اتوار, جون 29, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 8044

پنجاب انتخابات نظرثانی کیس پر سماعت ملتوی، اٹارنی جنرل کو آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن سے متعلق ہدایات لینے کا حکم

0
نیب ترامیم کیس سپریم کورٹ

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے پنجاب انتخابات نظرثانی کیس پر سماعت ملتوی کرتے ہوئے اٹارنی جنرل سے آڈیو لیکس جوڈیشل کمیشن سے متعلق حکومت سے ہدایات لینے کا حکم دے دیا۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں پنجاب انتخابات سے متعلق الیکشن کمیشن کی نظرثانی درخواست پر سماعت ہوئی، چیف جسٹس عمرعطابندیال کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر بنچ میں شامل تھے۔

وکیل الیکشن کمیشن سجیل سواتی نے دلائل کا آغاز کیا تو اٹارنی جنرل نے کہا میں کچھ بات کرنا چاہتا ہوں، صدرمملکت کی منظوری کےبعد نظرثانی قانون بن چکاہے، سپریم کورٹ کے نظرثانی کے قوانین کا اطلاق جمعہ سے ہوچکا۔

جسٹس منیب اختر نے کہا نظرثانی قانون سےمتعلق سن کر وکیل الیکشن کمیشن کے چہرےپرمسکراہٹ آئی۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ جمعرات کوجوڈیشل کمیشن والا کیس مقررہے، آپ اس بارے بھی حکومت سے ہدایات لے لیں، نیا قانون آچکا ہے ہم بات سمجھ رہے ہیں۔

اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ کے بینچ پر اعتراض کردیا، جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ یہ توبڑا دلچسپ معاملہ ہوگا، یہ عدالت عدلیہ کی آزادی کے بنیادی حق کوبھی دیکھتی ہے، ایک دوسرا کیس بھی جمعرات کومقرر ہے، آپ اس سے متعلق بھی ہدایات لے لیں،قانون آچکا ہے ہم بات سمجھ رہے ہیں۔

چیف جسٹس پاکستان نے اٹارنی جنرل سے مکالمے میں کہا کہ آپ نے آڈیو لیکس کمیشن کیس میں ہمارا حکم نامہ پڑھا ہو گا، ذہن میں رکھیں عدالت نے کمیشن کالعدم قرارنہیں دیا، عدالت نے عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرنا ہے۔

جسٹس عطا عمر بندیال کا کہنا تھا کہ خفیہ ملاقاتوں سے معاملات نہیں چل سکتے، یہ تاریخی واقعہ ہے کہ چیف جسٹس صرف ایک ہی ہوتاہے، ہم نے میمو گیٹ، ایبٹ آباد کمیشن ،شہزاد سلیم قتل کےکمیشنزکا نوٹیفکیشن دیکھا۔

چیف جسٹس نے مزید ریمارکس دیئے جوڈیشل کمیشنزچیف جسٹس کی مرضی سےکمیشن تشکیل دیئےجاتے ہیں،کسی چیز پر تحقیقات کرانی ہیں تو باقاعدہ طریقہ کارسے آئیں، میں خود پرمشتمل کمیشن تشکیل نہیں دوں گا لیکن کسی اور جج سے تحقیقات کرائی جا سکتی ہیں، یہ سیاسی پارہ معیشت اور امن و امان کو بہتر نہیں کرے گا۔

دوران سماعت اٹارنی جنرل نے سپریم کورٹ نظر ثانی ایکٹ پیش کردیا اور کہا نظر ثانی ایکٹ نوٹیفائی ہو چکا ہے۔

عدالت نے پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ 2023 پراٹارنی جنرل کو ہدایات لینے کی ہدایت کردی ، چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیس جمعرات کومقرر ہے، اس کیس کو پھر اسی دن سنیں گے۔

جسٹس عطا عمر بندیال نے کہا کہ آرٹیکل 184تھری کے دائرہ اختیار کے کسی حد تک جائزہ کی ضرورت ہے، آرٹیکل 184تھری کے حوالے سے ہمارے فیصلے بھی کچھ راستے تجویزکرتے ہیں، کیا دوسرے فریق سے اس ایکٹ کے بعد کوئی بات ہوئی ؟ اس کیس کو پھر دوسرے فریق کی موجودگی میں سنیں گے۔

اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پی ٹی کے وکیل علی ظفر چھٹی پرہیں ، جس پر ،چیف جسٹس نے کہا کہ آڈیو لیکس کمیشن کیس میں عدالت نے اہم نکات اٹھائے ہیں ، عدالت کسی چیز کو ختم نہیں کرنا چاہتی، ہم صرف عدلیہ کی آزادی کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں۔

جو بھی ہو ایسے خفیہ یا سرپرائز اندازنہیں ہونا چاہیے، تاریخ میں چیف جسٹس کے بعد ایکٹنگ چیف جسٹس بھی ہوا ہے۔

نظر ثانی سے متعلق چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ اب نیا قانون بھی آچکا ہے اور ہم بات سمجھ بھی چکے ہیں اور ہمیں نئے قانون کا مکمل ادراک ہے، تاہم تحریک انصاف کو بھی نئے قانون کا علم ہوجائے اسکے بعد ہم سماعت کر لیں گے فی الحال ہم سماعت جمعرات تک ملتوی کرتے ہیں۔

نواز شریف کی بطور صدر مسلم لیگ (ن) بحالی کیلئے درخواست، رجسٹرار آفس کا اعتراض عائد

0
نواز شریف

لاہور:نواز شریف کی بطور صدرمسلم لیگ (ن)بحالی کیلئے درخواست دائر کردی گئی، جس پر لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کردیا۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کی بطور صدرمسلم لیگ (ن)بحالی کیلئے درخواست دائر کردی گئی.

درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 2017میں نواز شریف کو قومی اسمبلی سے نااہل قرار دیا گیا،عمران خان،شیخ رشید،سراج الحق نے نواز شریف کو سربراہی سےہٹانےکی درخواست کی تھی۔

درخواست میں کہا گیا کہ 2018میں سپریم کورٹ نے نواز شریف کو پارٹی صدارت سے ہٹانے کا حکم دیا، سپریم کورٹ نے این اے 95 میانوالی سے عمران خان کو نااہل قرار دے دیا ہے۔

دائر درخواست میں کہنا تھا کہ عمران خان اور ان کا ساتھ دینے پر شیخ رشید ،سراج الحق کو پارٹی سربراہی سے الگ ہو ناچاہیے، عمران خان،شیخ رشید اور سراج الحق صادق و امین نہیں رہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت نواز شریف کو پارٹی صدارت پر بحال کرنے کا حکم جاری کرے اور عمران خان،شیخ رشید اور سراج الحق کیخلاف آرٹیکل63 کے تحت کاروائی کاحکم دے۔

درخواست میں عمران خان، شیخ رشید، سراج الحق، الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور وزیراعظم کو فریق بنایا گیا ہے۔

لاہور ہائیکورٹ کے رجسٹرار آفس نے درخواست پر اعتراض عائد کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ کی جانب سے نااہل کیا گیا ہے، یہ معاملہ لاہور ہائیکورٹ کے دائرہ احتیار میں نہیں آتا۔

درخواست میں عمران خان، شیخ رشید، سراج الحق، الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت اور وزیراعظم فریق بنایا گیا۔

محمد عامر پی ایس ایل کے اس سیزن میں غصے میں کیوں تھے؟ وجہ بتادی

0

پاکستان سپر لیگ ( پی ایس ایل) کے اس سیزن میں فاسٹ بولر محمد عامر کئی وفعہ غصے میں نظر آئے تھے جس کی وجہ انہوں نے بتائی ہے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے گئے کراچی کنگز اور پشاور زلمی کے میچ میں بابر اعظم نے محمد عامر کی تیز گیند پر کور ڈرائیو پر شاندار چوکا لگایا تھا تو عامر نے غصے اور جھنجھلاہٹ میں بابر اعظم کی طرف گیند پھینکی جسے کیمرے نے محفوظ کرلیا اور یہ ویڈیو سوشل میڈیا پر تیزیسے وائرل ہوگئی تھی۔

گراؤنڈ میں محمد عامر کا اس طرح کا رویہ صرف بابر اعظم کے ساتھ نہیں بلکہ وکٹ لینے پر ان کی سیلیبریشن کو بھی شائقین کرکٹ نے تنقید کا نشانہ بنایا تھا تاہم اب ایک نجی چینل پر شو میں انہوں نے اس ایگریشن کی وجہ بتائی ہے۔

محمد عامر کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سیزن 7 میں انجری کا شکار ہونے کے بعد ایک میچ بھی نہیں کھیلا، اسی دروان میں میچ دیکھ رہا تھا تو میں نے سوچا کہ کچھ تو مجھ سے پیچھے رہ گیا ہے جس کی وجہ سے میری کرکٹ پیچھے جارہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پہلے میں نے اپنی ڈائیٹ کے حوالے سے سوچا کہ وہ ٹھک سے کھا رہا ہوں یا نہیں پھر نے اپنی ٹریننگ کے بارے میں سوچا کہ میں 20 سال کی عمر اور 30 سال کی عمر میں کس طرح کی ٹریننگ کررہا ہوں جس کے لیے میں نے اپنا پرسنل ٹریننر رکھ لیا۔

’ اس کے بعد میں نے سوچا کہ میری بولنگ میں ایسی کوئی چیز ہے جس سے پیس نہیں آرہا یا مزہ نہیں آرہا، انہوں نے کہا کہ میں پہلے بیٹسمین کے ساتھ آنکھ مچولی کرتا تھا جو کہ میں نہیں کررہا تھا‘

محمد عامر نے مزید کہا کہ جب میں کسی کو بولنگ کراتا ہوں تو یہی سوچتا ہوں کہ تو نہیں یا تو میں نہیں، پھر اسےسے ایگریشن باہر آتا ہے، اس سے یہ ہرگز مطلب نہیں کہ میری کسی سے ناراضگی ہے۔

کراچی میں ڈاکوؤں کو اسلحہ کرائے پر دینے والے 2 ملزمان گرفتار

0
کراچی اسلحہ

کراچی : رینجرز اور پولیس نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے ڈاکوؤں کو اسلحہ کرائے پر دینے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

تفصیلات کے مطابق کراچی میں رینجرز اور پولیس نے اورنگی ٹاؤن میں مشترکہ کارروائی کی اور کارروائی کے دوران ڈاکوؤں کو اسلحہ کرائے پر دینے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

ترجمان رینجرز نے بتایا کہ ملزمان شہاب عرف شیڈو اور محمد آصف سے اسلحہ برآمد کرلیا گیا ہے ، گرفتار ملزمان خود بھی ڈکیتی کی متعدد وارداتوں میں ملوث ہیں۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ ملزمان جرائم پیشہ عناصر کو کرایہ پر اسلحہ فراہم کرتے تھے اور چیکو باغ بلوچستان سے روزانہ کی بنیاد پر منشیات خریدتے ہیں۔

دوران تفتیش ملزمان نے مختلف علاقوں میں منشیات کی ترسیل کرنے کا بھی اعتراف کیا ہے، ملزمان اورنگی،ناظم آباد، کلفٹن، سائٹ اوردیگر علاقوں میں وارداتیں کرچکے ہیں۔

ترجمان رینجرز نے کہا کہ ملزمان کے دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں جبکہ گرفتار ملزمان کو قانونی کارروائی کے لیے پولیس کے حوالے کر دیا گیا۔

پی آئی اے نے روز ویلٹ ہوٹل کا نیا معاہدہ کر لیا

0

کراچی: قومی ایئرلائن نے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کا نیا معاہدہ کر لیا۔

تفصیلات کے مطابق امریکا میں پی آئی اے نے اپنے روز ویلٹ ہوٹل کا نیویارک سٹی ہیلتھ اینڈ ہاسپٹلز کارپوریشن نامی ادارے کے ساتھ نیا معاہدہ کر لیا ہے۔

اس معاہدے کے تحت روز ویلٹ ہوٹل کو 3 سال کے لیے نیویارک سٹی ہیلتھ اینڈ ہاسپٹلز کارپوریشن چلائے گی، ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ معاہدہ سالانہ 5.4 ملین ڈالرز پر مبنی ہے۔

معاہدے کے تحت امریکی فرم روز ویلٹ ہوٹل میں ہاؤسنگ مائگرنٹس کو رہائش فراہم کرے گی، 18 ماہ کی گارنٹی بھی امریکی فرم نے پی آئی اے انویسٹمنٹ منیجمنٹ کو دے دی ہے۔

روز ویلٹ ہوٹل کی یونین سے بھی امریکی فرم نے سیٹلمنٹ معاہدہ کر لیا، پی آئی اے انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اس نئے معاہدے کے بعد اب روز ویلٹ ہوٹل دوبارہ کھل گیا ہے۔

واضح رہے کہ پی آئی اے انتظامیہ سے امریکا میں روز ویلٹ ہوٹل کے متعلق پاکستان اسٹاک ایکسچینج انتظامیہ نے جواب طلب کیا تھا۔

اسد عمر کی راہداری ضمانت کیلئے درخواست دائر

0
اسد عمر نواز

اسلام آباد : تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کیلئےدرخواست دائر کر دی۔

تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں راہداری ضمانت کیلئےدرخواست دائر کر دی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ درخواست گزار تعلیم یافتہ اور با عزت شہری ہیں،الزامات بے بنیاد ہیں، اسد عمر کانام بلا وجہ سیاسی مفاد کے لیے ایف آئی آر میں شامل کیاگیا۔

دائر درخواست میں کہا گیا کہ اسد عمر متعلقہ عدالت پیش ہونا چاہتے ہیں ،آئینی طور پر ضمانت کے حقدار ہیں ،وہ ایف آئی آر میں درج کسی بھی معاملےمیں ملوث نہیں ہیں۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت دو ہفتوں کی راہداری ضمانت منظور کرے، اسد عمر کیخلاف لاہور تھانہ گلبرگ میں دہشتگردی کامقدمہ درج ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے اسد عمر کی راہداری ضمانت کی درخواست پر بینچ تشکیل دے دیا اور اسد عمر کی درخواست ڈویژن بنچ 2 میں سماعت کے لئے مقرر کر دی۔

اقرا عزیز نے ننھے بیٹے کی خوبصورت سی ویڈیو شیئر کردی

0

معروف پاکستانی اداکارہ اقرا عزیز نے اپنے ننھے بیٹے کی خوبصورت سی ویڈیو شیئر کردی، ویڈیو میں ان کا بیٹا کبیر گانے پر جھومتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ اقرا عزیز نے سوشل میڈیا پر اپنے بیٹے کی نئی ویڈیو شیئر کی۔

ان کا 2 سالہ بیٹا کبیر ٹی وی کے سامنے بیٹھا ہے اور جھومتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔

اقرا کا کہنا تھا کہ میرا بیٹا ان گانوں سے لطف اندوز ہورہا ہے جو مجھے پسند ہیں۔

خیال رہے کہ اقرا عزیز اب تک متعدد ڈراموں میں اپنی اداکاری کا لوہا منوا چکی ہیں۔

اداکارہ سنہ 2019 میں یاسر حسین کے ساتھ رشتہ ازدواج میں بندھی تھیں، دونوں کا ایک بیٹا بھی ہے جس کا نام کبیر حسین ہے۔

پی ٹی آئی سینیٹرز نے 9 مئی واقعات کے خلاف قرارداد جمع کرا دی

0
سینیٹ اجلاس

پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹرز نے 9 مئی واقعات کے خلاف مذمتی قرارداد سینیٹ میں جمع کرا دی ہے جس میں 8 سینیٹرز کے دستخط موجود ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق سینیٹ میں پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے سینیٹرز نے عمران خان کی گرفتاری کے بعد مختلف شہروں میں 9 مئی کو ہونے والے پرتشدد ہنگاموں، مظاہروں اور دفاعی، سرکاری ونجی املاک کو نقصان پہنچانے والے شر انگیز واقعات کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا دی ہے۔

اس قرارداد پر پی ٹی آئی کے 8 سینیٹرز کے دستخط موجود ہیں۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ جناح ہاؤس، کور کمانڈر کی رہائشگاہ میں آگ لگائی گئی، شہدا کی یادگاروں، تاریخی مقامات، مساجد او اسکولوں کو نقصان پہنچایا گیا جو انتہائی شرمناک عمل ہے جس کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پی ٹی آئی سینیٹرز نے ایوان بالا سے باہر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے 9 مئی واقعات کی شدید مذمت کرتے ہوئے ان سے مکمل لاتعلقی کا اظہار کیا تھا۔

سینیٹرز کا کہنا تھا کہ ہمیں بہت افسوس ہوا ہے یہ ہمارا ملک ہے، فوج ہماری ہے، ملک میں کسی جگہ پر بھی نقصان ہوا ہے ہم شرمندہ ہیں، ہم پاک فوج سے ہیں اور پاک فوج کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے 9 مئی واقعات کی تحقیقات کرانے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

وزیراعظم کا بجٹ میں ریلیف کیلئے اقدامات کی خود نگرانی کرنے کا فیصلہ

0
وزیراعظم شہباز شریف

اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے بجٹ میں ریلیف کیلئے تمام اقدامات کی خود نگرانی کرنےکا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے  بجٹ پر تمام  وزارتوں، ڈویژنز سے تجاویز پر خود بریفنگ لیں گے، بریفنگ لینے سے قبل انہوں نے بجٹ میں ریلیف کیلئے تجاویز تیار کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔

ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعظم شہباز شریف ریلیف کے قابل تجاویز کو بجٹ کا حصہ بنانے کی ہدایت کرینگے، اور  تنخواہوں، پنشن، جاری اخراجات، سبسڈیز  تجاویز  پر بریفنگ لیں گے۔

 ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف  ترقیاتی بجٹ، زراعت، آئی ٹی شعبے اور برآمدات میں اضافے کیلئے بریفنگ لیں گے۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم  نے بجٹ میں ریلیف کیلئے وزیر دفاع کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے۔

سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرز ایکٹ 2023 قانون بن گیا

0
سپریم کورٹ

اسلام آباد : سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈرزایکٹ 2023 قانون بن گیا، قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔

تفصیلات کے مطابق صدر مملکت پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے ریویو آف ججمنٹس اینڈآرڈرزایکٹ 2023 توثیق کر دی، جس کے بعد سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈآرڈرزایکٹ 2023 قانون بن گیا۔

ایکٹ کے مطابق آرٹیکل 184 کے تحت فیصلوں پر نظرثانی کا دائرہ کار آرٹیکل 185 کےتحت ہوگا اور نظرثانی درخواست کی سماعت فیصلے کرنیوالے بینچ سے بڑا بینچ کرے گا۔

ایکٹ میں کہا گیا کہ نظرثانی کی درخواست کرنیوالے کو سپریم کورٹ کا کوئی بھی وکیل کرنے کاحق ہوگا جبکہ آرٹیکل184کےتحت ماضی کے فیصلوں پربھی نظرثانی درخواست دائر کرنے کاحق ہوگا۔

ایکٹ کے اطلاق کے بعد ماضی کے فیصلوں پر نظرثانی درخواست 60 دن میں دائر ہوسکتی ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور جہانگیر ترین بھی اپیل دائر کرسکیں گے۔

یاد رہے 8 مئی کو قومی اسمبلی اور سینیٹ سے منظور کیا جانے والے سپریم کورٹ ریویو اینڈ ججمنٹ آرڈر بل کو باقاعدہ قانونی شکل دینے کیلئے صدر مملکت عارف علوی کو بھیجا گیا تھا۔

مذکورہ بل کے تحت184/3کے تحت سابقہ فیصلوں پر کسی بھی ملزم کو دی گئی سزا پر نظرثانی کا اختیار مل جائے گا۔

خیال رہے 14 اپریل کو قومی اسمبلی نے سپریم کورٹ کو اپنے فیصلوں پر نظرثانی کیلئے سہولت دینے کے لئے سپریم کورٹ ریویو آف ججمنٹس اینڈ آرڈر بل 2023ء کی منظوری دی تھی جبکہ مئی میں سپریم کورٹ کے فیصلوں پر نظرثانی بل سینیٹ میں کثرت رائے سے منظور کی گئی تھی ، بل کے حق میں 32 اور مخالفت میں 21 ووٹ پڑے۔