انقرہ: ترک صدر رجب طیب اردوان کے قریبی ساتھی اور حکمران جماعت کے بانی رکن علی باباکن نے اپنی سیاسی جماعت کے لیے باضابطہ درخواست دے دی۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق ترک صدر طیب اردوان کے حلیف باباکن نے حکمران جماعت کے خلاف اپنی سیاسی پارٹی کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ نئے سفر کا آغاز ہو جس میں قانون کی بالادستی کے لیے اصلاحات اور جمہوریت کی مضبوطی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
باباکن کے حامیوں نے نئی سیاسی جماعت کے لیے باضابطہ درخواست وزارت داخلہ میں جمع کروادی ہے تاہم جماعت کا نام فی الحال ظاہر نہیں کیا گیا اور اس کا باقاعدہ اعلان بدھ کو تعارفی تقریب میں کیا جائے گا۔
52سالہ باباکن طیب اردوان کے حلیف اور رفیق کار کے ساتھ ساتھ حکمران جماعت اے کے پارٹی کے بانی رکن ہیں، انہوں نے سیاسی اختلافات کی بنا پر گزشتہ سال پارٹی رکنیت سے استعفیٰ دیتے ہوئے اپنی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔
باباکن 2009 سے 2015 تک نائب وزیراعظم کے منصب پر فائز رہے جب کہ وہ بطور وزیر اقتصادی امور اور وزیر خارجہ کی ذمہ داریاں بھی ادا کر چکے ہیں۔
واضح رہے کہ گزشتہ دسمبر میں ترک صدر طیب اردوان کے ایک اور حلیف و سابق وزیراعظم احمد داوتوگلو نے طیب اردوان سے راہیں جدا کرتے ہوئے مستقبل میں اپنی سیاسی جماعت بنانے کا اعلان کیا تھا۔