معروف پاکستانی اداکار وہاج علی بھی اسلام آباد میں سول جج کی اہلیہ کے ہاتھوں بدترین تشدد کا نشانہ بننے والی کمسن گھریلو ملازمہ رضوانہ کے حق میں بول پڑے۔
وہاج علی نے رضوانہ پر تشدد اور آئندہ ایسے واقعات کی روک تھام کیلیے ویڈیو پیغام جاری کیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ہم بچوں کو ملازمت دے کر ان کا بچن نہیں چھین سکتے۔
ویڈیو پیغام میں وہاج علی نے کہا کہ جو لوگ کسی حد تک میری بات کو اہمیت دیتے ہیں اُن سے گزارش کرتا ہوں کہ بچوں سے گھروں پر کام کروانا، مشقت کروانا اور ان پر ظلم و زیادتی کرنا انتہائی تکلیف دہ اور غلط بات ہے۔
متعلقہ: بھارتی مداح نے اداکار وہاج علی کا پورٹریٹ تیار کرلیا
وہ کہتی ہیں کہ موجودہ معاشی حالات کی وجہ سے کچھ والدین مجبوراً اپنے معصوم بچوں کو کاموں پر بھجتے ہیں لیکن اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں کہ ہم اُن کی مجبوری کا فائدہ اٹھائیں۔
’ہم اُن کی مدد کر سکتے ہیں جس کیلیے بہت سے طریقے کار ہیں۔ ہم بچوں کو ملازمت دے کر ان کا بچن نہیں چھین سکتے اور نہ ہی ان پر ظلم کر سکتے۔ یہ ایسا جرم ہے جس کی کوئی معافی نہیں اور ہونے بھی نہیں چاہیے۔‘
وہاج علی نے کہا کہ براہ مہربانی اپنے اردگرد ایسی کوئی بھی زیادتی یا ظلم دیکھیں تو اس پر فوری ایکشن لیں، ہم سب نے مل کر اپنے معاشرے کو بہتر بنانا ہے اور یہ سب ہمارے اختیار میں ہے۔ ’تھوڑا احساس کریں تھوڑا خیال کریں اور آواز اٹھائیں۔‘