جمعرات, مئی 16, 2024
ہوم بلاگ صفحہ 9983

بالوں کو گرنے سے روکنے کا آسان گھریلوعلاج

0

اگر آپ کے بال گرنا شروع ہوجائے تو گھبرائیں مت، یہ گھریلو نسخہ آزمائیں اور بالوں کو گرنے سے بچائیں، اس کے لئے ایک آئل بنالیں، جس کا طریقہ کار درج ذیل ہے۔

ہیئر آئل بنانے کا اجزائے ترکیبی

نیم کے تازے پتے
گلاب کی پتیاں
لونگ اور میتھی دانے
سرسوں کا تیل اور کسٹر آئل

ہیئر آئل بنانے کا طریقہ

نیم کے تازے پتے لیں اور فرائی پین میں ایک تہہ بچھادیں، اس پر گلاب کی پتیاں ڈالیں، ان دونوں تہوں پر لونگ اور میتھی دانہ ڈالیں، بعد ازاں سرسوں کا تیل اور کسٹر آئل ڈال کر ہلکی آنچ پر پانچ منٹ تک گرم کریں، گرم کرنے کا مقصد اس کا رنگ تبدیل کرنا ہے۔

چولہے سے اُتارنے کے بعد اسے کسی شیشے کی بوتل میں سات دن تک دھوپ میں رکھیں، سات دن بعد تیل تیار ہوجائے گا، جن افراد کے کسی وجہ سے بال گرتے ہیں، وہ اسے استعمال کریں۔

یہ گھریلو علاج اے آر وائی ڈیجیٹل کے پروگرام گڈ مارننگ پاکستان میں ڈاکٹر امہ راحیل نے بتایا، پروگرام میں سوالات کا جواب دیتے ہوئے ڈاکٹر امہ راحیل نے بتایا کہ تیل کو گرم کرنے کے بعد لازمی طور پر شیشے کے جار میں رکھیں، پلاسٹک کا برتن ہرگز استعمال نہ کریں۔

ڈاکٹر امہ راحیل نے تیل میں گلاب اور نیم کے پتوں کو شامل کرنے کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ان دونوں پتوں کے استعمال سے دماغ کو تازگی ملتی ہے۔

سعودی عرب: سیاحتی ویزوں سے متعلق زبردست خوشخبری

0
ویکسی نیشن

سعودی عرب نے غیر ملکیوں کے اقاموں، وزٹ ویزوں اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں کے بعد سیاحتی ‏ویزوں میں بھی توسیع کا اعلان کر دیا۔

وہ ویزہ ہولڈرز جو مملکت کی سفری پابندیوں کی وجہ سے سفر نہیں کر سکے ان کے ویزوں میں ازخود توسیع ‏کر دی گئی ہے۔

سعودی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر وزٹ ویزہ برائے سیاحت کی مدت میں ‏توسیع کی گئی ہے اور اس حوالے بذریعہ ای میل آگاہ کر دیا گیا ہے۔

ای ویزہ کا نموہ بھی ساتھ ارسال کیا گیا ہے جس میں واضح طور پر ان کے ویزا کی میعاد کا بتایا گیا ہے۔

ایسے تمام ویزے جو 24 مارچ 2021 سے قبل کسی بھی ملک سے جاری ہوئے ہوں ان میں شرائط کے مطابق خودکار ‏نظام کے تحت توسیع کی گئی ہے۔

اس سے قبل خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی ہدایت پر محکمہ پاسپورٹ نے بیرون مملکت ‏موجود مقیم غیرملکیوں کے اقاموں، وزٹ ویزوں اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں میں مزید 30 ‏نومبر2021 تک توسیع شروع کردی ہے۔

سعودی حکومت کی پالیسی یہ ہے کہ مقامی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو وبا سے جنم لینے والے مالیاتی و ‏اقتصادی مسائل سے ممکنہ حد تک بچایا جائے۔

اسی پالیسی کے تحت اقاموں اور ویزوں میں توسیع کی جارہی ہے۔ توسیع محکمہ پاسپورٹ کے دفاتر سے رجوع ‏کیے بغیر ہوگی خودکار نظام کے تحت ہورہی ہے۔

سعودی محکمہ پاسپورٹ نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے قانونی طریقہ کار کے مطابق اقاموں، وزٹ ویزوں ‏اور خروج و عودۃ (ایگزٹ ری انٹری) ویزوں کی توسیع کی کارروائی کررہا ہے۔

صبح‌ اٹھنے کے بعد تھکاوٹ، سستی اور کاہلی کی وجہ سامنے آگئی

0

دنیا بھر کے سائنسی اور تحقیقی ماہرین ابھی تک انسان کی اہم چیزوں میں سے ایک نیند کے بارے میں یہ بات دریافت نہیں کرسکے کہ آخر وہ کون سی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے ہمارا جسم سونے پر مجبور ہوتا ہے۔

طبی ماہرین کی عمومی رائے یہ بھی ہے کہ بالغ افراد کو روزانہ سات سے نو گھنٹے سونا چاہیے لیکن ایک تہائی بالغ افراد کو باقاعدگی سے مناسب نیند نہیں آتی ہے جس کے نقصانات مختلف بیماریوں کی صورت میں سامنے آتے ہیں۔

اس کے برعکس آپ نے بیشتر اوقات یہ بھی دیکھا اور سُنا ہوگا کہ اکثر لوگ صبح سو کر اٹھنے کے بعد جسم میں سستی ،کاہلی یا تھکاوٹ محسوس کرتے ہیں، حتیٰ کہ اُن کے لیے بستر سے اٹھ کر بیت الخلاء تک جانے کا فاصلہ طے کرنا بھی طبیعت پر گزراں گرتا ہے۔

آپ نے دیکھا ہوگا کہ بہت سے لوگ نیند سے اٹھنے کے بعد موڈ میں کچھ تبدیلیاں محسوس کرتے ہیں، جیسے اداسی، مایوسی، غصہ، انتہائی کاہلی وغیرہ، اس حالت کو “صبح کی افسردگی” کہا جاتا ہے لیکن کیا یہ معاملہ صرف سستی اور چڑچڑے پن کی حد تک محدود ہے یا پھر کوئی عارضہ ہے اور کیا اس کی وجوہات یا علاج بھی ہیں۔؟

دی سن کی رپورٹ کے مطابق ماہرین نے اب مجموعی نیند کے باوجود صبح اٹھ کر تھکنے یا سست ہونے کی وجوہات تلاش کیں، جن میں سے ایک اہم وجہ تلاش کرنے کا دعویٰ بھی کیا گیا ہے۔

 تحقیق کے دوران ماہرین اس بات پر پہنچے کہ رات کو سونے کے بعد نیند کا معیار بہتر نہ ہونے کی وجہ سے صبح بیدار ہونے کے بعد بھی تھکاوٹ ، غنودگی اور سستی محسوس ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق نیند کے کئی چکر ہوتے ہیں، جن کا آغاز ہلکی نیند، گہری نیند اور پھر ہلکی نیند کی طرف آتا ہے، دو چکر مکمل ہونے کے بعد جب تیسرا چکر شروع ہو تو اس کا مکمل ہونا ضروری ہے، ورنہ دن بھر تھکاوٹ، سستی اور کاہلی محسوس ہوتی ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ عام طور پر نیند اپنے چکر مکمل کرتی ہے، بہت سارے لوگ آخری چکر جو گہری نیند کا وقت ہوتا ہے اُس کے درمیانی وقت میں اٹھ جاتے ہیں، جس کی وجہ سے انہیں بیدار ہونے کے بعد سستی اور تھکاوٹ محسوس ہوتی ہے۔

بھارتی ٹیم پاکستان سے نیوٹرل مقام پر کھیلنے پر رضامند

0

بھارتی بلائنڈ کرکٹ ٹیم پاکستان سے نیوٹرل مقام پر کھیلنے پر رضامندی ظاہر کردی۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق بھارتی بلائنڈ کرکٹ ٹیم نے پاکستان سے نیوٹرل مقام پر کھیلنے کی رضامندی ظاہر کردی، چیئرمین پاکستان بلائنڈ کرکٹ کونسل سلطان شاہ کا کہنا ہے کہ کوشش ہے کہ بھارتی ٹیم پاکستان آکر کھیلے، جنوبی افریقہ کی ٹیم بھی جنوری میں پاکستان کا دورہ کرے گی۔

سید سلطان شاہ کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ سے بلائںڈ کرکٹرز کے معاوضے میں بھی اضافے کی اپیل کردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رمیز راجہ نے یقین دہانی کروائی ہے کہ بلائنڈ کرکٹرز کے معاوضے میں اضافہ کریں گے۔

یاد رہے کہ کیوی ٹیم پاکستان میں چند روز پریکٹس کرنے کے بعد ون ڈے میچ کے روز سیکیورٹی خدشات کا بہانہ بنا کر وطن واپس لوٹ گئی تھی۔

دو روز قبل انگلش کرکٹ بورڈ نے بھی دورہ پاکستان سے انکار کردیا، انگلش بورڈ کا کہنا تھا کہ کورونا کی وجہ سے کھلاڑی بہت تھک گئے ہیں ان پر مزید دباؤ نہیں ڈالنا چاہتے۔

سابق کرکٹرز اور سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے انگلش اور کیوی بورڈ کے فیصلوں پر سخت تنقید کی گئی اور چیئرمین پی سی بی نے بھی کہا تھا کہ ہم اپنی ہوم سیریز نیوٹرل مقام پر نہیں کھیلیں گے۔

اب تکلیف دہ جلدی امرض سے نجات ممکن

0

سنگاپور: انسانی جلد میں سیل کی نئی قسم دریافت ہوئی ہے، یہ دریافت ایٹوپک ڈرماٹائٹس اور چنبل جیسی سوزش والی بیماریوں کے علاج میں معاون ثابت ہو سکتی ہے۔

تفصیلات کے مطابق بین الاقوامی سائنس دانوں اور کلینیکل ماہرین کی ایک ٹیم نے انسانی جلد میں سیل کی ایک نئی قسم کا انکشاف کیا ہے، جو ایٹوپک ڈرماٹائٹس (atopic dermatitis) اور psoriasis (PSO) یعنی چنبل جیسی سوزش والی جلد کی بیماریوں کی وجہ بنتی ہے۔

اس مطالعے کے نتائج ستمبر 2021 میں جرنل آف ایکسپیریمنٹل میڈیسن میں شائع ہوئے، سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس دریافت کی وجہ سے اب جِلد کے کئی امراض کو بہتر طور پر سمجھا جا سکے گا، اور علاج کی نئی راہیں کھلیں گی۔

شدید سوزش والی یہ دونوں جِلدی بیماریاں دراصل ایک فعال ٹی سیل کی ذیلی اقسام کی موجودگی کی وجہ سے لاحق ہوتی ہیں، یہ ذیلی اقسام جِلد کے اندر سوزش بڑھانے والے سائٹوکنز (چھوٹے پروٹینز) خارج کرتے ہیں۔ یہ ٹی سیل والی مدافعتی (امیون) بے ضابطگی جلد کی متعدد بیماریوں میں مرکزی کردار ادا کرتی ہے۔

طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ اس طرح، صحت مند اور بیمار جلد میں ٹی سیل کی کارکردگی اور فعالیت کو تبدیل کرنے والے عوامل کو سمجھنا ان بیماریوں کے مؤثر علاج کی کلید ہے۔

ماہرین نے کئی تندرست اور مریض افراد کا جائزہ لیا اور بتایا کہ پی ایس او کے مرض میں ڈینڈرائٹک خلیات کی تعداد بڑھی ہوئی ہوتی ہے، انھوں نے اسے جلد میں نئے قسم کا خلیہ قرار دیا اور اسے CD14+ DC3 کا نام دیا گیا ہے۔

اب اسے سمجھ پر چنبل کا علاج کیا جا سکتا ہے، اس کے علاوہ جلد کے پورے حیاتیاتی عمل کو بھی سمجھنے میں مدد ملے گی۔ تحقیق میں شامل مرکزی سائنس دان پروفیسر فلورینٹ جنہوکس کے مطابق ایٹوپک ڈرماٹائٹس اور سورائسِس جیسے امراض ایک عرصے سے ہمیں پریشان کر رہے تھے، اب نئے انکشاف سے انھیں سمجھنے میں مدد ملے گی۔

زہرِ عشق اور شوقؔ!

0

زہرِ عشق، نواب مرزا شوقؔ لکھنوی کی مشہور مثنوی ہے جو اختصار، وفورِ شوق و شدّتِ جذبات، زبان و بیان کی سادگی، محاورات کی برجستگی، مکالمہ نگاری کے ساتھ معاشرت و تہذیب کی بھرپور عکاس ہے۔

یہ دراصل ایک مختصر عشقیہ داستان ہے جسے شوق نے اشعار میں باندھا ہے۔ اس میں نہ بہت سے مناظر ہیں اور نہ ہی کرداروں کی بھرمار، نہ مافوق الفطرت عناصر ہیں اور نہ ہی بادشاہ و ساحر، اس کے باوجود مرزا شوقؔ نے اس انداز سے قصّہ بیان کیا ہے کہ اس کی مثال کم ہی ملتی ہے۔

انھوں نے لکھنؤ کی بیگماتی زبان، ضربُ الامثال اور محاورات کو فن کارانہ انداز سے بیان کرنے کے ساتھ ساتھ لکھنؤ کی معاشرتی جھلکیوں کو جس لطیف پیرایہ میں سمویا ہے، قابلِ دید ہے۔ اس طویل مثنوی سے چند بند نمونہ کے طور پر نقل کیے جارہے ہیں۔

ایک قصہ غریب لکھتا ہوں
داستانِ عجیب لکھتا ہوں
تازہ اس طرح کی حکایت ہے
سننے والوں کو جس سے حیرت ہے
جس محلے میں تھا ہمارا گھر
وہیں رہتا تھا ایک سوداگر
مردِ اشراف صاحب دولت
تاجروں میں کمال ذی عزت
غم نہ تھا کچھ فراغ بالی سے
تھا بہت خاندان عالی سے
ایک دختر تھی اس کی ماہ جبیںؔ
شادی اس کی نہیں ہوئی تھی کہیں
ثانی رکھتی نہ تھی وہ صورت میں
غیرتِ حور تھی حقیقت میں
سبز نخلِ گلِ جوانی تھا
حسنِ یوسف فقط کہانی تھا

تھا جو ماں باپ کو نظر کا ڈر
آنکھ بھر کر نہ دیکھتے تھے ادھر
تھی زمانے میں بے عدیل و نظیر
خوش گلو، خوش جمال خوش تقریر
تھا نہ اس شہر میں جواب اس کا
حسن لاکھوں میں انتخاب اس کا

روح گر ماں کی تھی تو باپ کی جاں
نور آنکھوں کا دل کا چین تھی وہ
راحت جانِ والدین تھی وہ

نقّادوں نے اس کی ادبی حیثیت اور محاسن کا اعتراف کرتے ہوئے خیال کیا ہے کہ مثنوی میں‌ بیان کردہ واقعہ بھی سچّا ہے۔

نواب مرزا شوقؔ کے مختصر حالاتِ زندگی کچھ یوں ہیں کہ اصل نام حکیم تصدق حسین تھا، نواب مرزا عرفیت اور شوقؔ تخلص، خاندانی پیشہ طبابت تھا۔

وہ 1783ء میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے۔ غزل گوئی سے شعری سفر شروع کیا اور واجد علی شاہ کے دربار سے وابستہ رہے ۔1871ء کو لکھنؤ ہی میں وفات پاگئے۔

کراچی کے ایف بی آر دفتر میں نامعلوم شخص ہتھیار لے کر داخل

0

کراچی: شہر قائد کے فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے دفتر میں ایک شخص ہتھیار لے کر داخل ہوا اور جھگڑنے لگا۔

تفصیلات کے مطابق ایف بی آر کراچی آفس کی پارکنگ میں ادارے کی ایک اعلیٰ خاتون افسر کے شوہر اور سیکیورٹی گارڈ میں جھگڑا ہو گیا، جس کی ویڈیو سامنے آ گئی ہے۔

ایف بی آر کے ریجنل ٹیکس دفتر میں بغیر اسٹیکر والی گاڑی کے ساتھ جب ایک نامعلوم شخص داخل ہوا تو وہاں موجود گارڈ نے اسے روکا، جس پر اس شخص نے تلخ کلامی شروع کر دی، اور ذرا دیر بعد اچانک اسلحہ نکال لیا۔

ذرائع ایف بی آر کا کہنا ہے کہ گاڑی پر سرکاری نمبر پلیٹ نہیں تھی، اس لیے ایف بی آر کے سیکیورٹی اہل کاروں نے اسے روکا تو اس وقت تک نامعلوم شخص نے اسلحہ نکال لیا، بعد میں معلوم ہوا کہ وہ اعلیٰ خاتون افسر کا شوہر ہے۔

ذرائع کے مطابق خاتون افسر کے شوہر نے گاڑی کھڑی کرنے پر گارڈ کے ساتھ تلخ کلامی کی، اس نے اسلحہ نکال کر سیکیورٹی اہل کاروں کو دھمکیاں بھی دی۔

سامنے آنے والی ویڈیو میں اس شخص کو سنا جا سکتا ہے جو کہہ رہا ہے کہ میں ایس پی ہوں، تمھیں نہیں چھوڑوں گا۔

معلوم ہوا کہ مذکورہ شخص کو دفتر کے اندر لینڈ کروزر پارک کرنے سے روکا گیا تو وہ آپے سے باہر ہو گیا، ایف بی آر ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ شخص نے سیکیورٹی اہل کاروں کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق واقعے کے بعد سیکیورٹی انچارج نے معاملے کی شکایت چیف کمشنر کو کر دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ چند سال قبل بھی ایف بی آر کی اعلیٰ افسر کے شوہر کا لارج ٹیکس یونٹ میں اسی طرح جھگڑا ہوا تھا۔

انگلینڈ کو کیا آپشنز دیے؟ چیئرمین پی سی بی نے سب بتا دیا

0

چیئرمین پاکستان کرکٹ بورڈ رمیز راجا نے کہا ہے کہ نیوزی لینڈبھاگ گئی انگلینڈکےنہ آنےکاکوئی جوازہی نہیں ‏بنتا تھا دونوں دورےمنسوخ ہونےسےسب سےزیادہ نقصان ہمارا ہوا ہے انگلینڈ سے کہا کہ ہم کیسےیقین کرلیں کہ ‏‏2022میں ٹیم بھیجیں گے؟

اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے رمیز راجا نے کہا کہ دونوں بورڈزکے پاس بہت ‏آپشن تھے ای سی بی کوکہادوسری ٹیم بھیج دیں یاآئندہ کی تاریخیں دےدیں نیوٹرل سیکیورٹی والوں نےکہا ایسی ‏سیکیورٹی کہیں نہیں دی جاتی جیسی پاکستان میں دی گئی فارمولہ اورفٹ بال میچزمیں بھی ایسی سیکیورٹی ‏نہیں دی جاتی۔ ‏

انہوں نے کہا کہ کھلاڑی بڑےبڑےایونٹس سےجڑےہیں وہاں پیسےزیادہ ملتےہیں انٹرنیشنل پلیئرزدباؤمیں ہیں ‏جکڑے ہوئے ہیں لیکن وہ بتاتےنہیں پیسوں کےخاطرانٹرنیشنل کھلاڑیوں نےاپناڈی این اےتبدیل کردیا، آسٹریلوی ‏کھلاڑی ہنس ہنس کربھارت سےمیچ کھیلتےہیں ‏

رمیز راجا نے کہا کہ 20سال سے پاکستان ٹیم کی پرفارمنس کو دیکھتا ہوا آرہا ہوں پاکستان ٹیم کواس حدتک ‏سمجھ گیا ہوں کہ ہارنے اور جیتنےکا بتا سکتا ہوں وزیراعظم کہیں یانہ کہیں میں قومی ٹیم کوبہترکروں گا قومی ‏ٹیم کےپاس اپنی پرفارمنس کیلئےایک ماہ کاوقت ہے وزیراعظم عمران خان سےکھلاڑیوں کی ملاقات ایک اہم قدم ‏ہے لیجنڈ کرکٹرزکےساتھ بھی کھلاڑیوں کاسیشن ایک اچھی تجویزہے بابراعظم سمیت پوری ٹیم کووزیراعظم نے کہا ‏جیتنے کیلئے میچ کھیلناہے۔

دل کی بے قاعدہ دھڑکن، علاج کے لئے جدید ٹیکنالوجی متعارف

0

کراچی: نجی اسپتال کے کارڈیولوجی اور الیکٹروفزیولوجی ٹیم نے دل کی بے قاعدہ دھڑکن کے علاج کے لیے کم خطرے کے حامل نئی ٹیکنالوجی متعارف کرادی ہے۔

آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹر یاور سعید اسسٹنٹ پروفیسر اور کنسلٹنٹ، کارڈیولوجی اور الیکٹروفزیولوجی نے اس پروسیجر میں رہنمائی کی، ان کی کارڈیولوجی، الیکٹروفزیولوجی کی الگ الگ ٹیم اور ریڈیولوجی کے ٹیکنیشنز اس پروسیجر کی مکمل تنظیم اور عمل سیکھنے کے لیے مہینوں مصروف عمل رہے۔

یہ ٹیکنالوجی پاکستان میں نسبتاً نئی ہے، نبض کی بے قاعدگی کے علاج کے لیے پرانی ٹیکنالوجی کے مقابلے میں یہ بہت زیادہ موثر اور محفوظ تر ہے، اس جدید ترین پروسیجر میں دو سے تین گھنٹے صرف ہوتے ہیں، خوش آئند بات یہ ہے کہ مریض پروسیجر کے ایک ہفتے بعد کام پر واپس جاسکتا ہے یا گاڑی چلاسکتا ہے۔

ڈاکٹر سعید نے بتایا کہ پروسیجر اور طبیعت کی بحالی دونوں کا دورانیہ معقول حد تک کم ہوگیا ہے، اس نئی ٹیکنالوجی نے دل کی بے قاعدہ دھڑکن کے علاج کے متلاشی مریضوں کے لیے اور پاکستان سمیت دنیا بھر سے کارڈیالوجسٹس کے لیے آغا خان یونیورسٹی اسپتال سے ٹریننگ حاصل کرنے کے لیے راہ ہموار کردی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ عام آبادی میں تقریباً ایک سے چار فیصد موجودگی کے ساتھ نبض کی بے قاعدگی ایک عام لیکن دل کی دھڑکن کا بہت زیادہ خطرے کا حامل مسئلہ ہے جس میں نامناسب برقی تسلسل کی وجہ سے دل بہت تیزی سے اور بے قاعدگی سے دھڑکتا ہے۔

اگراس کا مناسب طور پر اور بروقت علاج نہ کیا جائے تو یہ فالج کے لیے ایک حتمی خطرے کا باعث بن سکتا ہے، ہر چند کہ دل کی دھڑکن کے مسائل کا علاج آغا خان یونیورسٹی اسپتال میں باقاعدگی سے جاری ہے، اس نئی ٹیکنالوجی کا استعمال مریضوں کو محفوظ اور معیاری صحت کی دیکھ بھال کے لیے خدمات فراہم کرنے کے جاری وعدے کا عہد ہے۔

پی ٹی اے کا کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک سے دور رکھنے کے لیے اقدامات کرنے کا اعلان

0

پشاور: پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے 18 سال سے کم عمر بچوں کو ٹک ٹاک سے دور رکھنے کے لیے اقدامات شروع کردیے۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی نے ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اورقابل اعتراض مواد کی روک تھام سے متعلق رپورٹ پشاور ہائی کورٹ پیش کردی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایپ پر غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے فوکل پرسن کی تعیناتی کے ساتھ ایک ایسا میکنزم ترتیب دیا جارہاہے جس سے 18 سال سے کم عمر بچے ٹک ٹاک ایپ تک رسائی حاصل نہ کرسکیں۔

چیف جسٹس قیصررشید خان اور جسٹس اعجاز انور پرمشتمل دورکنی بنچ نے ٹک ٹاک ایپ پرغیراخلاقی ویڈیوز کی روک تھام کے لئے نازش مظفر اور سارہ علی ایڈوکیٹ کی درخواست پر سماعت شروع کی۔

پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کے ڈائریکٹر ٹیکنیکل محمد فاروق، پی ٹی اے وکیل جہانزیب محسود، اسسٹنٹ ڈائریکٹر جواد ، ڈپٹی اٹارنی جنرل اصغر کنڈی بھی عدالت میں پیش ہوئے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی صارفین کے لیے ٹک ٹاک کی زبردست سہولت

عدالت نے ڈائریکٹر ٹیکنیکل سے استفسار کیا کہ غیر اخلاقی مواد کی روک تھام کے لئے کیا اقدامات کئے گئے ہیں؟۔ اس پر ڈائریکٹر ٹیکنیکل نے عدالت میں اپنی رپورٹ جمع کرائی، جس میں بتایا گیا کہ سندھ ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پورے ملک میں ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کی گئی۔

ٹک ٹاک ایپ پر غیراخلاقی اور قابل اعتراض مواد کے تدارک کیلئے حکمت عملی بنائی جارہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹک ٹاک پر قابل اعتراض مواد کی تعداد میں روز بروز اضافہ ہورہا ہے، کمپنی یومیہ بنیادوں پر لاکھوں کی تعداد میں غیر اخلاقی مواد کو ڈیلیٹ بھی کررہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان میں فوکل پرسن کو تعینات کیاجارہا ہے جو ریگولیٹر اور ایس ایم پلیٹ فارم اینڈ ریگولیشن کے ساتھ رابطے میں رہے گا تاکہ ایسے مواد کو بلاک کیاجاسکے۔ پی ٹی اے رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ٹک ٹاک کے بیشر صارفین کی تعداد 14 سے 18 سال ہے، اب ایسا میکنزم بنایا جارہا ہے، جس کے بعد کم عمر بچے ٹک ٹاک اکاؤنٹ نہیں کھول سکیں گے۔

واضح رہے کہ گزشتہ برس پشاور ہائی کورٹ نے بھی ٹک ٹاک ایپلیکیشن پر پابندی عائد کی گئی تھی، جسے بعد میں ختم کردیا گیا تھا، جبکہ اب سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے ٹک ٹاک ایپ پر پابندی عائد کی گئی ہے۔