ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

زمان پارک میں پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی، آئی جی پنجاب کا دعویٰ

اشتہار

حیرت انگیز

لاہور: آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے کہا ہے کہ زمان پارک آپریشن میں میں پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی۔

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کا کہنا تھا کہ ایسا نہ سمجھا جائے کہ ایک پولیس دوسری پولیس سے لڑ رہی ہے جو بھی لوگ یونیفارم پہنتے ہیں وہ آپس میں نہیں لڑتے ہیں، جس نے پولیس یونیفارم پہن لیا پاکستان کا جھنڈا لگا لیا وہ کسی سے ڈرتا ہے نہ ہی ملک کی ایک انچ پر آنچ آنے دےگا، ایک وردی والا دوسرے وردی والے سے لڑے ایسی صورتحال نہیں پیدا ہوگی۔

آئی جی پنجاب نے کہا کہ قانون کی حکمرانی کو یقینی بنائیں گے مگر اسے کمزوری  نہ سمجھا جائے، عدالت نے کہا ہےکہ قانون کو پڑھ کر آنا ہے، عدالت نے کہا ہے کہ اتوار کے روز ریلی نہیں ہوگی، عدالت نے کہا قانون کے مطابق سسٹم میں آکر بات کریں۔

- Advertisement -

آئی جی پنجاب عثمان انور کا کہنا تھا کہ لاہور کے زمان پارک میں پولیس آپریشن نہیں تھا بلکہ عدالت کے وارنٹ کی تعمیل کامعاملہ ہے، پہلے بھی ایسی پلاننگ تھی کہ وارنٹ کیساتھ ڈی آئی جی کو بھیجاگیا تھا۔

لاہور ہائی کورٹ کا زمان پارک میں پولیس آپریشن روکنے کا حکم دے دیا

انہوں نے کہا کہ کارکنان کی جانب سے غلیلوں کیساتھ پتھر مارے گئے ، پیٹرول بم پھینکے جائیں تو پولیس کو شیلنگ کرنا پڑتی ہے۔

عثمان انور کا کہنا تھا کہ سیاسی جدوجہد میں کوئی بھی علاقہ نو گو ایریا نہیں ہونا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ نے آج شام کو میٹنگ کا حکم دیا ہے، عدالتی حکم پر میٹنگ بھی قانون کے دائرے میں ہوگی، عدالت نے وارنٹ پر عملدرآمد سے متعلق کہا تو کارروائی قانون کے مطابق ہوگی۔

آئی جی پنجاب نے دعویٰ کیا ہے کہ پولیس کی تمام نفری بغیر اسلحہ تھی، یہ کلیئر کیاگیا تھا کہ کوئی بھی اہلکار اسلحہ کیساتھ نہیں جائے گا، نہ بھیجا گیا، جو مزاحمت کی گئی اس کی تصاویر اور ویڈیوز موجود ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ماضی میں ایس پی یا ڈی ایس پی کے پاس اسلحہ ہوتا تھا مگر وہ بھی نہیں لیے، پولیس اور رینجرز نے تحمل کا مظاہرہ کیا مگر اس کو کمزوری نہ سمجھا جائے اور نہ یہ سمجھا جائے کہ پولیس بلاوجہ پیچھے ہٹ گئی۔

آئی جی پنجاب عثمان انور نے کہا کہ پی ایس ایل کا میچ تھا جسے دنیا میں کامیاب بنانا ہے، پولیس نے اپنی پیش قدمی کو روکا تاکہ میچ کی سیکیورٹی کو احسن طریقے سے انجام دے سکیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں