اشتہار

شریکِ حیات کے انتخاب کا آسان طریقہ

اشتہار

حیرت انگیز

لندن:ایک وقت تھا کہ علمِ ریاضی کو صرف جمع تفریق کا عمل سمجھا جاتا تھا مگر آج خلاﺅں کی تحقیق سے لے کر سمندر کی تہوں کے راز جاننے تک کیلئے اس علم کا استعمال ہوتا ہے۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ یہ علم آپ کو شریک حیات انتخاب کیلئے بھی ایک فارمولا فراہم کرتا ہے، مصنف ایلیکس بیلو نے اپنی نئی کتاب ”داگریپس آف میتھ“ میں اس فارمولا کی وضاحت کی ہے جو کہ 1960ءمیں مارٹن گارڈنر نے وضع کیا تھا، اس کے مطابق آپ شادی کیلئے متوقع لوگوں کی ایک لسٹ بنائیں، یعنی امیدواروں کی ایک محدود تعداد ہونا چاہئیے۔

بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ ان امیدواروں کی کل تعداد کے پہلے 36.8 فی صد لوگوں میں سے کسی کو منتخب کرنے کی کوشش کریں اور اگر آپ ان میں سے انتخاب نہیں کر پاتے تو باقی امیدواروں میں سے جونہی پہلے گروپ کی نسبت کوئی بہتر امیدوار ملے تو اس کا انتخاب کریں۔

- Advertisement -

ریاضی دانوں کا کہنا ہے کہ اول تو آپ کو بہترین امیدوار پہلے 36.8 فیصد امیدواروں میں مل جائے گا اور اگر آپ نے اس کا انتخاب نہ کیا تو دوسرے گروپ میں دوسرا بہترین امیدوار تو آپ کو مل ہی جائے گا۔

اس طریقہ انتخاب میں شرف یہ ہے کہ ہر امیدوار پر غور کرنے کے بعد یا تو آپ اسے منتخب کریں گے یا اگلے امیدوار کی طرف بڑھ جائیں گے اور مسترد امیدواروں کو دوبارہ زیرِ غور نہیں لائیں گے، اگر آپ اپنے لئے لڑکی یا لڑکا  ڈھونڈرہے ہیں تو اس فارمولے سے ضرور فائدہ اٹھائیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں