اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 26954

مورو پولیس نے 14 ماہ کے بچے کو ڈاکوؤں کا سرغنہ قرار دے دیا

0

مورو: مورو پولیس نے تھانہ درس میں 14 ماہ کے بچے فرحان پر ڈکیتی کے الزام میں مقدمہ درج کرکے گرفتاری کے لیے چھاپے مارے۔

تفصیلات کے مطابق مورو پولیس نے 14 ماہ کے بچے کو ڈاکوؤں کا سرغنہ قرار دے دیا جب کہ چودہ ماہ کا معصوم بچہ جسے ٹھیک طریقے سے بیٹھنا تک نہیں آتا اور جو اپنی بات بھی نہیں سمجھا سکتا اُسے مورو پولیس کی جانب سے جرائم پیشہ افراد کا سرغنہ قراردے دیا گیا ہے۔


Police book infant in Motorbike theft case!! by arynews

ذرائع کے مطابق کمسن بچے پر موروپولیس نے 392 کے تحت ڈکیتی کا مقدمہ درج کیا بچے کے والد شیر محمد نے بتایا کہ مورو پولیس نے بااثر شخصیات کے اشارے پر معصوم بیٹے پرجھوٹا مقدمہ درج کرکے اُن کے اہل خانہ کو ہراساں کیا جا رہا ہے اس لیے نو منتخب وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ اور آئی جی سندھ اس معاملے کا نوٹس لے کر ہمیں انصاف دلائیں۔

واضح رہے مورو کے علاقے میں ایک طرف تو ڈکیتی وارداتیں تیزی سے بڑھتی جا رہی ہیں تو دوسری طرف پولیس اس قسم کے مضحکہ خیز کیس میں اپنی توانائی صرف کررہی ہیں جس کا خمیازہ علاقہ مکینوں کو بھگتنا پڑ رہا ہے۔

نئے وزیراعلیٰ کو کراچی آپریشن اون کرنا چاہیے،اظہار الحسن

0

کراچی: سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے کہا ہے کہ امید ہے نئے وزیر اعلی مراد علی شاہ کراچی آپریشن کے برائے نام کپتان نہیں بنیں گے۔

اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن نے متحدہ رہنمائوں کے ہمراہ اسپتال میں لٹل ماسٹر حنیف محمد کی عیادت کی اور انکی جلد صحت یابی کے لیے دعا کی ۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن کا کہنا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی آپریشن کو اون کرنا چاہئے، وزیراعلیٰ سندھ کراچی آپریشن کا عملی کپتان بنیں،اُمید ہے نئے وزیر اعلی مراد علی شاہ کراچی آپریشن کے برائے نام کپتان نہیں بنیں گے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی آپریشن صرف ایم کیو ایم کے خلاف جاری ہے ، رینجرز پر حملے کراچی میں نہیں بلکہ اندرون سندھ میں ہوئے، اس لیے رینجرز کے اختیارات اور آپریشن کا دائرہ کار اندرون سندھ تک پھیلایا جائے ۔

ان کا کہنا تھا کہ کراچی آپریشن کی تشکیل ایم کیو ایم کے مطالبے پر ہوئی، ایم کیوایم کے نامزد میئرکراچی سمیت ہزاروں کارکنان پابند سلاسل ہیں، انھوں نے مطالبہ کیا کہ متحدہ کے تحفظات کو بھی دور کیا جائے۔

وفاق نے رقم نہ دی تب بھی کے فور مکمل کریں گے، جام خان شورو

0

کراچی (اسٹاف رپورٹر) وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو نے کہا ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی کے لیے موجودہ سندھ حکومت اور محکمہ بلدیات سندھ تمام وسائل کو بروئے کار لارہپے ہیں، حب ڈیم سے 100 ملین گیلن روزانہ پانی کی مشینوں کے ذریعے فراہمی تاریخی اقدام ہے اور ماضی میں کبھی بھی اس منصوبے پر کام نہیں کیا گیا ہے۔

وہ پیر کو حب ڈیم پر45 ایم جی ڈی پانی مشینوں سے پانی نکال کر فراہم کرنے کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کررہےتھے۔ تقریب میں ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید، ایڈمنسٹریٹر کراچی لئیق احمد، پی ڈی واپڈا عمر طارق کھوسو، چیف انجنئیرز اور دیگر اعلیٰ افسران بھی موجود تھے۔ وزیر بلدیات نے حب ڈیم میں پانی کی سطح اور یہاں لگائی جانے والی مشینوں کے حوالے سے مکمل بریفنگ لی اور بعد ازاں مشینوں کو آن کرکے باقاعدہ 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کے منصوبے کا افتتاح کیا۔

انہوں نے کہا کہ 29 کلومیٹر کے فاصلے سے حب ڈیم سے حب کے پمپنگ اسٹیشن اور بعد ازاں اسے ڈسٹرکٹ ویسٹ تک عوام تک پانی کی فراہمی کو آسان بنا دیا گیا ہے، کے فور منصوبے پر کام کا آغاز کردیا گیا ہے اور یہ منصوبہ انشاء اللہ آئندہ دوسال کے اندر اندر مکمل ہوجائے گا، جس سے کراچی کو روزانہ 260 ایم جی ڈی زائد پانی فراہم ہوسکے گا اور اگر اس میں وفاقی حکومت نے اپنے حصے کی رقم نہ بھی دی تو سندھ حکومت اس منصوبے کے پہلے فیز کو ہر حال میں مکمل کرلے گی۔ پانی چور مافیا کے خلاف بھرپور آپریشن کا آغاز کردیا گیا ہے اور پہلی بار ان چوروں کے خلاف 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، ہم کراچی کے صنعت کاروں کو پانی کی فراہمی چاہتے ہیں لیکن کسی کو بھی پانی چوری کی اجازت ہر گز نہیں دی جائے گی، ناجائز کنکشنز اور پانی چوری میں اگر واٹر بورڈ کا عملہ بھی ملوث پایا گیا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

اپنے خطاب انہوں نے کہا کہ آج سے قبل حب ڈیم سے کراچی کو 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی نہری نظام اور گریجویٹی کے ذریعے کی جارہی تھی تاہم جب بھی ڈیم میں پانی کی سطح میں کمی ہوجاتی شہر میں پانی کی فراہمی میں تعطل پیدا ہوجاتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلی بار ہوا ہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو پانی کی فراہمی کے لیے ڈیزل جنریٹرز کی مدد سے پہلے مرحلے میں 45 ایم جی ڈی جبکہ آئندہ 2 ہفتوں کے اندر اندر 100 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا جس سے ڈسٹرکٹ ویسٹ کے علاقوں بالخصوص بلدیہ ٹاؤن، اورنگی ٹاؤن اور دیگر علاقوں کو پانی کی فراہمی ممکن ہوجائے گی اور حب ڈیم میں پانی کی قلت کے باعث نارتھ کراچی کے پمپنگ اسٹیشن سے ان علاقوں میں پانی کی فراہمی کے باعث نارتھ کراچی سے پانی کے ناغہ سسٹم کا بھی خاتمہ ہوجائے گا۔

صوبائی وزیر بلدیات نے کہا کہ موجودہ سندھ حکومت کراچی میں پانی کی بلاتعطل فراہمی کے لیے تمام تر اقدامات کو بروئے کار لارہی ہے اور اس سلسلے میں دھابیجی پمپنگ اسٹیشن پر مشینری کی تبدیلی، 100 اور 65 ایم جی ڈی پانی کی زائد فراہمی کے منصوبوں پر بھی کام کا آغاز کردیا گیا ہے جبکہ K-4 منصوبے پر بھی کام شروع ہوگیا ہے اور ایف ڈبلیو او کے تحت یہ منصوبہ آئندہ دو سال کے اندر اندر مکمل کرلیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت نے K-4 منصوبے کے لیے فنڈز بھی جاری کردئیے ہیں تاہم ابھی تک وفاق کی جانب سے اس پر فنڈز جاری نہیں کئے گئے لیکن اگر وفاق نے یہ فنڈز جاری نہ کیے تو بھی سندھ حکومت اس منصوبے کے 260 ایم جی ڈی کے پہلے فیز کو ہر صورت مکمل کرے گی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں منصوبہ بندی کے ساتھ سب سوائل واٹر کے نام پر بڑے پیمانے پر پانی کی چوری کے خلاف گرینڈ آپریشن شروع کردیا گیا ہے اور اس کے مثبت اثرات بھی مرتب ہوئے ہیں اور اس آپریشن کے بعد لیاری، ڈسٹرکٹ ساؤتھ، کلفٹن اور ڈیفنس میں پانی کی فراہمی دگنی ہوگئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ان پانی چوروں کے خلاف پہلی بار 14-A کے تحت ایف آئی آر کا اندراج کرایا گیا ہے، جس کے تحت ملزمان کی ضمانت نہیں ہوسکے گی اور اس کی سزا بھی 10 سال ہے،دوسرے مرحلے میں غیر قانونی کنکشن اور دیگر پانی چوروں کے خلاف بھی آپریشن کی ایم ڈی واٹر بورڈ کو ہدایات دے دی گئی ہیں اور اگر اس میں واٹر بورڈ کا عملہ ملوث ہوا تو ان کے خلاف بھی قانون کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ صنعت کاروں کے احتجاج کے سوال پر صوبائی وزیر نے کہا کہ ہم صنعتوں کو پانی فراہم کرنا چاہتے ہیں اور وہ واٹر بورڈ سے قانونی طور پر پانی حاصل کریں لیکن کسی کو بھی ہم سب سوائل واٹر کے نام پر پانی کی چوری کی اجازت ہرگز نہیں دے سکتے۔

خطاب کرتے ہوئے ایم ڈی واٹر بورڈ مصباح الدین فرید نے کہا کہ آج واٹر بورڈ کی انتظامیہ صوبائی حکومت اور بالخصوص وزیر بلدیات سندھ جام خان شورو کی تہہ دل سے مشکور ہے کہ ان کی کاوشوں سے حب ڈیم سے پانی کی فراہمی پمپنگ مشینوں کے ذریعے ممکن ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ہم واپڈا کے بھی مشکور ہیں کہ ان کی تکنیکی معاونت اور ہمیں 10 چھوٹے پمپنگ اسٹیشنوں کے لیے بجلی کی فراہمی کی یقین دہانی کرائی گئی ہے،حب ڈیم پر 45 ایم جی ڈی پانی کی پمپنگ کا آغاز کردیا گیا ہے اور آئندہ ایک ہفتہ میں مزید 45 ایم جی ڈی پانی کی فراہمی جبکہ 15 روز میں دیگر 10 مشینوں کی تنصیب کے بعد 100 ایم جی ڈی یومیہ پانی کی کراچی کو سپلائی شروع کردی جائے گی۔

مصباح فرید نے کہا کہ وزیر بلدیات کی کاوشوں سے سندھ حکومت نے واٹر بورڈ کو1 ارب 55 کروڑ روپے کی ایک گرانٹ جبکہ دھابیجی پر مشینوں کی تبدیلی کے لیے 200 ملین کی علیحدہ گرانٹ فراہم کی علاوہ ازیں کے ای کو بل کی ادائیگی کے لیے 13 کروڑ روپے اور فری واٹر ٹینکر سروس پر آنے والے اخراجات کے بقایا 14 کروڑ روپے کی ادائیگی کردی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اس منصوبے پر تقریباً 28 سے 30 کروڑ کی لاگت آئی ہے، جس کو بھی سندھ حکومت نے ادا کیا ہے،واٹر بورڈ انتظامیہ وزیر بلدیات کی ہدایات پر دن رات کوشاں ہے اور ہماری بھرپور کوشش ہے کہ کراچی کے شہریوں کو پانی کی فراہمی بلاتعطل جاری رہے۔ اس موقع پر پروجیکٹ ڈائریکٹر واپڈا اور چیف انجنئیر واٹر بورڈ نے بھی منصوبے کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔

پانامہ لیکس: پیپلزپارٹی سولو فلائٹ نہیں کرے گی، یوسف رضا گیلانی

0

لاہور : سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے واضح کیا ہے کہ پیپلز پارٹی سولو فلائٹ نہیں کرے گی، پانامہ لیکس کے معاملے پر اپوزیشن جماعتوں کو ساتھ لے کر چلے گی۔ لطیف کھوسہ نے کہا کہ پاناما لیکس سنگین مسئلہ ہے، حکومت کا ساتھ دینے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ان کے ہمراہ سابق گورنر پنجاب لطیف کھوسہ، رہنما پیپلز پارٹی مخدوم احمد محمود بھی موجود تھے.

اپنے خطاب میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے کہا کہ پاناما لیکس پر ٹی اوآرز منظور کروانا چاہتے ہیں، احتجاج کی ضرورت ہوئی تو سب کو ساتھ لے چلیں گے۔

یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی تنظیم نو کے لئے سفارشات مکمل کرلی گئی ہیں۔ نئے پارٹی عہدیداروں سے بلاول بھٹو زرداری حلف لیں گے۔

اس موقع پر لطیف کھوسہ نے کہا کہ تین اگست کو الیکشن کمشن میں وزیر اعظم کے خاندان کی نااہلی کے لئے دلائل دئے جائیں گے۔

رہنما پیپلز پارٹی مخدوم احمد محمود کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت کا بلدیاتی اداروں کو اختیارات دینے کا کوئی ارادہ نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پنجاب حکومت ریاستی دباؤ کے ذریعے رحیم یار خان میں پیپلز پارٹی کی بلدیاتی انتخابات میں اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی سازش کررہی ہے۔

 

تہران : ایران کےمنجمد تیس ارب ڈالر بحال،عالمی بینک

0

تہران: ایران اور گروپ فائیوپلس ون کے درمیان ایٹمی سمجھوتے کے نتیجے میں تہران کے منجمد اثاثوں میں30 ارب ڈالرز ریلیز کردیے گئے.

تفصیلات کے مطابق عالمی بینک نے عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں میں کمی پرایران کے ردعمل کے بارے میں اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ تیل کی قیمتوں میں کمی کا ایران کی اقتصادیات پر اثر پڑا ہے تاہم اسےخطے کے تیل پیدا کرنے والے دوسرے ممالک کے مقابلے میں کم نقصان پہنچا ہے.

عالمی بینک کے مطابق اس سلسلے میں ایران کی کامیابی کی ایک اور وجہ یہ ہے کہ ایرانی اقتصادیات کے مختلف شعبے ہیں اوراس کاانحصارصرف تیل پرنہیں ہے یہاں تک کہ ایرانی حکومت کی آمدنی کے ذرائع میں تیل صرف تیس فیصد کردار کا حامل ہے.

رینجرز کو فٹ بال بننے نہیں‌ دیں گے،چوہدری نثار

0

کراچی : وزیر داخلہ چوہدری نثارنے کہا ہے کہ کراچی آپریشن مفت میں نہیں ہوا، 31 جوان و افسران نے جانوں کا نذرانہ دیا اور 89 زخمی ہوئے ہیں، اس لیے رینجرز کو فٹ بال نہیں بننے دیں گے۔

پیر کو اسلام آباد میں پرہجوم پریس کانفرنس کر تے ہوئے چوہددری نثار نے کہا کہ کراچی آپریشن سندھ حکومت کی مشاورت اور درخواست پر شروع کیا گیا تھا جسے پورے پاکستان کی حمایت حاصل ہے اس لیے رینجرز کے معاملے کو سیاسی نہیں بننا چاہیے، وفاقی حکومت نے تہیہ کر رکھا ہے کہ رینجرز کو سیاسی فٹ بال نہیں بننے دیں گے۔

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ آج وزیر اعظم کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں کئی اہم امورزیر بحث لائے گئے اور کئی اہم معاملات پر فیصلے کیے گئے ہیں جب کہ آئندہ ہفتے والے اہم اجلاس میں آرمی چیف بھی شرکت کریں گے قومی سلامتی سے متعلق اہم فیصلے کیے جائیں گے۔

انہوں نے شناختی کارڈ کے تصدیقی عمل کے لیے جاری نادرا کی ملک گیر مہم کی کارکردگی بتاتے ہوئے کہا کہ شناختی کارڈز کی تصدیق کے لیے ہیلپ لائن میں 37 ہزار کالز وصول ہوئی،4 غیر ملکی نادرا سے رابطہ کرکے اپنی پاکستانی شہریت سے دستبردار ہوئے جب کہ 2 ہزار سے زائد پاسپورٹ منسوخ کیے گئے اور 8 کروڑ سے زیادہ سمیں ختم کردی گئیں۔

وفاقی وزیر داخلہ نے جعلی شناختی کارڈ اور پاسپورٹ رکھنے والوں کو متنبہ کیا کہ جعلی شہریت رکھنا پرقومی سلامتی کے لئے خطرہ ہے جس پر 31 اگست کے بعد باقاعدہ مقدمات کا آغاز ہوجائے گا اور جرم ثابت ہونے کے بعد جعلی شہریت رکھنے پر31 سال سزا ہوگی۔

سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

0

واشنگٹن: ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

یہ تحقیق امریکی جنرل پناس میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ اسکول جن میں سبزہ زار موجود تھے اور وہاں بچوں نے اپنا زیادہ وقت گزارا ان کی یادداشت میں بہتری اور ذہنی صلاحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔

green-2

اس سے قبل کئی بار یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ سبزہ زار جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

مذکورہ تحقیق کے لیے ایک سال کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد بچوں کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جنہیں گھر اور اسکول دنوں میں سبز جگہ میسر تھی ان کی یادداشت دیگر بچوں کی نسبت بہتر پائی گئی۔

یہی نہیں ان بچوں میں پڑھائی سے بے رغبتی میں بھی کمی دیکھی گئی اور کلاس کے دوران انہوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

تحقیق کے شریک سربراہ ڈاکٹر پیئم ڈیڈوانڈ کا کہنا ہے، ’فطرت سے تعلق ہماری دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے‘۔

تحقیق میں واضح کیا گیا کہ ان بچوں میں مستقل مزاجی، مشکلات کا سامنا کرنا، تخلیقی مزاج، قائدانہ صلاحیتیں اور شخصیت کی مضبوطی جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جن کے لیے لوگ برسوں محنت کرتے ہیں۔

شوربچوں کے سیکھنے کی صلاحیت کو متاثر کرتا ہے،ماہرین

0

واشنگٹن : امریکی ماہرینِ نفسیات کاکہنا ہے کہ اگر اسکول یا گھر میں شورزیادہ ہو تو اس سے بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے.

تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف وسکونسن میڈیسن میں اسکول جانے والے چھوٹے بچوں کے گھروں اوراسکولوں میں پس منظر کے شور کی شدت اور ان بچوں میں سیکھنے کی صلاحیت کا تجزیہ کیا گیا.

تحقیق کے دوران معلوم ہوا کہ جن بچوں کے اسکولوں یا گھروں میں ارد گرد کے ٹریفک،لوگوں کے آپس میں باتیں کرنے،ٹی وی یاریڈیو وغیرہ کا شور زیادہ ہوتا ہے،ان بچوں کو نئے الفاظ سیکھنے میں دشواری کا سامنا ہوتا ہے۔

مطالعے سے یہ ثابت ہوا کہ پس منظر کا شور بچوں کی توجہ اپنی طرف کرتاہے اور وہ پڑھائے جانے والے الفاظ یا اُستاد کی آواز پر متوجہ ہونے میں زیادہ مشکل محسوس کرتے ہیں.

ماہرین کی تحقیق میں دریافت ہوا کہ اگر بچوں کو سکھائے جانے والے الفاظ کی تعداد بڑھا دی جائے تو ان میں سیکھنے کی صلاحیت معمول پر واپس لائی جاسکتی ہے۔

ماہرین کا مشورہ ہے کہ گھر میں بڑوں اور بچوں کے والدین کو جب کہ اسکول انتظامیہ اور اساتذہ کو خیال رکھنا چاہیے کہ نہ صرف گھر اور کلاس روم میں شور شرابا نہ ہو بلکہ آس پاس کا ماحول پرسکون ہو تاکہ بچوں کی تعلیم متاثر نہ ہو.

مشہور شاعر علی سردار جعفری کی آج سولہویں برسی ہے

0

معروف شاعر اور ادیب علی سردار جعفری کی آج سولہویں برسی ہے۔

علی سردار جعفری اتر پردیش کے گونڈہ ضلع میں 1913 میں پیدا ہوئے تھے۔ انہوں نے لکھنؤ میں ایک مذہبی ماحول میں پرورش پائی تھی۔ انہوں نے لکھنؤ یونیورسٹی سے ماسٹرز کیا تھا۔

علی سردار جعفری 8 سال کی عمر میں انیس کے مرثیوں میں سے 1000 اشعار روانی سے پڑھتے تھے۔ وہ صرف 15 برس کے تھے جب انہوں نے اپنا ادبی سفر افسانہ نگاری سے شروع کیا۔ 1938 میں ان کا پہلا افسانوں کا مجموعہ "منزل” شائع ہوا تھا۔ اس کے بعد انہوں نے شاعری شروع کردی۔

علی سردار جعفری نے انقلابی اور حب الوطنی پر مبنی شاعری کی جس کے سبب 1940 میں گرفتار ہوگئے۔ وہ بھارت کی کمیونسٹ پارٹی کے ایک رکن کے طور پر بھی کام کرتے رہے اور اس کی ٹریڈ یونین کی سرگرمیوں میں اپنی شاعری کے ذریعے سیاسی شعور پیدا کرنے کی کوشش کرتے تھے۔

شاعری کے علاوہ جعفری ڈرامے اور افسانہ نگاری میں بھی خاصا عبور رکھتے تھے۔ وہ ممبئی سے چھپنے والے سہ ماہی ’نیا ادب‘ کے مدیر تھے۔انہوں نے شیکسپیئر کی کچھ تحریروں کا اردو میں بھی ترجمہ کیا۔ ان کی ادبی خدمات کی وجہ سے1967 میں انہی پدما شری کا قومی اعزاز دیا گیا تھا۔

سن 1999 میں جب اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی پاکستان کے تاریخی دورہ امن پر آئے، تب انہوں نے اپنے پاکستانی ہم منصب نواز شریف کو ’سرحد‘ کے نغموں کا البم پیش کیا تھا جنہیں علی سردار جعفری نے لکھا تھا اور آواز سیما انیل سہگل کی تھی۔

علی سردار جعفری یکم اگست 2000 میں ممبئ شہر میں انتقال کرگئے۔

ان کی مشہور نظم ’تخلیق کا کرب‘ پڑھیئے۔

ابھی ابھی میری بے خوابیوں نے دیکھی ہے
فضائے شب میں ستاروں کی آخری پرواز
خبر نہیں کہ اندھیرے کے دل کی دھڑکن ہے
کہ آرہی ہے اجالوں کے پاؤں کی آواز
بتاؤں کیا تجھے نغموں کے کرب کا عالم
لہو لہان ہوا جارہا ہے سینہ ساز

ان کا ایک اور قطعہ دیکھیئے۔

پیاس بھی ایک سمندر ہے سمندر کی طرح
جس میں ہر درد کی دھار
جس میں ہر غم کی ندی ملتی ہے
اور ہر موج
لپکتی ہے کسی چاند سے چہرے کی طرف

ترک صدر کو ناکام بغاوت میں گرفتار کرنے کی کوشش،11باغی کمانڈوز گرفتار

0

انقرہ :ترک حکام نے بغاوت کی ناکام کوشش کے دوران صدر رجب طیب اردگان کی گرفتاری یا انہیں قتل کرنے کے آپریشن میں ملوث گیارہ باغی کمانڈوز کو گرفتار کرلیا.

تفصیلات کے مطابق ترکی میں ناکام بغاوت کے دوران ترک صدر رجب طیب ادرگان کو گرفتار کرنے کے لیے آنے والے11 باغی کمانڈوز کو سیکیورٹی اداروں نے سٹی بیلی کے علاقے سے گرفتار کیا.

ترک حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار افراد سے تفتیش شروع کردی گئی ہیں جب کہ باقی مفرور باغیوں کی گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں.

باغی کمانڈوز کی گرفتاری ایسے وقت میں عمل میں آئی ہے جب ترکی میں مسلح افواج کے مزید 1400 اہلکاروں کو برطرف کردیا گیا ہے اور ملٹری کونسل میں حکومتی وزارء کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا ہے.

یاد رہے کہ ترک سرکاری ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق صدر اردگان کی گرفتاری کے آپریشن میں مجموعی طور پر 37 باغی فوجی ملوث تھے جن میں سے 25 کو پہلے ہی گرفتار کرلیا گیا تھا.

واضح رہے کہ بغاوت کی کوشش ناکام ہونے کے بعد سے شروع ہونے والے کریک ڈائون میں اب تک فوج،عدلیہ،سول سروس اور تعلیمی اداروں سے تعلق رکھنے والے تقریباً 60 ہزار افراد کو گرفتار، معطل یا تحقیقات میں شامل کیا جاچکا ہے.