اتوار, جون 8, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26211

الوداعی دورہ، آرمی چیف کورہیڈ کواٹر کراچی پہنچ گئے

0

کراچی: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دشمن کراچی کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے مگر ہم اُسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کراچی میں کاروبار کی بحالی میں سیکیورٹی فورسز نے بہت اہم کردار ادا کیا۔

تفصیلات کے مطابق آرمی چیف آف اسٹاف جنرل راحیل شریف کے الوداعی دوروں کا سلسلہ جاری ہے، اس ضمن میں سپہ سالار آج کراچی کور ہیڈکوارٹر پہنچے اور وہاں موجود فوجی جوانوں، رینجرز افسران سے الوداعی خطاب کیا۔

آرمی چیف کے پہنچنے پر کور کمانڈر کراچی لیفٹینٹ جنرل نوید مختار نے اُن کا استقبال کیا، اس موقع پر آرمی چیف نے جوانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ’’قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سندھ حکومت کے تعاون سے صوبے میں امن و امان قائم ہوا ہے، اس سلسلے کو جاری رہنا چاہیے۔


پڑھیں: ’’ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی نے بھی الوداعی دورے شروع کردیئے ‘‘


جنرل راحیل شریف نے کراچی اور اندرونِ سندھ میں قائم ہونے والے امن پر جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا اور اقتصادی سرگرمیوں کی صورتحال کو واپس لانے اور اس کو برقرار رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

مزید پڑھیں: ’’ آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے الوداعی ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کردیا ‘‘


سپہ سالار نے کراچی اور اندرونِ سندھ میں قائم ہونے والے امن کو سراہا اور مربوط سیکیورٹی سسٹم قائم ہونے پر جوانوں کو مبارک باد بھی پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ دشمن کراچی کے امن کو تباہ کرنا چاہتا ہے ہم اُسے کامیاب نہیں ہونے دیں گے، کراچی میں کاروبار کی بحالی میں فورسز کا کردار بہت اہم ہے۔

کراچی کے شہریوں کے لیے شناختی کارڈ کا حصول ناممکن؟

0

رپورٹ: نعمان ناصر

کراچی: قومی شناختی کارڈ کا حصول شہریوں کے لیے مشکل تر بنادیا گیا ہے اور شناختی کارڈ کے حصول کے لیے شہریوں نے راتیں سڑکوں پر گزارنا شروع کردیں کیوں کہ شناختی کارڈ کے حصول کے لیے نادرا آفس کے باہر قطاریں رات ہی سے لگنا شروع ہو جاتی ہیں۔

نادرا آفس کے باہر قطاروں کو دیکھ کر آج سے 25 یا 30 سال قبل 80ء کی دہائی میں پی ٹی وی پر ایک مزاحیہ ڈرامے ففٹی ففٹی کی وہ قسط یاد آجاتی ہے جس میں معروف کامیڈین اسماعیل تارا اور ماجد جہانگیر نے ایسے مناظر کی درست مگر مزاحیہ انداز میں عکاسی کی تھی۔

ففٹی ففٹی کی کئی دہائیوں پرانی اس ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کسی طرح شناختی کارڈ آفس کے باہر شہریوں کا ہجوم ہے جو کام کاج چھوڑ کر دن رات وہاں گزار رہے ہیں، مزاح نگاروں نے اس مسئلے کو مزاحیہ انداز میں اجاگر کیا لیکن آج 20 برس بعد بھی نادرا دفاتر کے سامنے ایسا ہی ہجوم ہے جیسا کہ ففٹی ففٹی نے بیس برس قبل پیش کیا (دیکھیں ویڈیو)

قومی شناختی کارڈ کا حصول ہر شہری کی پہچان کا باعث ہوتا ہے اور اس کا بآسانی اور فوری حصول ہر شہری کا بنیادی حق ہے مگر پاکستان میں 30 برس سے شہری اسی طرح قطاروں دھکے کھانے کے باوجود اس بنیادی حق سے محروم ہیں۔

افسوس کا مقام یہ ہے کہ دنیا ترقی کی منازل طے کرتے بہت آگے نکل گئی اور ہم اب تک ان بے لگام اور بے ہنگم قطاروں سے جان نہیں چھڑا سکے جہاں نظم و ضبط کا فقدان اور بے ضابطگی اپنے عروج پر دکھائی دیتی ہے۔

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ جس طرح شہریوں کو سہولت کی فراہمی کے لیے حکومت نے کچھ ماہ قبل پاسپورٹ آن لائن سسٹم متعارف کرایا تھا اسی طرح نادرا میں بھی آن لائن سسٹم متعارف کرایا جانا چاہیے تاکہ شہریوں کو یہ سہولت گھر میں ہی میسر آسکے اور قطاروں میں دھکے کھانے سے بچ جائیں۔

شناختی کارڈ کی اہمیت اور اس کے حصول میں کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑتے ہیں اس کا اندازہ اس بات سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے کہ چند روز قبل ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما عامر خان کی سینٹرل جیل میں جیب کٹ گئی تو انہوں نے کہا کہ چور پیسے رکھ لے برائے مہربانی شناختی کارڈ واپس کردے۔

post-1post-2

ذرائع کے مطابق چند روز سے اورنگی ٹائون اور کورنگی ٹائون کے شہری قومی شناختی کارڈ کے لیے در بدر کی ٹھوکریں کھارہے ہیں اور اپنی راتیں نادرا آفسز کے باہر کالی کرنے پر مجبور ہیں یہاں تک کہ رات کا کھانا اور صبح کا ناشتہ بھی نادرا آفس کے باہر ہی ہوتا ہے۔

ڈیلی ویجز اور نجی دفاتر کے ملازمین کے لیے نادرا آفس جا کے شناختی کارڈ بنانا جوئے شیر لانے کے مترادف ہے اپنے روز گار اور دفتر سے چھٹی لے کر آنے والے ملازمین کی چھٹی لمبی لمبی قطاروں کی نذر ہو جاتی ہے اور دوسرے دن پھر وہی نادرا آفس، وہی دھکے اور وہی خواری حصے میں آتی ہے۔

دوسری جانب اگر شناختی کارڈ کہیں گم ہوجائے یا گر جائے تو شناختی کارڈ کا دوبارہ حصول پہلی بار کارڈ بنوانے سے زیادہ پریشان کن اور دشوار گزار مسئلہ بن جاتا ہے،پہلے تھانے کے چکر ، پھر دو اخبارات میں اشتہار اور پھر نادرا افسر کی تسلی کراتے کراتے شہری ادھ موا ہو جاتا ہے جب کہ کارڈ کے حصول کے لیے ایک ماہ کا طویل انتظار بھی جھیلنا پڑتا ہے، ارجنٹ فیس ادا کرنے کے باوجود کارڈ ارجنٹ تو کیا نارمل فیس کی مدت میں بھی نہیں مل پاتا۔

اوورسیز پاکستانی بھی جب پردیس سے چھٹیاں گزارنے اپنے ملک آتے ہیں اور اوورسیز کارڈ کی مدت ختم ہونے والی ہوتی ہے تو وہ نادرا کے آفس کے چکر لگا لگا کر تھک جاتے ہیں اور پھر ہمت ہار کر بیرون ملک جاکر ہی اپنا اوورسیز کارڈ تجدید کراتے ہیں۔

گزشتہ روز نادرا آفس کے باہر کھڑے ایک شہری سے گفتگو کی تو اس کا کہنا تھا کہ میں روز کمانے والا شہری ہوں اور آج مزدوری پر جانا تھا مگر شناختی کارڈ کی مدت ختم ہونے کے بعد نادرا آفس کے باہر کھڑا ہوں مگر یہاں آکر دیکھا تو اتنی طویل قطار بنی ہوئی ہے قطار میں نہیں لگنا تو نادرا آفس کے باہر ایجنٹ کی ایک بڑی تعداد موجود ہوتی ہے ان کی جیبیں گرم کرنا پڑتی ہیں۔

فواد چوہدری تحریک انصاف کے نئے ترجمان مقرر

0

اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے حال ہی میں پارٹی میں شمولیت حاصل کرنے والے فواد چوہدری کو پارٹی کا ترجمان تعینا ت کر دیا ہے،نعیم الحق بہ طور مرکزی سیکرٹری اطلاعات اپنے فرائض انجام دیتے رہیں گے۔

تفصیلات کے مطابق معروف تجزیہ کار فواد چوہدری ایڈو کیٹ کو نعیم الحق کی جگہ تحریکِ انصاف کا نیا ترجمان مقرر کردیا ہے جب کہ سابقہ ترجمان نعیم الحق پارٹی بدستور مرکزی سیکریٹر ی اطلاعات کی ذمہ داریاں نبھاتے رہیں گے رہیں گے اور اپنی خدمات سرانجام دیتے رہیں گے۔

نعیم الحق تحریک انصاف کے سینیئر ترین رہنما اور عمران خان کے معتمد دوست بھی ہیں،وہ تحریک انصاف میں بہ طور ترجمان اور مرکزی سیکرٹری اطلاعات فرائض انجام دے رہے تھے تا ہم نا گزیر وجوہات کی بناء نعیم الحق سے ترجمان کی ذمہ داری واپس لے کر فواد چوہدری کو سونپ دی گئی ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری معروف وکیل ہیں اور قانونی باریکیوں سے بھی آگاہ ہیں اور پرویز مشرف سمیت پاکستان پیپلز پارٹی اور آصف علی زرداری کے بھی ترجمانی کر چکے ہیں لہذا ان کی صلاحیتوں سے پاناما لیکس کیس میں بہ طور ترجمان استفادہ حاصل کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

واضح رہے فواد چوہدری نے اپنے سیاسی کیریر کا آغاز مشرف دور سے کیا تھا وہ بہ طور ترجمان پرویز مشرف کا مقدمہ میڈیا پر لڑتے رہے بعد ازاں پر ویز مشرف کی روانگی کے بعد پیپلز پارٹی میں شمولیت حاصل کی اور ترجمان کے فرائض انجام دیے ،پیپلز پارٹی سے اختلاف ہوئے تو ایک نجی ٹی وی چینل میں اینکر پرسن کے طور پر سامنے آئے اور چندماہ قبل تحریک انصاف میں شامل ہو کر ضمنی الیکشن میں حصہ بھی لیا تا ہم ناکام رہے۔

بھارتی فوج کی فائرنگ، 3 فوجی شہید، 7بھارتی فوجی ہلاک

0

راولپنڈی: لائن آف کنٹرول پر بھارتی فائرنگ سے تین پاکستانی فوجی شہید اور پاک فوج کی جوابی کارروائی میں 7 بھارتی فوجی مارے گئے، آئی ایس پی آر نے تصدیق کردی۔

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ بھارتی فوج کی کنٹرول لائن پر بلااشتعال فائرنگ کے نتیجے میں پاک فوج کے تین جوانوں نے  جواں مردی سے لڑتے ہوئے وطن پر جان قربان کردی۔

آئی ایس پی آرکےمطابق شہید ہونے والوں میں کیپٹن تیمورعلی خان، حوالدار مشتاق حسین، لانس نائیک غلام حسین شامل ہیں، شہید ہونے والی فوجی جوانوں کے جسد خاکی اُن کے آبائی علاقوں کو روانہ کردیے گئے ہیں جہاں اُن کو فوجی اعزاز کے ساتھ سپرخاک کیا جائے گا۔


پڑھیں: ’’ سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کے بعد بھارتی جنگی جنون عروج پر ‘‘


 آئی ایس پی آر کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک فوج نے بھارت کی جانب سے کی جانے والی اشتعال انگیزی پر بھرپور جواب دیا گیا جس کے نتیجے میں 7 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے۔

مزید پڑھیں: ’’ بھارتی فوج کی وادی نیلم میں مسافر بس پر فائرنگ ،9شہری شہید ‘‘


خیال رہے کہ آج صبح بھارتی فورسز نے ایک بار پھر لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزی کرتے ہوئے وادی نیلم میں ڈھڈیال کے قریب مسافر کوچ پر راکٹ فائر کیا جس کے نتیجے میں 9 عام شہری شہید اور 7 زخمی ہوئے تھے جبکہ جنونی فوجیوں نے زخمیوں کے لیے بلائی گئی ایمبولینس پر بھی فائرنگ کی۔

عمران خان نے قوم کے تین سال ضائع کیے، رانا ثناء اللہ

0

لاہور : وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ عمران خان نے قوم کے تین سال ضائع کیے ہیں اور دھرنے کے ذریعے قوم کو یرغمال بنائے رکھا ہے۔

وزیرِ قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے یہ بات میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے تحریکِ انصاف کے سربراہ عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب بابر اعوان، عمران خان کی لیگل ٹیم کے مشیر ہیں اور شیخ رشید جیسے لوگ ان کے حلیف ہیں جس سے ان کی طرزِ سیاست کا خوب اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ عمرا ن خان نے احتجاج، دھرنوں اور الزام تراشی کی سیاست کر کے قوم کے ڈھائی تین سال ضائع کردیے ہیں جب کہ اپنی طرز سیاست سے پوری قوم کو یرغمال بنایا ہوا تھا اب جب کہ معاملہ عدالت میں ہے تو ثبوت نہیں دے پا رہے ہیں۔

رانا ثناء اللہ نے کہا کہ عمرا ن خان کی اصولی سیاست کا اندازہ ان کے اردگرد موجود لوگوں سے کیا جا سکتا ہے ایک طرف جہانگیر ترین اور دوسری طرف علیم خان ہے وہ کیسے کرپشن اور آف شور کمپنیوں کی بات کر رہے ہیں۔

پیپلز پارٹی کے سربراہ بلاول بھٹو کی جانب سے پنجاب حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کے سوال پر رانا ثناءا للہ نے جواب دیا کہ حکومتی کارکردگی پر تنقید پیپلزپارٹی کا حق ہے مگر جمہوری اقدار میں رہتے ہوئے مثبت تنقیدکی جائے۔

اینی میٹڈ اسمرفس انوکھی مہم پر

0

ننھے بونے اسمرفس اس بار کسی انجان جگہ جا پہنچے ہیں جہاں عجیب و غریب مخلوقات سے ان کا واسطہ پڑ رہا ہے۔ اسمرفس کا نیا حصہ ’دا لوسٹ ویلیج‘ اینی میٹڈ فلم کی صورت میں پردہ اسکرین پر پیش کیا جارہا ہے۔

اس سے پہلے اتفاقاً انسانوں کی دنیا میں آجانے والے اسمرفس اس بار خود نئی دنیا ڈھونڈنے جارہے ہیں۔

smurfs-2

اسمرفس کو ایک بوسیدہ نقشہ ملتا ہے جس میں بتائے گئے مقام کو یہ بونے ڈھونڈنے نکلتے ہیں۔ چونکہ یہ جگہ ان کے لیے بالکل اجنبی ہوتی ہے لہٰذا یہاں موجود جاندار بھی ان کے بالکل مختلف ہیں۔

اپنے سفر میں اسمرفس کو مختلف خطرات کا سامنا ہوتا ہے جن کو شکست دے کر وہ بالآخر اس گاؤں تک پہنچتے ہیں البتہ ٹریلر سے اندازہ ہوتا ہے کہ یہاں بھی ان کے لیے مشکلات ہی ہوں گی۔

smurfs-3

smurfs-4

اس سیریز کے پہلے دو حصے پیش کیے جاچکے ہیں اور اب تیسرا حصہ ’اسمرفس ۔ دا لوسٹ ویلیج‘ 7 اپریل کو نمائش کے لیے پیش کردیا جائے گا۔

پچھلے دونوں حصوں کے برعکس اس بار اسمرفس کو اینی میٹڈ فلم کی شکل میں پیش کیا جارہا ہے۔

کراچی کی ترقی کے لیے وسیم اختر کے ساتھ ہوں، مراد علی شاہ

0

کراچی : وزیراعلیٰ سندھ مرادعلی شاہ کا کہنا ہے کہ وہ کراچی کی تعمیر اور ترقی میں میئر کراچی وسیم اختر کے ساتھ کھڑے ہیں،سندھ حکومت اور شہری حکومت مل کام کریں گی۔

یہ بات انہوں نے میئرکراچی وسیم اختر سے ملاقات میں کہی،اُن کا کہنا تھا کہ کراچی میرا شہر ہے میں یہاں پلا بڑھا ہوں اور یہی تعلیم حاصل کی ہے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ کراچی میں ہی گذارا ہے اس لیے کراچی کی تعمیر اور ترقی میں حصہ ڈال کر حق ادا کرنا چاہتا ہوں۔

دورانِ ملاقات میئر کراچی وسیم اختر نے بلدیہ عظمی کراچی اور کراچی ڈیولپمنٹ اتھارٹی کے درمیان تنازعات سمیت شہری حکومت کو درپیش مالی اور انتظامی مسائل ، کراچی میں کچرے کے انبار اور ٹرانسپورٹ کی کمیابی سے وزیراعلیٰ کو آگاہ کیا اور ان کے حل کے لیے تجاویز بھی دیں۔

وزیراعلیٰ سندھ نے میئر کراچی کو اپنی ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کی تعیر اور ترقی کے حوالے سے شہری حکومت کے ہر مسئلے کو حل کریں گے اور جو بھی تجاویز دی جائیں گی ان پر غور کیا جائے گا۔

جس پر وسیم اختر نے وزیراعلیٰ سندھ کی حمایت کو سراہا اور دونوں رہنماؤں نے کراچی کی ترقی کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

واضح رہے میئر کراچی حال ہی میں سینٹرل جیل سے ضمانت پر رہا ہو کر اپنی ذمہ داریاں نبھا نا شروع کردی ہے اور آج وزیر اعلیٰ سندھ سے بہ طور میئر کراچی پہلی ملاقات کی ہے۔

ہلیری کےخلاف ای میل اسکینڈل کی تحقیقات نہیں ہونگی، مشیر ٹرمپ

0

واشنگٹن : مشیر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ ہلیری کلنٹن کے خلاف ای میل اسکینڈل کی تحقیقات نہیں ہونگی۔

تفصیلات کے مطابق ڈونلڈٹرمپ کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نو منتخب صدر ہلیری ای میل اسکینڈل اور کلنٹن فائونڈیشن کی مزید تحقیقات کے لیے زور نہیں دیں گے۔

دوسری جانب ایک انٹرویو میں ڈونلڈ ٹرمپ کا ہیلری کے حوالے سے کہنا تھا کہ ہیلری کلنٹن کو تکلیف دینا نہیں چاہتے، میں چاہتا ہوں کہ ہم آگے بڑھیں، ہیلری نے پہلے ہی بہت تکالیف برداشت کی ہیں، ان کیخلاف مزید تحقیقات نہیں ہوگی۔

یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی مہم کے دوران ہلیری کلنٹن کو جیل بھجوانے کی دھمکی دی تھی اور کہا تھا کہ جوشخص سرکاری منصب پر فائز ہونے کے بعد اہم سرکاری معلومات کو اپنے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے دوسروں کے ساتھ شئیر کرے تو بھلا وہ کیسے صدارتی انتخاب میں حصہ لینے کا اہل ہوسکتا ہے۔


مزید پڑھیں : متنازعہ ای میلز اسکینڈل ہیلری کلنٹن کے گلے پڑگیا


ان کا کہنا تھا کہ یہ خلاف قانون اور ناقابل معافی جرم ہے، ڈونلڈ ٹرمپ نے عدلیہ سے بھی نوٹس لینے کی اپیل کی ۔

اکتوبر کے صدارتی مباحثے کے دوران ٹرمپ کا کہنا تھا کہ صدربننےکی صورت میں وہ ای میل اسکینڈل کیلئے خصوصی پراسیکیوٹر مقرر کریں گے اور انکے خلاف تفتیش شروع کی جائے گی۔

واضح رہے کہ انتخابات سے قبل ایف بی آئی نے ہلیری کلنٹن کو ای میل اسکینڈل میں کلیئر قرار دے دیا تھا۔


مزید پڑھیں : ای میلز کی تحقیقات،ہلیری کلنٹن کوکلین چٹ مل گئی


ایف بی آئی کا کہنا تھا کہ ہلیری کلنٹن کی ای میلز کی تحقیقات میں ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن سے ثابت ہو کہ انہوں نے بطور وزیرخارجہ قانون کی خلاف ورزی کی تھی۔

رادھا کشن کیس، پانچ ملزمان کو پھانسی کی سزا

0

قصور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے رادھا کشن کیس میں پانچ ملزمان کو سزائے موت سنا دی ہے، پانچوں ملزمان 2014 میں مسیحی جوڑے کو زندہ جلانے کے الزام میں زیرِ حراست تھے۔

تفصیلات کے مطابق 2014 میں رادھا کش کے نواحی علاقے میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں زندہ جلائے جانے والے مسیحی جوڑے کے کیس میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے پانچ ملزمان عرفان، اشتیاق، حنیف، ریاض کمبوہ اور مہدی خان کو سزائے موت سنا دی ہے۔

اسی سے متعلق : کوٹ رادھاکشن میں میاں بیوی کوزندہ جلادیاگیا

یاد رہے 2014 میں رادھا کشن میں بھٹہ میں کام کرنے والے مسیحی جوڑے کو توہینِ قرآن کے الزام میں سو سے زائد مشتعل افراد نے تشدد کے بعد بھٹی میں زندہ جلا دیا تھا۔

یہ پڑھیے : سپریم کورٹ نے کوٹ رادھا کشن واقعے کا از خود نوٹس لے لیا

ہولناک واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد وفاقی اور صوبائی حکومت سمیت سپریم کورٹ نے سخت نوٹس لیا تھا اور ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا تھا جب کہ مسیحی جوڑے کے اہلِ خانہ کے ساتھ ہمدردی کا اظہار بھی کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیے : سانحہ کوٹ رادھا کشن انکوائری رپورٹ میں ہولناک انکشاف

زندہ جلائے جانے کے اس واقعہ نے عالمی سطح پر توجہ حاصل کر لی تھی اور بین الاقوامی میڈیا میں اس واقعے کی رپورٹنگ کے بعد پاکستان اور اسلام کا منفی تصور پیش کیا جا رہا تھا اس تاثر کو غلط ثابت کرنے کے لیے شفاف تحقیقات اور اصل مجرموں کو عدالت کے کٹہرے میں لایا گیا۔

بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر ڈاکٹر سے معاوضے کا مطالبہ

0

اسلام آباد: اسلام آباد کی رہائشی ایک خاتون وکیل نے اپنی بلی کا درست علاج نہ کرنے پر جانوروں کے ڈاکٹر پر ہرجانے کا دعویٰ کردیا ہے۔

اسلام آباد کی رہائشی سندس حورین کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بلی کو روٹین کے چیک اپ کے لیے ایف سیون میں واقع ڈاکٹر فیصل خان کے کلینک پر لے کر گئی تھیں۔ ان کا کہنا ہے کہ اسپتال میں ان کی بلی کو داخل کرلیا گیا اور ان سے کہا گیا کہ وہ اگلے دن آکر اپنی بلی کو لے جائیں۔

خاتون کے مطابق جس شام وہ بلی کو لے کر گھر واپس گئیں اسی شام بلی کی حالت شدید خراب ہوگئی۔ وہ بلی کو دوسرے ڈاکٹر کے پاس لے گئیں جہاں تھوڑی دیر بعد بلی کی موت واقع ہوگئی۔

دنیا کی اداس ترین بلی *

ٹرین میں روز سفر کرنے والی بلی *

دو رنگی آنکھوں والی جڑواں بلیاں *

ان کا کہنا ہے کہ دوسرے ڈاکٹر نے انہیں بتایا کہ ان کی بلی کو بہت کم درجہ حرارت پر رکھا گیا تھا جو ممالیہ جانوروں کے لیے مناسب نہیں ہوتا، اسی وجہ سے بلی ہلاک ہوئی۔ بلی کی موت کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم بھی کیا گیا جس میں اس کی موت کا سبب شدید ٹھنڈ لگنا، بھوکا ہونا اور جسم میں پانی کی کمی ہونا سامنے آئی۔

خاتون نے ڈاکٹر فیصل اور ان کے عملے پر بلی کے علاج میں غفلت برتنے پر کنزیومر ایکٹ کے تحت ڈھائی کروڑ روپے کے معاوضے کا مطالبہ کیا ہے۔

انہوں نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ ذمہ داران کو جیل بھی بھیجا جائے تاکہ آئندہ وہ اپنی ذمہ داریوں میں غفلت برتنے سے باز رہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ جانوروں کے علاج کے کلینکس پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے جائیں تاکہ پتہ چل سکے کہ جانوروں کا علاج کیسے کیا جاتا ہے۔