ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس قابل سماعت قرار

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد : سیشن عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دیتے ہوئے 12 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کی سیشن عدالت میں توشہ خانہ کیس کی سماعت ہوئی ، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ہمایوں دلاور نے سماعت کی۔

الیکشن کمیشن کے وکیل امجد پرویز نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں کرپٹ پریکٹس پر الیکشن ایکٹ کے تحت کارروائی کا کہا، یہ الیکشن کمیشن کی جانب سے اختیار دیا گیا تھا۔ قانونی کارروائی کے آغاز کرنے کا اختیار دینا الیکشن کمیشن کے فیصلے میں موجود ہے، الیکشن ایکٹ کا سیکشن 190 کے تحت قانونی کارروائی کا کہا۔ الیکشن کمیشن کی شکایت کے ساتھ اتھارٹی لیٹر بھی موجود ہے، اتھارٹی لیٹر میں ملزم کا نام لیکر قانونی کارروائی کا کہا گیا۔

- Advertisement -

امجد پرویز کا کہنا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف قانونی کارروائی کا اختیار پورے الیکشن کمیشن نے دیا ، الیکشن ایکٹ کا سیکشن 190 کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔ سیکشن 190 کسی بھی شخص یا کمیشن کو کرپٹ پریکٹس پر کمپلینٹ فائل کرنے کا اختیار دیتا ہے۔


وکیل الیکشن کمیشن نے کہا کہ شکایت کنندہ کسی بینک کا مینیجر نہیں بلکہ ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر ہے، شکایت کنندہ ایک عام شہری بھی نہیں ہے، ڈسٹرکٹ الیکشن کمشنر کی جانب سے جو آتھرائزیشن لیٹر دیا گیا اس میں بھی الیکشن کمیشن کے فیصلے کا حوالہ دیا گیا، 21 اکتوبر 2022 کے فیصلے میں الیکشن کمیشن نے کرپٹ پریکٹس پر کارروائی کا کہا۔ شکایت کنندہ نے حلفیہ کہا کہ اسے الیکشن کمیشن نے شکایت کیلئے آتھرائزیشن دی۔

امجد پرویز نے دلائل میں مزید کہا کہ مان بھی لیا جائے کہ آتھرائزیشن کے بغیر شکایت فائل ہوئی تو کیا عدالت اس شکایت کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دے گی یا پھر عدالت اتھرائزیشن کو درست کرنے کا کہے گی۔

وکیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ایف آئی آر کٹوانی ہو تو کیا کوئی آفیسر کٹوائے گا یا پورا الیکشن کمیشن جا کر کٹوائے گا، االیکشن کمیشن اپنی قانونی ڈیوٹی سمجھتے ہوئے اس کیس کی پیروی کررہا ہے ، کمپلینٹ فائل کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کی آتھرائزیشن کو جھٹلایا نہیں جا سکتا، کرپٹ پریکٹس کے خلاف شکایت الیکشن کمیشن کی ڈیوٹی ہے، کوئی بھی ضمنی قانون سازی الیکشن کمیشن کو اس کی آئینی ذمہ داری سے روک نہیں سکتی۔

امجد پرویز کا مزید کہنا تھا کہ جرم کبھی مرتا نہیں اور یہ ایک ذمہ داری ہوتا ہے۔ جھوٹا ڈیکلریشن ایک جرم ہے، کیا جرم کی کوئی ایکسپائری ڈیٹ ہے۔ کسی بھی قانون کے تحت جرم کی کوئی ایکسپائری ڈیٹ نہیں ، ملزم کا کہنا ہے کمپلینٹ وقت گزرنے کے بعد فائل کی گئی، الیکشن کمیشن کی کمپلینٹ ٹائم بارڈ نہیں ہے، ممبر قومی اسمبلی کو اپنے اثاثے الیکشن کمیشن میں ڈکلیئر کرنا ہوتے ہیں۔

وکیل نے کہا کہ اس کا مقصد کرپٹ پریکٹسز سے روکنا ہوتا ہے، الیکشن کمیشن کو سپیکر قومی اسمبلی نے ریفرنس بھیجا، ریفرنس میں بات سامنے آئی کہ توشہ خانہ سے لیئے جانے والے تحائف کو اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا گیا، الیکشن کمیشن کی شکایت اسپیکر قومی اسمبلی کے ریفرنس کی بنیاد پر ہے۔

الیکشن کمیشن نے اثاثوں کی اسکروٹنی کرنی ہوتی ہے، اسکروٹنی میں اگر اثاثے غلط ثابت ہوں تو صرف 120 دنوں میں الیکشن کمیشن شکایت فائل کر سکتا ہے تاہم چیئرمین پی ٹی آئی کے خلاف کیس اسپیکر کے ریفرنس کی بنیاد پر ہے اور الیکشن کمیشن کی شکایت وسل بلوئنگ کی بنیاد پر ہے۔

توشہ خانہ کے تحائف کا ریکارڈ الیکشن کمیشن سے چھپایا گیا۔ توشہ خانہ کے ریکارڈ کیلئے شہریوں کی جانب سے ہائیکورٹ میں رٹ دائر کی گئیں تو توشہ خانہ کے تحائف کی تفصیلات سامنے آگئیں اب کہا جارہا ہے کہ 120 دن کے اندر شکایت ہو سکتی ہے۔

امجد پرویز نے کہا کہ ، بیرسٹر علی گوہر اس کیس میں پہلے دن سے پیش ہورہے ہیں، یہ عدالت میں ملزم کی نمائندگی کررہے ہیں ۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ نمائندگی خواجہ حارث کریں گے یہ کیس کو طول دینے کی سوا کچھ نہیں۔

جس پر چیئرمین پی ٹی آئی کے وکیل نے کہا کہ ملزم کا حق ہوتا ہے کہ کونسا وکیل اس کی نمائندگی کرے، عدالت ہمیں دلائل کیلئے پیر تک کا وقت دے، ہمارا حق ہے کہ عدالت ہمیں سنے۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کے مطابق بھی مزید چار دن کا وقت ہے۔

عدالت کا کہنا تھا کہ خواجہ حارث بڑے وکیل ہیں انھیں انا چاہیئے تھا، اس کیس پر پورے پاکستان کی نظر ہے، جس پر بیرسٹر گوہر نے کہا کہ عدالت لوگوں کی نظروں کو بالائے تاک رکھتے ہوئے فیصلہ کرے۔ خواجہ حارث لاہور میں ہیں پیر تک کا وقت دے دیا جائے۔

عدالت نے چیئر مین پی ٹی آئی کی آج کی سماعت ملتوی کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے توشہ خانہ کیس کو قابل سماعت قرار دے دیا اور کیس 12 جولائی کو سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں