ہفتہ, جون 28, 2025
ہوم بلاگ صفحہ 8048

یہ خاتون حیرت انگیز خاصیت کی مالک ہیں؟

0

کچھ انسان ایسی حیرت انگیز صلاحیتوں کے حامل ہوتے ہیں کہ دنیا انگشت بدنداں رہ جاتی ہے اسکاٹش خاتون کے بارے میں بھی جان کر لوگ ناقابل یقین حد تک حیران ہیں۔

خوف، درد اور بے چینی انسانی زندگی کی حقیقتوں میں سے ایک ہے جن سے کوئی بھی شخص زندگی کے کسی نہ کسی لمحے میں ضرور گزرتا ہے اور بعض اوقات یہ لمحات انتہائی تکلیف دہ ہوتے ہیں لیکن اسکاٹ لینڈ میں ایک ایسی بھی خاتون ہیں جو ان سے چیزوں سے دور زندگی گزار رہی ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق حیرت انگیز صلاحیتوں کی حامل یہ خاتون 74 سالہ کیمرون ہیں جو ایک منفرد جین کے ساتھ پیدا ہوئی ہیں جس کی وجہ سے وہ اپنی زندگی میں خوف اور بے چینی محسوس نہیں کرسکتی ہیں اس کا انتہائی ناقابل یقین پہلو یہ ہے کہ کیمرون کو جسم میں درد کا احساس بھی نہیں ہوتا ہے۔

خاتون کی اس حیرت انگیز خصوصیت نے عام انسانوں سمیت ڈاکٹروں اور سائنسدانوں کو بھی حیران کردیا۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کیمرون کو اگر کوئی بیماری لاحق ہو جائے تو عام لوگوں کے مقابلے میں زیادہ تیزی سے ٹھیک بھی ہو جاتی ہیں۔

رپورٹس کے مطابق خاتون کی اس منفرد خصوصیت کا انکشاف اس وقت ہوا جب ان کے 2 آپریشنز کے بعد ڈاکٹروں نے دیکھا کہ انہیں کوئی درد نہیں محسوس ہوا جو کہ آپریشن کے بعد یقینی چیز ہے اور خاتون کے ساتھ ایسا نہ ہونا ایک غیر معمولی ردعمل تھا۔

یہ صورتحال دیکھ کر جب ڈاکٹرز اور سائنسدانوں نے کیمرون کی حالت کا مطالعہ کرنا شروع کردیا ہے تا کہ معجزاتی درد ختم کرنے والی ادویات تیار کی جا سکیں جو اس وقت دستیاب ادویات سے زیادہ موثر طریقے سے کام کر سکیں۔

سلمان خان کو شادی کی انوکھے انداز میں پیشکش، اداکار کا غیر متوقع جواب

0

بھارتی فلم انڈسٹری کے اب تک کنوارے ہیرو سلمان خان کو ایک خاتون نے منفرد انداز میں شادی کی آفر کی جس پر دبنگ اسٹار بھی فوری دلچسپ جواب بھی دے دیا۔

تیس سال سے زائد عرصے سے بالی ووڈ انڈسٹری پر راج کرنے والے اداکار سلمان خان اب تک کنوارے ہیں ان کا کیریئر کے دوران کئی ساتھی اداکاراؤں کے ساتھ نام جوڑا گیا لیکن حقیقی زندگی کی جوڑی نہ بن سکی۔ سلمان خان چاہنے والے اتنے ہیں کہ انہیں اب تک شادی کی آفرز ملتی رہتی ہیں۔

گزشتہ روز ابوظہبی کے یاس آئی لینڈ میں آئیفا ایوارڈ کی رنگا رنگ تقریب ہوئی جہاں بالی ووڈ کے دیگر ستاروں کے درمیان سلمان خان بھی سب کی نگاہوں اور توجہ کا مرکز بنے رہے۔

آئیفا راکس 2023 کے گرین کارپٹ پر واک کرتے ہوئے دبنگ اسٹار میڈیا سے بات چیت کررہے تھے کہ اسی دوران ان کی چاہنے والی ایک خاتون پرستار نے موقع سے فائدہ اٹھایا اور وہیں سب کے سامنے انہیں شادی کی پیشکش کر ڈالی۔

خاتون نے سلمان خان سے بات چیت کے دوران کہا کہ جب سے میں نے آپ کو دیکھا ہے آپ کے پیار میں مبتلا ہوگئی ہوں کیا آپ مجھ سے شادی کریں گے؟

جس کا سلمان خان نے فوری طور پر غیر متوقع لیکن دلچسپ جواب دیا جس سے خاتون پرستار کے ارمان ٹھنڈے پڑ گئے۔

سلمان خان نے کہا کہ میری شادی کے دن ختم ہو گئے ہیں آپ نے مجھ سے شادی کرنی ہی تھی تو کم از کم مجھ سے 20 سال پہلے ملنا چاہیے تھا۔

 

مصر: لاش کو حنوط کرنے والی فرعون کے دور کی اشیا دریافت

0

قاہرہ: مصر میں ایک مقبرے سے فرعون کے دور کی ایسی اشیا دریافت کی گئی ہیں جو اس دور میں حنوط کرنے یعنی ممی بنانے کے لیے استعمال ہوتی تھیں۔

اردو نیوز کے مطابق مصر میں نوادرات اتھارٹی نے ہفتے کے روز دارالحکومت قاہرہ کے قریب سقارہ قریہ سے فرعونی مقبرے سے دریافت ہونے والی ورکشاپ اور قدیم مقبروں کی نقاب کشائی کی ہے۔

سقارہ کے قبرستان کے وسیع و عریض علاقے میں یہ خاص قسم کی نوادرات پائی گئی ہیں، یہ علاقہ قدیم مصر کے دارالحکومت منف کا حصہ ہے اور یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے میں شامل ہے۔

مصر میں نوادرات کی سپریم کونسل کے سیکریٹری جنرل مصطفیٰ وزیری نے بتایا کہ ایسی قدیم ورکشاپس میں انسانوں اور خاص اہمیت کے حامل جانوروں کی ممی بنائی جاتی تھیں۔

مصطفیٰ وزیری نے مزید وضاحت کی کہ ان نوادارت کا تعلق 30 ویں فرعونی خاندان (380 قبل مسیح سے 343 قبل مسیح) اور بطلیمی دور (305 قبل مسیح سے 30 قبل مسیح) کے زمانے سے ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ورکشاپ کے اندر، ماہرین آثار قدیمہ کو مختلف رسومات میں استعمال کیے جانے والے مٹی کے برتن اور دیگر اشیا ملی ہیں جو بظاہر ممی بنانے میں استعمال ہوتی رہی ہیں۔

مصر میں سقارہ آثار قدیمہ کے سربراہ صابری فاراج نے بتایا ہے کہ دریافت شدہ باقیات اور مقبرے قدیم مصر کی سلطنت کے اعلیٰ عہدیدار اور ان کے ساتھیوں کے ہیں۔

واضح رہے کہ مصر کی حکومت نے حالیہ برسوں میں بین الاقوامی میڈیا، سفارت کاروں اور سیاحوں کے لیے آثار قدیمہ کی نئی دریافتوں کو بہت زیادہ روشناس کروایا ہے۔

بتایا جاتا ہے کہ یہاں دریافت ہونے والی ایسی قدیم باقیات سے ملک میں سیاحت کو مزید فروغ ملے گا۔

روس نے برطانیہ کو کیا دھمکی دے ڈالی؟

0

روس کی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنا ایک انتہائی اقدام ہوگا لیکن ماسکو یہ قدم اٹھا سکتا ہے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی وزارت خارجہ نے خبردار کیا ہے کہ برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات منقطع کرنا ایک انتہائی اقدام ہوگا لیکن یوکرین کے تنازع میں لندن کی اہم شمولیت کو دیکھتے ہوئے روس یہ قدم اٹھا سکتا ہے۔

اس سے قبل ایک امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ برطانوی فوج کی ایس آر آر، ایس اے ایس رجمنٹس، بحریہ کے ایس بی ایس یونٹس اور برطانیہ کی خصوصی افواج یوکرین میں اگلے مورچوں کے بہت قریب کام کر رہی ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ برطانوی اہلکار روسی فوجیوں کے ساتھ لڑائی میں براہ راست ملوث نہیں ہیں، لیکن یوکرین کی خصوصی افواج کی سرگرمیوں پر ان کا اثر و رسوخ ان تخریب کاری کی کارروائیوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ برطانیہ روس کے خلاف متحرک ہے جیسا کہ یوکرین نے روسی ریلوے، ہوائی اڈے، ایندھن اور دیگر لاجسٹک تنصیبات کو نشانہ بنانے کی کوشش کی۔

امریکی اخبار کے آرٹیکل پر روسی میڈیا نے جب اپنے وزارت خارجہ سے پوچھا کہ اگر مذکورہ اخبار کے دعوے کی تصدیق ہوگئی تو کیا روس برطانیہ کے ساتھ تعلقات منقطع کر سکتا ہے جس پر روسی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ وہ لندن کی مسلسل اشتعال انگیزیوں سے بخوبی واقف ہے جس کا مقصد کیف میں نو نازی حکومت کو فوجی مدد فراہم کرنا ہے۔

روسی وزارت خارجہ نے کہا کہ ان اقدامات کے پیش نظر روس برطانیہ کے ساتھ سفارتی تعلقات ختم کرسکتا ہے۔

سرکاری افسر نے پورا ڈیم خالی کرا دیا، وجہ حیران کن؟

0

بھارت میں ایک سرکاری افسر کا سیلفی لیتے ہوئے موبائل ڈیم میں گر گیا تو اس کو ڈھونڈنے کے لیے ڈیم کو خالی کرا لیا گیا۔

سلیفی لینے کا شوق صرف نوعمر افراد کو ہی نہیں بلکہ اس سحر میں ہر شخص مبتلا ہے اور اس دوران بعض اوقات ہولناک تو بعض اوقات دلچسپ وناقابل یقین واقعات بھی پیش آجاتے ہیں جیسا کہ بھارت میں ہوا۔

غیر ملکی میڈیا ک مطابق یہ سلیفی کے دوران پیش آنے والا یہ واقعہ بھارت کی ریاست چھتیس گڑھ میں تعینات سرکاری اہلکار کا ہے جس کا سیلفی لیتے ہوئے موبائل فون ڈیم میں گر گیا تو اس نے اس فون کو نکالنے کے لیے پورا ڈیم ہی پانی سے خالی کرا دیا۔

رپورٹ کے مطابق 32 سالہ انسپکٹر خوراک راجیش وشواس کا ایک ہفتہ قبل سیلفی لیتے ہوئے فون کھیرکٹا ڈیم میں گر گیا تھا جسے پہلے تو غوطہ خوروں نے ڈھونڈنے کی کوشش کی لیکن ناکامی کے بعد انسپکٹر نے 21 مئی کو پورے ڈیم کو خشک کرنے کا حکم دے دیا۔

مذکورہ سرکاری افسر کے حکم کی بجا آوری کے لیے ایک موٹر پمپ خریدی گئی اور 3 دن میں ڈیم سے 21 لاکھ لیٹر سے زیادہ پانی نکال دیا۔

متعلقہ حکام نے اس حرکت کا نوٹس لے لیا اور بھارتی اہلکار کو اپنے اختیارات کے ناجائز استعمال پر معطل کر دیا گیا ہے۔

فوڈ انسپکٹر وشواس نے دعویٰ کیا ہے کہ فون میں خفیہ سرکاری معلومات تھیں۔ اس نے اپنی حرکت کا دفاع کرتے ہوئے یہ بھی کہا کہ پانی کو قریبی نہر میں نکالا گیا جس سے آس پاس کے کسانوں کو فائدہ ہو گا۔

رپورٹس کے مطابق موبائل فون کی تلاش کے لیے ضائع کیے گئے پانی سے 1500 ایکڑ تک رقبہ سیراب کیا جا سکتا تھا.

زمین پر سب سے مضبوط اور طاقتور مخلوق کون سی ہے؟

0

یہ کرہ ارض جس کو زمین کہا جاتا ہے اس پر لاکھوں مخلوقات بستی ہیں لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ ان میں سے سب سے مضبوط اور طاقتور مخلوق کون سی ہے؟

اس کائنات میں اب تک زمین واحد سیارہ ہے جہاں زندگی پائی جاتی ہے اور یہاں لاکھوں مخلوقات بستی ہیں جن میں انسان کے علاوہ جانور، چرند، پرند اور حشرات الارض کی لاکھوں اقسام ہیں ان میں بہت سے قوی الجثہ اور کئی معدوم بھی ہوچکے ہیں لیکن آج ہم آپ کو اس دنیا میں موجود سب سے مضبوط اور طاقتور ترین مخلوق کے بارے میں بتائیں گے۔

یہ طاقتور اور مضبوط ترین مخلوق نہ انسان ہے اور نہ ہی کوئی قوی الجثہ یا خونخوار جانور اور نہ زمین پر رینگنے والے زہریلے حشرات الارض تو پھر کون ہے جو سب سے زیادہ طاقتور اور مضبوط ہے تو حیران نہ ہوں وہ ایک چھوٹا سا مکوڑا ہے جس کو اوریبٹیڈ یا آرمورڈ مائیٹ نام دیا گیا ہے۔

اس کیڑے کا جسامت تو لگ بھگ ایک ملی میٹر ہے لیکن اس کو اس لیے دنیا کا سب سے مضبوط اور طاقتور ترین جانور مانا جاتا ہے کہ یہ اپنے وزن سے ایک ہزار گنا زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

ماہرین کے مطابق اوریبٹیڈ یا آرمورڈ مائیٹ کے انتہائی طاقتور اور مضبوط ہونے کی وجہ اس کے جسم کا بیرونی سخت اور مضبوط حصہ ہے جس کی بناوٹ ایسی ہے کہ یہ انتہائی سخت جان ہے اور اپنے سے 1180 گنا زیادہ وزن اٹھا سکتا ہے۔

واضح رہے کہ براعظم ایشیا میں پائی جانے والی چیونٹیاں اپنے جسمانی وزن نے 100 گنا زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتی ہیں جب کہ گوبر میں پایا جانے والا ایک کیڑا اپنے سے 400 گنا زیادہ وزن اٹھا سکتا ہے لیکن اورینٹیڈ مائیٹ سے ان کا کوئی مقابلہ نہیں ہے۔

یوم تکبیر پر صدر مملکت عارف علوی کا قوم کے نام پیغام

0
عارف علوی

اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے یوم تکبیر کے موقع پر پاکستانی قوم کو مبارک باد دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایٹمی دھماکے طاقت کے توازن کیلئے ضروری تھے۔

تفصیلات کے مطابق صدر عارف علوی کا یوم تکبیر کے موقع پر قوم کے نام پیغام میں کہا کہ بھارت کے دھماکوں کے جواب میں پاکستان نے آج کے دن ایٹمی دھماکے کئے، یہ دھماکے خطے میں طاقت کے توازن کو برقرار رکھنے کیلئے ناگزیر تھے۔

انہوں نے کہا کہ جوہری صلاحیت کا حصول واقعی ایک قابل ذکر کارنامہ تھا، سائنسدانوں، انجینئرز، سیاسی و عسکری قیادت کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔

پاکستانی سائنس دانوں نے مختصر عرصے میں پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا۔ قوم ان تمام لوگوں کی ممنون ہے جنہوں نے پاکستان کو پہلی اسلامی ایٹمی قوت بنایا۔

انہوں نے کیا کہ اپنے لوگوں کی فکری ترقی میں سرمایہ کاری،سائبر سیکیورٹی مضبوط بنا کر پاکستان کو محفوظ ملک بنانے کا عہد کریں۔

صدرمملکت نے مزید کہا کہ امید ہے کہ اپنی اجتماعی کوششوں سے پاکستان کے دفاع کو ناقابل تسخیر بنانے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

حارث رؤف کرکٹر بننے سے قبل کیا کرتے تھے؟

0

پاکستان کرکٹ ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر حارث رؤف کو آج دنیا بھر کے شائقین کرکٹ جانتے ہیں لیکن کیا آپ یہ جانتے ہیں کہ وہ کرکٹر بننے سے قبل کیا کرتے تھے؟

حارث رؤف جو پاکستان کرکٹ ٹیم کی بولنگ لائن اپ کے اہم بولر تصور کیے جاتے ہیں اور اپنی انفرادی کارکردگی کی بدولت قومی ٹیم کو کئی میچ جتوا چکے ہیں۔ وہ کرکٹر بننے سے پہلے کیا کرتے تھے اور اس مقام تک پہنچنے کے لیے انہیں کیا کیا پاپڑ بیلنے پڑے اس کا انکشاف خود انہوں نے اپنے ایک انٹرویو میں کیا ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں انہوں نے ماضی سے پردہ اٹھاتے ہوئے بتایا کہ وہ کرکٹ ٹیم میں شمولیت سے قبل سیلز مین کی نوکری بھی کرتے رہے ہیں۔

حارث رؤف نے بتایا کہ کرکٹ کھیلنے کا شوق تو انہیں بچپن سے ہی تھا لیکن تعلیمی اخراجات پورے کرنے کے لیے انہوں نے پارٹ ٹائم سیلز مین کی نوکری بھی کی تھی جہاں سے انہیں یومیہ 250 روپے ملتے تھے اور اس سے وہ اپنی کالج کی فیس ادا کرتے تھے۔

قومی فاسٹ بولر نے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ گلی محلوں میں كرکٹ کھیلنے کے ساتھ ساتھ کالج کے اسپورٹس پروگرام میں بھی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے تھے جب کہ میرے والد کرکٹ کھیلنے سے بالکل بھی خوش نہیں تھے بلکہ وہ چاہتے تھے کہ میں پڑھ لکھ لوں تاکہ میرا مسقبل بہتر ہوسکے۔

واضح رہے کہ کرکٹ کی دنیا میں قدم رکھتے ہی چّھا جانے والے حارث رؤف نے اپنے ڈومیسٹک کرکٹ کیریئر کا آغاز انٹرنیشنل اسلامک یونیورسٹی کی کرکٹ ٹیم اسلام آباد سے کیا تھا۔ انہوں نے بعد ازاں اپنی صلاحیتوں کا اظہار لاہور قلندرز میں کیا اور اسے دو بار پی ایس ایل چیمپئن بنانے میں اپنا کردار بھی ادا کیا۔

حارث رؤف پاکستان ٹیم اور پی ایس ایل کے علاوہ دنیا کی مختلف لیگز میں ٹیموں کی نمائندگی کرکے اعلیٰ کارکردگی کا مظاہرہ کرچکے ہیں۔

حارث رؤف نے بگ بیش میں کے دوسرے ہی میچ میں پانچ وکٹیں حاصل کرکے دنیا کی توجہ اپنی جانب مبذول کرائی۔ 8 جنوری 2020 کو سڈنی تھنڈر ٹیم کے خلاف بھی ہیٹ ٹرک کی اور وہ بگ بیش میں ہیٹ کرنے والے پہلے پاکستانی اور میلبورن اسٹارز کے پہلے باؤلر بنے۔

500 مہاجروں کو لے جانیوالا جہاز بحیرہ روم میں لاپتہ

0

پانچ سو افراد کو غیر قانونی طور پر یورپ لے جانے والا جہاز بحیرہ روم میں لاپتہ ہوگیا ہے جہاز میں نومولود اور حاملہ خواتین بھی سوار ہیں۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق بحیرہ روم میں ایک جہاز لاپتہ ہوا ہے بتایا جاتا ہے کہ اس جہاز میں 500 مہاجرین سوار تھے جن میں حاملہ خواتین اور نومولود بھی شامل تھے اور انہیں یہ جہاز غیر قانونی طور پر یورپ لے کر جا رہا تھا۔

رپورٹ کے مطابق اس جہاز کا انجن لیبیا سے 320 کلومیٹر کے فاصلے پر جا کر بند ہوگیا اور آخری اطلاع تک یہ جہاز مالٹا سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر سمندر میں سرگرداں تھا۔

اس حوالے سے الارم نام کے امدادی گروہ نے اعلان کیا ہے کہ اس جہاز سے آخری بار بدھ کو رابطہ ہوا تھا۔ جہاز کے مسافروں میں ایک نومولود اور کئی حاملہ خواتین بھی شامل ہیں ۔

رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو اٹلی کے ساحلی گارڈ فورس نے دو الگ الگ جہازوں سے 400 اور 700 مہاجروں کو بچایا تھا تاہم ان پناہ گزینوں کا مذکورہ گمشدہ جہاز سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اطالوی حکومت کے اعلان کے مطابق رواں سال اب تک 47 ہزار غیرقانونی پناہ گزین سمندر کے راستے اٹلی پہنچے ہیں جن کی تعداد گزشتہ سال کے مقابلے میں 18 ہزار زیادہ بتائی جا رہی ہے۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ مذکورہ پناہ گزین مغربی ممالک کی مداخلت پسندانہ پالیسیوں اور ان کی پیدا کردہ مشکلات اور جنگوں کے نتیجے میں اپنا ملک چھوڑنے پر مجبور ہوتے ہیں تاہم یورپی ممالک ان کے داخلے پر ہزاروں قسم کی پابندیاں اور رکاوٹیں عائد کرکے ان کی زندگی اور بھی اجیرن بنائے ہوئے ہیں۔

کمر درد سے متعلق نئی تحقیق میں ہولناک پیشگوئی

0

دنیا میں کمر درد کا مرض عام ہوتا جا رہا ہے اس حوالے سے ہونے والی تحقیق میں محققین نے یہ پیشگوئی کی ہے کہ 2050 تک دنیا کی 10 فیصد آبادی اس مرض کا شکار ہوجائے گی۔

غیر ملکی میڈیا دنیا میں کمر درد کا مرض عام ہوتا جا رہے ہے جو بلا تفریق، عمر، جنس اور رنگ ونسل حملہ آور ہوتا ہے اور انسان کو اپنا شکار بنا کر شدید اذیت میں مبتلا کر دیتا ہے اور بعض اوقات یہ بیماری متاثرہ شخص کو زندگی بھر کے لیے معذوری میں بھی مبتلا کر دیتی ہے۔

اس حوالے سے ایک نئی تحقیق ہوئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ 2050 تک 84 کروڑ سے زائد افراد (دنیا کی آبادی کا لگ بھگ 10 فیصد) کمر درد کے مرض میں مبتلا ہو جائیں گے۔

اس تحقیق کے لیے 30 سال سے زائد عرصے تک حاصل ہونے والے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا تو معلوم ہوا کہ کمر کے نچلے حصے میں درد کی شکایت می مبتلا افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور آئندہ 27 سال بعد یعنی 2050 تک آبادی بڑھنے اور عمر بڑھنے کی وجہ سے اس مرض کا شکار افراد کی تعداد 84 کروڑ 30 لاکھ سے زائد ہوسکتی ہے۔

تحقیق کے مطابق براعظم آسٹریلیا میں 2050 تک اس کیفیت میں 50 تک اضافہ ہوجائے گا جبکہ ایشیا اور افریقا میں کمر درد کے کیسز میں سب سے زیادہ اضافے کے بعد اس مرض کے حوالے سے منظرنامے میں تبدیلی آسکتی ہے۔

تحقیق میں سابقہ سالوں کا تجزیہ بھی پیش کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ تحقیق میں کمر درد کے کیسز کے حوالے سے کئی معلومات سامنے آئی ہیں۔ 2017 کے بعد سے کمر کے نچلے حصے میں درد کے کیسز کی تعداد 50 کروڑ سے تجاوز کر چکی تھی جب کہ 2020 میں کمر درد کے کیسز کی تعداد تقریباً 61 کروڑ90 لاکھ تھی جبکہ ایک تہائی افراد کے معذور ہونے کا تعلق کمر درد سے تھا جس کا سبب پیشہ ورانہ عوامل، تمباکو نوشی اور وزن کا زیادہ ہونا تھا۔

کمر کے نچلے حصے کے درد کے متعلق ایک غلط خیال یہ پیش کیا جاتا ہے کہ یہ عموماً ان افراد کو ہوتا ہے جو نوکری کر رہے ہوتے ہیں۔ لیکن محققین کا کہنا ہے کہ تحقیق میں اس بات کی تصدیق کی گئی ہے یہ کیفیت بوڑھے افراد میں زیادہ عام ہے جبکہ مردوں کے مقابلے میں خواتین اس تکلیف میں زیادہ مبتلا ہوتی ہیں۔

کمر درد کےعلاج میں مسلسل عدم توجہی اور محدود طبی آپشن سے محققین کو یہ فکر لاحق ہوگئی ہے کہ یہ کسی صحت کے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، کیوں کہ دنیا بھر میں معذوری کی سب سے بڑی وجہ کمر کے نچلے حصے میں درد ہے۔