اتوار, مئی 11, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 25292

آئندہ انتخابات میں حکومت بنانے کا دعویٰ کرنا پیپلزپارٹی کا حق ہے: جہانگیر ترین

0

یہ بات اہم نہیں کہ عمران خان اور آرمی چیف کی ملاقات کے لئے پہل کس نے کی۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ ملاقات کافی خوشگوار ماحول میں ہوئی۔ جس میں مختلف امور اورملک کو درپیش مختلف چیلنجز پر بات ہوئی جن میں نیشنل ایکشن پلان ، دہشت گردی وغیرہ قابل ذکر تھے۔ یہ بات پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما جہانگیر ترین نے اے آر وائی کے پروگرام پاورپلے میں میزبان ارشد شریف سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

آرمی چیف سے عمران خان کی ملاقات


ان کا کہناتھاکہ جب پاک افغان سرحد پر کشیدگی جاری تھی تو چیئیرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے اس سلسلے میں آرمی چیف سے ملاقات کی خواہش ظاہر کی تھی۔البتہ یہ ملاقات بعد میں ممکن ہوئی۔ ملاقات میں خصوصیت سے جنرل راحیل شریف کا سعودی قیادت والی فوجی اتحاد کی سربراہی کے عہدے پر تقرری قابل ذکر ہے۔ ہماری جماعت کا واضح موقف ہے کہ ہمیں خطے میں غیر جانب دارانہ پالیسی پر گامزن رہنے کی ضرورت ہے اور خطے میں طاقت کو متوازن رکھنے میں اپنا کردار اداکرنا چاہئے۔ ہم سعودی عر ب اور ایران دونوں کے ساتھ برابری کے تعلقات کے خواہاں ہیں۔

جہانگیر ترین نے کہا کہ اس ملاقات میں دہشت گردی کے موضوع پر بات چیت ہوئی۔ پنجاب میں مقیم پشتونوں کے ساتھ جو ناروا سلوک کیا جارہاہے اس پر بھی ہمارے پارٹی کا ایک واضح موقف ہے ۔ ایک سوال پر کہ کیا آرمی چیف اور عمران خان کی ملاقات میں ڈان لیکس کا معاملہ بھی زیرِبحث آیا۔ جہانگیر ترین نے کہا کہ قومی سلامتی کے سارے امورپربات چیت ہوئی۔ فوج اس ریاست کا ادارہ ہے ہم بھی بحیثیت سیاسی جماعت اس ملک کا حصہ ہیں ۔ اس ملاقات کو بہت زیادہ اچھالنے کی ضرورت نہیں تھی چونکہ جنرل راحیل شریف کے دور میں اکثر ملاقات وزیرداخلہ چودھری نثار علی خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کے درمیان ہوتی تھی۔

کیا عمران خان نے میاں شہباز شریف کوفالو کیا ہے؟ اس سوال کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ جنرل راحیل شریف کا اپنا الگ طریقہ کار تھا اور جنرل قمر باجوہ کی الگ شخصیت ہے ظاہر ہے دونوں کے طریقہ کاربھی جدا ہے۔اس ملاقات میں بہت سارے معاملات کا ہمیں علم ہوا کہ کس طرح جنرل قمر جاوید باجوہ آگے جانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

پانامہ لیکس کا فیصلہ


پانامہ لیکس کے فیصلے سے متعلق پوچھے جانے والے سوال پرجہانگیر ترین کا جواب تھا کہ پانامہ سے متعلق اس ملاقات میں کوئی بات نہیں ہوئی۔ البتہ پاکستان کا ہر شہری یہ پوچھ رہاہے کہ پانامہ کیس کا فیصلہ کب تک متوقع ہے ۔ اس سلسلے میں مختلف قسم کے پریڈیکشنز ہورہی ہے کہ فلاں تاریخ کو یا فلاں وقت پہ پانامہ کا فیصلہ آئے گا۔ میں سمجھتا ہوں کہ پانامہ کا معاملہ کورٹ میں بہترانداز سے زیرِسماعت رہا کورٹ نے کسی بھی فریق کے ساتھ کوئی سختی نہیں دکھائی۔ فریقین سے اپنی اپنی دستاویزات پیش کرنے کا کہا اوربہت بہتر انداز سے سارا معاملہ چلا۔سماعتوں کے دوران میں جج صاحبان نے گہری باتیں کیں ۔ مجھے امید ہے کہ پانامہ کا فیصلہ بہت جلد آئے گا اور ملک وقوم کے مفاد میں یہ ایک بہترین فیصلہ ہوگا۔ ان کو وقت دینا چاہئے ۔ پورے معاملے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہئے یہ پوری قوم کا مطالبہ ہے ۔ نیب کیا کام کرتی ہے ایف آئی اے کی کیا ذمہ داری ہے ؟ یہ دونوں ادارے حکمران خاندان کے خلاف کسی قسم کی کاروائی سے گریزان ہیں۔ اب یہ بات بھی واضح ہوگئی ہے کہ میاں نواز شریف کے وزیر اعظم ہوتے ہوئے ان کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہونے والی ہے ۔ حکمرانوںنے اداروں کو مفلوج کرکے رکھ دیا ہے، ادارے ریاست کے مفاد کی بجائے میاں برادران کے مفادات کو دیکھ رہی ہے۔ایسی صورت میں قوم کی تمام تر امیدین سپریم کورٹ کے فیصلے پر لگی ہوئی ہیں۔

آئین کے دفعہ183/4میں ترمیم کرکے سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف دوبارہ اپیل کا حق دینے سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جہانگیر ترین کا کہناتھا کہ 183/4میں ترمیم کی باتیں ہورہی ہیں ۔ لیکن اس وقت جبکہ حکمران خاندان کا کیس چل رہاہے اس ترمیم کا آنا بہت زیادہ مشکوک ہے ۔پاکستان تحریک انصاف ایسے موقع پر اس بل کی بالکل حمایت نہیں کرے گی۔اس سلسلے میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ حکمران جماعت اس بل کو پارلیمان سے منظور کرنے کے لئے لابنگ کررہی ہے لیکن میں سمجھتاہوں کہ اس وقت حکومت کو اس ترمیم میں کامیابی نہیں ملے گی پاکستان پیپلزپارٹی نے بھی اس سلسلے میں کچھ اقدام اٹھایا ہے مجھے امید ہے کہ پی پی پی اس کی حمایت نہیں کرے گی۔

پانامہ کیس کے فیصلے کے ایک دو ماہ کے اندر یہ ترمیمی بل پارلیمان سے پاس ہوا تو کیا اسے سپریم کورٹ پر حملہ تصورکیا جائے کے جواب میں جہانگیر ترین نے کہا کہ اس کا انحصار پانامہ کے فیصلے پر ہے۔کس قسم کا فیصلہ آتا ہے ۔ پانامہ کیس کے فیصلے سے ملک کی تقدیر بدل سکتی ہے اور اس کی بہت زیادہ ضرورت بھی ہے۔پہلے ایک پارٹی کرپشن کرکے چلی جاتی تھی تو دوسری پارٹی اس کی جگہ لے رہی تھی ۔کروڑوں روپے سیکرٹری فنانس کے گھر سے نکلتے ہیں۔ لیکن اس کا کچھ نہیں ہوتا ۔ اربوں روپے کے کرپشن کا کچھ نہیں ہوتا اب لوگ تنگ آچکے ہیں۔ آخر کب تک لوٹ مار کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ اربوں روپے کی کرپشن کرتے ہیں سارے ثبوت بھی موجود ہوتے ہیں پھر بھی مجرم چھوٹ جاتے ہیں ۔ کب تک یہ سلسلہ چلتا رہے گا؟ اب ہمیں اس نظام کو ختم کرنا ہوگا ۔عوام سمجھتے ہیں کہ پانامہ کیس کافیصلہ عوام ہی کے مفاد میں آئے گا۔اس کیس سے ملک کودرست سمت میں گامزن ہونے کے بہت زیادہ امکانات ہیں۔

آئندہ انتخابات اور پیپلز پارٹی کادعویٰ


اگلے انتخابات میں زرداری کے حکومت بنانے کے دعویٰ سے متعلق پوچھے گئے سوال پر جہانگیر ترین نے کہا کہ یہ زرداری کا حق ہے آخرپی پی پی ملک کی بڑی پارٹی رہ چکی ہے عروج پر رہی ہے۔ تو یقینا وہ آئندہ کے لئے سوچتی ہوگی۔ لیکن پاکستان تحریک انصاف اسٹیٹس کو کے خلاف ہے ۔ہم پاکستان پیپلزپارٹی اورمسلم لیگ دونوں کو اسٹیٹس کو کی جماعتیں سمجھتے ہیں ۔ زرداری صاحب واضح انتخابی سیاست کررہے ہیں ملک کے بڑے بڑے جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو پارٹی میں شامل کیا جارہاہے جو الیکشن جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ ایسے لوگوں کی ہمیں بھی ضرورت ہے لیکن ہماری سیاست نظریات کی بنیا د پر استوار ہے۔

عمران خان کا وژن ہے کہ ملک کو بدلنا ہے، کرپشن کاخاتمہ ناگزیر ہے ادارے بنانے کی ضرورت ہے۔عوامی ووٹوں کی طاقت کو دوباہ عوام کی فلاح وبہبود کے لئے قابل استعمال بنایا جائے گا۔جب تک ریاستی اداروں کو خود مختار نہیں بنائینگے اس وقت تک ملک ترقی نہیں کرسکتا۔خیبرپختونخواہ میں ہم نے پولیس کو بااختیار بنا یا۔ اسمبلی سے ایکٹ پاس کروا کر پولیس کو قانونی تحفظ دیا اس کے علاوہ مقامی حکومتوں کا نظام متعارف کرکے انہیں اختیارات اور فنڈز فراہم کیا۔ رواں سال میں انتخابات کے امکانات سے متعلق جہانگیر ترین نے کہا کہ اس سال کے آخر تک مردم شماری مکمل ہوگی ۔ جب مردم شماری مکمل ہوگی تب ہی انتخابات ممکن ہیں۔ اس سلسلے میں انتخابی حلقہ بندیاں ہوں گی۔

قومی وصوبائی اسمبلی کی نشستوں میں اضافے سے متعلق جہانگیر ترین نے کہا کہ اس کے لئے آئین میں ترمیم کی ضرورت ہے ۔جو کہ مسلم لیگ (ن) نہیں کرسکتی۔ البتہ دیہات سے شہروں کی جانب ہجرت کی وجہ سے حلقہ بندیوں میں تبدیلیاں ہوگی۔ اور اس کے بعد ہی الیکشن کے امکانات ہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی سیاست میں بالکل نئے انداز سے الیکشن لڑنے جارہے ہیں ہم ڈونلڈ ٹرمپ اورمودی سے بھی بہت کچھ سیکھ رہے ہیں۔کہ کس طرح تمام میڈیا اور ایجنسیوں کی مخالفت کے باوجود ٹرمپ نے سوشل میڈیا کے ذریعے براہ راست عوام سے رابطہ کیا۔ اسی طرح مودی نے صرف چھ ماہ کی محنت سے یوپی کے انتخابات میں کامیابی حاصل کی اور سارے سیاسی پنڈتوں کی پیشنگوئوں کو غلط ثابت کیا۔ ہماری بھی کوشش ہے کہ بالکل نئے انداز سے الیکشن لڑا .جائے

وزیراعظم اور ان کے اہلِ خانہ کے اثا ثہ جات پر خصوصی رپورٹ


پروگرام کے دوسرے حصے میں وزیر اعظم نواز شریف اور اس کے خاندان کاا لیکشن کمیشن آف پاکستان میں جمع کئے گئے اثاثہ جات پر ایک خصوصی رپورٹ پیش کی گئی ۔

سنہ 2011ء میں وزیر اعظم کے اثاثہ جات کی کل مالیت 166ملین روپے تھی
سنہ 2012میں وزیر اعظم کے اثاثہ جات کی مالیت261.6ملین روپے تک پہنچ گئی
سنہ 2013ء میں یہ اثاثہ جات 1.82ارب روپے ہوگئے۔
سنہ 2014ء تک پہنچتے پہنچتے وزیراعظم پاکستان میاں نواز شریف کے اثاثہ جات تقریباََ 2ارب ہوگئے۔

پانامہ کیس کے دوران سپریم کورٹ میں قطری شہزادے کا ایک خط پیش کیا گیا جس میں بتایا گیا تھا کہ فلیٹس اس سے خریدے گئے ہیں کیا قطری شہزادے کو دی گئی رقم اور اس کا منافع میاں شریف نے کبھی ٹیکس ریٹرن اور ویلتھ ٹیکس میں ظاہر کیا ؟

ایف بی آر میں جمع کئے گئے دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم نے 11کروڑ سے زائد رقم بینک سے نکلوائی کیااس سے اشارہ ملتا ہے کہ یہ باہر سے آئے تحائف کا استعمال کرکے موجود ہ دولت کم کرکے وسائل جتنا ظاہر کیا گیا؟کیا یہ انکم ٹیکس آرڈیننس کی خلاف ورزی نہیں کیونکہ اس کے لئے وزیر اعظم نے ٹیکس نہیں دیا۔

عوامی نمائندگی ایکٹ کے سیکشن 12میںزیر کفالت کی تعریف یوں کی گئی ہے ’’ایسا شخص جس کے اثاثے اور اخراجات کوئی اور شخص برداشت کریں‘‘ مریم نواز کے انکم ٹیکس گوشواروں سے ظاہر ہوتا ہے کہ وہ میاں نواز شریف کے زیر کفالت رہی ہیں۔ مریم نواز نے ذاتی اخراجات صرف سفر کے ظاہر کئے گھریلو اخراجات کا ذکر نہیں کیا۔اپنے زیر استعمال گاڑی کوبھی تحفہ ظاہر کیا لیکن گاڑی کی دیکھ بال کے اخراجات نہیں بتائے ۔2012ء میں ظاہر کی گئی گوشواروں میں جمع کی گئی دولت 17کروڑ 29لاکھ روپے میں والد کے دئیے گئے تحفے بھی شا مل ہیں۔

2010ء میں مریم صفدر کی کوئی زرعی زمین نہیں تھی ۔کیا زرعی زمین خریدنے کے لئے مریم صفدرنے والد سے تحائف وصول کئے؟ اور کیا قانون کے مطابق یہ تمام اثاثہ جات میاں نواز شریف کے تھے ؟ کیونکہ مریم صفدر کو رقم نواز شریف نے ہی دی تھی۔

30جون 2011ء کوجمع کرائے گئے ویلتھ اسٹیٹمنٹ میںمریم صفدر نے 3 کروڑ 20 لاکھ 58 ہزار نوسوتیس روپے کی نئی زرعی زمین دیکھائی ۔اسی سال 3کروڑ 17لاکھ روپے کا تحفہ والد نواز شریف سے وصول شدہ ظاہر کیا۔اسی طرح ایک اور زمین جس کی مالیت 4کروڑ 19لاکھ روپے ہیں، جس میں والد سے ایک اور تحفہ 5کروڑ 16لاکھ ظاہر کی۔

داستاویزات سے ظاہر ہوتا ہے کہ مریم زرعی زمین خریدنے کے لئے والد کے تحائف پر ہی انحصار کرتی رہیں ۔ میاں نواز شریف اور مریم صفدر کے ویلتھ اسٹیٹمنٹ سے اکثر تحائف کا تبادلہ سامنے آتا ہے۔2010ء میں مریم صفدر کے پاس کوئی زرعی زمین نہیں تھی ۔والد سے ملنے والے تحائف کے بعد مریم 2011-12 میں زرعی زمین کی مالک بن گئیں۔ کیا ان کی آمدنی میاں نوازشریف کی آمدنی تصور کی جائے گی؟
میاں نواز شریف 2013ء سے قبل مریم کو اپنا زیر کفالت ظاہر کرچکے تھے۔ لیکن آف شور کمپنیاں ظاہر نہیں تھی ۔حسین نواز کے مطابق 2006سے وہ مئے فئیر فلیٹس کے مالک ہیں اور ان کی بہن صرف ٹرسٹی ۔

سنہ 2011مریم صفدر نے خود کہا کہ ان کی لندن میں کوئی پراپرٹی نہیں اور ٹرسٹ بھی برطانوی اداروں کے ساتھ رجسٹرڈ نہیں۔ الیکشن 2013ء میں شریف خاندان کو الیکشن لڑنے کی اجازت دی گئی حالانکہ اس وقت یہ 4.9ارب روپے کے نادہندہ تھے۔

سنہ 1994-95ء میں شریف خاندان نے 9بینکوں سے قرضہ لیا جس کو وہ 2013ء تک واپس نہیں کرسکے ۔اربوں روپے کا یہ قرضہ الیکشن کے بعد ادا کیا گیا ۔

کپٹن صفدر نے بھی مریم صفدرکے آف شور کمپنیوں کا اپنے اثاثہ جات میں ذکر نہیں کیا۔وزیر اعظم نے اعتراف کیا تھا کہ ان کا بیرونی ملک کوئی اثاثے موجود نہیں۔ حالانکہ برطانیہ میں مقیم بیٹے سے بڑی بڑی رقوم تحائف کی صورت میں حاصل کرتے رہے۔


مکمل پروگرام دیکھیں


راحیل شریف ایک عام جنرل تھے، کراچی میں تبدیلی نواز شریف کے آنے سے آئی، گورنر سندھ

0
zubair umar

اسلام آباد : گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا ہے کہ کراچی آپریشن کا سو فیصد کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں تقریب سے خطاب میں گورنرسندھ کا کہنا تھا کہ یہ حقیقت ہے کراچی میں تبدیلی نواز شریف کے آنے سے آئی، کراچی آپریشن کا 100فیصد کریڈٹ نواز شریف کو جاتا ہے، جب تک ضروری ہوا رینجرز کراچی میں موجود رہے گی۔ تمام سیاسی جماعتیں مل کر بھی اب کراچی کو بند نہیں کراسکتیں۔

راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے

گورنرسندھ زبیرعمر نے کہا کہ راحیل شریف ایک عام انسان اور عام جنرل تھے، ایسے کہا جاتا ہے جیسے اقبال کی طرح راحیل شریف نے کراچی میں امن کا خواب دیکھا، کراچی میں امن کے بعد نہیں پتہ امن خراب کرنے والے کہیں چھپ تو نہیں گئے۔

زبیرعمر کا کہنا تھا کہ آج کا پاکستان 2013 سے بہت مختلف ہے، زرمبادلہ کے ذخائر خطرناک حد تک کم تھے ٹیکس آمدن 19سو ارب تھی آج اس سے دگنی ہے، کراچی میں رینجرز معاشی بہتری تک رہے گی، معاشی ترقی کے لیے رینجرز کی تعیناتی ضروری ہے۔

گورنرسندھ کا کہنا ہے کہ امریکا نے افغانستان پر حملہ کرکے سمجھ لیا طالبان ختم ہوگئے۔

متحدہ قومی موومنٹ کے بانی کے حوالے سے گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ متحدہ بانی اب تاریخ کا حصہ بن چکے ہیں،متحدہ بانی کی دہلی میں تقریب تباہ کن تھی۔

مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی کٹ پہننے والے کشمیری کھلاڑی گرفتار

0

سرینگر: مقبوضہ کشمیر میں پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کٹ پہن کر پاکستان کا قومی ترانہ گانے والے کھلاڑیوں کو گرفتار کر لیا گیا۔

بھارتی میڈیا کے مطابق سرینگر کے ضلع گاندر بل میں ایک میچ سے قبل دو ٹیمیں آمنے سامنے ہوئیں تو ایک ٹیم نے پاکستان سے محبت کے اظہار کے طور پر سبز کٹ زیب تن کر رکھی تھی۔

میچ شروع ہونے سے قبل پاکستان کا قومی ترانہ پڑھایا گیا جسے دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں نے عقیدت و احترام سے سنا۔

ویڈیو سامنے آنے کے بعد کٹھ پتلی انتظامیہ غم و غصے سے پاگل ہوگئی۔ بھارتی فوج نے مختلف علاقوں میں چھاپے مار کر پاکستانی کٹ پہننے والی ٹیم کے کھلاڑیوں کو گرفتار کر لیا۔ میچ کا انعقاد کرنے والے افراد کو بھی تلاش کیا جا رہا ہے۔

اس سے قبل صوفی بزرگ بابا دریا الدین کے نام سے منسوب مذکورہ ٹیم کے کھلاڑیوں نے بھارتی خبر رساں ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے مسئلے کو مختلف انداز میں اجاگر کرتے رہیں گے۔

مزید پڑھیں: ترانے کے دوران چیونگم چبانے پر ہندو سراپا احتجاج

انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ اللہ ہمارے ساتھ ہے اس لیے ہم کسی سے خوفزدہ نہیں ہوتے۔ پاکستان سے عقیدت کا اظہار کر کے مادر وطن سے محبت کا اظہار کیا ہے۔

کھلاڑیوں کا کہنا تھا کہ ہم نے اس عمل سے کسی کو تکلیف نہیں دی اور نہ ہی ایسا کوئی مقصد تھا۔

پشاور : متنی کے قریب پاک فضائیہ کے تربیتی طیارے کی کریش لینڈ نگ،پائلٹ محفوظ

0

پشاور : متنی کے علاقے میں پاک فضائیہ کے تربیتی طیارے نے کریشن لینڈنگ کی تاہم پائلٹ محفوظ رہا۔

تفصیلات کے مطابق پاک فضائیہ کا مشاق طیارہ تربیتی پرواز پر تھا کہاچانک متنی کے علاقے میں طیارے میں تیکنیکی خرابی پیش آئی، جس پر پائلٹ نے طیارے کو مہارت سے کریش لینڈ کروایا۔

paf-post-1

کریش لینڈنگ سے طیارے کو جزوی نقصان پہنچا تاہم پائلٹ اس واقع میں محفوظ رہا۔


مزید پڑھیں : پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ گر کر تباہ، پائلٹ شہید


یاد رہے گزشتہ سال اکتوبر میں کراچی پرویز مشرف کالونی ما ڑی پور کے قریب پاک فضائیہ کا طیارہ گر کر تباہ ہوگیا تھا ، جس کے نتیجے میں پائلٹ شہید ہوگیا تھا۔

اس سے قبل پاک فضائیہ کا تربیتی طیارہ جمرود کے قریب گر کر تباہ ہوگیا، حادثے میں فلائٹ لیفٹیننٹ عمرشہزاد شہید ہوگئے تھے۔

پاکستان اسٹاک ایکس چینج بہترین مارکیٹس میں سے ایک ہے، جاپانی جریدہ

0

ٹوکیو : غیر ملکی جریدے کا کہنا ہے پاکستان اسٹاک ایکس چینج بہترین مارکیٹس میں سے ایک ہے ، ایم ایس سی آئی انڈیکس میں باقاعدہ شمولیت پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بہتری کا باعث بنے گی۔

معروف جریدے نکئی ایشین ریویو نے پاکستان اسٹاک مارکیٹ کو ایشیا کی بہترین اسٹاک مارکیٹس میں شامل قرار دے دیا ہے، جریدے کا کہنا ہے کہ سات کمپنیاں ایم ایس سی آئی ایمرجنگ مارکیٹ انڈیکس میں پاکستان کی نمائندگی کریں گی جن میں دو بڑی اور پانچ درمیانی کپٹلائزیشن کمپنیاں شامل ہیں، انیس کمپنیاں ایم ایس سی آئی اسمال کیپ انڈیکس میں شامل کی جائیں گی۔

asia

نکئی ایشین ریویو کے مطابق ایم ایس سی آئی انڈیکس میں شمولیت سے مزید بہتری متوقع ہے۔


مزید پڑھیں : چینی سرمایہ کاری پاکستانی معیشت کی شرح نمو میں اضافے کا باعث بنے گی، جاپانی جریدے


جریدے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی سرمایہ کاروں کی پاکستان میں دلچسپی بڑھ رہی ہے، رواں مالی سال کے پہلے آٹھ ماہ میں ایک ارب اٹھائس کروڑ ڈالر کی غیر ملکی سرمایہ کاری آئی، سب سے زیادہ غیر ملکی سرمایہ کاری توانائی کے منصوبوں میں آئی‌‌۔

معروف جریدے کا مزید کہنا ہے کہ رواں مالی سال 5 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

اس سے قبل نکئی ایشین ریویو کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت کے بہتر آوٹ لک کے باعث ایم ایس سی انڈیکس نے پاکستان کو اپ گریڈ کیا ہے، سی پیک پاکستانی معشیت کیلئے سب سے اہم ہے، چینی سرمایہ کاری پاکستانی معیشت کی شرح  نمومیں اضافے کا  باعث بنےگی، پاک چین اقتصادی راہداری معاہدے کے تحت چالیس سے زائد منصوبوں پر کام ہوگا، جن کی مالیت اکیاون ارب ڈالر ہے، صرف توانائی منصوبوں میں پینتیس ارب کی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

مسلمان ہونے پر فخر ہے ، امریکی ماڈل بیلا حدید

0

نیویارک : امریکی فیشن ماڈل بیلا حدید نے صدر ٹرمپ پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”مجھے اپنے مسلمان ہونے پر فخر ہے “۔

امریکی ماڈل بیلا حدید نے اپنے ایک انٹرویو میں صدر ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے فیصلے پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ”مجھے مسلمان ہونے پر فخر ہے “۔

بیلا حدید کا کہنا تھا کہ امریکا میرے لیے گھر کی طرح ہی ہے، میرے والد امریکا میں بحیثیت پناہ گزین آئے تھے، میرے والد ہمیشہ سے بہت مذہبی رہے، وہ ہمارے ساتھ عبادت کرتے تھے‌۔

میرے لیے ٹرمپ کے فیصلے کے خلاف اس احتجاج میں شرکت کرنا ضروری تھا کیوں کہ یہ میرے لیے کافی ذاتی مسئلہ ہے، بیلا حدید اور ان کی بہن ماڈل گیگی حدید کو نیویارک میں ڈونلڈ ٹرمپ کی مسلمانوں پر پابندی لگانے کے خلاف ہونے والے احتجاج میں دیکھا گیا تھا اور ،انہوں نے ہاتھوں میں سائن بورڈ اٹھا رکھے تھے جس پر“ہم سب انسان ہیں” لکھا تھا۔

A post shared by Bella Hadid (@bellahadid) on

انھوں نے کہا کہ لوگوں سے ان کی قومیتوں کو دیکھ کر ان کے ساتھ برا سلوک کرنا یہ ٹھیک نہیں ہے، ٹرمپ کی پناہ گزینوں پر پابندی میرے اور میرے گھر والوں کے بہت قریب ہے۔

واضح رہے کہ بیلاحدید امریکی فیشن ماڈل ہیں، وہ 2016 میں ‘ماڈل آف دی ائیر’کا ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہیں جبکہ انکے والد محمد حدید اب امریکا کے رئیل اسٹیٹ بزنس مین بن چکے ہیں۔


مزید پڑھیں : خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے کے لیے تیار ہوں، اداکارہ مایم بیلاک


یاد رہے اس سے قبل بگ بینگ تھیوری کی اداکارہ مایم بیلاک نے ٹرمپ کی مسلمانوں پر داخلے کی پابندی کے فیصلے کے بعد اظہار یکجہتی کے طور پر خود کو مسلمان کے طور پر رجسٹر کرانے کا اعلان کیا تھا۔

ملائیشیا بھی گوادر پورٹ استعمال کرنے کا خواہشمند

0
Malaysia in Gawadar

اسلام آباد: سی پیک منصوبے کی کامیابی کا سفر جاری ہے ‘ ملائشیا نے بھی فیری سروس سمیت متعدد منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہارکردیا۔

تفصیلات کے مطابق ملائیشیا سے اسلام آباد آئے وفد نے گودار پورٹ فری زون میں انڈسٹری کے فروغ‘ پورٹس پر ٹرمینلز کی تعمیر اور فیری سروس جیسے متعدد منصوبوں میں اپنی دلچسپی کا اظہارکیا ہے۔

ملائیشیا سے آئے وفد کی سربراہی سابق وزیراعظم عبداللہ احمد بدوی کررہے تھے جبکہ پاکستان کی جانب سے وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ حاصل خان بزنجو نمائندگی کررہے تھے۔ دونوں ممالک نے بحری تعاون کو فروغ دینے کے لیے ایک مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام پر اتفاق کیا ہے۔


روس نے گوادر پورٹ استعمال کرنے کی اجازت مانگ لی


 ملائشیا سے آئے وفد میں نامی گرامی صنعت کار اور کاروباری شخصیات شامل ہیں جنہیں وفاقی وزیر برائے پورٹ اینڈ شپنگ نے بریفنگ دی اور سی پیک میں سرمایہ کاری کے مواقع اور فوائد سے آگاہ کیا‘ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک میں گوادر پورٹ کو مرکزی حیثیت حاصل ہے اوریہ مستقبل میں شپمنٹ حب ثابت ہوگا۔

واضح رہے کہ اس سے پہلے روس ‘ ایران اور برطانیہ سمیت متعدد ملکوں نے سی پیک اور گوادر کی اہمیت کو سمجھتے ہوئے متعدد منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

شرمین عبید کی فلم ایک اور ایوارڈ کے لیے نامزد

0

پاکستان کی واحد آسکر ایوارڈ یافتہ فلم ساز شرمین عبید چنائے کی غیرت کے نام پر قتل کے موضوع پر بنائی جانے والی دستاویزی فلم ’اے گرل ان دی ریور‘ کوا مریکی پیباڈی ایوارڈز کے لیے نامزد کرلیا گیا۔

اپنے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ فیس بک پر شرمین عبید چنائے نے اس بات کا اعلان کرتے ہوئے اسے ایک قابل فخر لمحہ قرار دیا۔

شرمین کی دستاویزی فلم آ گرل ان دی ریور ایک ایسی لڑکی کی کہانی ہے جسے غیرت کے نام پر قتل کردیا جاتا ہے تاہم وہ اپنی جان بچانے میں کامیاب رہتی ہے۔

یہ شرمین کی وہی دستاویزی فلم ہے جو 2016 میں آسکر ایوارڈ بھی حاصل کرچکی ہے۔ بعد ازاں اس فلم نے الفریڈ آئی ڈو پونٹ کولمبیا یونیورسٹی ایوارڈ بھی اپنے نام کیا۔

فلم کو نہ صرف پاکستان بلکہ بیرون ملک بھی بے حد سراہا گیا۔

اس سے قبل سنہ 2012 میں ’سیونگ فیس‘ شرمین عبید چنائے کی وہ پہلی دستاویزی فلم تھی جس نے آسکر ایوارڈ حاصل کرکے انہیں پاکستان کی پہلی آسکر ایوارڈ یافتہ شخصیت بنا دیا۔

مزید پڑھیں: شرمین عبید چنائے کی دستاویزی فلم کے لیے ایک اور ایوارڈ

سیونگ فیس تیزاب سے جلائی جانے والی خواتین کی کہانی پر مبنی فلم تھی۔

پیباڈی ایوارڈز کے فاتحین کا اعلان 18 اپریل کو کیا جائے گا جبکہ ایوارڈز کی تقریب رواں برس 20 مئی کو نیویارک میں منعقد کی جائے گی۔

لیاقت جتوئی نے تحریکِ انصاف میں شمولیت اختیار کرلی

0

اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر لیاقت جتوئی نے پاکستان تحریکِ انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا‘ 22 اپریل کو دادو میں جلسہ کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق آج تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی رہائش گاہ بنی گالہ میں ہونے والی ملاقات میں سندھ کی ممتاز سیاسی شخصیت لیاقت جتوئی نے تحریکِ انصاف میں شمولیت کا اعلان کردیا۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ میں پیپلز پارٹی کا مقابلہ کرنے کے لیے تحریک انصاف طویل عرصے سے کسی قد آور سیاسی شخصیت کی تلاش میں تھی اور لیاقت جتوئی سے بیک ڈور مذاکرات جاری تھے۔

لیاقت علی جتوئی پاکستان بالخصوص سندھ کے انتہائی قدآور سیاست داں ہیں۔ آپ کا تعلق ضلع دادو کے نواب خاندان سے ہے 1997ء سے 1998ء تک سندھ کے وزیر اعلیٰ رہے ہیں۔

لیاقت جتوئی پی ایس 76 سے کامیاب قرار


یاد رہے کہ 2014 میں الیکشن ٹریبیونل سندھ نے سابق وزیر اعلیٰ لیاقت جتوئی کو حلقہ پی ایس 76 سے کامیاب قرار دے دیا تھا‘ اس سے قبل ضلع دادو کے اس حلقے سے پاکستان پیپلز پارٹی کی پروین عزیز کو کامیاب قرار دیا گیا تھا۔

لیاقت جتوئی نے ٹربیونل میں پروین عزیز کے خلاف درخواست دائر کی تھی جس میں الزام عائد کیا گیا تھا کہ انھوں نے 40,000 ہزار جعلی ووٹ پول کروائے اور پولنگ سٹیشنوں پر قبضہ کرکے ان کے ایجنٹوں کو بیٹھنے نہیں دیا تھا۔

الیکشن ٹریبیونل کے سربراہ نے بدھ کو درخواست کی سماعت کے موقع پر لیاقت جتوئی کو کامیاب قرار دے کر الیکشن کمیشن کو اس حلقے سے ضمنی انتخابات منسوخ کرنے کی ہدایت کی۔

ملتان : تاجر کے بیٹے کی مہنگی مہندی، 2ہزار مہمان، شیر، گھوڑے، اونٹ اور بگھی شامل

0

ملتان: منفرد باراتیں تو آپ نے بہت دیکھی ہوں گی ملتان میں ایک شخص اپنی مہندی پر گھوڑے، اونٹ اور شیر، بگھیوں اور قیمتی گاڑیوں کے ساتھ دلہن کو مہندی لگانے پہنچ گیا۔

تفصیلات کے مطابق ملتان کے تاجر کے بیٹے عرفان نے مہندی کے موقع پر شاہ خرچیوں کی نئی مثال قائم کردی، دلہا مہندی کی تقریب میں گھوڑے، اونٹ اور شیر، بگھیوں اور قیمتی گاڑیوں کے ساتھ پہنچ گیا جبکہ دلہا کے دوستوں نے دلہے پر ایک ایک ہزار کے نوٹ نچھاور کئے۔

عرفان کے اہلخانہ کے مطابق وہ دو روز بعد بارات بھی اسی انداز میں لے کر جائیں گے، جس کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔


مزید پڑھین : ملتان : دولہا گھوڑی کی بجائے شیر پر بارات لے آیا


یاد رہے اس سے قبل ملتان میں ہی دلہا گھوڑی پر نہیں بلکہ شیر کے پنجرے پر سوار ہو کر سونے کا سہرا باندھ کر دلہنیا لینے آیا تھا، دلہن کو پانچ کروڑ روپے کا جہیز دیا گیا جس میں قابل ذکر تین درجن سونے کی انگوٹھیاں، دولہا کے بھائیوں کے لئے موٹر سائیکلیں اور دولہا کے لیے نئے ماڈل کی کار بھی شامل ہے۔ اس کے علاوہ لڑکی والوں کی جانب سے پندرہ ہزار باراتیوں کے کھانے کا انتظام بھی کیا گیا تھا۔

multan-post-1

شیر کی سواری کرتے ہوئے اور آٹھ لیموزین گاڑیوں پر بارات لے جانے والے دو خاندانوں کو انکم ٹیکس نے نوٹس بھجوا دیا تھا۔