12.9 C
Dublin
جمعہ, مئی 24, 2024
اشتہار

پاکستان میں 80 ارب سگریٹ سالانہ استعمال ہونے کا انکشاف

اشتہار

حیرت انگیز

اسلام آباد: پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کےاجلاس میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں 80 ارب سگریٹ سالانہ استعمال ہوتی ہیں، 50 فیصد سے زیادہ سگریٹ مقامی کمپنیاں فراہم کر رہی ہیں۔

اے آر وائی نیوز کے مطابق کنوینر برجیس طاہر کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ٹوبیکو بورڈ سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث آیا، پاکستان ٹوبیکو بورڈ کے حکام نے بتایا کہ ملک میں 80 ارب سگریٹ سالانہ استعمال ہوتی ہیں، ملک میں 50 فیصد سے زیادہ سگریٹ کمپنیاں دے رہی ہیں، باقی اسمگل ہوتی ہیں۔

مشاہد حسین سید نے کہا کہ سگریٹ سے متعلق ایک اسیکنڈل سامنے آیا تھا، دو نمبر سگریٹ آگئے جس سے لوگوں کی صحت خراب ہو رہی ہے۔

- Advertisement -

پاکستان ٹوبیکو بورڈ حکام نے کہا کہ ایک دفعہ ڈیٹا آیا تھا کہ 72 فیصد خواتین اسموکر ہیں، یہ پرانا ڈیٹاہے، انھوں نے بتایا کہ سگار پاکستان میں نہیں بنتا، باہر سے آتا ہے، شیشہ امپورٹڈ ہے، اس میں کیمیکل ہیں۔

اجلاس میں وزارت نیشنل فوڈ سیکیورٹی سے متعلق آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا، کمیٹی نے پی اے آر سی سے متعلق آڈٹ اعتراض نمٹا دیا۔

سیکرٹری نیشنل فوڈ سیکیورٹی نے بتایا کہ اس سال کاٹن کی بمپر فصل ہوئی ہے، جس پر برجیس طاہر نے کہا کہ کاشتکار تو رُل گیا ہے، حکومت نے محنت کے مطابق اس کو ادائیگی نہیں کی۔

پاسکو حکام نے بتایا کہ پاسکو کے 13 افسران کو انکریمنٹس دیے جانے کے معاملے پر دو انکوائریاں ہو چکی ہیں، دونوں انکوائریوں کے مطابق پالیسی کی خلاف ورزی نہیں ہوئی، پاسکو میں پینشن یا گریجویٹی نہیں ہے۔

اس موقع پر مشاہد حسین سید نے پوچھا کہ پی اے آر سی ریسرچ پر کتنا بجٹ خرچ کرتا ہے، 5 سال پہلے سی ڈی اے نے سمری بھیجی کہ پی اے آر سی کو ختم کریں، پارلیمنٹ نے آپ کا ادارہ بچایا۔

اس پرچیئرمین پی اے آر سی کا کہنا تھا کہ ہم پراجیکٹ بیس ریسرچ کرتے ہیں، کنوینر کمیٹی نے کہا کہ ریسرچ کے لیے مناسب فنڈز مختص کیے جائیں۔

Comments

اہم ترین

ویب ڈیسک
ویب ڈیسک
اے آر وائی نیوز کی ڈیجیٹل ڈیسک کی جانب سے شائع کی گئی خبریں

مزید خبریں