ہفتہ, ستمبر 21, 2024
اشتہار

ویڈیو: امریکا کے پہلے نامزد مسلم جج سے ٹرمپ کے سینیٹرز کی بد اخلاقی

اشتہار

حیرت انگیز

امریکی وفاقی عدالت کے لیے نامزد پہلے مسلمان اور پاکستانی جج عدیل منگی سے سابق صدر ٹرمپ کی جماعت ری پبلیکن کے سینیٹرز نے بدتمیزی کی۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن نے گزشتہ ماہ وفاقی عدالت کے لیے پہلی بار مسلمان اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے عدیل منگی کو جج نامزد کیا تھا جو اپنی نامزدگی کی توثیق کے لیے سینیٹ میں پیش ہوئے جہاں سابق صدر کی جماعت ری پبلیکن کے سینیٹرز نے ان سے بد تمیزی کی اور اسلامو فوبیا سوالات کی بوچھاڑ کر دی جس کی ویڈیو وائرل ہو گئی ہے۔

رپورٹ کے مطابق امریکی سینیٹ میں عدیل منگی کی بطور جج نامزدگی کی توثیقی مرحلے میں ریپبلکنز سینیٹرز ٹام کاٹن، ٹیڈ کروز اور جوش ہولی نے نفرت آمیز رویہ اپنایا اور ان سے نائن الیون، اسرائیل پر حماس کے 7 اکتوبر کو ہونے والے حملے اور مسئلہ فلسطین سے متعلق سوالات کیے اور اپنے سوالات میں مسلمانوں کو دہشت گرد ثابت کرنے کی کوشش کی۔

- Advertisement -

ریپبلکنز جماعت کے متعصب سینیٹرز کے مذہبی منافرت پر مبنی سوالات پر عدیل منگی نے تحمل کے ساتھ دو ٹوک جواب دیا جس سے اپوزیشن سینیٹرز اپنا سا منہ لے کر رہ گئے۔

یہودیوں سے متعلق ایک سوال کے جواب میں نامزد جج عدیل منگی نے جواب دیا کہ کالج کیمپس میں کوئی بھی سام دشمنی یا کوئی بھی تعصب بشمول مسلم دشمنی، قابل نفرت ہے اور میں چاہتا ہوں کہ میرے بچے بھی خود کو اور میرے یہودی دوستوں اور ساتھیوں کے بچے بھی خود کو یونیورسیٹیز سمیت تمام جگہوں پر محفوظ محسوس کریں۔

سینیٹرز ٹیڈ کروز نے نامزد پہلے مسلم جج عدیل منگی پر اسرائیل پر حماس کے حملے سے متعلق مسلسل دباؤ ڈالنے کی کوشش کرتے رہے یہاں تک کہ  کمیٹی کے سربراہ سینیٹر ڈک ڈربن کو مداخلت کرنا پڑی۔ ایک سینیٹز جوش ہولی نے مسلم نامزد جج سے پوچھا کہ کیا ان کی رائے میں اسرائیل ایک نوآبادیاتی ریاست ہے؟

جس پر عدیل منگی نے بڑا نپا تلا جواب دیا اور کہا کہ نہ تو یہ سوال ان کے عہدے کی تصدیق سے متعلق ہے اور نہ ہی وہ اس معاملے کے ماہر ہیں۔

اس موقع پر کمیٹی کے سربراہ ڈک ڈربن نے منگی سے سینیٹرز کے ناروا سلوک پر معذرت کی اور کہا کہ عدیل منگی کی نامزدگی کو یہودی خواتین کی قومی کونسل کی حمایت حاصل تھی۔

کمیٹی میں شامل سینیٹر کوری بکر نے کہا کہ تینوں سینیٹرز کے رویے کو دیکھنا شرمناک ہے۔ انہوں نے وائٹ ہاؤس کے لیے مسلم امریکی کی نامزدگی کی توثیق کی سفارش کی اور کہا کہ عدیل منگی سے ایسا رویہ بذات خود، بہت سارے مسلمان امریکیوں کے لیے توہین آمیز اور بدقسمتی ہے۔

کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز (CAIR) کے ڈپٹی ڈائریکٹر ایڈورڈ احمد مچل نے ریپبکنز سینیٹرز کی مذمت کرتے ہوئے حکومتی سینیٹرز سے مطالبہ کیا کہ اس بکواس کو مسترد کریں اور عدیل منگی کی مہارت اور قابلیت کی بنیاد پر جائزہ لیں۔

پاکستانی نژاد عدیل منگی امریکی جج نامزد

واضح رہے کہ سینیٹ میں ڈیموکریٹس کی اکثریت کے باعث امکان ظاہر کیا جا رہا ہے کہ عدیل منگی کی نامزدگی کی توثیق ہو جائے گی تاہم ڈیمو کریٹس کی سینیٹ میں اکثریت معمولی ہے اس لیے ریپبلکنز اس نامزدگی کو مذہبی رنگ دیکر سبقت لینا چاہتی ہے۔

اگر سینٹ سے توثیق ہو جاتی ہے تو عدیل منگی امریکی اپیل کورٹ کے پہلے مسلم جج بن جائیں گے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں