ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

سلیمان داؤد والد کے ساتھ آبدوز میں کیوں گئے تھے؟ والدہ نے بتادیا

اشتہار

حیرت انگیز

ٹائٹن آبدوز حادثے میں‌ جاں‌ بحق ہونے والے سلیمان داؤد کی والدہ کا کہنا ہے کہ سلیمان سمندر کی گہرائی میں روبک کیوب حل کرکے عالمی ریکارڈ بنانا چاہتے تھے اسی وجہ سے وہ والد کے ساتھ گئے تھے۔

سلیمان داؤد کی والدہ کرسٹین داؤد نے بی بی سی کو بتایا کہ بیٹا اپنا روبک کیوب ساتھ لے گیا تھا وہ چاہتا تھا کہ سمندر کی گہرائیوں میں نیا عالمی ریکارڈ بنائے۔

انیس سال کے سلیمان اس حوالے سے گنیز ورلڈ ریکارڈ میں درخواست بھی دی تھی۔

- Advertisement -

والدہ نے والد شہزادہ داؤد اپنے بیٹے کے ریکارڈ بنانے کے لمحات کی ویڈیو بنانے کے لیے اپنے ساتھ کیمرہ بھی لے کر گئے تھے۔

المناک حادثے کے بعد اپنے پہلے انٹرویو میں کرسٹین داؤد نے کہا درحقیقت پہلے انہوں نے اپنے شوہرکے ساتھ ٹائٹینک کا ملبہ دیکھنے جانے کا ارادہ کیا تھا، لیکن کووڈ کی وبا کی وجہ سے یہ سفرمنسوخ کردیا گیا۔پھرمیں پیچھے ہٹ گئی اور سلیمان کو موقع دیا، کیونکہ وہ واقعی وہاں جانا چاہتا تھا۔

سلیمان برطانیہ میں گلاسگو کی یونیورسٹی آف اسٹریتھ کلائیڈ کے طالب علم تھے۔شوہر اور بیٹے نے ٹائٹن آبدوز میں سوار ہونے سے پہلے انہیں گلے لگایا اور اس موقع پر وہ ہنسی مذاق کر رہے تھے۔

انہوں نے کہا کہ ’میں اُن کے لیے واقعی خوش تھی کیونکہ وہ دونوں بہت طویل عرصے سے یہ کرنا چاہتے تھے۔

واضح رہے کہ چند روز قبل 18 جون کو بحراوقیانوس میں ٹائی ٹینک کی باقیات دیکھنے کیلئے جانے والے سیاحوں کی لاپتہ آبدوز ٹائٹن کا ملبہ ملنے کے بعد آبدوز کی مالک کمپنی اوشین گیٹ نے اس میں سوار دو پاکستانیوں سمیت پانچوں افراد کی موت کی تصدیق کی تھی۔

خیال رہے کہ 1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹین 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہو گئی تھی۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں