کراچی : ایم کیوایم کے رکن صوبائی اسمبلی ارتضیٰ فاروقی پی ایس پی میں شامل ہوگئے، پی ایس 119سے منتخب ارتضیٰ فاروقی کافی عرصے سے بیرون ملک مقیم تھے۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کی ایک اور پتنگ کٹ گئی، ایم کیوایم کے رکن صوبائی اسمبلی ارتضیٰ فاروقی نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی ہے اور رکن سندھ اسمبلی کی حیثیت سے مستعفی ہونے کااعلان کردیا۔
پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہم نے اپنی بات لوگوں تک پہنچا دی ہے، ہم لوگوں کو دعوت دینے کا سلسلہ جاری رکھیں گے ، جوبات مانے گا وہ بھائی جو نہیں مانے گا وہ بڑا بھائی ہے، وزیراعظم یا وزیر بننے کے لئے سٹرکوں پر نہیں بیٹھے ہیں، مراعات، سیکیورٹی، پروٹوکول کیلئے سٹرکوں پر نہیں بیٹھے۔
وزیراعظم یا وزیر بننے کے لئے سٹرکوں پر نہیں بیٹھے
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کے لئے صاف پانی چاہئے ہے، ہماری جدوجہد مسائل کے حل کے لئے ہے، کراچی کے 40فیصد علاقوں میں پانی کی لائن ہی نہیں ہے، احتجاج کیلئے کوئی روڈ بلاک نہیں کیا، کوئی پتھر نہیں مارا۔
انھوں نے کہا کہ یہ ابتدا ہے، باقی صوبوں کے لئے بھی جاکر بیٹھیں گے، کراچی کے پانی کی کمی کے مسائل فوری حل کئے جائیں, جہاں پانی اورسیوریج کی لائن نہیں وہاں 30منزلہ عمارتیں بن رہی ہیں، کراچی کے شہریوں کو ٹرانسپورٹ کی مناسب سہولت دی جائے, کراچی میں ایک نشست کے لئے 75مسافر ہوتے ہیں، کراچی میں 10ہزار بسوں کی مزید ضرورت ہے۔
پی ایس پی کے سربراہ نے کہا کہ میئر کراچی کا ٹیکس، اسپتال، اسکول، پینے کے پانی پر اختیار نہیں، شہریوں کے خون پیسنے کی کمائی اووربلنگ کی نذر ہورہی ہے، ہم پاکستان مخالف نعرہ نہیں لگائیں گے، حکمران مردباد کہیں گے، پاکستان ہمارا ہے، ہمارے آباؤاجداد نے اس کے لئے خون دیا ہے۔
کراچی کے رہنے والوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ 70 فیصد ریونیو دینے والے شہر کے لئے پانی مانگ رہا ہوں، یہ حکمرانوں کی ہٹ دھرمی ہے، میں خاموش نہیں بیٹھوں گا، کراچی کے رہنے والوں کو دیوار سے لگا دیا گیا ہے، خاموشی سے نہیں مریں گے، پلٹ کا حملہ کریں گے۔
انکا مزید کہنا تھا کہ میرے بچوں کوپانی نہ دیا تو آپ کوحکمرانی نہیں کرنے دیں گے، آدھے سندھ کو پانی دینے والی نہر صفائی کے نام پر بند کردی گئی ، جب فصلوں کوپانی کی ضرورت تھی اس کو بند کردیا گیا، سپریم کورٹ اور ہائیکورٹ ازخود نوٹس لیں اور کمیشن بنا کر تحقیقات کریں۔
مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی کے قافلے میں شامل ہوگیا ہوں، ارتضیٰ فاروقی
اس موقع پر ایم کیوایم کے رکن صوبائی اسمبلی ارتضیٰ فاروقی نے پریس کانفرنس میں کہا کہ میرے لئے باہر رہ کر زندگی گزارنا بہت آسان تھا، میں رکن سندھ اسمبلی کی حیثیت سے استعفیٰ دینے آیا ہوں، 22اگست کو خودکش نہیں ڈرون حملہ کیا گیا، ہم پاکستان زندہ باد کا نعرہ لگانے والوں میں سے ہیں۔
ارتضیٰ فاروقی نے کہا کہ مصطفیٰ کمال اورانیس قائم خانی کے قافلے میں شامل ہوگیا ہوں، سب کو نظرآرہا ہے،کراچی تباہ ہوچکا ہے، کراچی شہر آج کوڑے کرکٹ کے ڈھیر پرکھڑا ہے، فاروق ستار سے کہوں گا بہت ہوگئی سیاست،شہر کو اس کا حق دیدیں۔
یاد رہے کہ ایم کیوایم کے رکن صوبائی اسمبلی ارتضیٰ فاروقی گزشتہ رات کراچی پہنچے تھے اور پی ایس پی میں شمولیت کا گرین سگنل دے دیا تھا، ارتضیٰ فاروقی کافی عرصے سے لندن میں مقیم تھے اور وہ گلستان جوہر سے 2013 کے انتخابات میں پی ایس 119سے رکن سندھ اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔
اس سے قبل ہی گذشتہ ماہ ایم کیو ایم پاکستان کے رکن سندھ اسمبلی عبد اللہ شیخ نے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرتے ہوئے اسمبلی کی نشست سے استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔
خیال رہے کہ اس سے قبل بھی ایم کیو ایم پاکستان کے کئی رہنما پی ایس پی میں شمولیت اختیار کر چکے ہیں۔
دوسری جانب گزشتہ روز پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ مصطفیٰ کمال نے پریس کلب کے باہر بیٹھنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم لوگوں کے کام نہیں آ رہے تھے اس لیے عہدوں کو لات مار دی۔
انیس قائم خانی کا کہنا ہے ہم نےبنیادی عوامی مسائل پر آواز اٹھائی ہے، مسائل حل نہ کئے گئے تو احتجاج کا دائرہ کراچی اور پورے سندھ تک پھیلایا جائے گا جبکہ دھرنے کے شرکا کا سندھ حکومت سے مطالبہ ہے کہ کراچی کے بنیادی مسائل جلد از جلد حل کیئے جائیں۔