ہفتہ, مئی 18, 2024
اشتہار

زینت بیگم: ایک بھولی بسری آواز

اشتہار

حیرت انگیز

متحدہ ہندوستان میں برطانوی راج کے دوران کلاسیکی موسیقی، رقص اور فلم کی دنیا میں طوائفوں یا بازارِ‌ حسن سے تعلق رکھنے والی عورتوں نے بھی اپنے فن کا مظاہرہ کرکے بڑا نام و مقام پایا۔ زینت بیگم کی وجہِ شہرت تو کلاسیکی گلوکاری ہے، لیکن انھوں نے فلم میں اداکاری بھی کی اور بطور ہدایت کار بھی کام کیا۔

زینت بیگم کا درست سنہ پیدائش معلوم نہیں اور خیال ہے کہ وہ 1920ء یا 1931ء میں پیدا ہوئی تھیں۔ وہ اس زمانے کے ایک طوائف گھرانے کی اولاد تھیں‌ جس میں ناچ گانا معمول کی بات تھی۔ اس ماحول کی پروردہ زینت بیگم کا موسیقی سے لگاؤ فطری امر تھا۔ انھیں گلوکاری کا شوق ہوا تو کلاسیکی موسیقی سیکھی اور گانے بجانے کے ساتھ اداکاری کا سلسلہ بھی شروع کردیا۔ زینت بیگم کو فلم نگری سے وابستہ ہونے کا موقع اس وقت ملا جب ان کا خاندان لاہور سے ممبئی منتقل ہوا۔ یہ 1944ء کی بات ہے، اس زمانے میں فن کار اور بڑے بڑے تخلیق کار ممبئی کا رخ کررہے تھے۔ زینت بیگم 1937ء میں لاہور میں قیام کے دوران پس پردہ گلوکاری کا آغاز کرچکی تھیں۔ انھیں مشہور کلاسیکی موسیقار پنڈت امر ناتھ نے فن کی دنیا میں متعارف کروایا تھا۔ 1942ء میں زینت بیگم نے پہلی بار فلم کے لیے پسِ پردہ اپنی آواز دی تھی۔ یہ گوویند رام کی پنجابی فلم منگتی تھی جس کے لیے زینت بیگم نے گیت گائے تھے۔ اس فلم نے گولڈن جوبلی منائی۔ ہندی زبان میں زینت بیگم کی اوّلین فلم نشانی بھی اسی سال کی یادگار ہے۔ 1944ء میں انھوں نے فلم پنچھی کے لیے گیت ریکارڈ کروائے جو بہت مقبول ہوئے۔ ممبئی میں فلم انڈسٹری کے لیے زینت بیگم نے متعدد موسیقاروں کے لیے اپنی آواز کا جادو جگایا اور بہت پسند کی گئیں۔ انھوں نے اپنے وقت نام ور موسیقاروں پنڈت حُسن لال بھگت رام، ماسٹر غلام حیدر، پنڈت گوبند رام کے ساتھ کام کیا۔

تقسیمِ ہند کے بعد زینت بیگم بھارت میں رہیں اور 1951ء کی ہندوستانی فلم مکھڑا کے لیے گانے ریکارڈ کروا کے پاکستان آگئیں۔ یہاں چند برس تک انھوں نے فلم انڈسٹری کے لیے گیت گائے اور ہیر نامی فلم میں سہتی کا کردار بھی ادا کیا۔ زینت بیگم نے 12 نومبر 1966ء کو لاہور میں‌ وفات پائی۔

- Advertisement -

گلوکارہ اور اداکارہ زینت بیگم نے فلم کے ساتھ ریڈیو کے لیے بھی متعدد گیت ریکارڈ کروائے۔ پنچھی، شالیمار، شہر سے دور جیسی فلموں کے لیے ان کی آواز میں‌ گانے اس زمانے میں بہت مقبول ہوئے تھے۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں