اشتہار

وہاب ریاض نے بابر پر شعیب اختر کی تنقید کا جواب دیدیا

اشتہار

حیرت انگیز

سابق اسپیڈ اسٹار شعیب اختر کی جانب سے بابراعظم کی انگلش زبان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنانے پر فاسٹ بولر وہاب ریاض کا ردعمل آگیا۔

کرکٹ ویب سائٹ کو دیے گئے انٹرویو میں وہاب ریاض نے شعیب اختر کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اردو ہماری قومی زبان ہے اور اس میں بات کرنے سے ہمیں کسی قسم کی شرم نہیں آنی چاہیے البتہ انگریزی ضرور سکھیں کیونکہ وہ ضرورت ہے۔

وہاب ریاض نے کہا کہ ہم ایک پیچیدہ قسم کے لوگ ہیں وہ اس لحاظ سے کہ ہم اس چیز کو ترجیح دیتے ہیں جو ہماری نہیں ہے بجائے اس کے کہ جو ہماری ہے مثال کے طور پر، اگر ہمارے پاس فون ہے تو ہم کسی اور کا فون زیادہ پسند کرتے ہیں، دنیا بھر میں رابطے کے لیے انگریزی زبان کے استعمال کو سمجھنا ضروری ہے لیکن اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اس لیے اگر کوئی انگریزی میں سوال پوچھے، چاہے وہ پریس کانفرنس ہو یا میچ کے بعد کی کانفرنس، اردو میں جواب دینے میں شرم محسوس کرنے کی ضرورت نہیں کیونکہ یہ ہماری قومی زبان ہے۔

- Advertisement -

انہوں نے کہا کہ دوسری طرف علم حاصل کرنا اور انگریزی بولنا سیکھنا ضروری ہے لیکن اگر کوئی اسے روانی سے نہیں بول سکتا تو اردو میں بولنے سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔

چند ماہ قبل شعیب اختر نے ایک مقامی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے بابر اعظم کی کمیونیکیشن سکلز کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔ سابق کرکٹر نے کہا تھا کہ موجودہ کرکٹرز کو اپنے برانڈ امیج کو آگے بڑھانے کے لیے میڈیا سے آگاہ ہونا ضروری ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کرکٹ ایک کام ہے اور میڈیا کو سنبھالنا دوسرا کام ہے اگر آپ بول نہیں سکتے تو میں معذرت خواہ ہوں لیکن آپ ٹی وی پر اظہار خیال نہیں کر پائیں گے، میں یہ کھل کر کہنا چاہتا ہوں کہ بابر اعظم کو پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ ہونا چاہیے لیکن وہ پاکستان کا سب سے بڑا برانڈ کیوں نہیں بن گئے؟ کیوں کہ وہ بول نہیں سکتے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں