ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

ٹرائل کورٹ میں عذیر بلوچ کے خلاف مقدمات کا فیصلہ مزید ایک ماہ تک رک گیا

اشتہار

حیرت انگیز

کراچی: ٹرائل کورٹ میں عذیر بلوچ کے خلاف مقدمات کا فیصلہ مزید ایک ماہ تک رک گیا، عدالت نے حکم امتناع میں ایک ماہ کی توسیع کر دی۔

تفصیلات کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں عذیر بلوچ و دیگر کے خلاف 5 مقدمات میں گواہوں کو پیش کرنے کے فیصلے کے خلاف سرکار کی درخواست کی سماعت ہوئی، عدالت نے ٹرائل کورٹ کو کیسز کا فیصلہ کرنے سے روکنے سے متعلق حکم امتناع میں توسیع کر دی، اور انسداد دہشت گردی عدالت کو عذیر بلوچ و دیگر کے 5 کیسز کا فیصلہ ایک ماہ تک کرنے سے روک دیا، اور کیس میں نامزد ملزمان کو نوٹس جاری کر دیے۔

عدالت نے استفسار کیا کہ جن گواہان کے بیانات قلم بند نہیں کیے جا رہے ہیں ان کے ناموں کی فہرست کہاں ہے، اسپیشل پراسیکیوٹر رینجرز نے کہا کہ وہ ٹرائل کورٹ میں جمع ہے، عدالت نے استفسار کیا کہ 7 سالوں میں دس گواہان کے بیانات قلم بند نہیں ہو سکے ہیں؟ سرکاری وکیل نے کہا کہ ملزمان کے وکلا نہیں آتے جس کی وجہ سے گواہان کے بیانات قلم بند نہیں ہو پاتے۔

- Advertisement -

وکیل ملزمان نے کہا کہ ٹرائل کورٹ سے رپورٹ طلب کی جائے تاکہ پتا چل سکے کہ پراسیکیوشن کی وجہ سے کیس کتنی مرتبہ ملتوی ہوا، عدالت نے ریمارکس میں کہا کہ ایف آئی آر میں نامزد لیاری گینگ وار کے کئی ملزمان تو مارے جا چکے ہیں، عذیر بلوچ و دیگر کے خلاف کیسز کا فیصلہ کرنے سے روکنے کی درخواست رینجرز کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔

پراسیکیوٹر نے کہا کہ ٹرائل کورٹ پراسیکیوشن کا موٴقف سنے بغیر کیسز کا فیصلہ کرنے جا رہی ہے، انسداد دہشت گردی عدالت نے پراسیکیوشن کا مؤقف سنے بغیر ہی انھیں کیسز میں سائڈ کلوز کر دیا، پراسیکیوٹر نے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کو مقدمات کا فیصلہ کرنے سے روکا جائے۔

واضح رہے کہ عذیر بلوچ کے خلاف پانچ مقدمات کلری اور کلاکوٹ تھانے میں درج ہیں، ان پر غیر قانونی اسلحہ، دھماکا خیز مواد رکھنے، قتل اور دہشت گردی کے الزامات ہیں۔

Comments

اہم ترین

اصغر عمر
اصغر عمر
اصغر عمر اے آر وائی نیوز سے بطور کورٹ رپورٹر وابستہ ہیں

مزید خبریں