27.2 C
Dublin
بدھ, مئی 22, 2024
اشتہار

خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سپریم کورٹ نے ق لیگ کےسابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دے دی۔

تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ق لیگ کےسابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے سماعت کی، چیف جسٹس پاکستان نےریمارکس دیے درخواست گزار کے مرنے کے بعد بہتر ہےکہ مقدمہ ناچلاٸے ، جعلی ڈگری کا معاملہ درخواست گزار کے مرنے کیساتھ ہی ختم ہوگیا۔

- Advertisement -

چیف جسٹس نے استفسار کیا کیا کیس کا کوٸی فوجداری پہلو ہے؟ اگرطےہے توسن لیتے ہیں ، جس پر وکیل خواجہ حارث نے کہا لواحقین کا اصرار ہے کہ مقدمہ کو سن کر جعلی ڈگری کا دھبہ ختم کیا جائے، پوری تعلیم میں نے محمد اختر خادم کے نام پر حاصل کی ، سیاست خادم حسین کے نام سے کی ، شناختی کارڈ بھی اسی نام سے بنوایا۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا درخواست گزار زندہ ہوتے تو کچھ ثابت ہوسکتا تھا، مرنے کے بعد لواحقین درست نام کیسے ثابت کریں گے؟

چیف جسٹس پاکستان کا ریمارکس میں کہنا تھا کہ کوٸی بیان حلفی یا دستاویزات بطور شواہد دکھا دیں، نام بدلنے کا موقف ہے تو ثبوت پیش کرنا بھی آپ کی ذمہ داری ہے۔

سپریم کورٹ نے ق لیگ کےسابق رکن قومی اسمبلی خادم حسین کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہلی درست قرار دے دی۔

خیال رہے محمد اختر خادم عرف خادم حسین 2008میں این اے 188سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے، جس کے بعد ہاٸیکورٹ نے بی اے کی جعلی ڈگری کی بنیاد پر نااہل قرار دے دیا تھا۔

بعد ازاں درخواست گزار نے ہاٸی کورٹ کے فیصلے کیخلاف سپریم کورٹ اپیل داٸر کی تھی۔

Comments

اہم ترین

راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز
راجہ محسن اعجاز اسلام آباد سے خارجہ اور سفارتی امور کی کوریج کرنے والے اے آر وائی نیوز کے خصوصی نمائندے ہیں

مزید خبریں