اشتہار

معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگانے کا تجربہ کامیاب

اشتہار

حیرت انگیز

آسٹریا : سائنس دانوں نے معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگانے کا کامیاب تجربہ کرلیا ہے۔

آسٹریا کے تین معذور افراد کو بائیونک ہاتھ لگائے گئے ہیں، یہ عام ہاتھ کی طرح دماغ سے کنٹرول ہوتے ہیں۔ اس مقصد کے لیے ان افراد کی ٹانگوں سے لیے گئے ٹیشوز ان کے بازؤں میں لگائے گئے ہیں، جو ہاتھوں سے محروم افراد کو اصلی ہاتھ کا احساس دلاتے ہیں ۔

ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ بائیونک ہاتھ سے ہر کام کیا جا سکتا ہے تاہم ان ہاتھوں کے حامل لوگ چیزوں کو محسوس نہیں کر سکتے۔

- Advertisement -

یہ پہلے ایسے افراد ہیں، جو خاص طریقہٴ علاج سے گزرے ہیں، جسے ڈاکٹر ’بائیونک ری کنسٹرکشن‘ کا نام دیتے ہیں۔ اس طریقہٴ کار میں نقص کے شکار ہاتھوں کو رضاکارانہ طور پر الگ کرنا، اعصاب اور پٹھوں کی پیوند کاری اور پھر دماغ کے ذریعے ان ہاتھوں کو حرکت دینے کی تربیت کا عمل شامل ہے۔

ڈاکٹر آزمن کے اندازوں کے مطابق ایک بائیونک ہاتھ کی پیوند کاری پر قریب 30 ہزار یورو کا خرچ آتا ہے۔ اب تک جن افراد کو یہ تجرباتی ہاتھ لگائے گئے ہیں، ان کے لیے اخراجات مختلف اداروں کی طرف سے فراہم کیے گئے تھے۔ ان اداروں میں آسٹرین کونسل فار ریسرچ اینڈ ٹیکنالوجی ڈیویلپمنٹ بھی شامل ہے۔

جن لوگوں کو یہ بائیونک ہاتھ لگائے گئے ہیں، ان میں 30 سالہ میلارڈ مارینکووِچ بھی شامل ہیں۔ ان کا دایاں ہاتھ 10 برس قبل موٹر سائیکل کے ایک حادثے میں ضائع ہو گیا تھا تاہم بائیونک ہاتھ لگنے سے وہ اب مختلف چیزوں مثلاﹰ سینڈوچ اور پانی کی بوتل وغیرہ کو پکڑ سکتے ہیں۔

Comments

اہم ترین

مزید خبریں