11.6 C
Dublin
جمعرات, مئی 23, 2024
اشتہار

کیا کراچی 2060 میں ڈوب جائے گا؟

اشتہار

حیرت انگیز

پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں آچکا ہے جس کا اظہار حالیہ تباہ کن سیلاب اور بارشیں ہیں کراچی بھی اس سے شدید متاثر ہے۔

پاکستان دنیا کے ان ممالک میں شمار ہوتا ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کی تباہ کاریوں سے شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ اس کی واضح مثال حالیہ کچھ عرصے بالخصوص گزشتہ سال آنے والے تباہ کن سیلاب جن سے ملک کا ایک تہائی حصہ پانی میں ڈوب گیا اور بڑے جانی نقصان کے ساتھ اربوں روپے کا مالی نقصان بھی ہوا۔ اربن فلڈنگ سے شہر بھی متاثر ہوئے جس سے ملک کا سب سے بڑا شہر کراچی سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے۔

کراچی ایک ساحلی شہر ہے اور ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلیوں کے تدارک کے لیے کوئی تدابیر نہ کی گئیں تو یہ شہر 2060 تک ڈوب جائے گا۔

- Advertisement -

کراچی سے تعلق رکھنے والی عالمی اعزاز یافتہ آرکٹیکچرل ڈیزائنر جنہوں نے امریکا میں ینگ کلائمیٹ ویژنری ایوارڈ جیتا ہے وہ شہری نقشہ سازی اور منصوبہ بندی کی ماہر ہیں اور انہوں نے موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھتے ہوئے کراچی کی میپنگ بھی کی ہے۔

نمرہ جو کراچی میں موسمیاتی شدت، اربن فلڈنگ، ہیٹ ویوز اور آلودگی سے نمٹنے کی منصوبہ بندی میں اپنا کردار ادا کر رہی ہیں۔ انہوں نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو ’’باخبر سویرا‘‘ میں اس حوالے سے اہم انکشافات کیے ہیں۔

نمرہ خالد کا کہنا ہے کہ یہ بات کی جاتی ہے کہ پاکستان اور کراچی میں کلائمیٹ چینج یعنی موسمیاتی تبدیلیاں آنے والی ہیں جو غلط ہے موسمیاتی تبدیلیاں آنے والی نہیں بلکہ آچکی ہیں۔ حالیہ سیلاب اس کا واضح ثبوت ہے کہ ایک تہائی ملک پانی میں ڈوب گیا۔ بارشوں سے کراچی میں اربن فلڈنگ ہونا معمول ہوچکی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جو چیز سب سے زیادہ خطرناک ہے وہ یہ ہے کہ اگر موسمیاتی تبدیلی کی یہی صورتحال رہی تو 2060 میں کراچی ڈوب سکتا ہے۔ کراچی جو پہلے ہی سطح سمندر سے نیچے ہے، سمندر کی سطح تو بڑھ رہی ہے لیکن اربن فلڈنگ کے ساتھ کراچی کی زمین بھی پانی برد ہوتی جا رہی ہے۔

نمرہ نے کہا کہ یہ صورتحال الارمنگ ہے اگر توجہ نہ دی تو مزید تیزی سے تباہی ہوگی۔ ہم نے جس تیزی سے اپنے مینگروز کے جنگلات تباہ کرکے کوسٹ ختم کی ہے اگر سونامی آیا تو بڑی تباہی ہوسکتی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ صرف ماہرین ہی نہیں اس حوالے سے عوام میں بھی شعور بیدار کرنے کی ضرورت ہے۔ موسمیاتی تبدیلی سے شدید گرمی، بارشوں، طوفان، تباہ کن سیلاب سے ہر شخص متاثر ہے اور اس کا ادراک بھی رکھتا ہے لیکن کلائمیٹ چینج کے حوالے سے اس میں شعور پیدا کرنے کی ضرورت ہے اور اس پر پالیسی میکرز کو ہنگامی بنیادوں پر پالیسی بنانے کی ضرورت ہے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں