اسلام آباد: عدالت نے 10 ماہ سے لاپتا دو لڑکیوں کو 2 ہفتےمیں بازیاب کرانے کا حکم دےدیا، جسٹس شوکت نے کہا کہ اگر پولیس افسر کی بہن یا بیٹی اغوا ہوتی تو دیکھتا پولیس کیسے بے فکر رہتی۔
دو لڑکیاں 10 سالہ ادیبہ اور 16 سالہ سمیعہ کے لاپتا ہونے سے متعلق مقدمے کی سماعت اسلام آباد ہائی کورٹ میں جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی عدالت میں ہوئی۔
دوران سماعت جسٹس شوکت نے پولیس پر برہم ہوتے ہوئے کہا کہ 10ماہ ہوگئے بچیاں غائب ہیں،کسی کو فکر ہی نہیں، پولیس افسر کی بہن بیٹی اغوا ہوتی تو دیکھتا کیسے پولیس بے فکر رہتی۔
جواب میں ایس پی انویسٹی گیشن ذیشان نے کہا کہ اس مقدمے میں 23 افراد سے پوچھ گچھ کی،7 ہزار افراد کا ڈیٹا اکٹھا کیا، ایک ڈیڈ باڈی کا ڈی این اے بھی کرایا، نامزد ملزم محمد ایاز کو گرفتار بھی کیا گیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ پولیس تفتیش میں تیزی لائے، 12 ستمبر تک دونوں لڑکیوں کو پیش کیا جائے۔
دریں اثنا گرفتار ملزم ایاز کی درخواست ضمانت پر سماعت 12 ستمبر تک ملتوی کردی گئی۔