجنڈ کرکٹر شاہد آفریدی اب کراچی کنگز کے صدر بن گئے ہیں اور وہ اب پی ایس ایل میں کراچی کنگز کی طرف سےکھیلیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ کراچی کنگز کے لیے یہ ایک بہت بڑی خبر ہے، شاہد آفریدی کا بچپن کراچی میں گزرا ہے اس لیے وہ کراچی کے کھلاڑیوں کو اپنے سامنے اور ان کے ساتھ کھیلنا چاہتے ہیں۔
خیال رہے کہ قبل ازیں شاہد آفریدی پی ایس ایل کی ٹیم پشاور زلمی میں شامل تھے اور انہوں نے پشاور زلمے چھوڑنے کا اعلان کیا تھا اور اب وہ کراچی کنگز میں شامل ہوگئے ہیں۔
اے آر وائی نیوز نیٹ ورک کے سی ای او اور کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے شاہد آفریدی کو ٹیم میں خوش آمدید کہا ہے۔
کرکٹر شاہد آفریدی کی اے آر وائی گروپ سے پرانی وابستگی ہے، کراچی میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے شاہد آفریدی کے بڑے منصوبے ہیں جس کے متعلق وہ کراچی کے شہرہوں کو جلد آگاہی دیں گے۔
شاہد آفریدی بحیثیت صدر شامل ہوئے، ٹیم میں بھی کھیلیں گے، سلمان اقبال
اے آر وائی نیوز سے ٹیلی فونک گفت گو کرتے ہوئے کراچی کنگز کے مالک سلمان اقبال نے کہا کہ کراچی کنگز میں شاہد آفریدی کی شمولیت اچھا فیصلہ ہے جس پر انہیں مبارک باد پیش کرتا ہوں، شاہد آفریدی ٹیم میں بحیثیت صدر شامل ہوں گے ، جب پی ایس ایل ڈرافٹنگ ہوگی تو ہم انہیں کھلائیں گے۔
سلمان اقبال نے کہا کہ یہ پی ایس ایل کے لیے بہت بڑی خبر ہے، شاہد آفریدی کراچی کے شہری ہیں اور ہمارے بڑے لیجنڈ ہیں، انہوں نے کراچی سے کافی عرصہ کھیلا اور کراچی میں رہائش پذیر ہیں اسی لیے انہوں نےکراچی کی ٹیم کو جوائن کرلیا ہے۔
شاہد آفریدی کراچی کے لیے بڑے منصوبوں کا جلد اعلان کریں گے
انہوں نے کہا کہ شاہد آفرید ی سے طویل گفت گو ہوئی ہے، شاہد کے کراچی کے کھلاڑیوں کے لیے کافی اچھے اور بڑے منصوبے ہیں، جلد ان منصوبوں کا اعلان کریں گے ۔
کراچی : گورنر سندھ محمد زبیر کو سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف پر طنز مہنگا پڑگیا، غیر تو غیر اپنوں نے بھی گورنر سندھ کو لتاڑ دیا۔
تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ محمد زبیر نے گزشتہ روز اپنے ایک بیان میں ملک میں امن وامان کا کریڈٹ جنرل (ر) راحیل شریف کے بجائے صرف وزیر اعظم نواز شریف کو دیا اور ساتھ ہی سابق آرمی چیف پر طنز بھی کرڈالا۔
جس نے نیا پنڈورا بکس کھول دیا ہے، حکومت کی مخالف جماعتوں نے تو گورنر سندھ کے اس بیان کو آڑے ہاتھوں لیا، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت کے دیگر ارکان بھی اس بیان کو مسترد کرتے ہوئے نظر آئے۔
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے گورنر سندھ محمد زبیر کا بیان مسترد کرتے ہوئے سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی صلاحیتوں کی تعریف کی، جبکہ مشیر سلامتی کونسل ناصر جنجوعہ نے کہا کہ وہ اس سوچ سے علیحدہ سوچ رکھتے ہیں۔
اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان گورنر سندھ کے بیان کو پہلے ہی احمقانہ قرار دے چکے ہیں، پیپلزپارٹی، جماعت اسلامی اور دیگر جماعتوں کی جانب سے بھی گورنر سندھ کے بیان پر سخت ردعمل سامنے آیا ہے۔