اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26951

سیاسی ڈھانچے میں خامیاں ہیں، صدارتی نظام کا حامی ہوں، پرویز مشرف

0

دبئی : سابق صدر ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف کا کہنا ہے کہ نارتھ وزیرستان سے بھاگنے والے دہشت گردوں نے پنجاب میں مضبوط ٹھکانے بنا لیے ہیں جو ملک بھر میں امن و امان کی صورتحال خراب کرتے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق دبئی میں مقیم سابق صدر پرویز مشرف نے اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’’کراچی میں  ہونے والی ٹارگٹ کلنگ میں سے 60 فیصد ہلاکتیں سیاسی جبکہ 10 فیصد فرقہ وارانہ ہوتی ہیں اگر سیاسی جماعتوں پر کڑی نظر رکھی جائے تو ان پر آسانی سے قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ پنجاب کے مختلف علاقوں میں دہشت گردوں کی مضبوط پناہ گاہیں موجود ہیں جہاں سے کراچی میں فرقہ وارانہ ٹارگٹ کلنگ کروائی جاتی ہے، پنجاب میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے سے ہی کراچی میں جاری دہشت گردی اور جرئم کی وارداتوں پر قابو پایا جاسکتا ہے‘‘۔

پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان کے سیاسی  ڈھانچے میں بہت سی خامیاں موجود ہیں اس میں تبدیلی آنی چاہیے ، میں صدارتی نظام کا حامی ہوں اس کے آنے سے ملکی حالات یکسر تبدیل ہوسکتے ہیں‘‘۔

پڑھیں :    رینجرز اختیارات پر وفاق کو کوئی سمری نہیں بھیجی، وزیر اعلیٰ سندھ

اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’’جب ادارے اپنا کام ٹھیک طریقے سے نہ کریں تو دوسرے کھلاڑی آجاتے ہیں ہر ادارے کو اپنی ذمہ داری پوری طرح نبھانی چاہیے، عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’عمران خان صرف اپنا نہ سوچیں بلکہ کسی قسم کے بھی اقدامات کرنے سے قبل پاکستان کے بارے میں ضرور سوچیں‘‘۔

ملک میں مارشل لاء کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے سابق صدر نے کہا کہ ’’اگر حکومت اپنا کام ٹھیک طریقے سے سرانجام دے تو آرمی کسی کام میں مداخلت نہیں کرے گی، حکومت صیح کام کرے تو یہ خوف خود بہ خود ختم ہوجائے گا‘‘۔

مزید پڑھیں :  رینجرز کو فٹ بال بننے نہیں‌ دیں گے،چوہدری نثار

مصطفیٰ کمال کی پارٹی اور سیاسی زندگی پر تبصرہ کرتے ہوئے ریٹائرڈ جنرل پرویز مشرف نے کہا کہ ’’مہاجر قوم دونوں طرف تقسیم ہے، پاک سر زمین پارٹی کامیاب ہوگی یا نہیں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے‘‘۔

رینجرز اختیارات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے پرویز مشرف کا کہنا تھا کہ ’’کراچی میں رینجرز کی موجودگی ضروری ہے سندھ پولیس میں اتنی اہلیت نہیں کہ وہ جرائم پر قابو پاسکے، رینجرز اور ایف سی دہشت گردوں اور علیحدگی پسندوں کے خلاف کارروائی میں مصروف ہیں‘‘۔

اسے پڑھیں :  سندھ رینجرز کے اختیارات میں‌ توسیع، وفاق نے سمری مسترد کردی

سابق صدر کا کہنا تھا کہ ’’پہلی لائن آف ڈیفنس میں پولیس، دوسری ایف سی اور تیسری فوج ہے، تیسری ڈیفنس لائن بیرونی خطرے سے نمٹنے کے لیے ہے کوشش ہونی چاہیے کہ تھرڈ ڈیفنس لائن کو درمیان میں نہ لایا جائے‘‘۔

اس موقع پر پرویز مشرف نے اعلان کیا کہ ’’دبئی میں کسی قسم کی کوئی سیاسی سرگرمیوں میں حصہ نہیں لے رہا تاہم آئندہ 2018 کے انتخابات میں آل پارٹی مسلم لیگ بھرپور انداز میں حصہ لے گی‘‘۔

 

غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو سڑکوں پر نہیں آنے دیا جائے گا، مکیش کمارچاؤلہ

0

کراچی : صوبا ئی وزیر ایکسا ئز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤ لہ نے کہا ہے کہ غیر رجسٹرڈ گاڑیوں کو سڑکوں پرنہیں آنے دیا جائے گا جن شورو مز سے غیر رجسٹر ڈ گاڑیا ں جاری کی جا ئیں گی وہ سربہمر کردیئے جا ئیں گے کیونکہ غیر رجسٹرڈ گاڑیا ں دہشت گردی کے واقعا ت میں استعما ل ہو نے کا خد شہ ہے۔

یہ با ت انہو ں نے اپنے دفتر میں آٹو مو ٹیو ٹریڈرز اور امپورٹرز ایسو سی ایشن کے ایک 9رکنی وفد سے ملاقا ت کے دورا ن کہی۔

ایسو سی ایشن کے نا ئب صدر محمد کامرا ن اور سینئر نائب صدر شاہ نور نے کار ڈیلرز کے مسا ئل سے صوبا ئی وزیر ایکسا ئز کو آگاہ کیا انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کے تین اہم مقاما ت پر گاڑیو ں کی رجسٹریشن مراکز کھولے جا ئیں گے تا کہ گا ڑیو ں کی رجسٹریشن میں مسا ئل پیدا نہ ہوں۔

انہوں نے مزید کہا کہ محکمہ ایکسا ئز اور کار ڈیلرز کے درمیان بہتر روا بط کے لئے ایک کو آرڈینیشن کمیٹی بھی قا ئم کی جا رہی ہے تا کہ تمام اختلافات اور مسائل کو فوری طو ر پر حل کیا جا سکے۔

انہو ں نے کہا کہ جعلی رجسٹریشن میں ملو ث محکمہ ایکسا ئز اینڈ ٹیکسیشن کے عملے کے خلا ف کارروائی عمل میں لا ئی جارہی ہے اور تما م عملے کو تبدیل کردیا گیا ہے۔

صوبا ئی وزیر ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن نے کا ر ڈیلرز کو مشورہ دیا کہ وہ ایک وا ٹس اپ  گرو پ بنا ئیں اورمتعلقہ افسران کے ساتھ را بطے میں رہیں اور ہم ایسا نظا م وضع کر رہے ہیں کہ مو ٹر رجسٹریشن میں ہر قسم کی کرپشن کا خا تمہ ہو۔

انہو ں نے کہا کہ جعلی رجسٹریشن کے قلع قمع کے لئے تما م اسٹیک ہو لڈرز کو یکجا ہو کر کام کرنا ہو گا۔ انہو ں نے کہا کہ کار ڈیلرز جعلی رجسٹریشن ہو نے والی گاڑیو ں کی فہرست متعلقہ ڈا ئریکٹر کو مہیا کریں تاکہ ان کی رجسٹریشن منسو خ کی جا سکے۔

 

نئے وزیراعلیٰ سندھ کا نیا دور صرف تین دن میں ہی پرانا، وزراء غائب

0

کراچی : سندھ سیکریٹریٹ میں بیورو کریسی نے نئے وزیراعلیٰ کو الو بنا دیا، سندھ کے نئے سائیں کی نئی ٹیم تین دن میں پرانے طور طریقے اپنا بیٹھی۔ وزراء اور مشیروں کی سترہ رکنی ٹیم کی اکثریت سندھ سیکریٹریٹ میں اپنے ناموں کی تختیاں لگواکر غائب ہوگئی۔ عمارت کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان بن گیا۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ  صرف ایک دن کیلئے کیا گئے سندھ سیکریٹریٹ کانقشہ ہی بدل گیا، نئے سائیں کانیا دور محض تین دن میں ہی پرانا ہوگیا۔ نئی کابینہ کے نئے ارکان کا جوش و ولولہ وقت سے پہلے ہی ٹھنڈا ہوگیا۔

عوامی سیکریٹریٹ عوامی نمائندوں سے تیسرے ہی روز خالی ہوگیا، وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی سترہ رکنی ٹیم میں سے چودہ وزراء و مشیر غائب ہیں، صرف تین نےحاضری لگائی، جام مہتاب ڈہر، شمیم ممتاز اور سعیدغنی اپنے دفاتر میں موجود رہے۔ باقی کا کسی کو کچھ نہیں پتہ کہ وہ کہاں ہیں۔

نئی ٹیم کو واٹس ایپ کا خوف نہ نئے سائیں کی جانب سے دی جانے والی وارننگ کا ڈر ہے۔ سترہ رکنی نئی ٹیم نے پرانے وزراء مشیروں کی نام کی تختیاں اکھاڑ پھینکیں۔ بلڈنگ کا ایک حصہ کباڑیئے کی دکان کا منظر پیش کرنے لگا اس کے علاوہ چھتوں کا پلستر بھی جگہ جگہ سے اکھڑ گیا ہے،۔

سندھ سیکریٹریٹ میں گندگی کے ڈھیر لگ گئے فائلیں گلیوں میں رلنے لگیں سابق وزراء اورمشیران کی تختیاں کچرے کےڈھیر میں پھینک دی گئیں، صرف تین دن میں سندھ سیکریٹریٹ کی عمارت کا نقشہ ہی بدل گیا۔ کباڑسے بھری ٹوٹ پھوٹ کی شکار عمارت نئی سرکار کی توجہ کی منتظر ہے۔

 

کرپشن کے خلاف تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے ہوگا،عمران خان

0

اسلام آباد: چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا ہے کہ عوام میں کرپشن کے خلاف شعور بیدار کرنے کے حوالے سے  7 اگست سے تحریک کا باقاعدہ آغاز پشاور سے کیا جارہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بنی گالہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ’’آج کی مٹینگ میں 7 اگست سے شروع ہونے والی تحریک کے حوالے سے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا  ہے، یومِ احتساب کا آغاز پشاور سے لے کر اٹک پُل تک ہوگا‘‘۔

عمران خان نے مزید کہا کہ ’’اگلے مرحلے میں پنجاب کے علاقوں میں عوام میں شعور بیدار کرنے کے لیے مظاہرے کیے جائیں گے جبکہ آخری مرحلے میں تحریک انصاف کے کارکنان لاہور پہنچیں گے‘‘۔

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے حوالے سے عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’مقبوضہ کشمیر میں مظالم پاک بھارت معاملہ نہیں بلکہ انسانی حقوق کا معاملہ ہے، بھارتی افواج کی جانب سے مظلوم کشمیریوں پر پیلٹ گن کا استعمال کیا جارہا ہے جو انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، تحریک انصاف کشمیر میں بھارتی مظالم کی مذمت کرتی ہے‘‘۔

پڑھیں :     تحریک انصاف نے سات اگست سے احتجاجی مارچ کا اعلان کردیا

انہوں نے مزید کہا کہ ’’ پاکستانی حکمران اور بھارت میں کاروبار کرتے ہیں انہیں کشمیریوں پر ہونے والے مظالم کا کوئی احساس نہیں ہے‘‘۔

پانامہ لیکس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’نوازشریف سے پیسوں کی منتقلی کے حوالے سے سوال کیا مگر وہ جواب دینے کے بجائے کوئی اور کہانی سامنے لے آتے ہیں، وزیر اعظم نے ایوان میں جھوٹ بولا اور اس کے تقدس کو بھی پامال کیا، نوازشریف کو جھوٹ بولنے پر ویسے ہی فارغ کردینا چاہیے‘‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’’میاں محمد نوازشریف نے جو فلیٹ خریدے ہیں اُن کی رجسڑیاں ہمارے پاس آگئی ہیں، حکمرانوں نے ادارے بھی خریدے ہوئے ہیں ایف بی آر طاقت ور افراد کے خلاف کارروائی سے پہلے اُن سے این او سی لیتا ہے تاکہ طاقت ور طبقہ افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کرے، نیب پر تبصر ہ کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’’نیب جب تک بڑے ڈاکو نہیں پکڑے گا ملک سے کرپشن ختم نہیں ہوسکتی‘‘۔

حکمراں جماعت پر تنقید کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’احتساب کی بات کررہے ہیں تو کہا جارہا ہے کہ ہم فوج کو دعوت دے رہے ہیں، جمہور کے پاس جانا جمہوریت کا حسن ہے، اسٹریٹ موومنٹ کو جمہوریت کے خلاف کہنے والوں کو حقیقی جمہوریت کا علم ہی نہیں ہے‘‘۔

عمران خان نے کہا کہ ’’آمر کی گود میں پلنے والے اور اعلیٰ ادارے سے پیسے لے کر سیاست کرنے والے افراد عوامی آگاہی کو مارشل لاء کی دعوت سمجھتے ہیں کیونکہ یہ اُن کی سیاسی تربیت ہے۔ جب تک حکمرانوں کا احتساب نہیں ہوجاتا ہم عوام میں شعور بیدار کرتے رہیں گے‘‘۔

چیئرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ ’’حکومت کو ٹی او آرز کے معاملے پر ایک اور موقع دے رہے ہیں ، آئندہ اجلاس میں شرکت کریں گے تاکہ حکمراں کسی قسم کا الزام عائد نہ کریں۔ 2013 میں ہونے والے الیکشن کو فراڈ قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’’میں نے چار حلقے کھولنے کا مطالبہ کیا تھا آج خواجہ سعد رفیق کے حلقے کے نتائج نے ثابت کردیا کہ ہمارا مطالبہ بالکل درست تھا‘‘۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’نیب اور الیکشن کمیشن کو اپنا کام کرنا چاہیے ، وزیر اعظم کے خلاف الیکشن کمیشن میں تحریک انصاف سمیت تمام جماعتوں نے درخواست دائر کردی ہے مگر حکمرانوں کے اثرورسوخ کے باعث کوئی کارروائی ہوتی نہیں دکھ رہی‘‘۔

Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
عمران خان کی پریس کانفرنس کے دوران ایک خاتون نے مداخلت کی اور اپنے مسائل بیان کیے ، جس پر چیئرمین تحریک انصاف نے اُن کو یقین دہانی کروائی کہ وہ بعد از پریس کانفرنس مسائل سنیں گے تاہم خاتون نے انتہائی جذباتی انداز  اختیار کرتے ہوئے میڈیا کے سامنے اپنی روداد سنائی جس پر تحریک انصاف کے چیئرمین اپنی پریس کانفرنس ادھوری چھوڑ کر چلے گئے۔

خاتون ٹیچر عذرا آفریدی نے بتایا کہ ’’ خیبرپختونخوا کے محکمہ تعلیم میں کرپشن کے خلاف آواز اٹھائی تو تبادلہ کردیا گیا اور بچیوں پر ایف آئی آر درج کر دی گئی، انہوں نے مزید بتایا کہ ’’ نان فنکشنل اسکولوں کو فنکشنل کرنے اور گھوسٹ ملازمین کے خلاف آواز اٹھانے کی سزاء دی جارہی ہے اور محکمے کے کلرکوں کی جانب سے دھمکیاں موصول ہورہی ہیں‘‘۔


Imran Khan leaves abruptly after woman… by arynews
بعد ازاں چیئرمین تحریک انصاف نے خاتون ٹیچر کے احتجاج کا نوٹس لیتے ہوئے صوبائی وزیر تعلیم خیبرپختونخوا عاطف خان کو معاملے کی چھان بین کرتے ہوئے رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی جبکہ ڈاکٹر یاسمین راشد کو مذکورہ خاتون سے ملاقات کر کے شکایات دور کرنے کے احکامات جاری کئے۔

 

ڈاکو کو مارنے پر آئی جی سندھ کا شہری کو پچاس ہزار روپے انعام

0

کراچی : شہری اب ڈاکوؤں کے ساتھ سڑکوں پر انصاف کرسکیں گے۔ آئی جی سندھ نے شہریوں کو نہ صرف اجازت دے دی بلکہ ایک ڈاکو کو پھڑکانے پر پچاس ہزار روپے انعام بھی دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق آئی جی پولیس سندھ نے لائسنس یافتہ اسلحہ سے فائرنگ کر کے دو ڈاکوﺅں کو مارنے والے شہری کو 50 ہزار انعام دیدیا۔

Ig-Sindh-2

آئی جی کا کہنا تھا کہ شہری دفاع کیلئے حملہ آور پر فائرنگ کر سکتے ہیں آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کا کہنا تھا کہ لائسنس یافتہ اسلحہ شو کیس میں سجانے کے لئے نہیں ہوتا۔ شہری اسے دفاع میں استعمال کریں۔

یاد رہے کہ دو ڈاکوﺅں نے گزشتہ روز یاسر نامی شہری کی فیملی کو لوٹنے کی کوشش کی تو کار میں اس کے ساتھ موجود یاسر کی بھابھی نے یاسر کو لائسنس یافتہ پستول پکڑا دیا۔

شہری نے دونوں ڈاکوﺅں کوگولیاں مار دیں جس پر وہ موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ یاسر کے اس جراتمندانہ اقدام پر آئی جی پولیس سندھ اللہ ڈینو خواجہ نے شہر ی کو 50ہزار روپے انعام دیدیا ہے۔

 

بھارتی وزیر داخلہ کی اسلام آباد آمد، شہریوں کا احتجاج

0

اسلام آباد : بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ سارک کانفرنس میں شرکت کرنے کے لیے اسلام آباد پہنچ گئے۔

تفصیلات کے مطابق سارک کانفرنس کے آخری اجلاس میں شرکت کے لیے بھارتی وزیر داخلہ راج ناتھ سنگھ اسلام آباد پہنچ گئے ہیں ، اسلام آباد آمد کے موقع پر ڈی جی سارک اور بھارتی ہائی کمشنر نے اُن کا استقبال کیا۔

بھارتی وزیر داخلہ کی آمد پر مختلف مذہبی جماعتوں کی جانب سے اسلام آباد کے مختلف علاقوں میں کشمیر مظالم کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے، مظاہرین نے پاکستانی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ’’حکومت مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم کو روکنے لیے سفارتی سطح پر آواز بلند کرے اور کشمیر میں مظالم بند ہونے تک کسی صورت مذاکرات نہ کیے جائیں‘‘۔

پڑھیں : سارک کانفرنس کا دوسرا روز‘ سیکرٹری داخلہ سطح کا اجلاس جاری

قبل ازیں سارک وزرائےداخلہ کا اجلاس آج دوسرے روز اسلام آباد میں جاری ہے، کانفرنس میں سارک ممالک کے سیکرٹری داخلہ دہشت گردی،منشیات،انسانی اسمگلنگ کی روک تھام اوررکن ممالک میں ویزےکی چھوٹ سے متعلق امور پر غور کیا جارہا ہے۔

سارک کانفرنس کا آخری اجلاس کل منعقد کیا جائے گا جس میں سارک ممالک بھارت،بنگلہ دیش،افغانستان،بھوٹان،نیپال اور سری لنکا کے وزرائے داخلہ شرکت کریں گے، کل ہونے والے اجلاس میں تمام ممالک کے درمیان تعلقات، انسانی اسمگلنگ سمیت دیگر امور پر غور کیا جائے گا۔

مزید پڑھیں : شفافیت میں پاکستان ’سارک‘ ممالک میں سرفہرست

آئندہ روز ہونے والے اجلاس میں وزیر اعظم پاکستان میاں محمد نوازشریف او وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثارعلی خان بھی شرکت کریں گے تاہم دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کا کوئی امکان نہیں ہے جبکہ وزیر اعظم پاکستان وزرائے خارجہ سے خصوصی خطاب بھی کریں گے۔

 

لاہور: این اے 125 کے ایک لاکھ سے زائد ووٹ ناقابل تصدیق قرار

0

اسلام آباد: حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات میں دھاندلی کے الزام پر نادرا نے رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کروادی۔ انتخابات میں ڈالے گئے 1 لاکھ 49 ہزار ووٹوں کی تصدیق نہ ہوسکی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور کے حلقہ این اے 125 میں ہونے والے انتخابات کو تحریک انصاف کے امیدوار حامد خان نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کر رکھا تھا جس کے بعد سپریم کورٹ کے حکم پر نادرا نے ووٹوں کی تصدیق کر کے اپنی رپوٹ پیش کردی ہے۔

رپورٹ کے مطابق این اے 125 میں انگوٹھوں کے نشانات واضح نہ ہونے کے باعث ایک لاکھ 49 ہزار 138 ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی جبکہ 7 ہزار 892 ووٹوں کی مختلف وجوہات کی بنا پر تصدیق نہیں کی جاسکی۔

نادرا کا کہنا ہے کہ تصدیق نہ ہونے کی بنیاد پر ووٹوں کو جعلی قرار نہیں دیا جاسکتا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 میں مجموعی طور پر 2 لاکھ 14 ہزار 134 ووٹ ڈالے گئے جن میں سے 398 افراد نے ایک سے زائد ووٹ ڈالے جو بالکل جعلی ہیں جبکہ حلقے میں ڈالے گئے ووٹوں میں سے 3 ہزار 998 ووٹرز کا شناختی کارڈ نمبر غلط درج کیا گیا ہے۔

این اے 125 میں 184 ووٹ دوسرے حلقوں کے ووٹرز نے ڈالے جبکہ 1917 ووٹرز کے شناختی کارڈ نمبر موجود نہیں ہیں۔ رپورٹ میں نادرا نے مذکورہ حلقے کے صرف 57 ہزار 98 ووٹوں کو درست قرار دیا ہے۔

واضح رہے کہ 2013 کے عام انتخابات میں این اے 125 سے مسلم لیگ ن کے خواجہ سعد رفیق رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔ این اے 125 کے انتخابات کو تحریک انصاف نے دھاندلی کی بنیاد پر چیلنج کیا تھا جس میں سپریم کورٹ نے خواجہ سعد رفیق کے حق میں حکم امتناعی جاری کر کے نادرا سے رپورٹ طلب کر رکھی تھی۔

ڈورے مون کارٹون پر پابندی کا مطالبہ

0

لاہور: پاکستان تحریک انصاف نے پنجاب اسمبلی میں مشہور جاپانی کارٹون ڈورے مون پر پابندی عائد کرنے کے لیے قرارداد جمع کروادی۔

یہ اپنی نوعیت کی منفرد قرارداد ہے جس میں کسی کارٹون پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ تحریک انصاف کے رکن ملک تیمور مسعود نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ پیمرا ڈورے مون جیسے فضول کارٹون بند کروائے یا ان کا وقت مقرر کرے۔

qarardad

قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے کہ اس کارٹون سے بچوں کی ذہنی و جسمانی صحت پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔ بچے اپنا زیادہ تر وقت تعلیم کے بجائے کارٹون پر ضائع کر رہے ہیں۔ لہٰذا پنجاب حکومت اس طرف فوری توجہ دے۔

قرارداد پر بحث کے لیے باقاعدہ وقت مانگا گیا ہے اور صوبائی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاق کو ان کارٹونز کی بندش کے لیے سفارشات پیش کرے۔

اس مطالبہ کے ساتھ ہی ٹوئٹر پر لوگوں نے مختلف تاثرات کا اظہار شروع کردیا۔

واضح رہے کہ ڈورے مون جاپانی کارٹون سیریز ہے جسے ہندی زبان میں ڈب کر کے مختلف پاکستانی چینلز پر پیش کیا جاتا ہے۔ ڈورے مون کارٹون میں دکھائے جانے والے مختلف کردار نوبیتا، جیان، سوزوکا، سنیو وغیرہ بچوں کے پسندیدہ کردار ہیں۔

ایسی عمارت جو ہر گھنٹے میں خود بخود اپنی شکل بدل لیتی ہے

0

ویانا: آسڑیا کے انجینئرز نے ایسی عمارت بنا ڈالی، جس کی دیواریں خود بخود حرکت کرتی ہے اور ہر گھنٹے میں اپنی شکل تبدیل کر لیتی ہے۔

آسٹریا میں کائیفیر ٹیکنی شوروم نامی عمارت جیسے کوئی بھی دیکھ کر دنگ رہ جائے، ہر گھنٹے بعد اگر اس عمارت کو دیکھا جائے تو اس کا باہری چہرہ تبدیل ہوتا نظر آئے گا۔

AUSTRALIA POST 1

یہ عمارت آسٹریا علاقے سٹیریا میں واقع ہے، اس شاہکار کو ارنسٹ گیسل بریچ نامی کمپنی نے 2007 میں تعمیر کیا، جس کے باہر 112 دھاتی پینلز لگے ہیں، جو اسے جادوئی بناتے ہیں۔

AUSTRALIA POST 3

اسکی تعمیر کے لیے ایسے پینلز کا استعمال کیا گیا، جو خودبخود حرکت میں آکر بلڈنگ کی شکل بدلتے ہیں، اس تبدیلی کا مقصد درجہ حرارت اور سورج کی روشنی کو کنٹرول کرنا یا ان سے فائدہ اٹھانا ہوتا ہے مگر یہ چیز اسے حیران کن بنادیتی ہے۔

AUSTRALIA POST 4
اس عمارت کی دیواروں کو خود بھی کنٹرول کیا جاسکتا ہے تاکہ عمارت کے اندر موجود افراد اسے اپنی مرضی کی شکل میں ڈھال سکیں۔

بطخ نے چیتے سے کیسے جان بچائی؟

0

اگر آپ دریا میں تیراکی کر رہے ہوں اور وہاں چیتا آجائے تو آپ کیا کریں گے؟

اگر وہ چیتا دریا سے پانی پی کر چلا گیا، جو کہ ایک ناممکن بات ہے، تب تو ٹھیک ہے۔ لیکن اگر آپ کو دیکھ کر اسے شکار کرنے کا خیال آجائے اور وہ آپ کے پیچھے دریا میں کود پڑے، جو 100 فیصد ممکن ہے، تب صورتحال بہت ہی خوفناک ہوجائے گی۔

لیکن ایک بطخ ایسی صورتحال میں کیا کرتی ہے؟

duck-7

شاید آپ سوچیں کہ ایک معمولی سی بطخ چیتے کے لیے بہت آسان ہدف ہے۔ اپنی تیز رفتاری کے باعث مشہور چیتا ایک چھلانگ لگا کر بطخ کو پکڑ سکتا ہے۔ لیکن درحقیقت ایسا نہیں ہے۔

بطخ کے پاؤں میں انگلیوں کے درمیان موجود جھلی اسے تیرنے میں مدد دیتی ہے۔ اس کے پاؤں میں کوئی شریان یا رگ نہیں ہوتی جس کی وجہ سے اس کے پاؤں کسی بھی چیز کو محسوس کرنے سے قاصر رہتے ہیں۔ یوں بطخ برفیلے یا تیز گرم پانی میں بھی باآسانی تیر سکتی ہے۔

duck-2

آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ بطخ کے پر واٹر پروف ہوتے ہیں۔ اس کی دم میں ایک ’پرین‘ نامی غدود پایا جاتا ہے جو دوران تیراکی اس کے جسم میں چکنائی کا اخراج کرتا ہے۔ یہ چکنائی بطخ کے پروں کو بھیگنے سے محفوط رکھتی ہے اور وہ سارا دن تیر کر بھی خشک رہتے ہیں۔

duck-3

بطخ پانی میں بھی کافی دیر رہ سکتی ہے اور یہ ہی وہ سبب ہے جس نے اسے اپنے پیچھے پڑے دو چیتوں سے بچایا۔ (ویڈیو دیکھنے کے لیے نیچے جائیں)۔

چیتوں نے جب بطخ کو شکار کرنے کا سوچ کر پانی میں چھلانگ لگائی تو بطخیں چیتوں کو چکمہ دے کر پانی کے اندر اس طرح غائب ہوگئیں کہ حیران پریشان چیتا انہیں ڈھونڈتا رہ گیا۔