آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ کےلیے قومی ٹیم سے قبل پاکستان کا سیکورٹی وفد بھارت جائے گا۔
ذرائع کاکہنا ہے کہ وفد میچز کے وینیوز، سیکیورٹی اور دوسرے انتظامات کا جائزہ لےگا۔ وفد وزارت داخلہ اور وزارت خارجہ کی مشاورت سے بھیجا جائےگا۔
کرکٹ کا سب سے بڑا میلہ رواں برس پانچ اکتوبر سے بھارت میں شیڈول ہے۔ پاک بھارت ٹاکرا پندہ اکتوبر کو احمد آباد میں رکھا گیا ہے۔ پاکستان احمد آباد میں کھیلنے پر تحفظات ظاہر کر چکا ہے۔
پی سی بی ان پانچ مقامات (چنئی، حیدر آباد، بنگلورو، احمد آباد اور کولکتہ) میں سیکیورٹی ٹیم بھیجنے پر غور کر رہا ہے جہاں پاکستانی ٹیم ورلڈ کپ کے دوران میچز کھیلے گی۔
پی سی بی کے ترجمان نے زور دے کر کہا کہ ٹورنامنٹ میں ٹیم کی شرکت حکومتی منظوری سے مشروط ہے۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ ’بورڈ کو بھارت کے کسی بھی دورے کے لیے حکومت پاکستان کی منظوری درکار ہے جس میں میچ کے مقامات بھی شامل ہیں۔
اس دورے کی ٹائم لائن ابھی طے نہیں ہوئی اور اس کا انحصار حکومت کی اجازت پر ہے۔ کچھ ٹیموں کے لیے یہ معمول ہے کہ وہ بڑے ایونٹس سے پہلے اس طرح کے حفاظتی جائزہ لیتے ہیں۔ قابل ذکر بات یہ ہے کہ پاکستان کی سیکیورٹی ٹیم کی رپورٹ نے آئی سی سی کے 2016 کے ورلڈ T20 میچ کو بھارت کے خلاف دھرم شالہ سے کولکتہ منتقل کرنے کے فیصلے کو متاثر کیا ہے۔